مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

پیسے خرچ کریں یا بچت کریں؟‏

پیسے خرچ کریں یا بچت کریں؟‏

پیسے خرچ کریں یا بچت کریں؟‏

بچت کرنا زیادہ‌تر لوگوں کو اچھا نہیں لگتا۔‏ لیکن شاپنگ کرنے میں اُن کو بڑا مزہ آتا ہے۔‏

چاہے آپ دُنیا کے مالی بحران سے متاثر ہوئے ہوں یا نہیں،‏ پیسے کی بچت کرنے اور اِسے سمجھ‌داری سے خرچ کرنے کے طریقوں پر غور کرنے سے آپ کو بڑا فائدہ ہوگا۔‏ آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ اِس سلسلے میں خدا کے پاک کلام میں کچھ مشورے دئے گئے ہیں جن پر عمل کرکے بہت سے لوگ اپنی مالی مشکلات سے نپٹ پائے ہیں۔‏

تین سنہرے اصول

یسوع مسیح نے ایک تمثیل کے ذریعے ایک اہم اصول بتایا۔‏ اُنہوں نے ایک مالک کے بارے میں بتایا جس نے اپنے نوکر پر تنقید کرتے ہوئے کہا:‏ ”‏تمہیں میری رقم بینک میں جمع کرانی چاہئے تھی تاکہ جب مَیں واپس آتا تو مجھے اپنی رقم منافع سمیت ملتی۔‏“‏ (‏متی ۲۵:‏۲۷‏،‏ نیو امریکن سٹینڈرڈ بائبل)‏ اِس تمثیل کے ذریعے یسوع مسیح نے جو سبق دیا،‏ وہ آج‌کل بھی فائدہ‌مند ہے۔‏ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں؟‏

کچھ سال پہلے کئی ملکوں میں سُود کی شرح اِتنی زیادہ تھی کہ بینک میں جمع کی گئی رقم دس سال کے اندراندر دُگنی ہو جاتی تھی۔‏ سچ ہے کہ آج‌کل بینک اِتنا زیادہ سُود نہیں دیتے اور سرمایہ لگانے سے بھی اِتنا زیادہ منافع نہیں کمایا جا سکتا۔‏ لیکن پھر بھی اگر آپ پیسہ سنبھال کر رکھتے ہیں تو وہ مشکل وقت میں آپ کے کام آئے گا۔‏

اِس سلسلے میں پاک صحیفوں میں یہ اصول دیا گیا ہے:‏ ”‏حکمت ویسی ہی پناہ‌گاہ ہے جیسے روپیہ۔‏“‏ (‏واعظ ۷:‏۱۲‏)‏ لیکن اگر آپ نے روپیہ جمع نہیں کِیا ہے تو یہ مشکل وقت میں آپ کے لئے پناہ‌گاہ نہیں ہو سکتا۔‏ اِس لئے خدا کے کلام میں یہ اصول بھی دیا گیا ہے:‏ ”‏تُم میں سے ہر شخص اپنی آمدنی کے موافق کچھ اپنے پاس رکھ چھوڑا کرے۔‏“‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۶:‏۲‏۔‏

پیسے کی بچت کرنے کے سلسلے میں کچھ مشورے

پہلا مشورہ:‏ کوئی مہنگی چیز خریدنے سے پہلے سوچیں کہ کیا آپ کو واقعی اِس کی ضرورت ہے؟‏

دوسرا مشورہ:‏ اگر آپ کوئی چیز خریدنا چاہتے ہیں تو آپ اِسے سیل میں خرید سکتے ہیں یا پھر ایسی دُکانوں سے جہاں استعمال‌شُدہ چیزیں اچھی حالت میں فروخت ہوتی ہیں۔‏ ملک ناروے میں رہنے والے ایسپن اور یانے نے ایسا ہی کِیا۔‏ اُنہیں اپنے بیٹے ڈینئل کے لئے ایک پرام کی ضرورت تھی۔‏ اُنہیں ایک استعمال‌شُدہ پرام بڑی اچھی حالت میں آدھی قیمت پر مل گیا۔‏ ایسپن کہتے ہیں:‏ ”‏جب ڈینئل بڑا ہو جائے گا تو ہم اِس پرام کو بڑی اچھی قیمت پر بیچ سکیں گے۔‏“‏ لیکن وہ یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ”‏اچھی قیمت میں چیزیں ڈھونڈنے میں کافی وقت لگتا ہے۔‏“‏ *

