یسوع مسیح ہماری مدد کیسے کر سکتا ہے
یسوع مسیح ہماری مدد کیسے کر سکتا ہے
جب یسوع مسیح زمین پر تھا تو اُس نے لوگوں کی مدد کرنے کے لئے حیرتانگیز کام کئے تھے۔ بیشک، یسوع کی زندگی کے کئی واقعات بیان کرنے کے بعد، ایک چشمدید گواہ نے کہا: ”اَور بھی بہت سے کام ہیں جو یسوؔع نے کئے۔ اگر وہ جدا جدا لکھے جاتے تو مَیں سمجھتا ہوں کہ جو کتابیں لکھی جاتیں اُن کے لئے دُنیا میں گنجایش نہ ہوتی۔“ (یوحنا ۲۱:۲۵) جب یسوع نے زمین پر اتنے زیادہ کام کئے تو شاید ہم پوچھیں: ’وہ آسمان سے کیسے ہماری مدد کر سکتا ہے؟ کیا ہم اب یسوع کے مشفقانہ رحم کا تجربہ کر سکتے ہیں؟‘
اِسکا جواب نہایت خوشکُن اور ہمتافزا ہے۔ بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ یسوع ”آسمان ہی میں داخل ہؤا تاکہ اب خدا کے روبرو ہماری خاطر حاضر ہو۔“ (عبرانیوں ۹:۲۴) اُس نے ہماری خاطر کیا کِیا؟ پولس رسول وضاحت کرتا ہے: ”[یسوع] بکروں اور بچھڑوں کا خون لے کر نہیں بلکہ اپنا ہی خون لے کر پاک مکان [”آسمان میں“] ایک ہی بار داخل ہو گیا اور ابدی خلاصی کرائی۔“—عبرانیوں ۹:۱۲؛ ۱-یوحنا ۲:۲۔
یہ واقعی خوشی کی خبر ہے! لوگوں کی خاطر یسوع کے شاندار کام کے خاتمے کی بجائے آسمان پر جانے سے وہ نوعِانسان کیلئے بہت کچھ کر سکتا تھا۔ اِس کیلئے خدا نے اپنے غیرمستحق فضل سے یسوع کو ”خادم“—سردار کاہن—مقرر کِیا جو ”آسمانوں پر کبریا کے تخت کی دہنی طرف جا بیٹھا۔“—عبرانیوں ۸:۱، ۲۔
”ایک خادم“
پس، یسوع نے آسمان پر نوعِانسان کا خادم بننا تھا۔ اُسے قدیم وقتوں میں خدا کے پرستاروں کیلئے اسرائیل کے سردار کاہن کی طرح کا کام کرنا تھا۔ البتہ وہ کام کیا تھا؟ پولس وضاحت کرتا ہے: ”ہر سردار کاہن نذریں اور قربانیاں گزراننے کے واسطے مقرر ہوتا ہے اس لئے ضرور ہؤا کہ اس [صعود کرنے والے یسوع مسیح] کے پاس گزراننے کو کچھ ہو۔“—عبرانیوں ۸:۳۔
یسوع کے پاس قدیم سردار کاہن کے نذرانوں کی نسبت گذراننے کیلئے کہیں افضل چیز تھی۔ ”کیونکہ جب بکروں اور بیلوں کے خون“ سے قدیم اسرائیل کسی حد تک روحانی پاکیزگی حاصل کر سکتا تھا ”تو مسیح کا خون . . . تمہارے دِلوں کو مُردہ کاموں سے کیوں نہ پاک کریگا تاکہ زندہ خدا کی عبادت کریں۔“—عبرانیوں ۹:۱۳، ۱۴۔
یسوع اِس لئے بھی ایک ممتاز خادم ہے کیونکہ اُسے غیرفانیت بخشی گئی ہے۔ قدیم اسرائیلی کاہن ”موت کے سبب سے قائم نہ رہ سکتے تھے اسلئے وہ تو بہت سے کاہن مقرر ہوئے۔“ تاہم یسوع کی بابت کیا ہے؟ پولس لکھتا ہے: ”یہ ابدتک قائم رہنے والا ہے اسلئے اسکی کہانت لازوال ہے۔ اسی لئے جو اُسکے وسیلہ سے خدا کے پاس آتے ہیں وہ اُنہیں پوری پوری نجات دے سکتا ہے کیونکہ وہ اُنکی شفاعت کے لئے ہمیشہ زندہ ہے۔“ (عبرانیوں ۷:۲۳-۲۵؛ رومیوں ۶:۹) جیہاں، ہمارے لئے آسمان پر خدا کے دہنے ہاتھ ایک ایسا خادم موجود ہے جو ’ہماری شفاعت کے لئے ہمیشہ زندہ ہے۔‘ ذرا سوچیں اِس کا ہمارے لئے اب کیا مطلب ہے!
