مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

تشدد—‏ایک منافع‌بخش کاروبار

تشدد—‏ایک منافع‌بخش کاروبار

تشدد‏—‏ایک منافع‌بخش کاروبار

پوری دُنیا میں تشدد بہت مقبول ہو گیا ہے۔‏ سچ ہے کہ ہمیشہ سے تشدد لوگوں کی تفریح کا سامان رہا ہے۔‏ لیکن میڈیا کا جائزہ لینے والے ایک ادارے کے مطابق ”‏پچھلے کچھ سالوں میں میڈیا میں تبدیلیاں آئی ہیں۔‏ ایک یہ کہ پہلے کی نسبت زیادہ تشدد دِکھایا جاتا ہے۔‏“‏ اِس کے علاوہ ”‏تشدد زیادہ صفائی سے دِکھایا جاتا ہے،‏ زیادہ جنسی تشدد دِکھایا جاتا ہے اور زیادہ وحشیانہ تشدد بھی۔‏“‏ ذرا اِس کی کچھ مثالوں پر غور کریں۔‏

موسیقی:‏ جس ادارے کا اُوپر ذکر کِیا گیا ہے،‏ اُس کے مطابق ”‏تشدد کو ہوا دینے والے گانے بڑے پیمانے پر بکنے لگے ہیں۔‏“‏ کچھ گانوں میں تو قتل اور جنسی زیادتی کو اچھا بنا کر پیش کِیا جاتا ہے،‏ یہاں تک کہ ماؤں اور بیویوں پر بھی اِس طرح کا تشدد اچھا قرار دیا جاتا ہے۔‏

ویڈیو گیمز:‏ ویڈیو گیمز کے شیدائیوں کے لئے ایک رسالے میں یوں لکھا ہے:‏ ”‏یہ بڑی پریشانی کی بات ہے کہ خون‌خرابہ ویڈیو گیمز کا ایک اہم عنصر بن گیا ہے۔‏ ویڈیو گیمز کو پسند کرنے کے لئے ایک حد تک تشدد کو پسند کرنا بھی ضروری ہے۔‏“‏ مثال کے طور پر ایک مشہور ویڈیو گیم میں کھلاڑی عورتوں کو تب تک بیس‌بال کے بیٹ سے مار سکتے ہیں جب تک کہ وہ مر نہیں جاتیں۔‏ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ بچوں پر ٹی‌وی کی نسبت ویڈیو گیمز کا زیادہ بُرا اثر ہوتا ہے کیونکہ وہ خود اِن کا ایک کردار بن جاتے ہیں۔‏

فلمیں:‏ تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ فلموں میں تشدد،‏ گالی‌گلوچ اور بےحیائی میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔‏ اکثر فلم کے بارے میں دی گئی معلومات سے یہ اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ اِس میں ایسی باتیں شامل ہیں۔‏ اِس کے علاوہ صرف غنڈوں کو تشدد کرتے نہیں دِکھایا جاتا۔‏ ایک جائزے کے مطابق فلموں،‏ ٹی‌وی اور گانوں کی ویڈیوز میں تشدد کے جو سین دِکھائے جاتے ہیں،‏ اُن کی آدھی تعداد میں ہیرو تشدد کرتا ہے۔‏

خبریں:‏ بہت سے خبروں کے چینل اِس اصول پر عمل کرتے ہیں کہ ”‏خون‌خرابہ دِکھاؤ،‏ پیسہ کماؤ۔‏“‏ اگر ایک چینل خبروں میں خون‌خرابہ دِکھاتا ہے تو زیادہ لوگ اِسے دیکھتے ہیں۔‏ اِس کے نتیجے میں زیادہ کمپنیاں اِس پر اپنے اشتہار چلاتی ہیں اور یوں چینل کو زیادہ پیسے ملتے ہیں۔‏

