کیا آپ دوسروں کے سامنے اپنی خوبی ظاہر کر رہے ہیں؟
کیا آپ دوسروں کے سامنے اپنی خوبی ظاہر کر رہے ہیں؟
’مجھے دوسروں کی کوئی پرواہ نہیں ہے!‘ ممکن ہے کہ آپ نے غصے یا مایوسی کے عالم میں کبھی بڑی بےباکی سے ایسا کہا ہو۔ تاہم، جب غصہ ذرا ٹھنڈا ہو جاتا ہے تو آپ فکرمندی کے احساس سے دب جاتے ہیں۔ کیوں؟ اسلئےکہ ہم میں سے بیشتر اس بات کا احساس رکھتے ہیں کہ دوسرے ہماری بابت کیا سوچتے ہیں۔
واقعی، ہمیں دوسروں کے احساسات کی پرواہ کرنی چاہئے۔ بالخصوص مسیحیوں یعنی یہوواہ خدا کے لائق خادموں کے طور پر، ہم اس بات کی مناسب فکر رکھتے ہیں کہ دوسرے ہماری بابت کیا سوچتے ہیں۔ بہرحال، ہم ”آدمیوں کیلئے تماشا“ ہیں۔ (۱-کرنتھیوں ۴:۹) ہم ۲-کرنتھیوں ۶:۳، ۴ میں پولس رسول کی یہ پُختہ مشورت پاتے ہیں: ”ہم کسی بات میں ٹھوکر کھانے کا کوئی موقع نہیں دیتے تاکہ ہماری خدمت پر حرف نہ آئے۔ بلکہ خدا کے خادموں کی طرح ہر بات سے اپنی خوبی ظاہر کرتے ہیں۔“
تاہم، دوسروں کے سامنے اپنی خوبی ظاہر کرنے کا کیا مطلب ہے؟ کیا اس کا مطلب اپنی ترقی چاہنا یا اپنی اور اپنی صلاحیتوں پر غیرضروری توجہ دلانا ہے؟ جینہیں۔ تاہم یہ ۱-پطرس ۲:۱۲ کے الفاظ کے اطلاق کا تقاضا کرتا ہے: ”غیرقوموں میں اپنا چالچلن نیک رکھو تاکہ . . . وہ . . . تمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر . . . خداوند کی تمجید کریں۔“ مسیحی اپنے چالچلن کو بولنے کا موقع دینے سے اپنی خوبی ظاہر کرتے ہیں! انجامکار، اس سے ہماری نہیں بلکہ خدا کی تعریف ہوتی ہے۔ تاہم، دوسروں کے سامنے اپنی خوبی ظاہر کرنا ذاتی فوائد پر بھی منتج ہوتا ہے۔ آئیے تین حلقوں کا جائزہ لیں جن میں یہ بات آپ کے حق میں بھی سچ ثابت ہو سکتی ہے۔
ایک امکانی بیاہتا ساتھی کی حیثیت سے
مثال کے طور پر، شادی کے معاملے کو لے لیجئے۔ یہ یہوواہ خدا کی طرف سے ایک بخشش ہے جس سے ”آسمان اور زمین کا ہر ایک خاندان نامزد افسیوں ۳:۱۵) شاید آپ بھی کبھی شادی کرنے کی آرزو کرتے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو ایک امکانی بیاہتا ساتھی کے طور پر آپ کس حد تک اپنی خوبی ظاہر کر رہے ہیں؟ جیہاں، ایک کنوارے مرد یا عورت کے طور پر آپ کو کیسا سمجھا جاتا ہے؟