جب یسوع زمین پر تھا تو لوگ بڑی تعداد میں مدد کیلئے اُسکے پاس آیا کرتے تھے اور بعض اوقات اُس سے مدد حاصل کرنے کیلئے اُنہیں طویل سفر بھی کرنا پڑتا تھا۔ (متی ۴:۲۴، ۲۵) آسمان پر، یسوع تمام قوموں کے لوگوں کیلئے قابلِرسائی بن گیا ہے۔ وہ اپنے بلند آسمانی مقام پر، خادم کے طور پر ہمیشہ موجود ہے۔
یسوع کس قسم کا سردار کاہن ہے؟
انجیل کی سرگزشتیں یسوع مسیح کی جو تصویر پیش کرتی ہیں اُن سے ہمارے دل میں اُسکی دستگیری اور رحمدلی کے بارے میں کوئی شک باقی نہیں رہتا۔ وہ کتنا خودایثار تھا! کئی مواقع پر ایسا بھی ہوا کہ جب وہ اور اُسکے شاگرد ضروری آرام کرنا چاہتے تھے تو لوگ آکر اُنہیں بےآرام کر دیتے تھے۔ تنہائی اور سکون کے انمول لمحات سے محرومیت محسوس کرنے کی بجائے اُسے مدد کے متلاشیوں ”پر ترس آیا۔“ یسوع تھکاماندہ اور بھوکاپیاسا ہونے کے باوجود ”خوشی کے ساتھ اُن سے ملا“ کرتا تھا اور خلوصدل گنہگاروں کی مدد کرنے کیلئے کھانے کے بغیر بھی گزارا کر لیتا تھا۔—مرقس ۶:۳۱-۳۴؛ لوقا ۹:۱۱-۱۷: یوحنا ۴:۴-۶، ۳۱-۳۴۔
لوگوں پر ترس کھاتے ہوئے یسوع نے اُنکی جسمانی، جذباتی اور روحانی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے عملی اقدام اُٹھائے۔ (متی ۹:۳۵-۳۸؛ مرقس ۶:۳۵-۴۴) مزیدبرآں، اُس نے اُنہیں ہمیشہ قائم رہنے والی نجات اور تسلی کے بارے میں درس دیا۔ (یوحنا ۴:۷-۳۰، ۳۹-۴۲) مثال کے طور پر، اُسکی ذاتی دعوت کتنی دلکش ہے: ”اَے محنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔ مَیں تمکو آرام دونگا۔ میرا جُوا اپنے اُوپر اُٹھا لو اور مجھ سے سیکھو۔ کیونکہ مَیں حلیم ہوں اور دل کا فروتن۔ تو تمہاری جانیں آرام پائینگی۔“—متی ۱۱:۲۸، ۲۹۔
یسوع لوگوں کیلئے اتنی زیادہ محبت رکھتا تھا کہ آخر میں اُس نے گنہگار نوعِانسان کیلئے اپنی جان بھی دے دی۔ (رومیوں ۵:۶-۸) منطقی طور پر، اگر مسیح گنہگاروں کیلئے اپنی جان دینے کو راضی تھا اور اگر خدا نے ”اپنے بیٹے ہی کو دریغ نہ کِیا بلکہ ہم سب کی خاطر اُسے حوالہ کر دیا وہ [یہوواہ] اُسکے ساتھ اَور سب چیزیں بھی ہمیں کس طرح نہ بخشے گا؟ . . . مسیح یسوؔع وہ ہے جو مر گیا بلکہ مُردوں میں سے جی بھی اُٹھا اور خدا کی دہنی طرف ہے اور ہماری شفاعت بھی کرتا ہے۔“—رومیوں ۸:۳۲، ۳۴۔
ایک ہمدرد سردار کاہن
