اُنکا ایمان بااَجر ثابت ہوا
بادشاہتی مناد رپورٹ دیتے ہیں
اُنکا ایمان بااَجر ثابت ہوا
پولس رسول امتیازی ایمان کا مالک تھا اور اُس نے ایسا ہی ایمان پیدا کرنے کیلئے ساتھی ایمانداروں کی بھی حوصلہافزائی کی تھی۔ اُس نے کہا: ”خدا کے پاس آنے والے کو ایمان لانا چاہئے کہ وہ موجود ہے اور اپنے طالبوں کو بدلہ دیتا ہے۔“ (عبرانیوں ۱۱:۶) موزمبیق سے مندرجہذیل تجربات اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ یہوواہ مضبوط ایمان کا اَجر اور مخلصانہ دُعاؤں کا جواب کیسے دیتا ہے۔
• نیاسا کے شمالی صوبے کی رہنے والی ایک بیوہ بہن اس فکر میں مبتلا تھی کہ وہ اور اُسکے چھ بچے ”زندگی کی خدائی راہ“ ڈسٹرکٹ کنونشن پر کیسے جائینگے۔ ایک مقامی بازار میں کچھ اشیاء فروخت کرنا ہی اُسکا واحد ذریعۂآمدنی تھا، لہٰذا جب کنونشن کے دن قریب آئے تو اُسکے پاس صرف اپنے اور اپنے خاندان کیلئے ریلگاڑی کا ایک طرف کا کرایہ تھا۔ تاہم، وہ یہوواہ کی فراہمیوں پر توکل کرنے کا عزم کرکے کنونشن پر حاضر ہونے کیلئے چل پڑی۔
وہ اپنے چھ بچوں کیساتھ ریلگاڑی میں سوار ہو گئی۔ سفر کے دوران گارڈ ٹکٹ چیک کرنے کیلئے اُسکے پاس آیا۔ اُسکے کپڑوں پر لگے ہوئے بیج کو دیکھ کر اُس نے اُس سے پوچھا کہ اس کارڈ کا کیا مقصد ہے۔ بہن نے اُسے بتایا کہ یہ کارڈ اس بات کی علامت ہے کہ مَیں یہوواہ کے گواہوں کے ڈسٹرکٹ کنونشن پر ایک مندوب کی حیثیت سے شرکت کر رہی ہوں۔ گارڈ نے پوچھا کہ ”یہ کنونشن کہاں منعقد ہو رہا ہے؟“ جب اُسے یہ معلوم ہوا کہ یہ کنونشن ۳۰۰ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہمسایہ صوبے نامپولا میں منعقد ہو رہا ہے تو اُس نے غیرمتوقع طور پر اُن سے پورا کرایہ لینے کی بجائے صرف نصف کرایہ وصول کِیا! پھر اُس نے باقی پیسوں سے اُسکے اور اُسکے خاندان کیلئے واپسی کے ٹکٹ دئے۔ وہ یہوواہ پر توکل کرکے کتنی خوش ہوئی ہوگی!—زبور ۱۲۱:۱، ۲۔
• ایک نہایت مذہبی خاتون تقریباً ۲۵ سال سے خدا سے دُعا کر رہی تھی کہ وہ درست طرزِپرستش تلاش کرنے میں اُسکی مدد کرے۔ جس چرچ کیساتھ اُسکا تعلق تھا اُس نے عبادت اور روایات کو خلطملط کر رکھا تھا جسکی وجہ سے اُسے شُبہ تھا کہ آیا واقعی ایسے طرزِپرستش کو خدا کی مقبولیت حاصل ہے۔
وہ بیان کرتی ہے: ”متی ۷:۷ میں درج یسوع کے یہ الفاظ مجھے ہمیشہ یاد رہتے تھے کہ ’مانگتے رہوگے تو تمہیں دیا جائیگا؛ ڈھونڈتے رہوگے تو پاؤگے؛ کھٹکھٹاتے رہوگے تو تمہارے واسطے کھولا جائیگا۔‘ اس صحیفے کو ذہن میں رکھتے ہوئے مَیں سچائی کی جانب راہنمائی کیلئے باقاعدگی کیساتھ خدا سے دُعا کرتی رہی۔ ایک دن ہمارے چرچ کے پادری نے کہا کہ مقامی بازار میں کام کرنے والے سب لوگ کچھ رقم اور کچھ اشیائےصرف اُسکے پاس لیکر آئیں تاکہ وہ اُنہیں برکت دے۔ میرے خیال میں یہ تقاضا غیرصحیفائی تھا اسلئے مَیں کچھ بھی لیکر نہ آئی۔ جب پادری نے یہ دیکھا کہ مَیں کوئی ’نذرانہ‘ نہیں لائی تھی تو اُس نے سب کے سامنے میری بےعزتی کرنا شروع کر دی۔ اُس دن مجھے احساس ہو گیا کہ خدا یقیناً اس قسم کی پرستش نہیں چاہتا، لہٰذا مَیں نے چرچ کو خیرباد کہہ دیا۔ اسی دوران، مَیں سچائی کو پانے کیلئے مسلسل دُعائیں کرتی رہی۔
”بالآخر، مَیں نے ہمت باندھی اور اپنے ایک رشتہدار سے ملی جو یہوواہ کا گواہ تھا۔ اُس نے مجھے ایک اشتہار دیا جسے پڑھنے سے مَیں فوراً سمجھ گئی کہ خدا میری دُعاؤں کا جواب دے رہا ہے۔ وقت آنے پر میرے ساتھی نے بھی بائبل سچائیوں کی قدر کرنا شروع کر دی اور ہم نے اپنے تعلق کو قانونی طور پر جائز ازدواجی بندھن کی شکل دی۔ تاہم، بعدازاں، میرا شوہر بہت بیمار ہو گیا۔ لیکن اپنی موت تک وہ سچائی کی راہ پر چلتے رہنے کیلئے میری حوصلہافزائی کرتا رہا تاکہ ہم فردوس میں پھر مل سکیں۔
”مَیں اپنی دُعاؤں کے جواب کیلئے ہمیشہ یہوواہ کی ممنون رہونگی کہ اُس نے مجھے درست طرزِپرستش سے رُوشناس کرایا۔ مجھے میری دُعاؤں کا جواب اس صورت میں بھی ملا ہے کہ اب میرے آٹھوں بچے یہوواہ کے مخصوص خادم ہیں۔“