تیسرا مشورہ:‏ چیزیں خریدنے میں جلدبازی نہ کریں بلکہ سوچ‌سمجھ کر فیصلہ کریں۔‏ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو واقعی اِس چیز کی ضرورت ہے تو شاید آپ اِسے ایسی دُکان سے خرید سکتے ہیں جس میں سیل لگی ہوئی ہے یا جس میں استعمال‌شُدہ چیزیں بکتی ہیں۔‏ اگر آپ ہر قیمت پر ایسی چیزیں خریدنے کی کوشش نہ کریں جن پر کسی نامور کمپنی کا نشان ہے تو آپ پیسوں کی بچت کر سکتے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ آپ اپنے بچوں کے لئے نئے نئے سٹائل کے کپڑے خریدنے کی بجائے اُنہیں ایسے کپڑے بھی پہنا سکتے ہیں جو اُن کے بڑے بہن‌بھائیوں کو چھوٹے ہو گئے ہیں۔‏

پیسے بچانے کا ایک اَور طریقہ یہ ہے کہ چھوٹے بچوں کے لئے کپڑے کے نیپی استعمال کئے جائیں۔‏ اِس سلسلے میں مصنفہ ڈینیس چیمبرز نے لکھا:‏ ”‏اگر آپ ایسے نیپی استعمال کرتے ہیں جو ایک بار استعمال کے بعد پھینک دئے جاتے ہیں تو دو سال میں اُن پر تقریباً ۲۰۰۰ ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔‏ لیکن کپڑے کے نیپی پر دو سال میں صرف ۳۰۰ سے ۵۰۰ ڈالر لگتے ہیں۔‏“‏ اُنہوں نے آگے لکھا:‏ ”‏آج‌کل کپڑے کے نیپی استعمال کرنا زیادہ آسان ہو گیا ہے اور وہ ماحول کے لئے زیادہ اچھے بھی ہیں۔‏“‏—‏کتاب بجٹنگ ‏(‏انگریزی میں دستیاب)‏۔‏

چوتھا مشورہ:‏ اگر آپ باہر کھانا کھاتے ہیں تو عموماً اِس پر زیادہ پیسے لگتے ہیں۔‏ لیکن گھر میں کھانا بنانے سے پیسے بچتے ہیں۔‏ اگر آپ کے بچے سکول جاتے ہیں تو اُنہیں کھانا خریدنے کے لئے پیسے دینے کی بجائے اُنہیں گھر سے کھانا دیں۔‏ پینے کے لئے سافٹ ڈرنکس خریدنے کی بجائے پانی پینا بہتر ہے۔‏ یہ آپ کی صحت کے لئے اچھا ہوگا اور آپ کے پیسے بھی بچیں گے۔‏

ایک زمانہ تھا جب زیادہ‌تر لوگ خود سبزیاں اُگاتے تھے۔‏ کیا آپ بھی ایسا کر سکتے ہیں؟‏ جو لوگ فلیٹ میں رہتے ہیں،‏ اکثر وہ بھی گملوں میں یا گھر کے باغیچے میں سبزیاں اُگا سکتے ہیں۔‏ آپ حیران ہوں گے کہ تھوڑی سی جگہ پر کتنا کچھ اُگایا جا سکتا ہے۔‏

کچھ اَور تجاویز پر غور کریں:‏ اگر آپ کے پاس موبائل فون ہے تو آپ یہ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آپ اِسے صرف ضروری کال کرنے کے لئے ہی استعمال کریں گے۔‏ اگر آپ فون میں کم بیلنس ڈلواتے ہیں تو آپ اِسے حد سے زیادہ استعمال نہیں کریں گے۔‏ اگر آپ کے پاس کپڑے سُکھانے والا ڈرائر ہے تو شاید آپ اِسے کم استعمال کر سکتے ہیں اور اِس کی بجائے کپڑے رسی پر سُکھا سکتے ہیں۔‏ شاید آپ اےسی اور ہیٹر کے استعمال کو بھی کم کر سکتے ہیں۔‏ ہیٹر یا اےسی چلانے سے پہلے یہ سوچیں کہ ”‏کیا موسم واقعی اِتنا شدید ہے کہ مجھے اِسے چلانا پڑے گا؟‏“‏ دوسرے لوگوں سے بھی مشورہ لیں کہ وہ بجلی کی بچت کیسے کرتے ہیں۔‏

پیسے بینک میں جمع کرانا بھی فائدہ‌مند ہے۔‏ اِس سلسلے میں جنوبی افریقہ میں رہنے والے ہلٹن یہ مشورہ دیتے ہیں:‏ ”‏بہتر ہے کہ ساری جمع‌پونجی کو ایک ہی بینک میں نہ رکھا جائے کیونکہ ایک بینک دیوالیہ ہو سکتا ہے۔‏ ہم خود اِس تجربے سے گزر چکے ہیں۔‏“‏ لہٰذا ایسے بینک میں پیسے جمع کرائیں جہاں اِس بات کی ضمانت دی جائے کہ بینک کے دیوالیہ ہو جانے کی صورت میں حکومت آپ کا پیسہ واپس کرے گی۔‏

قرض چُکانے کے سلسلے میں کچھ مشورے

پہلا مشورہ:‏ بِل یا کریڈٹ کارڈ کی قسطیں ادا کرتے وقت زیادہ رقم ادا کرنے کی کوشش کریں تاکہ قسطیں زیادہ لمبی نہ ہوں۔‏