ہے۔“ (کئی ممالک میں خاندان بڑی سنجیدگی سے اس معاملے پر غور کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، گھانا میں جب کوئی لڑکا لڑکی شادی کرنا چاہتے ہیں تو امکانی جوڑے کو روایت کے مطابق اپنے والدین کو مطلع کرنا پڑتا ہے۔ اس کے بعد پھر وہ دیگر خاندانی افراد کو مطلع کرتے ہیں۔ لڑکے کا خاندان آسپڑوس میں لڑکی کی بابت جانچپڑتال کرتا ہے۔ جب خاندان لڑکی کی نیکنامی کا یقین کر لیتا ہے تو وہ لڑکی کے خاندان کو مطلع کرتے ہیں کہ ہمارا بیٹا اُنکی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا ہے۔ لڑکی کا خاندان اب شادی پر راضی ہونے سے پہلے لڑکے کی بابت معلومات حاصل کرتا ہے۔ اس حوالے سے گھانا کی ایک کہاوت یوں بیان کرتی ہے، ”شادی کرنے سے پہلے اُن سے دریافت کریں جو آپکے امکانی بیاہتا ساتھی کو جانتے ہیں۔“
ان مغربی ممالک کی بابت کیا ہے جہاں لوگوں کو اپنا بیاہتا ساتھی خود چننے کی آزادی ہے؟ وہاں پر بھی، ایک پُختہ مسیحی مرد یا عورت والدین یا پُختہ دوستوں سے جو غالباً امکانی ساتھی کو اچھی طرح جانتے ہیں مخلصانہ مشورہ لینے سے دانشمندی کا ثبوت دیتے ہیں۔ خاندانی خوشی کا راز کتاب کے مطابق، ایک عورت پوچھ سکتی ہے: ” ’یہ آدمی کس قسم کی شہرت رکھتا ہے؟ اِسکے دوست کون ہیں؟ کیا وہ ضبطِنفس سے کام لیتا ہے؟ وہ عمررسیدہ اشخاص کے ساتھ کیسے پیش آتا ہے؟ اِس کا خاندانی پسمنظر کیسا ہے؟ اسکا اُن کے ساتھ رویہ کیسا ہے؟ پیسے کے سلسلے میں اِس کا رویہ کیا ہے؟ کیا وہ الکحلی مشروبات کا غلط استعمال کرتا ہے؟ کیا وہ تُندمزاج، تشدد کرنے والا بھی ہے؟ اُس کے پاس کونسی کلیسیائی ذمہداریاں ہیں اور وہ اُنہیں کیسے پورا کرتا ہے؟ کیا مَیں اِس کا گہرا احترام کر سکتی ہوں؟‘—احبار ۱۹:۳۲؛ امثال ۲۲:۲۹؛ ۳۱:۲۳؛ افسیوں ۵:۳-۵، ۳۳؛ ۱-تیمتھیس ۵:۸؛ ۶:۱۰؛ ططس ۲:۶، ۷۔“ *
ایک آدمی اسی طرح سے کسی مسیحی عورت کی بابت دریافت کرنا چاہے گا جس سے وہ شادی کرنے کی بابت سوچ رہا ہے۔ بائبل کے مطابق، بوعز نے روت میں ایسی ہی دلچسپی لی اور بعدازاں اُس سے شادی کی۔ جب روت نے پوچھا: ”کیا باعث ہے کہ تُو مجھ پر کرم کی نظر کرکے میری خبر لیتا ہے حالانکہ مَیں پردیسن ہوں؟“ بوعز نے کہا: ”جو کچھ تُو نے . . . کِیا ہے وہ سب مجھے پورے طور پر بتایا گیا ہے۔“ (روت ۲:۱۰-۱۲) جیہاں، نہ صرف بوعز نے ذاتی طور پر دیکھا کہ روت وفادار، عقیدتمند اور محنتی عورت ہے بلکہ اس نے دوسروں کی اچھی رائے بھی سُن رکھی تھی۔
اسی طرح، آپ کا چالچلن اس بات سے تعلق رکھتا ہے کہ آیا دوسرے آپ کو موزوں بیاہتا ساتھی خیال کرتے ہیں یا نہیں۔ پس، اس سلسلے میں آپ دوسروں کے سامنے اپنی خوبی کس طرح ظاہر کر رہے ہیں؟
ایک ملازم کی حیثیت سے
