مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

باتیک—‏انڈونیشیا کا خوبصورت کپڑا

باتیک—‏انڈونیشیا کا خوبصورت کپڑا

باتیک‏—‏انڈونیشیا کا خوبصورت کپڑا

باتیک پہننے کا رواج صدیوں پُرانا ہے لیکن اِس کا فیشن آج بھی چل رہا ہے۔‏ جہاں شاہی لوگ باتیک کو خاص موقعوں پر پہنتے ہیں وہاں دُکان‌دار اِسے کام کی جگہ پر پہنتے ہیں۔‏ باتیک بہت خوبصورت اور رنگین ہوتا ہے۔‏ اِس سے طرح‌طرح کی چیزیں بنائی جاتی ہیں۔‏ لیکن باتیک ہے کیا؟‏ یہ کیسے بنتا ہے؟‏ اِس کو بنانے کا دستور کہاں سے چلا؟‏ آج اِسے کس‌کس طرح استعمال کِیا جاتا ہے؟‏

باتیک اُس کپڑے کو کہتے ہیں جسے ایک خاص طریقے سے رنگا جاتا ہے۔‏ یہ کپڑا انڈونیشیا کی ثقافت اور وہاں کے طرزِزندگی کا اہم حصہ ہے۔‏ باتیک دُنیا کے اَور بھی ملکوں میں بنتا ہے اور بہت پسند کِیا جاتا ہے۔‏

باتیک بنانے کا طریقہ

باتیک بنانے کے لئے کاریگر تانبے کے ایک آلے میں پگھلی ہوئی موم ڈالتا ہے اور اِس کے ساتھ کپڑے پر ڈیزائن بناتا ہے۔‏ جب موم خشک ہو جاتا ہے تو کاریگر کپڑے کو رنگتا ہے۔‏ جہاں‌جہاں موم لگا ہو تا ہے وہاں کپڑے پر رنگ نہیں چڑھتا۔‏ کاریگر اِس عمل کو باربار دہراتا ہے اور ہر بار فرق رنگ استعمال کرتا ہے۔‏ اِس طرح کپڑے پر رنگ‌برنگا ڈیزائن بن جاتا ہے۔‏

سن ۱۸۵۰ء کے لگ‌بھگ کاریگروں نے تانبے کے ٹھپوں کے ذریعے کپڑے پر موم لگانے کا طریقہ اپنایا۔‏ اِس طریقے سے کام جلدی ہو جاتا تھا اور ایک جیسا کپڑا تیار کِیا جا سکتا تھا۔‏ بیسویں صدی میں باتیک،‏ فیکٹریوں میں مشینوں کے ذریعے بنایا جانے لگا۔‏ حالانکہ ہاتھ سے بنا باتیک آج بھی دستیاب ہے لیکن فیکٹریوں میں بنے باتیک کی مانگ زیادہ ہے۔‏

باتیک عام طور پر کاٹن یا ریشمی کپڑے پر بنایا جاتا ہے۔‏ اِس میں استعمال ہونے والے رنگ پتوں،‏ لکڑی،‏ مصالحوں اور درخت کی چھال سے بنائے جاتے ہیں،‏ تاہم آج‌کل اکثر مصنوعی رنگ بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔‏ قدیم زمانے میں موم کی بجائے گارا،‏ سبزیوں کا لیس‌دار مادہ یا جانوروں کی چربی استعمال کی جاتی تھی۔‏ آج‌کل باتیک بنانے کے لئے اکثر مصنوعی موم استعمال ہوتا ہے جبکہ کبھی‌کبھار پیرافین اور شہد کے چھتے کے موم کا مُرکب بھی استعمال کِیا جاتا ہے۔‏

جدید دَور میں قدیم رواج

یہ تو کوئی بھی نہیں جانتا کہ باتیک بنانے کا طریقہ کب اور کہاں ایجاد ہوا۔‏ البتہ چین میں باتیک کے کچھ ٹکڑے ملے ہیں جو ۱۵۰۰ سال پُرانے ہیں۔‏ ابھی تک یہ دریافت نہیں ہو سکا کہ انڈونیشیا میں باتیک بنانے کا رواج کب شروع ہوا۔‏ لیکن تحقیق‌دان یہ ضرور جانتے ہیں کہ سترھویں صدی میں انڈونیشیا میں باتیک کی درآمد اور برآمد ہو رہی تھی۔‏

