شیاطین کے چنگل سے آزادی
شیاطین کے چنگل سے آزادی
شیاطین جادوٹونے اور روحانی علوم کے ذریعے لوگوں کو اپنی گرفت میں رکھتے ہیں۔ لیکن یسوع مسیح نے کہا تھا کہ ’تُم سچائی سے واقف ہوگے اور سچائی تُم کو آزاد کرے گی۔‘ (یوحنا ۸:۳۲) اور واقعی، پاک کلام کی تعلیم حاصل کرنے سے لوگ وہموں اور جھوٹے عقیدوں کی قید سے آزاد ہو جاتے ہیں۔—یوحنا ۸:۴۴۔
اِس مضمون میں ایسے لوگوں کے بارے میں بتایا گیا ہے جو پاک صحیفوں کی سچائیوں کو قبول کرنے سے شیاطین کے چنگل سے آزاد ہو گئے ہیں۔ صرف پاک صحیفوں کا علم لوگوں کو صحیح معنوں میں آزاد کر سکتا ہے۔ اِس بات کو آزمانے کے لئے خود پاک صحیفوں کا مطالعہ کریں۔ ہمیں یقین ہے کہ آپ مایوس نہیں ہوں گے۔
[صفحہ ۸ پر بکس/تصویر]
● سوزانا ملک برازیل میں رہتی ہیں۔ وہ روحانی علوم کی ماہر تھیں۔ وہ اِن علوم کے ذریعے ضرورتمندوں کی مدد کرتی تھیں۔ اِس کے علاوہ وہ اکثر ایک ایسی روح سے بات کرتی تھیں جو اُن کی مرحوم ماں کے روپ میں دکھائی دیتی تھی۔ تھوڑے عرصے بعد یہ روح سوزانا سے مِنت کرنے لگی کہ وہ خودکُشی کر لے تاکہ وہ دونوں روحوں کے عالم میں اِکٹھی رہ سکیں۔ اِس سے سوزانا بےحد پریشان ہوئیں اور اُن کو ڈراؤنے خواب آنے لگے۔ پھر سوزانا اور اُن کے شوہر، یہوواہ کے گواہوں سے پاک صحیفوں کی تعلیم حاصل کرنے لگے۔ اُنہیں ”ابلیس کا مقابلہ“ کرنے میں بہت مشکل ہوئی لیکن آخرکار ’وہ اُن سے بھاگ گیا۔‘ (یعقوب ۴:۷) اب سوزانا کو ڈراؤنے خواب آنے بند ہو گئے ہیں اور وہ دونوں پُرسکون زندگی گزار رہے ہیں۔ سوزانا کہتی ہیں: ”مَیں یہوواہ خدا کا لاکھلاکھ شکر کرتی ہوں کہ اُس نے ہمیں روحانی اندھیروں سے نکال لیا ہے۔“
[صفحہ ۸ پر بکس/تصویر]
● ٹیموتھی مغربی افریقہ میں رہتے ہیں۔ * وہ گونگے اور بہرے ہیں۔ جب اُنہیں ڈاکٹروں کے علاج سے کوئی فرق نہ پڑا تو وہ روحانی علاج کرنے والوں کے پاس گئے لیکن اِس کا بھی کوئی فائدہ نہ ہوا۔ ٹیموتھی نے کہا کہ ”اِن لوگوں کی دھوکےبازی سے مجھے بہت دُکھ ہوا۔“ پھر وہ یہوواہ کے گواہوں سے پاک صحیفوں کی تعلیم حاصل کرنے لگے۔ اُنہوں نے سیکھا کہ خدا ہر طرح کی بیماری اور معذوری کو جلد ختم کر دے گا۔ ٹیموتھی کہتے ہیں: ”مَیں بڑی بےتابی سے اُس وقت کا انتظار کر رہا ہوں جب بہروں کے کان کھولے جائیں گے اور گونگے کی زبان گائے گی۔“ (یسعیاہ ۳۵:۱-۶) فیالحال وہ ایک چھوٹے سے ڈیویڈی پلیئر کے ذریعے بہرے لوگوں کو پاک صحیفوں کی تعلیم دے رہے ہیں تاکہ اُنہیں بھی جھوٹے عقیدوں سے آزادی مل جائے۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 7 کچھ نام بدل دئے گئے ہیں۔
[صفحہ ۹ پر بکس/تصویر]
● ایولن ملک ایسٹونیا کی رہنے والی ہیں۔ اُنہیں روحانی علوم سیکھنے کا بڑا شوق تھا۔ وہ یسوع مسیح کی طرح لوگوں کو شفا دینا چاہتی تھیں۔ وہ خاص طور پر اپنی ماں کو شفا دینا چاہتی تھیں جو بڑے عرصے سے بیمار تھیں۔ اِس لئے ایولن نے جادومنتر کرنا سیکھ لیا۔ کچھ عرصے کے بعد اُنہوں نے پاک صحیفوں کا مطالعہ کِیا۔ وہ کہتی ہیں: ”تب میری آنکھیں کُھل گئیں اور مجھے احساس ہوا کہ مَیں کتنے بڑے دھوکے میں آ گئی تھی۔ اِس لئے مَیں نے اپنی وہ ساری چیزیں جلا دیں جن کا تعلق روحانی علوم سے تھا۔“ اب ایولن دوسرے لوگوں کو پاک صحیفوں کی تعلیم دیتی ہیں تاکہ وہ بھی شیاطین کے پھندے سے آزاد ہو سکیں۔
[صفحہ ۹ پر بکس/تصویر]
● میری ملک پاپوا نیوگنی کے ایک جزیرے پر رہتی ہیں۔ یہاں کے لوگ مُردوں سے بہت ڈرتے ہیں۔ جب میری کے گاؤں میں کوئی مر جاتا تو وہ کسی کی چارپائی کے نیچے سوتی تھیں۔ اُن کا خیال تھا کہ اگر وہ اکیلی سوئیں گی تو مرے ہوئے شخص کی روح آکر اُنہیں تنگ کرے گی۔ پھر میری نے پاک صحیفوں سے سیکھا کہ مُردوں کی حالت بالکل اُس شخص کی حالت کی طرح ہوتی ہے جو گہری نیند سویا ہو۔ اور مُردے اُس دن تک اِسی حالت میں رہیں گے جب تک خدا اُن کو فردوسی زمین پر زندہ نہیں کرتا۔ (لوقا ۲۳:۴۳؛ یوحنا ۱۱:۱۱-۱۴) اب میری مُردوں سے بالکل نہیں ڈرتیں۔
[صفحہ ۹ پر بکس/تصویر]
● الیسیا امریکہ میں رہتی ہیں۔ اُن کے والدین یہوواہ کے گواہ ہیں۔ الیسیا بچپن سے ہی پاک صحیفوں کی سچائیوں سے واقف تھیں لیکن اُن کو ایسی کتابیں پڑھنے اور فلمیں دیکھنے کا بڑا شوق تھا جن کی کہانی جادوٹونے پر مبنی ہو۔ پھر الیسیا اُن سچائیوں پر سوچبچار کرنے لگیں جو اُنہوں نے پاک کلام سے سیکھی تھیں۔ اُنہیں احساس ہوا کہ وہ ’یہوواہ خدا کے دسترخوان اور شیاطین کے دسترخوان دونوں پر شریک ہونے‘ کی کوشش کر رہی ہیں۔ اِس لئے اُنہوں نے جادوٹونے والی کتابیں پڑھنا اور فلمیں دیکھنا چھوڑ دیا۔ اب اُن کا ضمیر صاف ہے۔—۱-کرنتھیوں ۱۰:۲۱۔