جائےملازمت ایک اَور حلقہ ہے جہاں اچھا چالچلن برقرار رکھنا آپ کے لئے مفید ہو سکتا ہے۔ ملازمتوں کے لئے مقابلہبازی بہت شدید ہو سکتی
ہے۔ کام پر عادتاً دیر سے آنے، حکمعدولی اور بددیانتی کرنے والے ملازمین کو اکثر نوکری سے نکال دیا جاتا ہے۔ کمپنیاں پیسہ بچانے کے لئے کبھیکبھار تجربہکار ملازموں کو بھی مُعطل کر دیتی ہیں۔ جب بےروزگار اشخاص نئی ملازمتوں کی تلاش کرتے ہیں تو وہ جانتے ہیں کہ کمپنیاں ان کے کام کرنے کی عادات، رویے اور تجربے کا یقین کرنے کے لئے سابقہ آجروں سے تحقیق کریں گی۔ بہتیرے مسیحیوں نے اپنے مؤدبانہ رویے، حیادار پہناوے، خوشگوار برتاؤ اور نمایاں مسیحی خوبیوں کے ذریعے اپنے آجروں کے سامنے اپنی خوبی ظاہر کی ہے۔دیانتداری ایک ایسی خوبی ہے جسے بیشتر آجر ترجیح دیتے ہیں۔ پولس رسول کی طرح، ہم ”ہر بات میں نیکی [دیانتداری] کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔“ (عبرانیوں ۱۳:۱۸) گھانا میں ایک کانکنی کی کمپنی میں چوری کی رپورٹ کی گئی۔ ٹریٹمنٹ پلانٹ کے سپروائزر، ایک گواہ کے سوا باقی سب کو نکال دیا گیا۔ کیوں؟ انتظامیہ نے کئی سالوں سے اس کی دیانتداری دیکھی تھی۔ وہ اپنی محنت اور اختیار کا احترام کرنے کی وجہ سے بھی کافی مشہور تھا۔ جیہاں، اس کے راست چالچلن نے اس کی ملازمت بچا لی!
بعض اَور کونسی باتیں ہیں جو ایک مسیحی کاروباری دُنیا میں اپنی خوبی ظاہر کرنے کیلئے عمل میں لا سکتا ہے؟ آپکو جو کام بھی دیا جاتا ہے اس میں مہارت حاصل کریں۔ (امثال ۲۲:۲۹) مستعدی اور فرضشناسی سے کام کریں۔ (امثال ۱۰:۴؛ ۱۳:۴) اپنے آجر اور سپروائزر کیساتھ احترام سے پیش آئیں۔ (افسیوں ۶:۵) پابندیٔوقت، دیانتداری، ذہانت اور محنت ایسی خوبیاں ہیں جنکی آجر قدر کرتے ہیں اور یہ خوبیاں ملازمتوں کے فقدان کی صورت میں بھی ملازمت حاصل کرنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔
کلیسیائی استحقاقات
اب پہلے سے کہیں زیادہ، مسیحی کلیسیا میں پیشوائی کرنے کیلئے پُختہ آدمیوں کی ضرورت ہے۔ وجہ؟ یسعیاہ نے پیشینگوئی کی: ”اپنی خیمہگاہ کو وسیع کر دے ہاں اپنے مسکنوں کے پردے پھیلا۔ دریغ نہ کر۔ اپنی ڈوریاں لمبی کر اور اپنی میخیں مضبوط کر۔“ (یسعیاہ ۵۴:۲) اس پیشینگوئی کی تکمیل میں، یہوواہ کی عالمگیر کلیسیا مسلسل ترقی کر رہی ہے۔
