مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

جیگوار—‏خطرے سے دوچار شکاری

جیگوار—‏خطرے سے دوچار شکاری

جیگوار‏—‏خطرے سے دوچار شکاری

جیگوار امریکہ کے برِاعظموں کا سب سے بڑا شیر ہے۔‏ اِس کی شکل تیندوے سے ملتی‌جلتی ہے۔‏ جیگوار وسطیٰ اور جنوبی امریکہ کے جھاڑی‌دار اور دلدلی علاقوں،‏ ریگستانوں اور جنگلوں کا باسی ہے۔‏ یہ درختوں کی شاخوں پر بیٹھنا اور پانی میں تیرنا پسند کرتا ہے۔‏

نر جیگوار کا جسم دُم کے بغیر ۲ میٹر (‏۶ فٹ)‏ لمبا ہوتا ہے اور اُس کا وزن ۱۲۰ کلوگرام (‏۲۶۰ پاؤنڈ)‏ سے زیادہ ہے۔‏ جیگوار تنہا رہنا پسند کرتا ہے اور صرف جنسی ملاپ کے لئے ساتھی کی تلاش میں نکلتا ہے۔‏ نر جیگوار تین یا چار سال کی عمر میں بالغ ہو جاتا ہے اور مادہ دو سال کی عمر میں بچے پیدا کرنے کے قابل ہو جاتی ہے۔‏ حمل کی مُدت تین یا چار مہینے ہوتی ہے جس کے بعد مادہ جیگوار عموماً دو بچوں کو جنم دیتی ہے۔‏ چڑیاگھر میں بعض جیگوار ۲۰ سال کی عمر تک زندہ رہتے ہیں۔‏

یہ خلوت‌پسند شیر عموماً نظروں سے اوجھل رہتا ہے۔‏ ایک تحقیق‌دان نے کہا:‏ ”‏جیگوار بہت مشکل سے دکھائی دیتا ہے۔‏ اگر مَیں اُس کے بالکل نزدیک کھڑا ہوں تو بھی شاید ہی اُسے دیکھ پاؤں۔‏“‏ جیگوار کا رنگ ہلکا بھورا اور سنہرا ہوتا ہے۔‏ اُس کی کھال پر پھول‌نما کالے نشان ہوتے ہیں جن کے بیچ میں سنہرے اور کالے دھبے ہوتے ہیں۔‏ چونکہ اِس کا رنگ دھوپ چھاؤں کے کھیل کی طرح ہوتا ہے اِس لئے یہ بڑی آسانی سے نظروں سے غائب ہو جاتا ہے۔‏

چست‌وچالاک شکاری

جیگوار بڑا چست‌وچالاک شکاری ہے۔‏ یہ جانوروں کی تقریباً ۸۵ مختلف اقسام کا شکار کرتا ہے،‏ مثلاً ہرن،‏ بندر،‏ سؤر وغیرہ۔‏ چونکہ جیگوار اچھا تیراک ہے اِس لئے وہ مچھلی اور کچھوے کا شکار بھی کرتا ہے۔‏ ایک بار لوگوں نے دیکھا کہ ایک جیگوار ایک بڑے گھوڑے کو مار کر اِسے ۸۰ میٹر (‏۲۵۰ فٹ)‏ تک گھسیٹتا گیا اور پھر اُسے دریا پار لے گیا۔‏

جیگوار کسی درخت کی شاخ پر ٹک جاتا ہے اور بڑی خاموشی سے شکار کا انتظار کرتا ہے۔‏ پھر جب جنگلی سؤروں کا غول درخت کے نیچے سے گزرتا ہے تو وہ اِن میں سے ایک پر جھپٹتا ہے اور ایک ہی وار میں اُس کا کام تمام کر دیتا ہے۔‏ اِس کے بعد وہ واپس درخت پر چڑھ جاتا ہے۔‏ پھر جب پورا غول گزر جاتا ہے تو وہ اُتر کر اپنے شکار کو کھانے لگتا ہے۔‏

