مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

قد چھوٹے،‏ دل بڑے

قد چھوٹے،‏ دل بڑے

قد چھوٹے،‏ دل بڑے

اگر آپکا قد صرف ۳۰ انچ ہو تو اجنبی لوگوں کیساتھ خدا کی بادشاہت کی بابت گفتگو کرنا کیسا لگے گا؟‏ لورا آپکو بتا سکتی ہے۔‏ اُسکی عمر ۳۳ سال اور قد صرف ۳۰ انچ ہے۔‏ وہ اور اُسکی بہن ماریا جسکی عمر ۲۴ سال اور قد ۳۴ انچ ہے،‏ کیٹو،‏ ایکواڈور میں رہتی ہیں۔‏ آیئے اُن ہی کی زبانی سنیں کہ اُنہیں مسیحی خدمتگزاری میں کن‌کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‏

‏”‏ہمیں منادی کرنے کیلئے اپنے علاقے اور مسیحی اجلاسوں پر پہنچنے کی خاطر بس لینے کیلئے تقریباً آدھا کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہے۔‏ جہاں یہ بس اُتارتی ہے،‏ وہاں سے ہم دوسری بس لینے کیلئے مزید آدھا کلومیٹر پیدل چلتی ہیں۔‏ افسوس کی بات ہے کہ اس راستے میں پانچ خطرناک کتے رہتے ہیں۔‏ ہمیں اُن کتوں سے بہت ڈر لگتا ہے کیونکہ وہ ہمیں گھوڑوں کے برابر لگتے ہیں۔‏ اُنہیں بھگانے کیلئے ہمیں اپنے ساتھ ایک چھڑی رکھنی پڑتی ہے جسے ہم بس پر سوار ہونے سے پہلے ہی وہاں کہیں چھپا دیتی ہیں تاکہ جب ہم واپسی پر گھر کی طرف جانے لگیں تو یہ ہمارے لئے اسی جگہ پڑی ہوئی ہو۔‏

‏”‏بس پر سوار ہونا ہمارے لئے واقعی ایک مشکل کام ہے۔‏ بس اسٹاپ پر ہم ایک مٹی کے ڈھیر پر کھڑی ہو جاتی ہیں تاکہ آسانی سے بس میں سوار ہو سکیں۔‏ بعض ڈرائیور بس کو ڈھیر کے بالکل قریب لے آتے ہیں جبکہ دیگر ایسا نہیں کرتے۔‏ اس صورت میں،‏ ہم میں سے بڑے قد والی چھوٹے قد والی کی بس میں سوار ہونے میں مدد کرتی ہے۔‏ دوسری بس لینے کیلئے ہمیں ایک چوڑی سڑک پار کرنی پڑتی ہے جوکہ ہماری چھوٹی ٹانگوں کیلئے واقعی ایک کٹھن مرحلہ ہوتا ہے۔‏ ہماری چھوٹی قدوقامت کی وجہ سے،‏ کتابوں کا بھاری بیگ بھی ایک اضافی چیلنج پیش کرتا ہے۔‏ بیگ کو ہلکا رکھنے کیلئے،‏ ہم پاکٹ سائز بائبل اور محدود لٹریچر لے کر جاتی ہیں۔‏

‏”‏بچپن ہی سے ہم دونوں بڑی شرمیلی ہیں۔‏ ہمارے پڑوسی جانتے ہیں کہ اجنبیوں سے بات کرنا ہمارے لئے ہمیشہ ایک مشکل کام رہا ہے۔‏ اسلئے وہ ہمیں اپنے دروازوں پر دستک دیتے ہوئے دیکھ کر حیران بھی ہوتے ہیں اور متاثر بھی،‏ لہٰذا وہ عموماً ہماری بات سنتے ہیں۔‏ لیکن جہاں لوگ ہمیں اتنی اچھی طرح سے نہیں جانتے وہاں وہ اکثر ہمارے چھوٹے قد پر ہی دھیان دیتے ہیں؛‏ لہٰذا،‏ وہ ہمارے پیغام پر اتنی سنجیدگی سے توجہ نہیں دیتے جسکا یہ مستحق ہے۔‏ اس تمام کے باوجود،‏ یہوواہ کی محبت کا احساس ہمیں بشارتی کام کو جاری رکھنے کیلئے دلیری بخشتا ہے۔‏ امثال ۳:‏۵،‏ ۶ پر غور کرنا بھی ہمیں حوصلہ عطا کرتا ہے۔‏“‏

