مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

صفحہ ۲

صفحہ ۲

صفحہ ۲

اپنے بچے کو اچھی شخصیت کا مالک بنائیں

جب ایک بچہ پیدا ہوتا ہے تو اُس کے والدین بہت خوش ہوتے ہیں۔‏ اُس وقت اُن کے ذہن میں یہ خیال نہیں ہوتا کہ ایک نہ ایک دن یہ ننھا بچہ بڑا ہو جائے گا اور اپنا گھر بسائے گا۔‏ لیکن جب خدا نے انسان کو بنایا تو وہ یہی چاہتا تھا۔‏ اُس کے کلام میں لکھا ہے کہ ”‏مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑے گا۔‏“‏ (‏پیدایش ۲:‏۲۴‏)‏ یہی بات جوان عورت کے سلسلے میں بھی سچ ہے۔‏

جب ایک بچہ بڑا ہو کر اپنا گھر بساتا ہے تو اُس کے والدین خوش ضرور ہوتے ہیں لیکن اُن کے دل میں ایک کسک بھی ہوتی ہے۔‏ وہ خود سے پوچھتے ہیں:‏ ”‏کیا مَیں نے اپنے بچے کی اچھی تربیت کی ہے؟‏“‏ ”‏کیا وہ اِتنا ذمہ‌دار ہے کہ اپنی نوکری کو قائم رکھے گا،‏ اپنے تمام اخراجات پورے کر پائے گا اور فضول‌خرچی نہیں کرے گا؟‏“‏ البتہ جو فکر والدین کو سب سے زیادہ ستاتی ہے،‏ وہ یہ ہے کہ ”‏جو اصول اور قدریں مَیں نے اپنے بچے کو سکھائی ہیں،‏ کیا وہ اُن پر عمل کرتا رہے گا؟‏“‏—‏امثال ۲۲:‏۶؛‏ ۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱۵‏۔‏

جاگو!‏ رسالے کے اِس خاص شمارے میں پاک صحیفوں کی ایسی ہدایتوں پر غور کِیا جائے گا جن پر عمل کرنے سے والدین اپنے بچوں کی اچھی تربیت کر پائیں گے۔‏