مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ناانصافی کی جڑ اپنے دل سے اُکھاڑیں

ناانصافی کی جڑ اپنے دل سے اُکھاڑیں

ناانصافی کی جڑ اپنے دل سے اُکھاڑیں

ہمارا خالق چاہتا ہے کہ ہم خود بھی خوش رہیں اور دوسروں کی خوشی کا بھی خیال رکھیں۔‏ اِس لئے اُس نے ہمیں ہدایت دی ہے کہ ہم ’‏انصاف کریں اور رحم‌دلی کو عزیز رکھیں۔‏‘‏ (‏میکاہ ۶:‏۸‏)‏ ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں؟‏ ہمیں ایسی خوبیاں اپنانی چاہئیں جو ہمارے دل سے اُن خامیوں کو نکال دیں جو ناانصافی کا باعث بنتی ہیں۔‏ آئیں،‏ خدا کے کلام سے دیکھیں کہ ہم اِن خوبیوں کو کیسے اپنا سکتے ہیں۔‏

اپنے دل سے لالچ کو نکالیں۔‏ لالچ کو اپنے دل سے نکالنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم دوسروں کے لئے بےغرض محبت پیدا کریں۔‏ خدا کے کلام میں بتایا گیا ہے کہ ”‏محبت صابر ہے اور مہربان۔‏ محبت .‏ .‏ .‏ اپنی بہتری نہیں چاہتی۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۳:‏۴،‏ ۵‏)‏ ایسی محبت صرف گھر والوں اور دوستوں تک محدود نہیں ہے۔‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏اگر تُم اپنے محبت رکھنے والوں ہی سے محبت رکھو تو تمہارے لئے کیا اجر ہے؟‏“‏ اُنہوں نے کہا کہ بدکار لوگ بھی اُن لوگوں سے محبت رکھتے ہیں جو اُن سے محبت رکھتے ہیں۔‏—‏متی ۵:‏۴۶‏۔‏

اپنے دل سے تعصب کو نکالیں۔‏ خدا کے کلام میں بتایا گیا ہے:‏ ”‏خدا کسی کا طرف‌دار نہیں بلکہ ہر قوم میں جو اُس سے ڈرتا اور راست‌بازی کرتا ہے وہ اُس کو پسند آتا ہے۔‏“‏ (‏اعمال ۱۰:‏۳۴،‏ ۳۵‏)‏ خدا کسی شخص کو اُس کی قومیت،‏ سماجی حیثیت یا جنس کی بِنا پر نجات نہیں دیتا۔‏ اُس کی نظر میں ”‏نہ کوئی یہودی رہا نہ یونانی۔‏ نہ کوئی غلام نہ آزاد۔‏ نہ کوئی مرد نہ عورت۔‏“‏ (‏گلتیوں ۳:‏۲۸‏)‏ اگر ہم خدا کے اِس نظریے کو اپناتے ہیں تو ہمارے دل میں تعصب کے لئے کوئی جگہ نہیں رہے گی۔‏ اِس سلسلے میں امریکہ میں رہنے والی ڈورتھی کی مثال پر غور کریں۔‏

ڈورتھی کو یہ دیکھ کر بہت غصہ آتا تھا کہ کالی نسل کے لوگوں کے ساتھ تعصب برتا جاتا ہے۔‏ اِس لئے وہ ایک ایسی انقلابی تحریک میں شامل ہونا چاہتی تھیں جو کالے لوگوں کو اُن کا حق دِلانے کے لئے حکومت کے خلاف کام کر رہی تھی۔‏ ڈورتھی کہتی ہیں کہ اُس زمانے میں وہ انقلاب لانے کے لئے گورے لوگوں کو قتل تک کرنے کو تیار تھیں۔‏ لیکن پھر وہ یہوواہ کے گواہوں کے ایک اجلاس پر گئیں۔‏ وہ یہ دیکھ کر بہت متاثر ہوئیں کہ گورے اور کالے سب لو گ اُن سے بڑی گرم‌جوشی سے ملے۔‏ وہ سمجھ گئیں کہ صرف خدا لوگوں کے دل سے نفرت نکال سکتا ہے۔‏ جب اُنہوں نے یہ دیکھا کہ گوری نسل کے یہوواہ کے گواہ اُن سے کتنی محبت سے پیش آئے ہیں تو اُن کے دل پر گہرا اثر ہوا اور وہ اپنے آنسوؤں کو روک نہ پائیں۔‏