یسوع نے انسان کے طور پر، بھوک، پیاس، تھکان، اذیت، تکلیف اور موت کا تجربہ کِیا۔ جو دباؤ اور تکلیفیں اُس نے برداشت کیں اُنہوں نے اُسے سردار کاہن کے طور پر مصیبتزدہ نوعِانسان کی خدمت کرنے کیلئے ایک منفرد انداز سے لیس کِیا۔ پولس نے لکھا: ”[یسوع کو] سب باتوں میں اپنے بھائیوں کی مانند بننا لازم ہؤا تاکہ اُمت کے گناہوں کا کفارہ دینے کے واسطے اُن باتوں میں جو خدا سے علاقہ رکھتی ہیں ایک رحمدل اور دیانتدار سردار کاہن بنے۔ کیونکہ جس صورت میں اُس نے خود ہی آزمایش کی حالت میں دکھ اُٹھایا تو وہ اُنکی بھی مدد کر سکتا ہے جنکی آزمایش ہوتی ہے۔“—عبرانیوں ۲:۱۷، ۱۸؛ ۱۳:۸۔
یسوع نے ظاہر کِیا کہ وہ خدا کے قریب آنے میں لوگوں کی مدد کرنے کیلئے تیار اور اسکے لائق بھی ہے۔ تاہم، کیا اِسکا یہ مطلب ہے کہ اسے ایک ظالم اور بیرحم خدا کو قائل کرنے کی ضرورت پڑتی ہے جو معاف کرنے کیلئے تیار نہیں؟ ہرگز نہیں، بائبل ہمیں یقین دلاتی ہے کہ ”[یہوواہ] نیک اور معاف کرنے کو تیار ہے۔“ بائبل یہ بھی کہتی ہے: ”اگر اپنے گناہوں کا اقرار کریں تو وہ ہمارے گناہوں کے معاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سچا اور عادل ہے۔“ (زبور ۸۶:۵؛ ۱-یوحنا ۱:۹) درحقیقت، یسوع کے مشفقانہ اقوالوافعال اسکے باپ کی ہمدردی، رحمدلی اور محبت کی عکاسی کرتے ہیں۔—یوحنا ۵:۱۹؛ ۸:۲۸؛ ۱۴:۹، ۱۰۔
یسوع تائب گنہگاروں کو کیسے رہائی دلاتا ہے؟ خدا کو خوش کرنے کی خلوصدلانہ کوششوں میں اُنکی مدد کرنے سے وہ ایسا کرتا ہے تاکہ وہ خوشی اور اطمینان حاصل کر سکیں۔ اس معاملے کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے پولس نے ساتھی ممسوح مسیحیوں کو لکھا: ”پس جب ہمارا ایک ایسا بڑا سردار کاہن ہے جو آسمانوں سے گذر گیا یعنی خدا کا بیٹا یسوؔع تو آؤ ہم اپنے اقرار پر قائم رہیں۔ ہمارا ایسا سردار کاہن نہیں جو ہماری کمزوریوں میں ہمارا ہمدرد نہ ہو سکے بلکہ وہ سب باتوں میں ہماری طرح آزمایا گیا تو بھی بیگناہ رہا۔ پس آؤ ہم فضل کے تخت کے پاس دلیری سے چلیں تاکہ ہم پر رحم ہو اور وہ فضل حاصل کریں جو ضرورت کے وقت ہماری مدد کرے۔“—”ضرورت کے وقت ہماری مدد“
تاہم اگر ہمیں سنگین بیماری، کچل ڈالنے والا احساسِخطا کا بوجھ، شکستہ کر ڈالنے والی حوصلہشکنی اور افسردگی جیسے مسائل درپیش ہوں، جنکی بابت ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ان سے نپٹنا ہمارے لئے ناممکن ہے تو ہم کیا کر سکتے ہیں؟ ہم بھی اُسی فراہمی—دُعا کے انمول شرفسے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں جسکا سہارا یسوع لیا کرتا تھا۔ مثال کے طور پر، ہماری خاطر اپنی جان دینے سے ایک رات پہلے وہ ”دلسوزی سے دُعا کرنے لگا اور اُس کا پسینہ گویا خون کی بڑی بڑی بوندیں ہو کر زمین پر ٹپکتا تھا۔“ (لوقا ۲۲:۴۴) جیہاں، یسوع جانتا ہے کہ خدا سے مستعدی کیساتھ دُعا کرنے کا احساس کیسا ہوتا ہے۔ اُس نے ”اپنی بشریت کے دِنوں میں زورزور سے پکار کر اور آنسو بہابہا کر اُسی سے دُعائیں اور التجائیں کیں جو اُس کو موت سے بچا سکتا تھا اور خداترسی کے سبب سے اُسکی سنی گئی۔“—عبرانیوں ۵:۷۔
یسوع جانتا ہے کہ انسانوں کیلئے ”مہربانی سے سنے جانے“ اور تقویت پانے کی کتنی اہمیت ہے۔ (لوقا ۲۲:۴۳) مزیدبرآں، اُس نے وعدہ کِیا: ”اگر باپ سے کچھ مانگو گے تو وہ میرے نام سے تمکو دیگا . . . مانگو تو پاؤ گے تاکہ تمہاری خوشی پوری ہو جائے۔“ (یوحنا ۱۶:۲۳، ۲۴) پس ہم پُراعتماد ہوکر خدا سے درخواست کر سکتے ہیں کہ وہ ہماری خاطر اپنے بیٹے کو اپنے اختیار اور اپنے فدیے کی قربانی کی افادیت کو عمل میں لانے کی اجازت دے گا۔—متی ۲۸:۱۸۔
ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ اپنے آسمانی مرتبہ سے یسوع موزوں وقت پر مناسب قسم کی مدد فراہم کریگا۔ مثال کے طور پر اگر ہم سے کوئی ایسا گُناہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے ہم واقعی پشیمان ہیں تو ہم اس یقیندہانی سے تسلی حاصل کر سکتے ہیں کہ ”باپ کے پاس ہمارا ایک مددگار موجود ہے یعنی یسوؔع مسیح راستباز۔“ (۱-یوحنا ۲:۱، ۲) آسمان پر ہمارا مددگار اور تسلی فراہم کرنے والا ہمارے لئے التماس کرے گا تاکہ اس کے نام کے وسیلہ سے اور صحائف کی مطابقت میں کی جانے والی ہماری دُعاؤں کا جواب مل سکے۔—یوحنا ۱۴:۱۳، ۱۴؛ ۱-یوحنا ۵:۱۴، ۱۵۔
یسوع کی مدد کیلئے قدردانی ظاہر کرنا
خدا کے بیٹے کے وسیلے سے خدا سے التماس کرنے کے علاوہ اس میں اور بھی بہت کچھ شامل ہے۔ اپنے فدیے کی قربانی کی قیمت سے ”مسیح . . . مول لیکر“ نوعِانسان کا ”مالک“ بن گیا۔ (گلتیوں ۳:۱۳؛ ۴:۵؛ ۲-پطرس ۲:۱) ہم اپنی شکرگزاری کا اظہار کرتے ہوئے خود کو یسوع کی ملکیت تسلیم کر سکتے ہیں اور خوشی سے اُسکی دعوت قبول کر سکتے ہیں: ”اگر کوئی میرے پیچھے آنا چاہے تو اپنی خودی سے انکار کرے اور ہر روز اپنی صلیب اُٹھائے اور میرے پیچھے ہولے۔“ (لوقا ۹:۲۳) ’اپنی خودی سے انکار‘ کرنا ملکیت سے دستبردار ہونے کا محض زبانی دعویٰ نہیں۔ الغرض، یسوع ”اس لئے سب کے واسطے مؤا کہ جو جیتے ہیں آگے کو اپنے لئے نہ جئیں بلکہ اس کے لئے جو اُن کے واسطے مؤا اور پھر جی اُٹھا۔“ (۲-کرنتھیوں ۵:۱۴، ۱۵) اِس وجہ سے فدیے کی قدردانی ہمارے نقطۂنظر، نصبالعین اور طرزِزندگی پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ ”یسوع مسیح . . . جس نے اپنے آپ کو ہمارے واسطے دے دیا“ ہمارے لئے اُس کی ابدی احسانمندی کو ہمیں تحریک دینی چاہئے کہ ہم اُس کے اور اُس کے شفیق باپ یہوواہ خدا کے بارے میں علم حاصل کریں۔ ہمیں ایمان میں مضبوط ہونے، خدا کے مفید معیاروں کے مطابق زندگی بسر کرنے اور ”نیک کاموں میں سرگرم“ رہنے کے خواہاں ہونا چاہئے۔—ططس ۲:۱۳، ۱۴؛ یوحنا ۱۷:۳۔
مسیحی کلیسیا ہی وہ ذریعہ ہے جس سے ہم بروقت روحانی خوراک، حوصلہافزائی اور راہنمائی حاصل کرتے ہیں۔ (متی ۲۴:۴۵-۴۷؛ عبرانیوں ۱۰:۲۱-۲۵) مثال کے طور پر اگر کوئی روحانی طور پر بیمار ہو تو وہ ”کلیسیا کے [مقررہ] بزرگوں کو بلائے۔“ یعقوب یقیندہانی کراتا ہے: ”جو دُعا ایمان کے ساتھ ہوگی اُس کے باعث بیمار بچ جائیگا اور [یہوواہ] اُسے اُٹھا کھڑا کریگا اور اگر اُس نے گناہ کئے ہوں تو اُن کی بھی معافی ہو جائیگی۔“—یعقوب ۵:۱۳-۱۵۔
مثال کے طور پر: جنوبی افریقہ میں جیل میں سزا کاٹنے والے ایک شخص نے ایک کلیسیائی بزرگ کو خط لکھا جس میں اُس نے اپنی قدردانی کا اظہار کِیا کہ ”یہوواہ کے گواہ یسوع مسیح کے شروعکردہ نیک کام کو جاری رکھتے ہوئے خدا کی بادشاہت میں داخل ہونے کے لئے لوگوں کی مدد کر رہے
ہیں۔“ اُس نے یہ بھی لکھا: ”آپکا خط ملنے پر مَیں بیحد خوش ہوا تھا۔ میری روحانی نجات کے لئے آپ کی فکرمندی نے مجھے بہت متاثر کِیا ہے۔ یہ میرے لئے یہوواہ خدا کی طرف سے توبہ حاصل کرنے کی دعوت کو قبول کرنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ کوئی ۲۷ سال سے مَیں گُناہ، فریب، ناجائز کاموں، بداخلاقی اور جھوٹے مذاہب کی تاریکی میں ٹھوکریں کھاتا اور ڈگمگا رہا ہوں۔ یہوواہ کے گواہوں سے متعارف ہوکر مَیں نے محسوس کِیا کہ مَیں نے بالآخر صحیح راستہ تلاش کر لیا ہے! اب مجھے صرف اُس پر چلنا ہے۔“مستقبل قریب میں اور زیادہ مدد
