بادشاہتی سچائی کے بیج بونا
بادشاہتی سچائی کے بیج بونا
”صبح کو اپنا بیج بو اور شام کو بھی اپنا ہاتھ ڈھیلا نہ ہونے دے۔“—واعظ ۱۱:۶۔
۱. آجکل مسیحی کس مفہوم میں بیج بو رہے ہیں؟
زراعت قدیم عبرانی معاشرے میں بڑی اہمیت کی حامل تھی۔ اسی وجہ سے یسوع نے، جس کی پوری انسانی زندگی ملکِموعود میں گزری تھی، اپنی تمثیلوں میں زرعی موضوعات استعمال کئے۔ مثال کے طور پر، اس نے خدا کی بادشاہت کی خوشخبری کی منادی کو بیج بونے سے تشبِیہ دی۔ (متی ۱۳:۱-۹، ۱۸-۲۳؛ لوقا ۸:۵-۱۵) آج بھی، خواہ ہم کسی زرعی معاشرے میں رہتے ہیں یا نہیں، اس طرح سے روحانی بیج بونا مسیحیوں کا نہایت اہم کام ہے۔
۲. ہمارا منادی کا کام کتنا اہم ہے اور آجکل اسے سرانجام دینے کیلئے کیا کچھ کِیا گیا ہے؟
۲ اس اخیر زمانے میں بائبل سچائی کے بیج بونے کے کام میں حصہ لینا ایک عظیم شرف ہے۔ رومیوں ۱۰:۱۴، ۱۵ اس کام کی اہمیت کو خوب نمایاں کرتی ہیں: ”بغیر منادی کرنے والے کے کیونکر سنیں؟ اور جب تک وہ بھیجے نہ جائیں منادی کیونکر کریں؟ چُنانچہ لکھا ہے کہ کیا ہی خوشنما ہیں اُن کے قدم جو اچھی چیزوں کی خوشخبری دیتے ہیں۔“ دورِحاضر میں اس خداداد کام کو مثبت رویے کے ساتھ پورا کرنا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ اسی وجہ سے یہوواہ کے گواہ ۳۴۰ زبانوں میں بائبل اور بائبل مطالعے کے لئے امدادی کُتب شائع اور تقسیم کرنے میں پوری طرح مشغول ہیں۔ ان تمام مطبوعات کو تیار کرنے کے لئے ان کے ہیڈکوارٹر اور مختلف ممالک کے برانچ دفاتر میں ۰۰۰،۱۸ سے زائد رضاکار کام کرتے ہیں۔ نیز تقریباً چھ ملین گواہ پوری دُنیا میں اس بائبل لٹریچر کو تقسیم کرتے ہیں۔
۳. بادشاہتی سچائی کے بیج بونے سے کیا انجام پاتا ہے؟
۳ اس سخت محنت کا نتیجہ کیا ہے؟ مسیحیت کے ابتدائی دنوں کی طرح، آج بھی بہتیرے لوگ سچائی قبول کر رہے ہیں۔ (اعمال ۲:۴۱، ۴۶، ۴۷) تاہم، نئے بپتسمہیافتہ بادشاہتی پبلشروں کی بہت بڑی تعداد کی نسبت زیادہ اہم حقیقت یہ ہے کہ وسیع پیمانے پر اس گواہی سے یہوواہ کے نام کی تقدیس اور واحد خدائےبرحق کے طور پر اس کی سربلندی ہوتی ہے۔ (متی ۶:۹) مزیدبرآں، خدا کے کلام کا علم بہتیرے اشخاص کی زندگیوں کو بہتر بنا رہا ہے اور ان کی نجات کا باعث بن سکتا ہے۔—اعمال ۱۳:۴۷۔
۴. رسول جن لوگوں میں منادی کرتے تھے اُن کی کس حد تک فکر رکھتے تھے؟
