مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

انسان—‏اعلیٰ‌قدر جانور؟‏

انسان—‏اعلیٰ‌قدر جانور؟‏

انسان‏—‏اعلیٰ‌قدر جانور؟‏

‏”‏کیا ابتدائےزندگی سے متعلق ہمارے ایمان سے کوئی فرق پڑتا ہے؟‏“‏

برازیل کی ۱۶سالہ لڑکی نے اپنی تقریر کی تمہید میں یہ سوال پوچھا تھا جسکا عنوان تھا ”‏انسان​—‏⁠اعلیٰ‌قدر جانور؟‏“‏ اس موضوع پر جون ۲۲،‏ ۱۹۹۸ کے اویک!‏ کی کاپی موصول ہونے پر اسکی اُستانی نے اُسے کلاس کے سامنے اس سوال پر خطاب کرنے کی دعوت دی۔‏

اُس نوجوان گواہ نے واضح کِیا کہ بقائےاصلح پر مبنی ارتقا کی تعلیم کتنی تباہ‌کُن ثابت ہوئی ہے۔‏ مثال کے طور پر بہتیرے لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ارتقا کے نظریے نے بعض لوگوں میں اس خیال کو فروغ دیا کہ جنگ محض بقا کیلئے دائمی کوشش کا فطرتی حصہ ہے اور یہی سوچ فسطائیت اور نازی‌اِزم کیلئے ترقی کی راہ ہموار کرنے میں مدد کا باعث بنی۔‏

اُس طالبعلم نے ظاہر کِیا کہ انسانوں اور جانوروں کے مابین بہت بڑا فرق ہے۔‏ اُس نے بیان کِیا:‏ ”‏صرف انسان ہی روحانیت کو فروغ دے سکتے ہیں۔‏ صرف انسان ہی زندگی کے معنی اور مقصد کو تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‏ صرف انسان موت سے غمگین ہوتے،‏ اپنی ابتدا میں دلچسپی اور ہمیشہ زندہ رہنے کی خواہش رکھتے ہیں۔‏ اپنی ابتدا کے بارے میں غوروفکر کے لئے وقت نکالنا کتنا اہم ہے!‏“‏

اُستانی نے اس عمدہ پیشکش کی تعریف کی۔‏ اُس نے پڑھائی میں دلچسپی کو اُس نوعمر گواہ کی کامیابی کا سبب ٹھہرایا۔‏ وہ لڑکی سکول میں جاگو!‏ اور مینارِنگہبانی جیسی بائبل پر مبنی مطبوعات شوق سے پڑھنے کیلئے مشہور ہے۔‏

یہوواہ کے گواہ نوجوانوں کے دل‌ودماغ پر نظریۂ‌ارتقا کے اثر کی بابت مخلصانہ فکر رکھتے ہیں۔‏ اسی وجہ سے،‏ اس لڑکی کی کلیسیا نے نوجوان گواہوں کی حوصلہ‌افزائی کی تھی کہ جون ۲۲،‏ ۱۹۹۸ کے اویک!‏ کے شمارے کی کاپی اپنے اساتذہ اور ساتھی طالبعلموں کو دیں۔‏ اُس شہر کے مختلف سکولوں میں تقریباً ۲۳۰ رسالے تقسیم کئے گئے۔‏ ایک سکول کے شعبہ‌سائنس کے سربراہ نے اویک!‏ رسالے کا سالانہ چندہ حاصل کِیا۔‏

جی‌ہاں،‏ ابتدائےزندگی سے متعلق ہمارے ایمان سے واقعی فرق پڑتا ہے!‏ اس نوعمر لڑکی اور اُسکی سہیلیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ خالق پر ایمان نے اُنکی زندگیوں پر کتنا گہرا اثر کِیا ہے۔‏