ہر ایک سے رابطہ—پھر بھی تنہا
ہر ایک سے رابطہ—پھر بھی تنہا
اِس جدید زمانے میں دوسروں سے باتچیت کرنا اور اُن کے ساتھ رابطہ رکھنا بہت آسان ہو گیا ہے۔ لوگ موبائل فون اور کمپیوٹر کے ذریعے کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ دوسروں سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ لیکن اِس کے باوجود بہت سے لوگ، چاہے وہ بوڑھے ہوں یا جوان، احساسِتنہائی کا شکار ہیں۔ ایسا کیوں ہے؟
دو تحقیقدانوں نے احساسِتنہائی کے بارے میں ایک کتاب لکھی۔ اِس کتاب میں اُنہوں نے ایک جائزے کا حوالہ دیا جس کے مطابق ”کسی سے روبرو بات کرنے کی بجائے اگر ایک شخص اپنا زیادہتر وقت انٹرنیٹ پر صرف کرتا ہے تو وہ معاشرے سے کٹ جاتا ہے اور ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے خطرے میں ہوتا ہے۔“
آجکل لوگوں کی مصروفیت بہت بڑھ گئی ہے۔ اِس لئے دوسروں سے روبرو بات کرنے کے لئے وقت نکالنا مشکل ہو گیا ہے۔ جب ہم کسی سے فون پر بات کرتے ہیں یاپھر ایمیل کے ذریعے کسی سے رابطہ کرتے ہیں تو ہم اُس کے چہرے کے تاثرات نہیں دیکھ سکتے۔ اور چہرے کے تاثرات دیکھے بغیر ہم دوسرے شخص کے جذبات اور احساسات کا صحیح طور پر اندازہ نہیں لگا سکتے ہیں۔
لوگ اتنے مصروف رہنے لگے ہیں کہ اکثر اُنہیں اپنے گھر والوں کے لئے بھی وقت نکالنا مشکل لگتا ہے۔ بہت سے گھروں میں لوگ نہ تو ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں اور نہ ہی ایک دوسرے سے باتچیت کرتے ہیں۔ کئی نوجوانوں کے پاس اپنا کمپیوٹر ہوتا ہے اور وہ اپنی ذات میں اتنے گم رہتے ہیں کہ وہ اپنے گھروالوں سے دُور ہو جاتے ہیں۔ حالانکہ اُن کے پاس کمپیوٹر اور موبائل فون وغیرہ ہے جس کے ذریعے وہ دوسروں سے رابطہ کر سکتے ہیں لیکن پھر بھی وہ خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں۔
شادیشُدہ لوگ بھی احساسِتنہائی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ جب شوہر اور بیوی ایک دوسرے سے باتچیت کرنے کے لئے وقت نہیں نکالتے تو اُن کے درمیان دُوری پیدا ہونے لگتی ہے اور وہ الگالگ زندگی جینے لگتے ہیں۔ جب ایک شخص جیونساتھی کے ہوتے ہوئے بھی خود کو تنہا محسوس کرتا ہے تو یہ بہت ہی کربناک صورتحال ہوتی ہے۔
ایسے ماں یا باپ جو اکیلے اپنے بچوں کی پرورش کرتے ہیں، وہ بھی اکثر احساسِتنہائی کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ احساس مختلف وجوہات کی بِنا پر بڑھ سکتا ہے، مثلاً کمپیوٹر یا موبائل فون کے بےتحاشا استعمال کی وجہ سے شاید اُن کے اور اُن کے بچوں کے درمیان فاصلے پیدا ہو جائیں اور اِس طرح وہ خود کو اَور بھی تنہا محسوس کرنے لگیں۔ اِس کے علاوہ کئی کنوارے لوگ شادی کرنے کی خواہش تو رکھتے ہیں لیکن اُن کی یہ خواہش پوری نہیں ہوتی جس کی وجہ سے وہ بھی احساسِتنہائی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
تنہائی محسوس کرنے کی وجہ سے بعض لوگ شرابنوشی کرنے، منشیات لینے یا حد سے زیادہ کھانے کی عادت میں مبتلا ہو جاتے ہیں یا پھر عیاشی کرنے لگتے ہیں یہاں تک کہ کئی لوگ خودکُشی بھی کر لیتے ہیں۔ لیکن ایک شخص اِن بُرے اثرات سے کیسے بچ سکتا ہے؟ سب سے پہلے اُسے یہ جاننے کی کوشش کرنی چاہئے کہ وہ احساسِتنہائی کا شکار کیوں ہے۔ پھر وہ اِس مشکل سے نپٹنے کے لئے اقدام اُٹھا سکے گا۔