۴ رسول خوشخبری کی زندگیبخش اہمیت سے پوری طرح واقف تھے اسلئے وہ جن لوگوں میں منادی کرتے تھے ان کیلئے دلی احساس بھی رکھتے تھے۔ یہ بات پولس رسول کے ان الفاظ سے بالکل عیاں ہے جب اس نے لکھا: ”اُسی طرح ہم تمہارے بہت مشتاق ہو کر نہ فقط خدا کی خوشخبری بلکہ اپنی جان تک بھی تمہیں دے دینے کو راضی تھے۔ اِس واسطے کہ تم ہمارے پیارے ہو گئے تھے۔“ (۱-تھسلنیکیوں ۲:۸) لوگوں کیلئے ایسی حقیقی فکرمندی ظاہر کرنے سے، پولس اور دیگر رسول یسوع اور آسمانی فرشتوں کی نقل کر رہے تھے جو اس زندگی بچانے کے کام میں انتہائی مشغول ہیں۔ آئیے بادشاہتی سچائی کے بیج بونے میں خدا کے ان آسمانی خادموں کے اہم کردار پر غور کریں اور یہ دیکھیں کہ انکا نمونہ اپنا کردار ادا کرنے میں ہماری حوصلہافزائی کیسے کرتا ہے۔
یسوع—بادشاہتی سچائی کا بیج بونے والا
۵. زمین پر یسوع نے بنیادی طور پر خود کو کس کام میں مشغول رکھا؟
۵ ایک کامل انسان کی حیثیت سے، یسوع اپنے زمانے کے لوگوں کیلئے مادی لحاظ سے بہت اچھی اچھی چیزیں فراہم کر سکتا تھا۔ مثال کے طور پر، وہ اپنے زمانے کے غلط طبّی تصورات دُور کر سکتا یا پھر دیگر علوم میں انسانی سمجھ میں اضافہ کر سکتا تھا۔ تاہم، اس نے اپنی خدمتگزاری کے اوائل ہی میں واضح کر دیا کہ اس کا کام خوشخبری کی منادی کرنا ہے۔ (لوقا ۴:۱۷-۲۱) اسکے علاوہ، اپنی زمینی زندگی کے آخر میں بھی اس نے بیان کِیا: ”مَیں اسلئے پیدا ہؤا اور اس واسطے دُنیا میں آیا ہوں کہ حق پر گواہی دوں۔“ (یوحنا ۱۸:۳۷) لہٰذا، وہ بادشاہتی سچائی کے بیج بونے میں مشغول رہا۔ یسوع کی نظر میں اپنے ہمعصروں کو خدا اور اسکے مقاصد کی تعلیم دینا دوسری کوئی بھی بات سکھانے سے زیادہ اہم تھا۔—رومیوں ۱۱:۳۳-۳۶۔
۶، ۷. (ا) یسوع نے آسمان پر جانے سے پہلے کونسا حیرتانگیز وعدہ کِیا اور وہ اسے کیسے پورا کر رہا ہے؟ (ب) منادی کے کام کیلئے یسوع کا رویہ آپ کو ذاتی طور پر کیسے متاثر کرتا ہے؟
۶ یسوع نے خود کو بادشاہتی سچائی کا بیج بونے والا کہا۔ (یوحنا ۴:۳۵-۳۸) اس نے ہر موقع پر خوشخبری کے بیج بکھیرے۔ سُولی پر آخری سانسیں لیتے ہوئے بھی اس نے آئندہ زمینی فردوس کی بابت خوشخبری کا پیغام دیا۔ (لوقا ۲۳:۴۳) مزیدبرآں، خوشخبری کی منادی کے لئے اس کی گہری فکر سُولی پر اس کی موت کے ساتھ ہی ختم نہیں ہو گئی تھی۔ آسمان پر جانے سے پہلے، اس نے اپنے رسولوں کو مسلسل بادشاہتی سچائی کے بیج بونے اور شاگرد بنانے کا حکم دیا۔ اس کے بعد یسوع نے حیرتانگیز وعدہ کِیا۔ اس نے کہا: ”دیکھو مَیں دُنیا کے آخر تک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں۔“—متی ۲۸:۱۹، ۲۰۔
۷ ان الفاظ کے ساتھ یسوع نے ”دُنیا کے آخر تک ہمیشہ“ خوشخبری کی منادی کی حمایت، ہدایت اور حفاظت کرنے کا وعدہ کِیا۔ واقعی یسوع آج تک بشارتی کام میں ذاتی دلچسپی لے رہا ہے۔ وہ ہمارا ہادی، بادشاہتی سچائی کے بیج بونے کا نگران ہے۔ (متی ۲۳:۱۰) مسیحی کلیسیا کے سردار کے طور پر، وہ یہوواہ کے حضور اس عالمگیر کام کا ذمہدار ہے۔—افسیوں ۱:۲۲، ۲۳؛ کلسیوں ۱:۱۸۔
فرشتے خوشخبری سناتے ہیں