حالیہ سالوں میں باتیک زیادہ مقبول ہو گیا ہے اور انڈونیشیا کی پہچان بن گیا ہے۔‏ انڈونیشیا میں باتیک کی تاریخی حیثیت اور ثقافت پر اِس کے گہرے اثر کو دیکھتے ہوئے اقوامِ‌متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم،‏ سائنس و ثقافت نے ۲۰۰۹ء میں باتیک کو اُن چیزوں کی فہرست میں شامل کر دیا جو انڈونیشیا کی ثقافت کا سرمایہ ہیں۔‏

باتیک کا استعمال

انڈونیشیا کے مختلف علاقوں میں باتیک کو بنانے اور پہننے کا فرق‌فرق انداز ہے۔‏ ہر علاقے کے باتیک سے وہاں کے لوگوں کے عقیدوں کی جھلک نظر آتی ہے۔‏ انڈونیشیا کے بہت سے صوبے اپنےاپنے رنگ اور ڈیزائن کے باتیک تیار کرتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر جاوا کے شمالی علاقے میں بنائے جانے والے باتیک کا رنگ تیز ہوتا ہے اور اُس پر پھول،‏ پرندے اور جانوروں کے نقش‌ونگار ہوتے ہیں۔‏ لیکن جاوا کے اندرونی علاقے میں بنائے جانے والے باتیک میں قدراً کم رنگ استعمال کئے جاتے ہیں اور اِس پر گول،‏ چوکور اور تکون ڈیزائن بنے ہوتے ہیں۔‏ خیال کِیا جاتا ہے کہ انڈونیشیا میں باتیک کے تقریباً ۳۰۰۰ روایتی ڈیزائن پائے جاتے ہیں۔‏

انڈونیشیا کی عورتیں ”‏سلنگ‌ڈنگ“‏ پہنتی ہیں جو وہاں کے روایتی لباس کا حصہ ہے۔‏ یہ ایک چادر ہے جسے لپیٹ کر کندھے پر رکھا جاتا ہے۔‏ عورتیں اکثر اِس چادر کو اپنے بچے یا پھر بازار سے خریدی ہوئی چیزوں کو اُٹھانے کے لئے استعمال کرتی ہیں اور اگر دھوپ تیز ہو تو وہ اِس کو اپنے سر پر بھی اوڑھ لیتی ہیں۔‏

انڈونیشیا کے مرد ”‏اِیکٹ‌کپالا“‏ پہنتے ہیں۔‏ یہ باتیک کا ایک چوکور رومال ہوتا ہے جسے سر پر اِس طرح باندھا جاتا ہے کہ ٹوپی بن جاتی ہے۔‏ اِسے عام طور پر خاص موقعوں پر پہنا جاتا ہے۔‏

‏”‏سارونگ“‏ انڈونیشیا کا ایک بہت مقبول لباس ہے۔‏ یہ کُھلا کپڑا ہوتا ہے جسے دھوتی کی طرح باندھا جاتا ہے۔‏ کبھی‌کبھار اِس کے کناروں کو ملا کر سی دیا جاتا ہے۔‏ سارونگ مردوں اور عورتوں کا روایتی لباس ہے۔‏

باتیک سے طرح‌طرح کے لباس بنائے جاتے ہیں۔‏ اِس سے گھر میں پہنی جانے والی پتلون بھی بنتی ہے اور خاص تقریبات میں پہنے جانے والے لہنگے بھی بنتے ہیں۔‏ باتیک سے اَور بھی بہت سی چیزیں بنائی جاتی ہیں،‏ مثلاً خوبصورت تصویریں،‏ دیواروں کو سجانے کے لئے چٹائیاں،‏ میزپوش،‏ بستر کی چادریں وغیرہ۔‏ انڈونیشیا کے بازاروں میں گھومتے وقت سیاح باتیک کے بنے جُوتے،‏ بیگ،‏ لیمپ‌شیڈ اور لیپ‌ٹاپ کے کوور بھی خرید سکتے ہیں۔‏ انڈونیشیا کا یہ خوبصورت کپڑا واقعی لوگوں کے دلوں پر چھا گیا ہے!‏

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویر]‏

تانبے کے آلے میں پگھلی ہوئی موم ڈال کر اِس سے کپڑے پر ڈیزائن بنائے جاتے ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویر]‏

پھر کپڑے کو رنگا جاتا ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویریں]‏

باتیک کے لباس

۱.‏ سلنگ‌ڈنگ

۲.‏ اِیکٹ‌کپالا

۳.‏ سارونگ