غصے پر قابو پائیں۔‏ یسوع مسیح کے کچھ شاگرد مسیحی بننے سے پہلے شرابی،‏ لالچی،‏ گالیاں بکنے والے یا ظالم تھے۔‏ لیکن خدا کی مدد سے اُنہوں نے اِن خامیوں کو ترک کر دیا اور اِن کی بجائے محبت،‏ مہربانی اور نیکی جیسی خوبیاں اپنائیں۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۵:‏۱۱؛‏ ۶:‏۹-‏۱۱؛‏ گلتیوں ۵:‏۲۲‏)‏ آج بھی لاکھوں لوگ ایسے ہیں جنہوں نے خدا کی تعلیم حاصل کی اور پھر اپنی زندگی میں تبدیلیاں لائے۔‏ اِس سلسلے میں آذربائیجان میں رہنے والے فرودین کی مثال پر غور کریں۔‏

فرودین نے ایک یتیم‌خانے میں پرورش پائی۔‏ بچپن میں وہ اکثر دوسرے لڑکوں سے مارکٹائی کرتے تھے۔‏ جب وہ بالغ ہوئے تو وہ لوگوں کو دست بدست لڑائی کی تربیت دینے لگے۔‏ وہ کہتے ہیں:‏ ”‏مَیں بہت ہی جھگڑالو،‏ ظالم اور متشدد تھا۔‏ اگر میری بیوی زاہرہ کھانے کے وقت کوئی بھی چیز،‏ یہاں تک کہ ٹوتھ‌پک بھی بھول جاتی تھی تو مَیں اُسے مارتا پیٹتا تھا۔‏ اور اگر ہم کہیں جا رہے ہوتے اور کوئی مرد اُس کی طرف آنکھ اُٹھا کر بھی دیکھتا تو مَیں اُس شخص کا بُرا حال کرتا۔‏“‏

ایک دن فرودین نے کہیں سے سنا کہ جب یسوع مسیح کو سولی پر چڑھایا گیا تو اُنہوں نے خدا سے دُعا کی کہ وہ اُن سپاہیوں کو معاف کر دے جنہوں نے اُن پر یہ ظلم ڈھایا تھا۔‏ (‏لوقا ۲۳:‏۳۴‏)‏ اِس بات کا اُن کے دل پر بڑا اثر ہوا۔‏ اُنہوں نے سوچا کہ ”‏صرف خدا کا بیٹا ہی اِتنا رحم‌دل ہو سکتا ہے۔‏“‏ اِس کے بعد وہ خدا کی تلاش کرنے لگے۔‏ پھر اُن کی ملاقات یہوواہ کے گواہوں سے ہوئی اور اُنہوں نے اُن کے ساتھ پاک صحیفوں کا مطالعہ شروع کر دیا۔‏ کچھ ہی عرصے میں وہ اپنے اندر تبدیلیاں لانے لگے۔‏ وہ اپنی بیوی سے بڑی نرمی سے پیش آنے لگے۔‏ فرودین میں بدلاؤ دیکھ کر زاہرہ نے بھی پاک صحیفوں کا مطالعہ شروع کر دیا۔‏ آج وہ دونوں مل کر خدا کی عبادت کرتے ہیں۔‏