۸، ۹. (ا) فرشتوں نے انسانی معاملات میں کیسے حقیقی دلچسپی دکھائی ہے؟ (ب) کس مفہوم میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ ہم فرشتوں کیلئے تماشا بنے ہوئے ہیں؟
۸ جب یہوواہ نے زمین خلق کی تو فرشتے ”ملکر گاتے تھے اور . . . خوشی سے للکارتے تھے۔“ (ایوب ۳۸:۴-۷) اُس وقت سے، ان آسمانی خلائق نے انسانی معاملات میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کِیا ہے۔ یہوواہ نے انہیں انسانوں کو الہٰی فیصلوں سے آگاہ کرنے کے لئے استعمال کِیا ہے۔ (زبور ۱۰۳:۲۰) یہ بات ہمارے زمانے میں خوشخبری پھیلانے کے سلسلے میں خاص طور پر سچ ہے۔ یوحنا رسول کو دئے گئے مکاشفہ میں، اس نے ایک ”فرشتہ کو آسمان کے بیچ میں اُڑتے ہوئے دیکھا جسکے پاس زمین کے رہنے والوں کی ہر قوم اور قبیلہ اور اہلِزبان اور اُمت کے سنانے کے لئے ابدی خوشخبری تھی۔ اور اُس نے بڑی آواز سے کہا کہ خدا سے ڈرو اور اُس کی تمجید کرو کیونکہ اُس کی عدالت کا وقت آ پہنچا ہے۔“—مکاشفہ ۱۴:۶، ۷۔
عبرانیوں ۱:۱۴) یہ فرشتے مستعدی سے اپنے اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے ہم پر اور ہمارے کام پر نگاہ رکھتے ہیں۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ ہم ایک نہایت پُرکشش سٹیج پر آسمانی ناظرین کے سامنے اپنا کام کر رہے ہیں۔ (۱-کرنتھیوں ۴:۹۔) ہمارے لئے اس بات سے واقف ہونا کتنا اطمینانبخش اور ہیجانخیز ہے کہ ہم بادشاہتی سچائی کے بیج بونے میں تنہا نہیں ہیں!
۹ بائبل میں فرشتوں کو ”خدمتگزار رُوحیں“ کہا گیا ہے ”جو نجات کی میراث پانے والوں کی خاطر خدمت کو بھیجی جاتی ہیں۔“ (ہم گرمجوشی سے اپنا کردار ادا کرتے ہیں
۱۰. واعظ ۱۱:۶ کی عملی مشورت کا اطلاق ہمارے بشارتی کام پر کیسے ہو سکتا ہے؟
۱۰ یسوع اور فرشتے ہمارے کام میں اتنی زیادہ دلچسپی کیوں رکھتے ہیں؟ یسوع نے اسکی ایک وجہ بیان کرتے ہوئے کہا: ”مَیں تم سے کہتا ہوں کہ اِسی طرح ایک توبہ کرنے والے گنہگار کے باعث خدا کے فرشتوں کے سامنے خوشی ہوتی ہے۔“ (لوقا ۱۵:۱۰) ہم بھی لوگوں میں ایسی ہی حقیقی دلچسپی رکھتے ہیں۔ لہٰذا، ہم ہر جگہ بادشاہتی سچائی کے بیج بکھیرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ واعظ ۱۱:۶ کے الفاظ کا اطلاق ہمارے کام پر ہو سکتا ہے۔ یہاں بائبل ہمیں نصیحت کرتی ہے: ”صبح کو اپنا بیج بو اور شام کو بھی اپنا ہاتھ ڈھیلا نہ ہونے دے کیونکہ تُو نہیں جانتا کہ اُن میں سے کون سا بارور ہوگا۔ یہ یا وہ یا دونوں کے دونوں برابر برومند ہونگے۔“ یہ سچ ہے کہ ہمارے پیغام کو قبول کرنے والے ایک شخص کے مقابلے میں سینکڑوں بلکہ ہزاروں اسے رد کر دیں۔ لیکن جب کوئی ”ایک . . .گنہگار“ نجات کا پیغام قبول کرتا ہے تو فرشتوں کی مانند ہم خوش ہوتے ہیں۔
۱۱. بائبل پر مبنی مطبوعات کا استعمال کسقدر مؤثر ثابت ہو سکتا ہے؟