ابھی تک کوئی ایسا واقعہ سننے میں نہیں آیا کہ جیگوار نے کسی انسان کا شکار کِیا ہو۔‏ اِس سے یہ نتیجہ اخذ کِیا جا سکتا ہے کہ بعض دوسرے شیروں کے برعکس جیگوار آدم‌خور نہیں ہے۔‏ دراصل انسانوں کو جیگوار سے اُتنا خطرہ نہیں ہے جتنا کہ جیگوار کو انسانوں سے خطرہ ہے۔‏

انسانوں کے لالچ کا شکار

آج سے سو سال پہلے جیگوار ریاستہائے متحدہ امریکہ کے جنوب سے لے کر پورے جنوبی امریکہ میں آباد تھے۔‏ لیکن اب اُن کی تعداد اتنی کم ہو گئی ہے کہ یہ صرف اِس کے آدھے علاقے میں پائے جاتے ہیں۔‏ جیگوار کی کھال بہت خوبصورت اور مقبول ہے۔‏ اِس لئے ۱۹۷۵ء تک ہر سال ہزاروں جیگوار کا شکار کِیا جاتا تھا۔‏ مثال کے طور پر صرف ۱۹۶۸ء میں ہی امریکہ کے برِاعظموں سے ۱۳ ہزار ۵۰۰ کھالوں کی برآمد ہوئی۔‏ سن ۲۰۰۲ میں جیگوار کی تعداد تقریباً ۵۰ ہزار تھی۔‏ آج اِن کی تعداد صرف ۱۵ ہزار کے لگ‌بھگ ہے۔‏ اِس میں وہ جیگوار شامل نہیں ہیں جو چڑیاگھروں میں ہیں۔‏

جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لئے کام کرنے والی ایک تنظیم کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے اُن علاقوں کا ۴۰ فیصد حصہ تباہ ہو چُکا ہے جن میں جیگوار رہتا ہے۔‏ مثال کے طور پر میکسیکو کے ملک میں فی منٹ فٹ‌بال کے میدان جتنے بڑے علاقے سے درختوں کا صفایا کِیا جا رہا ہے۔‏ اِس وجہ سے جیگوار مویشیوں کا شکار کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔‏

جیگوار کو بچانے کی کوششیں

تقریباً ۲۰۰ ممالک نایاب جانوروں اور پودوں کی بین‌الاقوامی تجارت کے کنونشن کے ممبر ہیں۔‏ اِس تنظیم کے ممبر ممالک میں منافع کمانے کی غرض سے جیگوار کا شکار کرنا غیرقانونی ہے۔‏ جیگوار کو ناپید ہونے سے بچانے کے لئے نیشنل پارک قائم کئے گئے ہیں۔‏ اِس طرح کا سب سے پہلا نیشنل پارک ۱۹۸۶ء میں ملک بیلیز میں قائم کِیا گیا۔‏ میکسیکو میں بھی جیگوار کے تحفظ کے لئے ۳ لاکھ ۷۰ ہزار ایکڑ جنگلات مخصوص کئے گئے ہیں۔‏

کیا اِن کوششوں سے امریکہ کے جنگلوں کا بادشاہ ناپید ہونے سے بچ جائے گا؟‏ یہ تو وقت ہی بتائے گا۔‏ لیکن ہم اِس بات پر بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ زمین‌وآسمان کا خالق جلد ہی ’‏زمین کے تباہ کرنے والوں کو تباہ کرے گا۔‏‘‏ پھر زمین پر امن‌وسلامتی ہوگی اور انسان اور جانوروں کو ایک دوسرے سے خطرہ نہ رہے گا۔‏—‏مکاشفہ ۱۱:‏۱۸؛‏ یسعیاہ ۱۱:‏۶-‏۹‏۔‏

‏[‏صفحہ ۲۴،‏ ۲۵ پر نقشے]‏

‏(‏تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)‏

جیگوار کا علاقہ

ماضی میں

حال میں

جنوبی امریکہ

شمالی امریکہ

وسطیٰ امریکہ