مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا آپ کے ہونٹ بیش‌قیمت جوہر ہیں؟‏

کیا آپ کے ہونٹ بیش‌قیمت جوہر ہیں؟‏

کیا آپ کے ہونٹ بیش‌قیمت جوہر ہیں؟‏

● بادشاہ سلیمان نے لکھا:‏ ”‏سونا موجود ہے اور لعل بہت ہیں۔‏ مگر علم کے ہونٹ بیش‌قیمت جوہر ہیں۔‏“‏ (‏امثال ۲۰:‏۱۵‏،‏ کیتھولک ترجمہ)‏ قدیم زمانے سے لعل جیسے قیمتی پتھروں اور سونے کو قیمتی خیال کِیا جاتا ہے۔‏ لیکن ہمارے ہونٹ اِن چیزوں سے بھی زیادہ قیمتی ہو سکتے ہیں۔‏ وہ کیسے؟‏ کئی لوگوں کا خیال ہے کہ خوبصورت ہونٹ بڑا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔‏ لیکن اصل میں ہمارے ہونٹ تب ہی ”‏بیش‌قیمت جوہر“‏ ہیں جب ہم اِن سے اچھی باتیں کہتے ہیں۔‏

بیش‌قیمت ہونٹوں سے اچھائی،‏ مہربانی اور محبت کا شہد ٹپکتا ہے۔‏ بادشاہ سلیمان نے اِن ہونٹوں کو ”‏علم کے ہونٹ“‏ کہا کیونکہ ایسے ہونٹ دوسروں کو خدا کے بارے میں ایسی باتیں بتاتے ہیں جو سچ ہوتی ہیں اور جو پاک صحیفوں میں لکھی ہوتی ہیں۔‏ پاک صحیفوں میں ہمارے خالق اور اُس کی حکمت کے بارے میں بتایا گیا ہے اور بہت سی ہدایات بھی دی گئی ہیں جن پر عمل کرنے سے ہماری زندگی خوشگوار گزرتی ہے۔‏—‏یوحنا ۱۷:‏۱۷‏۔‏

افسوس کی بات ہے کہ بہت سے لوگ اپنے ہونٹوں سے خدا کے بارے میں ایسی باتیں کہتے ہیں جو سچ نہیں ہوتیں۔‏ مثال کے طور پر وہ کہتے ہیں کہ دُنیا میں بُرائی اور دُکھ‌تکلیف خدا کی طرف سے ہیں۔‏ لیکن یہ سچ نہیں ہے۔‏ انسان اکثر خود غلط کام کرتے ہیں جس کے نتیجے میں اُنہیں دُکھ اور تکلیف اُٹھانی پڑتی ہے۔‏ بادشاہ سلیمان نے کیا خوب کہا کہ ”‏آدمی کی حماقت اُسے گمراہ کرتی ہے اور اُس کا دل [‏یہوواہ]‏ سے بیزار ہوتا ہے۔‏“‏—‏امثال ۱۹:‏۳‏۔‏

بعض لوگ دوسروں کی خوشامد کرنے،‏ اُن کی پیٹھ پیچھے بُری باتیں کرنے یا پھر اُن پر کیچڑ اُچھالنے سے اپنے ہونٹوں کی قیمت کو گھٹا دیتے ہیں۔‏ اِس سلسلے میں بادشاہ سلیمان نے یہ کہاوت کہی:‏ ”‏اگر دل بُرا ہو تو ہونٹوں کی مٹھاس ایسی ہوتی ہے جیسے مٹی کے برتن پر کھوٹی چاندی کی تہہ جمی ہو۔‏“‏ (‏امثال ۲۶:‏۲۳‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن)‏ آپ نے شاید ایسے برتن دیکھے ہوں جو مٹی کے بنے ہوتے ہیں اور جن کی سطح پر چاندی کی پتلی سی چادر ہوتی ہے۔‏ بالکل ایسے ہی وہ شخص ہوتا ہے جو دوسروں سے میٹھی‌میٹھی باتیں کرتا ہے لیکن جس کا دل بُرا ہوتا ہے یعنی جو باہر سے سونا مگر اندر سے گھنونا ہوتا ہے۔‏—‏امثال ۲۶:‏۲۴-‏۲۶‏۔‏

بےشک کوئی بھی شخص خدا سے اپنی اصلیت کو چھپا نہیں سکتا۔‏ خدا بخوبی جانتا ہے کہ ہمارے دل میں کیا ہے۔‏ اِسی وجہ سے یسوع مسیح نے یہ تاکید کی:‏ ”‏پہلے پیالے اور رکابی کو اندر سے صاف کر تاکہ اُوپر سے بھی صاف ہو جائیں۔‏“‏ (‏متی ۲۳:‏۲۶‏)‏ اگر ہماری سوچ اچھی ہے،‏ ہمارے خیال پاک ہیں اور ہمارے دل میں پاک صحیفوں کی سچائیاں بھری ہیں تو ہماری باتیں بھی اچھی ہوں گی۔‏ اِس کے نتیجے میں ہمارے ہونٹ سب لوگوں کی نظر میں اور خاص طور پر خدا کی نظر میں بیش‌قیمت ہوں گے۔‏

‏[‏صفحہ ۱۴ پر تصویر]‏

دانش‌مند لوگوں کے ہونٹ بیش‌قیمت ہوتے ہیں۔‏