۱۱ خوشخبری کی منادی میں بہت زیادہ کام کرنا شامل ہے۔ اس کام کو کرنے میں ایک اہم مدد بائبل پر مبنی مطبوعات ہیں جنہیں یہوواہ کے گواہ استعمال کرتے ہیں۔ کئی لحاظ سے، یہ مطبوعات بھی بیجوں کی مانند ہیں جنہیں ہر جگہ پھیلایا جا سکتا ہے۔ ہم نہیں جانتے ہیں کہ وہ کہاں پر بارور ہونگے۔ بعضاوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ ابھی ایک شخص کسی اشاعت کو نہیں پڑھتا کہ وہ دوسرے کے پاس چلی جاتی ہے۔ بعض معاملات میں یسوع اور فرشتے خود راستدل لوگوں کے فائدے کے لئے یہ سب کچھ کرتے ہیں۔ آئیے چند تجربات پر غور کریں جن سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہوواہ کیسے لوگوں کے پاس چھوڑے گئے لٹریچر سے غیرمتوقع اور شاندار نتائج پیدا کر سکتا ہے۔
خدائےبرحق کا کام
۱۲. ایک پُرانے رسالے نے یہوواہ کو جاننے میں ایک خاندان کی مدد کیسے کی؟
۱۲ رابرٹ، لائلہ اور ان کے بچے ۱۹۵۳ میں ایک بڑے شہر سے دی گولڈن ایج رسالہ بھی پڑا ہوا ملا۔ رابرٹ نے بچوں کی پرورش کرنے کے موضوع پر ایک مضمون کو خاص دلچسپی سے پڑھا۔ وہ رسالے میں دی جانے والی واضح اور بائبل پر مبنی ہدایت سے اسقدر متاثر ہوا کہ اس نے لائلہ سے کہا کہ وہ ”دی گولڈن ایج کا مذہب“ اختیار کریں گے۔ چند ہفتوں میں، یہوواہ کے گواہ ان کے دروازے پر آئے لیکن رابرٹ نے انہیں بتایا کہ اس کا خاندان صرف ”دی گولڈن ایج کے مذہب“ میں دلچسپی رکھتا ہے۔ گواہوں نے واضح کِیا کہ دی گولڈن ایج کا نیا نام اب اویک! ہے۔ رابرٹ اور لائلہ نے گواہوں کیساتھ باقاعدگی سے بائبل مطالعہ شروع کِیا اور انجامکار بپتسمہ لے لیا۔ بعدازاں، انہوں نے اپنے بچوں میں سچائی کے بیج بوئے اور کثرت سے فصل کاٹی۔ آجکل، رابرٹ اور لائلہ کے سات بچوں سمیت خاندان کے ۲۰ سے زائد افراد یہوواہ خدا کے بپتسمہیافتہ خادم ہیں۔
پینسلوانیہ، یو.ایس.اے کے دیہی علاقے میں ایک پُرانے فارم ہاؤس پر چلے گئے۔ یہاں آنے کے کچھ دیر بعد، رابرٹ نے اپنی سیڑھیوں کے نیچے ایک غسلخانہ بنانے کا فیصلہ کِیا۔ کئی تختے ہٹانے کے بعد، اس نے دیکھا کہ دیوار کے پیچھے چوہوں نے ردی کاغذ، اخروٹ کے چھلکوں اور دیگر بیکار چیزوں کا انبار لگا رکھا ہے۔ اس انبار میں، اُسے۱۳. کس چیز نے پورٹو ریکو کے ایک جوڑے کو بائبل میں دلچسپی لینے کی تحریک دی؟
۱۳ تقریباً ۴۰ سال پہلے، پورٹو ریکو کا ایک بیاہتا جوڑا، ولیم اور ایڈا بائبل کا مطالعہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا تھا۔ جب بھی یہوواہ کے گواہ ان کے دروازے پر دستک دیتے تو وہ گھر پر نہ ہونے کا بہانہ کرتے۔ ایک روز ولیم گھر کی مرمت کے لئے ضروری سامان خریدنے کباڑخانے گیا۔ جب وہ وہاں سے نکل رہا تھا تو اس کی نظر بہت بڑے کوڑےدان میں رکھی ہوئی سبزی مائل زرد رنگ کی کتاب پر پڑی۔ یہ ۱۹۴۰ میں یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ کتاب ریلیجن تھی۔ ولیم اُس کتاب کو گھر لے آیا اور جھوٹے اور سچے مذہب کے درمیان فرق کو جانکر حیران رہ گیا۔ اگلی مرتبہ جب یہوواہ کے گواہ، ولیم اور ایڈا کے گھر آئے تو انہوں نے ان کے پیغام کو دلچسپی سے سنا اور ان کے ساتھ بائبل کا مطالعہ شروع کر دیا۔ کچھ مہینے گزرنے کے بعد انہوں نے ۱۹۵۸ میں الہٰی مرضی بینالاقوامی اسمبلی پر بپتسمہ لے لیا۔ اُس وقت سے انہوں نے ۵۰ سے زائد اشخاص کی ہماری مسیحی برادری کا حصہ بننے میں مدد کی ہے۔
۱۴. اس تجربے کے مطابق، بائبل پر مبنی ہمارا لٹریچر کتنا اثرآفرین ثابت ہو سکتا ہے؟
۱۴ کارل ایک ۱۱سالہ شرارتی لڑکا تھا۔ اُسے ایسا معلوم ہوتا تھا جیسے وہ ہمیشہ کسی نہ کسی مشکل میں مبتلا رہتا ہے۔ اس کا والد، ایک جرمن میتھوڈسٹ مُناد تھا اور اس نے اسے بتا رکھا تھا کہ بُرے لوگوں کو موت کے بعد دوزخ میں جلایا جاتا ہے۔ لہٰذا کارل دوزخ سے بہت خائف تھا۔ ۱۹۱۷ میں ایک روز، کارل کی نظر سڑک پر پڑے ہوئے کاغذ کے ایک ٹکڑے پر پڑی جسے اس نے اُٹھا لیا۔ جب اس نے اسے پڑھا تو اس کی نظریں فوراً اس سوال پر جم گئیں: ”دوزخ کیا ہے؟“ یہ کاغذ دوزخ کے
موضوع پر ایک عوامی تقریر کا دعوتنامہ تھا جسے بائبل سٹوڈنٹس نے شائع کِیا تھا جو آجکل یہوواہ کے گواہ کہلاتے ہیں۔ ایک سال کے دوران، کافی زیادہ بائبل مطالعہ کرنے کے بعد کارل نے بپتسمہ لے لیا اور یوں بائبل سٹوڈنٹس میں سے ایک بن گیا۔ ۱۹۲۵ میں اسے یہوواہ کے گواہوں کے عالمی ہیڈکوارٹر میں کام کرنے کی دعوت دی گئی جہاں وہ ابھی تک کام کر رہا ہے۔ آٹھ دہوں پر محیط مسیحی زندگی کا آغاز سڑک پر پڑے ہوئے کاغذ کے ایک ٹکڑے سے ہوا۔۱۵. یہوواہ حسبِمنشا کیا کر سکتا ہے؟
۱۵ یہ سچ ہے کہ اس بات کا تعیّن کرنا انسان کے بس میں نہیں کہ فرشتوں نے ان تجربات میں کس حد تک براہِراست کردار ادا کِیا۔ پھربھی، ہمیں کبھی بھی اس سلسلے میں شک نہیں کرنا چاہئے کہ یسوع اور فرشتے منادی کے کام میں سرگرمی سے اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور یہوواہ حسبِمنشا مختلف معاملات میں ہماری راہنمائی کر سکتا ہے۔ ان اور اسی طرح کے دیگر بہت سے تجربات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارا لٹریچر ہمارے ہاتھ سے نکلنے کے بعد کتنا زیادہ مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
ہمیں ایک خزانہ سونپا گیا ہے
۱۶. ہم ۲- کرنتھیوں ۴:۷ کے الفاظ سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