ویب‌سائٹس:‏ انٹرنیٹ پر بہت سے ایسے حقیقی منظر دیکھنے کو ملتے ہیں جن میں کسی کو اذیت پہنچائی جاتی ہے،‏ اُس کے جسم کے ٹکڑے کئے جاتے ہیں یا اُسے شدید زخمی یا قتل کِیا جاتا ہے۔‏ لاتعداد بچے بھی ایسی ویب‌سائٹس کو دیکھتے ہیں۔‏

میڈیا کا اثر

کیا ٹی‌وی،‏ فلموں،‏ موسیقی،‏ کتابوں وغیرہ میں پایا جانے والا تشدد لوگوں پر اثر ڈالتا ہے؟‏ جو لوگ میڈیا پر تشدد دِکھا کر پیسہ کماتے ہیں،‏ وہ کہتے ہیں کہ ایسے پروگراموں کا لوگوں پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔‏ لیکن ذرا سوچیں کہ کمپنیاں ۳۰ سیکنڈ کے اشتہار پر اربوں روپے خرچ کرتی ہیں کیونکہ وہ جانتی ہیں کہ اِن اشتہاروں کا لوگوں کی سوچ پر بڑا اثر ہوتا ہے۔‏ تو پھر ۹۰ منٹ کی فلم کا لوگوں کی سوچ پر کتنا اثر ہوگا،‏ خاص طور پر بچوں کے معصوم ذہنوں پر؟‏

ہمارا خالق یہوواہ خدا انسانوں کی فطرت سے اچھی طرح سے واقف ہے۔‏ وہ ہمیں ایسے لوگوں سے واسطہ رکھنے کے سلسلے میں کیا بتاتا ہے جو تشدد کو پسند کرتے ہیں یا جو میڈیا کے ذریعے اِسے فروغ دیتے ہیں؟‏ آئیں،‏ خدا کے کلام کی کچھ آیتوں پر غور کریں۔‏

● ”‏[‏یہوواہ]‏ صادق کو پرکھتا ہے پر شریر اور ظلم‌دوست سے اُس کی رُوح کو نفرت ہے۔‏“‏—‏زبور ۱۱:‏۵‏۔‏

● ”‏غصہ‌ور آدمی سے دوستی نہ کر،‏ اور غضب‌ناک شخص سے رابطہ نہ رکھ۔‏ کہیں ایسا نہ ہو کہ تُو اُس کے طورطریقے سیکھے اور اپنے آپ کو پھندے میں پھنسا لے۔‏“‏—‏امثال ۲۲:‏۲۴،‏ ۲۵‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن۔‏

یہ سچ ہے کہ ہم اپنے آپ کو ہر طرح کے بُرے اثر سے نہیں بچا سکتے۔‏ لیکن ہم یہ انتخاب ضرور کر سکتے ہیں کہ ہم کس قسم کی تفریح کریں گے اور کس طرح کے لوگوں کے ساتھ میل‌جول رکھیں گے۔‏ لہٰذا خود سے پوچھیں:‏ ”‏مَیں کس طرح کا شخص بننا چاہتا ہوں؟‏“‏ پھر اُسی طرح کے لوگوں کے ساتھ میل‌جول رکھیں یعنی ایسے لوگوں کے ساتھ جو آپ جیسے معیار اور سوچ رکھتے ہیں۔‏—‏امثال ۱۳:‏۲۰‏۔‏

تشدد کے سلسلے میں ہمارا رویہ اِس بات سے متاثر ہوتا ہے کہ ہم کس قسم کی تفریح اور دوستوں کا انتخاب کرتے ہیں۔‏ لیکن اِس کے علاوہ بھی کچھ باتیں ہیں جو ہمارے رویے پر گہرا اثر ڈالتی ہیں۔‏ آئیں،‏ دیکھیں کہ یہ کون‌سی باتیں ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۴ پر تصویر]‏

تشدد کے سلسلے میں ہمارا رویہ اِس بات سے متاثر ہوتا ہے کہ ہم کس قسم کی تفریح کا انتخاب کرتے ہیں۔‏