دوسرا مشورہ:‏ سب سے پہلے اُس قرضے کو اُتارنے کی کوشش کریں جس پر سُود کی شرح سب سے زیادہ ہے۔‏

تیسرا مشورہ:‏ فضول‌خرچی سے گریز کریں۔‏ یہی قرض چُکانے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔‏

کیا آپ نے کبھی اشتہاروں کے جال میں پھنس کر کوئی ایسی چیز خریدی جس کی آپ کو ضرورت نہیں تھی؟‏ ملک سویڈن کے رہنے والے ڈینی نے ایسی ہی غلطی باربار دُہرائی۔‏ اُن کا اچھا خاصا کاروبار تھا لیکن کریڈٹ کارڈ کا قرضہ ادا کرنے کے لئے اُنہیں یہ سب کچھ بیجنا پڑا۔‏ اُنہوں نے اپنی غلطی سے سبق سیکھ لیا اور اب وہ احتیاط سے پیسے خرچ کرتے ہیں۔‏ وہ یہ مشورہ دیتے ہیں:‏ ”‏لالچ سے بچیں اور اپنی چادر سے باہر پاؤں نہ پھیلائیں۔‏“‏

قرضہ لینا کس صورت میں دانش‌مندی کی بات ہے؟‏

کم ہی لوگ گھر یا فلیٹ خریدتے وقت پوری رقم ادا کر سکتے ہیں۔‏ اِس لئے زیادہ‌تر لوگ بینک سے قرضہ لے کر گھر خریدتے ہیں۔‏ وہ بینک کو جو قسطیں ادا کرتے ہیں،‏ اُنہیں گھر کے کرائے کی طرح خیال کِیا جا سکتا ہے۔‏ لیکن کچھ سال بعد جب سارا قرضہ اُتر جاتا ہے تو گھر اُن کا ہو جاتا ہے۔‏

بہت سے لوگ گاڑی خریدنے کے لئے بھی قرضہ لیتے ہیں۔‏ وہ جلدازجلد قرضہ اُتارنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ زیادہ سُود ادا نہ کرنا پڑے۔‏ پھر جب گاڑی اُن کی ہو جاتی ہے تو یہ اُن کا قیمتی اثاثہ بن جاتا ہے کیونکہ وہ اِسے ضرورت کے وقت بیچ بھی سکتے ہیں۔‏ * کئی لوگ پیسے بچانے کے لئے کوئی استعمال‌شُدہ گاڑی خریدتے ہیں۔‏ دوسرے لوگ بسوں وغیرہ پر سفر کرکے پیسہ بچاتے ہیں یا پھر وہ سائیکل استعمال کرتے ہیں۔‏

آپ کی صورتحال کچھ بھی ہو،‏ اگر آپ سمجھ‌داری سے پیسہ خرچ کرتے ہیں اور اپنی چادر کو دیکھ کر پاؤں پھیلاتے ہیں تو اِس سے آپ کو بڑا فائدہ ہوگا۔‏ اِس کے برعکس اگر آپ اندھادُھند خرچ کرنے کی عادت میں پڑ جاتے ہیں تو اِس سے آپ کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔‏ لہٰذا سوچ‌سمجھ کر پیسہ استعمال کرنے کی کوشش کریں۔‏ یوں آپ خوش اور مطمئن رہیں گے۔‏

اگلے مضمون میں پیسے سنبھالنے کے بارے میں کچھ اَور مشورے دئے گئے ہیں۔‏ آئیں،‏ اِن پر غور کریں۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 10 اِس بات کا یقین کرنے کے لئے کہ آپ چوری کا مال نہیں خرید رہے ہیں،‏ بیچنے والے سے رسید حاصل کریں جس پر اُس کا نام اور پتا لکھا ہو۔‏

^ پیراگراف 24 یاد رکھیں کہ اگر آپ کی آمدنی میں کمی ہو جاتی ہے اور آپ قسطیں ادا نہیں کر پاتے تو ہو سکتا ہے کہ نہ صرف گھر یا گاڑی آپ کے ہاتھ سے چلی جائے بلکہ وہ ساری رقم بھی جو آپ نے اب تک ادا کی ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۵ پر تصویریں]‏

بچت کرنے کے لئے کچھ مشورے

دیکھیں کہ کہاں سیل لگی ہے۔‏

کپڑے ایسی دُکانوں سے خریدیں جہاں استعمال‌شُدہ چیزیں بکتی ہیں۔‏

بچوں کو سکھائیں کہ وہ کھانا گھر سے تیار کرکے سکول لے جائیں۔‏

‏[‏صفحہ ۶ پر تصویر]‏

سبزیاں خود اُگانے اور کپڑے رسی پر سُکھانے سے پیسوں کی بچت کریں۔‏