چڑیوں کی انوکھی رہائشگاہیں
چڑیوں کی انوکھی رہائشگاہیں
● بہت سے ملکوں میں آپ کو باغوں اور باغیچوں میں لکڑی کے چھوٹےچھوٹے گھر دیکھنے کو ملیں گے جو چڑیوں کی خاطرمدارت کے لئے وہاں رکھے جاتے ہیں۔ اِن گھروں میں چڑیاں دانہ چگتی ہیں، گھونسلے بناتی ہیں، انڈے دیتی ہیں، بچے پالتی ہیں اور آبوہوا کے اثر اور شکاریوں کے واروں سے محفوظ رہتی ہیں۔ یہ گھر عموماً بڑے سادہ سے ہوتے ہیں لیکن ترکی کے شہر استنبول میں یہ ننھے گھر فنِتعمیر کے شاہکاروں سے کم نہیں ہیں۔ اِن کو حویلیوں، مسجدوں اور محلوں کی شکل میں بنایا گیا ہے۔ * استنبول کے لوگ اِن گھروں کو کبوترخانہ، چڑیوں کی حویلی اور چڑیوں کا محل کہتے ہیں۔
چڑیوں کے اِن گھروں میں سب سے پُرانے گھر پندرھویں صدی کے ہیں اور اِن میں سلطنتِعثمانیہ کے دَور کی عمارتوں کی جھلک نظر آتی ہے۔ یہ گھر بڑے سادہ ہیں لیکن اٹھارھویں صدی سے چڑیوں کے لئے بڑی عالیشان رہائشگاہیں تعمیر ہونے لگیں۔ اِن میں سے کچھ گھروں میں دانے اور پانی کے لئے خاص برتن ہیں، برآمدہ ہے یہاں تک کہ بالکنی بھی ہے تاکہ چڑیاں باہر کے نظارے سے لطفاندوز ہو سکیں۔ یہ گھر عام طور پر عمارت کی اُس دیوار پر بنائے گئے ہیں جس پر دھوپ پڑتی ہے اور جو تیز ہوا سے محفوظ ہوتی ہے۔ یہ چھت کے نزدیک اُونچائی پر لگائے گئے ہیں جہاں انسانوں، کتوں، بلیوں اور دوسرے شکاریوں کا ہاتھ نہ پہنچ سکے۔ اکثر یہ گھر صرف چڑیوں کی مہماننوازی کے لئے ہی نہیں بلکہ عمارت کی خوبصورتی کو چار چاند لگانے کے لئے بھی بنائے گئے ہیں۔ چڑیوں کے یہ گھر مسجدوں، پانی کی سبیلوں اور ٹینکیوں، لائبریریوں، پلوں اور لوگوں کے گھروں کی دیواروں پر دیکھنے کو ملتے ہیں۔
افسوس کی بات ہے کہ چڑیوں کے لئے بنائے گئے یہ گھر آبوہوا کے اثر سے خراب ہو رہے ہیں۔ اور کبھیکبھی تو لوگ خود بھی اِن کو توڑ دیتے ہیں کیونکہ وہ اِن کی تاریخی اہمیت کو نہیں سمجھتے۔ لہٰذا اِن گھروں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔ لیکن اگر آپ کو استنبول کی سیر کرنے کا موقع ملے تو وہاں کی عمارتوں کو غور سے دیکھیں۔ شاید آپ کو بھی اِن چھوٹےچھوٹے خوبصورت گھروں کو دیکھنے کا اعزاز نصیب ہو۔ یوں آپ کی سیاحت کا لطف دوبالا ہو جائے گا۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 2 حالانکہ یہ گھر اصلی عمارتوں جیسے لگتے ہیں لیکن اِن کو کسی اصلی عمارت کے نمونے پر نہیں بنایا گیا ہے۔