مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

گھریلو زندگی کو خوشگوار بنائیں | ازدواجی زندگی

کیا آپ اپنے ازدواجی رشتے سے مایوس ہو گئے ہیں؟‏

کیا آپ اپنے ازدواجی رشتے سے مایوس ہو گئے ہیں؟‏

مسئلہ

شادی سے پہلے آپ کو لگتا تھا کہ آپ کی اور آپ کے جیون‌ساتھی کی پسند ناپسند بہت ملتی‌جلتی ہے۔‏ لیکن اب شاید آپ اپنے جیون‌ساتھی سے اِتنے مایوس ہو گئے ہیں کہ آپ کو لگتا ہے جیسے اِس شخص سے شادی کرکے آپ کسی زنجیر میں جکڑ گئے ہیں۔‏

اگر ایسا ہے تو ہمت نہ ہاریں۔‏ آپ اپنے ازدواجی رشتے کو بہتر بنا سکتے ہیں۔‏ لیکن اِس سے پہلے آپ کو یہ دیکھنا ہوگا کہ آپ کس وجہ سے اپنے ازدواجی رشتے سے مایوس ہو گئے ہیں۔‏

مسئلے کی وجہ

حقیقت کا سامنا:‏ روزمرہ کام‌کاج،‏ بچوں کی پرورش اور سُسرال والوں کی وجہ سے شادی کی خوشیاں آہستہ‌آہستہ تباہ ہو سکتی ہیں۔‏ اِس کے علاوہ شاید مالی تنگی یا خاندان کے کسی بیمار فرد کی دیکھ‌بھال بھی شادی کی خوشیوں میں رُکاوٹ کھڑی کر سکتی ہے۔‏

ایک دوسرے سے فرق ہونے کا احساس:‏ شادی سے پہلے لڑکا لڑکی عموماً اِس بات کو نظرانداز کر دیتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے سے کتنے فرق ہیں۔‏ لیکن شادی کے بعد اُنہیں احساس ہوتا ہے کہ وہ کئی معاملوں میں ایک دوسرے سے بہت فرق ہیں جیسے کہ بات کرنے کا انداز،‏ پیسے کا اِستعمال اور مسئلے حل کرنے کا طریقہ۔‏ ہو سکتا ہے کہ جو باتیں شروع‌شروع میں بہت معمولی لگیں،‏ شادی کے بعد وہ برداشت سے باہر ہو جائیں۔‏

جذباتی دُوری:‏ جب جیون‌ساتھی اکثر ایک دوسرے کو تلخ باتیں کہتے،‏ دل دِکھانے والے کام کرتے یا آپسی اِختلافات کو دُور نہیں کرتے تو شاید وقت گزرنے کے ساتھ‌ساتھ اُن میں سے کوئی ایک اپنے جذبات کا اِظہار کرنا چھوڑ دے۔‏ ہو سکتا ہے کہ بات اِس حد تک بگڑ جائے کہ وہ کسی پرائے شخص کے ساتھ جذباتی لگاؤ قائم کر لے۔‏

خوابوں کے محل کا ٹوٹنا:‏ کچھ لوگ یہ سوچ کر شادی کرتے ہیں کہ اُنہیں وہ شخص مل گیا ہے جس کے لیے وہ بنے تھے۔‏ شاید یہ بات بہت رومانی لگے لیکن آگے چل کر یہ اُن کے لیے تکلیف کا باعث بن سکتی ہے۔‏ اِس کی وجہ یہ ہے کہ جیسے ہی شادی میں مسئلے کھڑے ہوتے ہیں،‏ وہ خوابی دُنیا سے باہر آ جاتے ہیں اور اُنہیں لگتا ہے کہ اُنہوں نے ایک دوسرے سے شادی کرکے بہت بڑی غلطی کی ہے۔‏

آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏

اپنے جیون‌ساتھی کی خوبیوں پر توجہ دیں۔‏ اپنے جیون‌ساتھی کی تین خوبیاں لکھ لیں۔‏ اِنہیں ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں۔‏ شاید آپ اِنہیں اپنی شادی کی تصویر کے پیچھے یا اپنے موبائل یا ٹیبلٹ کمپیوٹر پر لکھ سکتے ہیں۔‏ وقتاًفوقتاً اِن خوبیوں کو دیکھیں کیونکہ ایسا کرنے سے آپ کو یاد آئے گا کہ آپ نے اپنے جیون‌ساتھی سے شادی کیوں کی تھی۔‏ اپنے جیون‌ساتھی کی خوبیوں پر توجہ دینے سے آپ اِختلافات کے باوجود اُس کے ساتھ صلح‌صفائی سے رہ سکیں گے۔‏‏—‏پاک کلام کا اصول:‏ رومیوں 14:‏19‏۔‏

ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزاریں۔‏ شادی سے پہلے آپ دونوں شاید مل کر کوئی کام کرنے کے لیے وقت نکالتے تھے۔‏ کیوں نہ ابھی بھی ایسا ہی کریں؟‏ ایسے موقعے ڈھونڈیں جب آپ اور آپ کا جیون‌ساتھی کہیں اِکٹھے وقت گزار سکتے ہیں۔‏ ایسا کرنے سے آپ دونوں ایک دوسرے کے قریب آ جائیں گے اور مسئلوں سے اچھی طرح نپٹنے کے قابل ہوں گے۔‏‏—‏پاک کلام کا اصول:‏ امثال 5:‏18‏۔‏

جیون‌ساتھی کو اپنے احساسات بتائیں۔‏ اگر اپنے جیون‌ساتھی کی کسی بات یا کام کی وجہ سے آپ کا دل دُکھا ہے تو کیا آپ معاملے کو نظرانداز کر سکتے ہیں؟‏ اگر آپ ایسا نہیں کر سکتے تو چپ نہ سادھ لیں۔‏ جتنی جلدی ہو سکے،‏ پیار سے اپنے جیون‌ساتھی کے ساتھ اِس بارے میں بات کریں۔‏ اگر ممکن ہو تو اُسی دن وقت نکال کر ایسا کریں۔‏‏—‏پاک کلام کا اصول:‏ افسیوں 4:‏26‏۔‏

اگر اپنے جیون‌ساتھی کی کسی بات یا کام کی وجہ سے آپ کا دل دُکھا ہے تو کیا آپ معاملے کو نظرانداز کر سکتے ہیں؟‏

اپنے جیون‌ساتھی کے احساسات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔‏ شاید آپ دونوں میں سے کوئی بھی جان‌بُوجھ کر ایک دوسرے کا دل نہیں دُکھانا چاہتا۔‏ اگر آپ کی کسی بات یا کام کی وجہ سے آپ کے جیون‌ساتھی کا دل دُکھا ہے تو معافی مانگ کر اُسے یقین دِلائیں کہ آپ کا اِرادہ اُسے دُکھ پہنچانا نہیں تھا۔‏ پھر اپنے جیون‌ساتھی کے ساتھ بات کریں کہ آپ دونوں کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ انجانے میں بھی ایک دوسرے کا دل نہ دُکھائیں۔‏ پاک کلام کی اِس مشورت پر عمل کریں:‏ ”‏ایک دوسرے پر مہربان اور نرم‌دل ہو اور .‏ .‏ .‏ ایک دوسرے کے قصور معاف کرو۔‏“‏—‏افسیوں 4:‏32‏۔‏

ایسی توقعات کریں جن پر پورا اُترنا ممکن ہے۔‏ پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ شادی کرتے ہیں،‏ وہ ”‏تکلیف پائیں گے۔‏“‏ (‏1-‏کرنتھیوں 7:‏28‏)‏ لہٰذا جب آپ کو کسی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے تو فوراً یہ نہ سوچ لیں کہ اپنے جیون‌ساتھی سے شادی کرکے آپ نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔‏ اِس کی بجائے اپنے جیون‌ساتھی کے ساتھ مل کر اِختلافات کو دُور کریں اور پاک کلام کی اِس مشورت پر عمل کریں:‏ ”‏اگر کسی کو دوسرے کی شکایت ہو تو ایک دوسرے کی برداشت کرے اور ایک دوسرے کے قصور معاف کرے۔‏“‏—‏کلسیوں 3:‏13‏۔‏