۱۶ پولس رسول نے ایک خزانے کا ذکر کِیا جو ”مٹی کے برتنوں میں رکھا ہے۔“ یہ خزانہ منادی کرنے کی خداداد تفویض ہے اور مٹی کے برتن وہ انسان ہیں جنہیں یہوواہ نے یہ خزانہ سونپا ہے۔ چونکہ یہ انسان ناکامل اور کمزور ہیں اسلئے پولس کے بیان کے مطابق اُنہیں یہ تفویض دئے جانے کا نتیجہ یہ ہے کہ ”حد سے زیادہ قدرت ہماری طرف سے نہیں بلکہ خدا کی طرف سے معلوم“ ہوتی ہے۔ (۲- کرنتھیوں ۴:۷) جیہاں، ہم یہوواہ پر توکل کر سکتے ہیں کہ وہ ہمیں سرِدست کام کو انجام دینے کے لئے درکار قوت عطا کرے گا۔
۱۷. بادشاہتی سچائی کے بیج بونے میں کونسی چیز آڑے آ سکتی ہے لیکن اسکے باوجود ہمیں کیوں مثبت رویہ برقرار رکھنا چاہئے؟
۱۷ اکثراوقات ہمیں قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔ بعض علاقوں میں کام کرنا مشکل اور تکلیفدہ ہو سکتا ہے۔ ایسے علاقے بھی ہیں جہاں زیادہتر لوگ انتہائی بےحسی اور مخالفت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ایسے علاقوں میں سخت کوشش کے باوجود بظاہر کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوتی۔ لیکن جب اتنی زیادہ زندگیاں داؤ پر لگی ہوں تو ہماری کوشش کا کوئی آخر نہیں ہونا چاہئے۔ یاد رکھیں، جو بیج آپ بوتے ہیں وہ لوگوں کو اِس وقت خوشی اور مستقبل میں ہمیشہ کی زندگی عطا کر سکتے ہیں۔ زبور ۱۲۶:۶ کے الفاظ کئی مرتبہ سچ ثابت ہوئے ہیں: ”جو روتا ہوا بیج بونے جاتا ہے وہ اپنے پولے لئے ہوئے شادمان لوٹیگا۔“
۱۸. ہم اپنی خدمتگزاری پر کیسے ہمیشہ دھیان دے سکتے ہیں اور یہ کیوں ضروری ہے؟
۱۸ آئیے بادشاہتی سچائی کے بیج کثرت سے بونے کیلئے ہر مناسب موقع سے فائدہ اُٹھائیں۔ دُعا ہے کہ ہم کبھی بھی یہ بات نہ بھولیں کہ اگرچہ بیج بونا اور پانی دینا تو ہمارا کام ہے مگر اُنہیں بڑھاتا یہوواہ ہے۔ (۱- کرنتھیوں ۳:۶، ۷) تاہم، یہوواہ ہم سے توقع کرتا ہے کہ جیسے یسوع اور فرشتے اپنا کام پورا کرتے ہیں ویسے ہی ہم اپنی خدمت کو پورا کریں۔ (۲- تیمتھیس ۴:۵) دُعا ہے کہ ہم اپنی تعلیم، اپنے رویے اور خدمتگزاری میں اپنی گرمجوشی پر ہمیشہ دھیان دیں۔ کیوں؟ پولس جواب دیتا ہے: ”ایسا کرنے سے تُو اپنی اور اپنے سننے والوں کی بھی نجات کا باعث ہوگا۔“—۱- تیمتھیس ۴:۱۶۔
ہم نے کیا سیکھا؟
• ہمارا بیج بونے کا کام کن طریقوں سے اچھے نتائج پیدا کر رہا ہے؟
• آجکل یسوع مسیح اور فرشتے بشارتی کام میں کیسے شامل ہیں؟
• بادشاہتی سچائی کے بیج بونے والوں کے طور پر ہمیں فیاضدل کیوں ہونا چاہئے؟
• جب ہمیں اپنی خدمتگزاری میں بےحسی اور مخالفت کا سامنا ہوتا ہے تو کس چیز کو ہمیں ثابتقدم رہنے کی تحریک دینی چاہئے؟
[مطالعے کے سوالات]
[صفحہ ۱۵ پر تصویر]
قدیم اسرائیلی کسانوں کی طرح، آجکل مسیحی کثرت سے بادشاہتی سچائی کے بیج بکھیرتے ہیں
[صفحہ ۱۷ پر تصویر]
یہوواہ کے گواہ ۳۴۰ زبانوں میں بائبل پر مبنی مختلف اقسام کی مطبوعات شائع اور تقسیم کرتے ہیں