ظاہر ہے کہ ہم اپنے رویے میں تبدیلی لانے سے پوری دُنیا سے ناانصافی ختم نہیں کر سکتے۔‏ لیکن ہمت نہ ہاریں۔‏ خدا کا وعدہ ہے کہ وہ پوری دُنیا سے ناانصافی مٹا دے گا۔‏ ہم اِس وعدے پر کیوں یقین رکھ سکتے ہیں؟‏ کیونکہ صرف خدا ایسا کرنے کی طاقت رکھتا ہے اور کیونکہ خدا کے دوسرے وعدے بھی پورے ہوئے۔‏ مثال کے طور پر پچھلے مضمون میں ہم نے ۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱-‏۴ پر غور کِیا ہے۔‏ ہم اپنے اِردگِرد کے لوگوں کے رویوں سے دیکھ سکتے ہیں کہ یہ پیشین‌گوئی پوری ہو رہی ہے۔‏ اِس لئے ہم پورا بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ خدا اپنے وعدے کے مطابق ناانصافی ضرور مٹائے گا۔‏ اگلے مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ وہ ایسا کیسے کرے گا۔‏

‏[‏صفحہ ۶ پر بکس/‏تصویر]‏

انصاف کی تلاش

امریکہ میں رہنے والی ہائیڈے کہتی ہیں:‏ ”‏مَیں نسلی تعصب،‏ جنگ،‏ غربت اور دوسری ناانصافیوں سے تنگ تھی۔‏ مَیں چاہتی تھی کہ کسی نہ کسی طرح ناانصافی کا خاتمہ ہو جائے۔‏ اِس لئے مَیں شہری حقوق کی تحریک میں شامل ہو گئی اور بعد میں ایک سیاسی پارٹی کی رُکن بن گئی۔‏ لیکن جلد ہی مجھے احساس ہوا کہ نہ تو شہری حقوق کی تحریک اور نہ ہی سیاست ناانصافی کو ختم کر سکتی ہے۔‏

مجھے لگا کہ ناانصافی کا خاتمہ کرنے کے لئے زیادہ بڑے پیمانے پر کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔‏ اِس لئے مَیں ہپیوں کی تحریک میں شامل ہو گئی۔‏ لیکن پھر مجھے پتہ چل گیا کہ اِس تحریک کے زیادہ‌تر لوگ دُنیا کو بدلنے کی بجائے جنسی کاموں،‏ منشیات اور موسیقی میں مگن ہیں۔‏ اِس سے مَیں بہت افسردہ ہو گئی۔‏ پھر میری ملاقات ایک یہوواہ کی گواہ سے ہوئی۔‏ اُس عورت نے مجھے پاک صحیفوں سے دِکھایا کہ خدا نے دُنیا میں کون‌سی تبدیلیاں لانے کا وعدہ کِیا ہے۔‏ اُس نے مجھے مکاشفہ ۲۱:‏۳،‏ ۴ دِکھائی جس میں خدا نے وعدہ کِیا ہے کہ وہ لوگوں کے آنسو پونچھ دے گا اور ماتم،‏ آہ‌ونالہ اور درد ختم ہو جائیں گے۔‏ مَیں سوچنے لگی کہ ”‏یہ وعدہ تو تب ہی پورا ہوگا جب دُنیا سے ناانصافی ختم ہوگی۔‏“‏ لیکن مجھے یقین نہیں تھا کہ کبھی ایسا ہوگا۔‏

البتہ جب مَیں نے پاک صحیفوں میں خدا کی قدرت اور محبت کے بارے میں پڑھا اور جب مَیں نے دیکھا کہ یہوواہ کے گواہ آپس میں کتنی محبت رکھتے ہیں تو مجھے پورا یقین ہو گیا کہ خدا کا وعدہ ضرور پورا ہوگا۔‏ اب مَیں بےچینی سے اُس شاندار وقت کا انتظار کر رہی ہوں۔‏“‏

‏[‏صفحہ ۶ پر تصویر]‏

دوسروں کے بارے میں خدا کا نظریہ اپنا کر ہم اپنے دل سے تعصب مٹا سکتے ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۶ پر تصویر]‏

فرودین اور اُن کی بیوی زاہرہ