دانیایل کی کتاب کی وضاحت کی گئی!
دانیایل کی کتاب کی وضاحت کی گئی!
کنونشن کے حاضرین ۳۲۰ صفحات کی نئی کتاب ”پے اٹیشن ٹو ڈینیئلز پروفیسی! [دانیایل کی پیشینگوئی پر دھیان دیں!“] کی ذاتی کاپی حاصل کرنے کے مشتاق تھے۔ انہوں نے کتاب کی بابت کیسا محسوس کِیا؟ بعض کے بیانات پر غور کیجئے۔
”بیشتر نوجوانوں کی طرح، قدیم تاریخ کا مطالعہ کرنے سے لطف اُٹھانے میں مجھے دقت پیش آتی ہے۔ پس جب مَیں نے نئی کتاب ”پے اٹیشن ٹو ڈینیئلز پروفیسی!“ کی اپنی کاپی حاصل کی تو مَیں اسے پڑھنے کیلئے اتنی زیادہ پُرجوش نہیں تھی لیکن پھر بھی مَیں نے اسے آزمایا۔ اوہ! میرا رُجحان کسقدر غلط تھا۔ مَیں نے آج تک جتنی بھی اچھی کتابیں پڑھی ہیں یہ اُن میں سے بہترین ہے۔ یہ واقعی دلچسپی قائم رکھنے والی کتاب ہے! مجھے اب یہ محسوس نہیں ہوتا کہ مَیں کوئی ہزاروں سال پہلے کی کوئی سرگزشت پڑھ رہی ہوں۔ پہلی مرتبہ، مجھے یہ احساس ہوا ہے کہ مَیں خود کو دانیایل کی جگہ پر رکھ سکتی ہوں۔ مَیں واقعی تصور کر سکتی ہوں کہ اپنے خاندان سے دُور ایک بیگانے مُلک بھیج دیا جانا اور بارہا راستی کا آزمایا جانا کیسا ہوگا۔ اس کتاب کیلئے آپ کا بہت بہت شکریہ۔“—”اینیا۔“
”اس بات کی بابت ناقابلِتردید پیغام نے سب سے زیادہ میری مدد کی کہ یہوواہ کے لوگوں پر اثرانداز ہونے والے تمام معاملات کُلی طور پر اُسکے اختیار میں ہوتے ہیں۔ دانیایل کی رویتوں اور خوابوں اور دیگر لوگوں کے خوابوں سے جنکی اُس نے تعبیر کی اُس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہمارا خدا ہمیشہ واقعات کو اپنے مقصد کے مطابق پورا کریگا۔ یہ بات اسکی نئی دُنیا کی بابت بائبل میں پائے جانے والے نبوّتی مناظر پر ہماری اُمید کو تقویت بخشتی ہے۔“—”چیسٹر۔“
”آپ نے دانیایل کے کردار میں جس طریقے سے جان ڈالی ہے مجھے وہ بہت پسند آیا ہے۔ آپ نے جس طریقے سے اس کی پریشانیوں اور تفکرات کو نمایاں کِیا ہے اس سے مجھے اُس کی بابت بہتر واقفیت حاصل ہوئی ہے۔ مَیں بہتر طور پر سمجھ سکتا ہوں کہ کیوں یہوواہ نے اسے بہت زیادہ پسند کِیا۔ اپنی آزمائش اور اذیت کے دوران، وہ اپنی بابت زیادہ فکرمند نہیں تھا۔ اس کی اوّلین فکر یہوواہ اور اسکا جلالی نام تھا۔ ان تمام نکات کو نمایاں کرنے کیلئے آپ کا شکریہ۔“—”جوئے۔“
”اِسی کا تو ہمیں انتظار تھا! اس سے پہلے کبھی بھی یہ بات ظاہر نہیں کی گئی کہ دانیایل کی کتاب کا ہم میں سے ہر ایک پر کسقدر اطلاق ہوتا ہے۔ جب مجھے یہ نئی کتاب ملی تو اسی شام اس کے بیشتر حصے کو پڑھنے اور سوچبچار کے بعد مَیں نے دُعا میں یہوواہ کا شکر ادا کِیا۔“—”مارک۔“
”ہمیں اس بات کی بالکل کوئی توقع نہیں تھی کہ یہ ہمارے بچوں پر اتنا زیادہ اثر ڈالیگی۔ ان کی عمریں پانچ اور تین سال کی ہیں۔ . . . دانیایل، حننیاہ، میساایل اور عزریاہ کی کہانیاں ہمیشہ سے ”بائبل کہانیوں کی میری کتاب“ میں انکی پسندیدہ رہی ہیں مگر ”ڈینیئلز پروفیسی!“ کی کتاب کی پیشکش نے ان پر ایسا گہرا اثر ڈالا ہے جس کی ہمیں توقع بھی نہیں تھی۔ ایسے لگتا ہے کہ جیسے وہ اتنی چھوٹی سی عمر میں ہی ان راست آدمیوں سے مطابقت پیدا کرنے کے قابل ہیں۔ ہمارے بچوں کے لئے کیا ہی شاندار تقلیدی کردار! آپ نے ہمیں کیا ہی شاندار ہتھیار فراہم کِیا ہے! آپ کا بہت بہت شکریہ!“—”بیتھل۔“
”مجھے ایسے محسوس ہوا جیسے مَیں اُن نوجوان عبرانی لڑکوں کے ایمان کی آزمائش میں اُن کے ساتھ موجود تھی؛ لہٰذا اس سے میری اپنے ایمان کی جانچ کرنے کے لئے حوصلہافزائی ہوئی۔ اعادے کا بکس بعنوان ”آپ نے کیا سیکھا؟“ باب کے مواد کو دل پر نقش کر دیتا ہے۔ ایک اَور شاہکار کے لئے آپ کا ایک مرتبہ پھر شکریہ۔“—”لڈیہ۔“