لورا اور ماریا اس بات کو ثابت کرتی ہیں کہ جسمانی مشکلات کے باوجود ثابت‌قدم رہنا خدا کو جلال دے سکتا ہے۔‏ پولس رسول نے دُعا کی تھی کہ اُسکے ”‏جسم میں کانٹا،‏“‏ ممکنہ طور پر کسی قسم کی جسمانی تکلیف کو دور کر دیا جائے۔‏ مگر خدا نے اُس سے کہا:‏ ”‏میرا فضل ہی تیرے لئے کافی ہے کیونکہ میری قدرت کمزوری میں پوری ہوتی ہے۔‏“‏ جی‌ہاں،‏ یہ ضروری نہیں کہ خدا کی خدمت انجام دینے کیلئے ہماری جسمانی معذوری کو دور کر دیا جائے۔‏ خدا پر مکمل بھروسہ اپنے حالات سے بھرپور فائدہ اُٹھانے میں ہماری مدد کر سکتا ہے۔‏ پولس ”‏جسم میں کانٹے“‏ کو اسی طرح خیال کرنے کی وجہ سے کہہ سکتا تھا:‏ ”‏جب مَیں کمزور ہوتا ہوں اُسی وقت زورآور ہوتا ہوں۔‏“‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۱۲:‏۷،‏ ۹،‏ ۱۰‏)‏ پولس نے کچھ سال بعد لکھا:‏ ”‏جو مجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کچھ کر سکتا ہوں۔‏“‏​—‏⁠فلپیوں ۴:‏۱۳‏۔‏

جدید زمانے میں خدا اُن آدمیوں،‏ عورتوں اور بچوں کے ذریعے ایک عظیم کام لے رہا ہے جو کُلی طور پر اُس کیلئے وقف ہیں۔‏ اُن میں سے بیشتر کسی نہ کسی طرح سے معذور ہیں۔‏ اگرچہ وہ سب خدا کی بادشاہت کے تحت الہٰی شفا کی اُمید رکھتے ہیں توبھی وہ خدا کی خدمت میں کچھ نہ کچھ کرنے کیلئے اُس وقت کا انتظار نہیں کرتے جب تک خدا اُنہیں مکمل صحت عطا نہیں کر دیتا۔‏

کیا آپ کسی جسمانی کمزوری میں مبتلا ہیں؟‏ حوصلہ رکھیں!‏ اپنے ایمان کے باعث آپ کا پولس،‏ لورا اور ماریا جیسے لوگوں میں شمار ہو سکتا ہے۔‏ قدیم زمانے کے ایماندار آدمیوں اور عورتوں کی طرح اُنکی بابت بھی یہ کہا جا سکتا ہے:‏ ”‏کمزوری میں [‏وہ]‏ زورآور [‏ہوئیں]‏۔‏“‏​—‏⁠عبرانیوں ۱۱:‏۳۴‏۔‏

‏[‏صفحہ ۸ پر تصویر]‏

ماریا

لورا

‏[‏صفحہ ۹ پر تصویر]‏

ماریا بس میں سوار ہونے کیلئے لورا کی مدد کرتی ہے

‏[‏صفحہ ۹ پر تصویریں]‏

‏”‏ہمیں کتوں سے بہت ڈر لگتا ہے کیونکہ وہ گھوڑوں کے برابر لگتے ہیں“‏

نیچے:‏ لورا اور ماریا اور اُنکے ساتھ مطالعہ کرنے والے لوگ