پس اگر آپ ایک مسیحی مرد ہیں تو آپ کسطرح کسی مرتبے پر خدمت کرنے کے لائق ٹھہرنے کے لئے اپنی خوبی ظاہر کر سکتے ہیں؟ نوجوان تیمتھیس کے نمونے پر غور کریں۔ لوقا کے مطابق، تیمتھیس ”لسترؔہ اور اکنیمؔ کے بھائیوں میں نیکنام تھا۔“ جیہاں، اپنے عمدہ چالچلن سے اس نوجوان نے دو مختلف شہروں میں دوسروں کے سامنے اپنی خوبی ظاہر کی تھی۔ اسی لئے پولس نے تیمتھیس کو سفری خدمت میں اپنے ساتھ شریک ہونے کی دعوت دی۔—اعمال ۱۶:۱-۴۔
ایک نوجوان موزوں اور خدائی طریقے سے کیسے نگہبانی کے عہدے کیلئے ترقی کر سکتا ہے؟ یقیناً تقرری کیلئے مہمجوئی کرنے سے نہیں بلکہ ایسی ذمہداریوں کیلئے ضروری روحانی خوبیاں پیدا کرنے سے وہ اسکی جستجو کر سکتا ہے۔ (۱-تیمتھیس ۳:۱-۱۰، ۱۲، ۱۳؛ ططس ۱:۵-۹) وہ منادی کرنے اور شاگرد بنانے کے کام میں بھرپور شرکت کرنے سے یہ بات ظاہر کر سکتا ہے کہ وہ ”اچھے کام کی خواہش کرتا ہے۔“ (متی ۲۴:۱۴؛ ۲۸:۱۹، ۲۰) ذمہدار آدمیوں کے طور پر اپنی خوبی ظاہر کرنے والے مسیحی اپنے روحانی بھائیوں کی فلاح میں مخلصانہ دلچسپی لیتے ہیں۔ وہ پولس رسول کی نصیحت پر چلتے ہیں: ”مُقدسوں کی احتیاجیں رفع کرو۔ مسافرپروری میں لگے رہو۔“ (رومیوں ۱۲:۱۳) ایسے کام کرنے سے، ایک مسیحی مرد واقعی ’خدا کے خادم کے طور پر اپنی خوبی ظاہر کر سکتا ہے۔‘
ہر وقت
دوسروں کے سامنے اپنی خوبی ظاہر کرنے سے مُراد دکھاوے سے کام لینا یا ”آدمیوں کو خوش کرنا“ ہرگز نہیں ہے۔ (افسیوں ۶:۶) دراصل، اس کا مطلب اپنے خالق، یہوواہ خدا، کے اصول اور قوانین کی فرضشناسی سے پیروی کرنے سے اس کے سامنے اپنی خوبی ظاہر کرنا ہے۔ اگر آپ اپنی روحانیت کو فروغ دیتے اور یہوواہ خدا کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط کرتے ہیں تو دوسرے لوگ خاندانی افراد، ساتھی کارکنوں اور ساتھی مسیحیوں کیساتھ آپکے برتاؤ میں بہتری کا مشاہدہ کرینگے۔ وہ آپ کے استقلال اور توازن، آپ کی حکمت، ذمہداریاں نپٹانے کی آپ کی لیاقت اور فروتنی کو بھی دیکھیں گے۔ اس سے آپ کو انکی محبت اور احترام حاصل ہوگا اور سب سے بڑھکر یہوواہ خدا کی مقبولیت حاصل ہوگی کیونکہ آپ دوسروں کے سامنے اپنی خوبی ظاہر کرتے ہیں!
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 8 واچٹاور بائبل اینڈ ٹریکٹ سوسائٹی آف نیویارک انکارپوریٹڈ کی شائعکردہ۔
[صفحہ ۱۹ پر تصویر]
بہتیرے والدین دانشمندی سے اس شخص کی بابت دریافت کرتے ہیں جس سے انکا بیٹا یا بیٹی شادی کرنا چاہتے ہیں
[صفحہ ۲۰ پر تصویر]
ایک بھائی دوسروں کیلئے پاسولحاظ دکھانے سے خدمتی استحقاقات کیلئے اپنی خوبی ظاہر کرتا ہے