دُنیا کی ابتر حالتیں اِس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ ہم ”بڑی مصیبت“ شروع ہونے سے تھوڑا پہلے تاریخ کے سنگین دور میں رہ رہے ہیں۔ اِس وقت ہر ایک قوم اور قبیلہ اور اُمت اور اہلِزبان کی ایک بڑی بھیڑ ’اپنے جامے بّرہ کے خون سے دھو کر سفید کر رہی ہے۔‘ (مکاشفہ ۷:۹، ۱۳، ۱۴؛ ۲-تیمتھیس ۳:۱-۵) اپنے فدیہ دینے والے یسوع پر ایمان لانے سے وہ گُناہوں کی معافی اور خدا کے ساتھ قریبی رشتہ قائم کرنے میں مدد حاصل کر رہے ہیں—درحقیقت، وہ خدا کے دوست بن رہے ہیں۔—یعقوب ۲:۲۳۔
بّرہ، یسوع مسیح، بڑی مصیبت سے بچ نکلنے والوں کی ”گلہبانی کریگا اور اُنہیں آبِحیات کے چشموں کے پاس لے جائیگا اور خدا اُنکی آنکھوں کے سب آنسو پونچھ دیگا۔“ (مکاشفہ ۷:۱۷) اِسکے بعد مسیح سردار کاہن کے طور پر اپنی ذمہداریاں پوری کریگا۔ وہ ”آبِحیات کے چشموں“ سے مکمل فائدہ اُٹھانے میں خدا کے تمام دوستوں کی روحانی، جسمانی، ذہنی اور جذباتی مدد کریگا۔ اُس وقت اس کام کی مکمل تکمیل ہوگی جسکا یسوع نے ۳۳ س.ع. میں بہت چھوٹے پیمانے پر آغاز کر کے آسمانوں سے جاری رکھا۔
پس، خدا اور یسوع ہماری خاطر جو کچھ کرتے ہیں اُس کے لئے قدردانی میں کبھی کمی نہ آنے دیں۔ پولس رسول نے تاکید کی: ”خداوند میں ہر وقت خوش رہو۔ . . . کسی بات کی فکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تمہاری درخواستیں دُعا اور منت کے وسیلہ سے شکرگذاری کے ساتھ خدا کے سامنے پیش کی جائیں۔ تو خدا کا اطمینان جو سمجھ سے بالکل باہر ہے تمہارے دلوں اور خیالوں کو مسیح یسوؔع میں محفوظ رکھیگا۔“—فلپیوں ۴:۴، ۶، ۷۔
ایک مخصوص طریقے سے آپ آسمان پر ہمارے مددگار یسوع مسیح کیلئے قدردانی دکھا سکتے ہیں۔ بدھ، اپریل ۱۹، ۲۰۰۰، غروبِآفتاب کے بعد پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہ یسوع کی موت کی یادگار منانے کیلئے جمع ہونگے۔ (لوقا ۲۲:۱۹) اس موقع سے فائدہ اُٹھا کر آپ یسوع کے فدیے کی قربانی کیلئے اپنی قدردانی کو بڑھا سکتے ہیں۔ آپکو اُس موقع پر حاضر ہونے کی پُرتپاک دعوت دی جاتی ہے کہ آ کر سنیں کہ آپ مسیح کے ذریعے نجات کیلئے خدا کے شاندار بندوبست سے کیسے ابدی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ براہِمہربانی اس خاص اجلاس کے سلسلے میں صحیح وقت اور جگہ معلوم کرنے کیلئے مقامی طور پر یہوواہ کے گواہوں سے رابطہ قائم کریں۔
[صفحہ ۷ پر تصویر]
یسوع جانتا ہے کہ مستعدی کیساتھ خدا سے دُعا کرنے کا احساس کیسا ہوتا ہے
[صفحہ ۸ پر تصویریں]
مسیح اُن مسائل سے نپٹنے میں ہماری مدد کرے گا جنکا ہم اکیلے مقابلہ نہیں کر سکتے
[صفحہ ۹ پر تصویر]
مسیح شفیق بزرگوں کے ذریعے ہماری مدد کرتا ہے