عالمی اُفق
عالمی اُفق
سن ۲۰۱۱ء میں دُنیا کی کُل آبادی ۷ ارب ہو گئی جبکہ ۱۹۹۹ء میں کُل آبادی ۶ ارب تھی۔—ہارورڈ سکول آف پبلک ہیلتھ، امریکہ۔
”برطانیہ میں تقریباً ۵۹ فیصد لوگوں کی رائے ہے کہ گھر والوں کو کوئی ایسا وقت مقرر کرنا چاہئے جب گھر کا کوئی بھی فرد موبائل فون، کمپیوٹر وغیرہ استعمال نہ کرے۔ . . . تین میں سے ایک شخص ٹیکنالوجی سے اِتنا اُکتا جاتا ہے کہ وہ کچھ وقت کے لئے موبائل فون وغیرہ سے جان چھڑانا چاہتا ہے۔“—کیمبرج یونیورسٹی، برطانیہ۔
”سن ۱۹۷۶ء سے امریکہ میں کیتھولک بشپوں کی مجلس یہ سفارش کرتی ہے کہ کیتھولک لوگوں کو ملک کے صدارتی انتخاب میں کس اُمیدوار کے لئے ووٹ ڈالنا چاہئے۔“—فورڈہیم یونیورسٹی، امریکہ۔
”[برطانیہ میں] مجرموں کی اِتنی تعداد ہے کہ اگر وہ چاہیں تو پورے ملک میں افراتفری پھیلا سکتے ہیں۔ . . . کئی جوان لوگ صحیح اور غلط کا احساس بالکل کھو بیٹھے ہیں۔ حالانکہ وہ ایک اقلیت ہیں پھر بھی اُن کی تعداد اِتنی ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر دہشت پھیلا سکتے ہیں۔“—رسالہ دی اکانومسٹ، برطانیہ۔
زمین پر جانداروں کی کتنی قسمیں ہیں؟
ایک حیاتیاتی رسالے میں سائنسدانوں کا یہ بیان شائع ہوا: ”حیرت کی بات ہے کہ ہمیں ابھی تک یہ معلوم نہیں کہ زمین پر جانداروں کی کتنی قسمیں موجود ہیں۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جانداروں کے بارے میں ہمارا علم کتنا محدود ہے۔“ اِن سائنسدانوں کا اندازہ ہے کہ جانداروں کی قسموں کی کُل تعداد ۸۷ لاکھ کے لگبھگ ہے۔ لیکن دوسرے ماہرین کا کہنا ہے کہ اِن کی کُل تعداد ۳۰ لاکھ سے ۱۰ کروڑ کے درمیان ہو سکتی ہے۔ ابھی تک صرف ۱۲ لاکھ قسمیں دریافت ہوئی ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تمام جانداروں کی قسموں کو دریافت کرنے میں ۱۰۰۰ سے زیادہ سال لگیں گے۔ جن سائنسدانوں کا اُوپر بیان دیا گیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ ”جانداروں کی شناخت کرنے میں ہماری ترقی بہت ہی آہستہ ہے۔ لہٰذا اِس سے پہلے کہ ہم کچھ جانداروں کو دریافت کریں، اُن کا وجود ختم ہو جائے گا۔“
آثارِقدیمہ اور جدید ٹیکنالوجی
آثارِقدیمہ کے ماہرین پُرانے کھنڈرات کی کھوج لگانے کا ایک نیا طریقہ استعمال کر رہے ہیں۔ وہ سیٹلائٹ سے ہائی ریزولوشن کیمروں اور اِنفراریڈ کیمروں کے ذریعے زمین کی تصویریں کھینچتے ہیں اور پھر اِن تصویروں کا جائزہ لیتے ہیں۔ مثال کے طور پر مصر کے ۷۰۰ کلومیٹر (۴۴۰ میل) اُوپر سے زمین کی سطح کی تصویریں بنائی گئیں۔ اِن کی مدد سے ۱۷ اہرام، ۱۰۰۰ مقبرے اور۳۰۰۰ بستیاں دریافت ہوئیں جن کے بارے میں پہلے کچھ معلوم نہیں تھا۔ اِنفراریڈ شعاعیں زمین میں داخل ہوتی ہیں اور اِس لئے وہ زمین میں دبے ہوئے کھنڈرات کو بھی ظاہر کر سکتی ہیں۔