مسیحی چرواہو، ’اپنے دل کشادہ کرو‘!
مسیحی چرواہو، ’اپنے دل کشادہ کرو‘!
داؤد نے اپنے خدا پر مکمل اعتماد کے اظہار میں کہا: ”[یہوواہ] میرا چوپان ہے۔ مجھے کمی نہ ہوگی۔“ روحانی مفہوم میں، یہوواہ اُسے ”ہری ہری چراگاہوں“ اور ”راحت کے چشموں“ کے پاس لیکر گیا اور ”صداقت کی راہوں“ کی جانب اُسکی راہنمائی کی۔ دشمنوں کے گھیرے میں، داؤد کو جب حوصلہافزائی اور تقویت ملی تو اُس نے یہوواہ سے یہ کہنے کی تحریک پائی: ”مَیں کسی بلا سے نہیں ڈرونگا کیونکہ تُو میرے ساتھ ہے۔“ ایسے عظیم چرواہے کے زیرِسایہ داؤد ”ہمیشہ [یہوواہ] کے گھر میں سکونت“ کرنے کیلئے پُرعزم تھا۔—زبور ۲۳:۱-۶۔
یہوواہ کے اکلوتے بیٹے نے بھی اُس کی پُرمحبت نگہداشت کا تجربہ کِیا اور زمین پر اپنے عارضی قیام کے دوران اپنے شاگردوں کی بالکل اسی طرح نگہداشت کی۔ لہٰذا، صحائف میں اُس کا ”اچھا چرواہا،“ ’بڑا چرواہا‘ اور ”سردار گلّہبان“ کے طور پر ذکر کِیا گیا ہے۔—یوحنا ۱۰:۱۱؛ عبرانیوں ۱۳:۲۰؛ ۱-پطرس ۵:۲-۴۔
یہوواہ اور یسوع مسیح آج بھی اُن لوگوں کی گلّہبانی کر رہے ہیں جو اُن سے محبت رکھتے ہیں۔ کلیسیا میں ماتحت چرواہوں کی مشفقانہ فراہمی کسی حد تک اُنکی گلّہبانی کا اظہار ہے۔ پولس نے ایسے ہی ماتحت چرواہوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ”پس اپنی اور اُس سارے گلّہ کی خبرداری کرو جسکا رُوحاُلقدس نے تمہیں نگہبان ٹھہرایا تاکہ خدا کی کلیسیا کی گلّہبانی کرو جسے اُس نے خاص اپنے خون سے مول لیا۔“—اعمال ۲۰:۲۸۔
گلّہ کی یہوواہ اور مسیح یسوع کے نمونے کے مطابق گلّہبانی کرنا آسان تو نہیں مگر اب یہ پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔ ذرا اُن ایک ملین سے زائد گواہوں کی بابت سوچیں جنہوں نے گزشتہ تین سال کے دوران بپتسمہ لیا ہے! ان نئے اشخاص کے پاس کئی سالوں کے کام سے حاصل ہونے والا روحانی تجربہ نہیں ہے۔ اُن گواہوں کی بابت بھی سوچیں جو ابھی بچے یا نوجوان ہیں۔ اُنہیں نہ صرف اپنے والدین بلکہ کلیسیا کے ماتحت چرواہوں کی توجہ کی بھی ضرورت ہے۔
واقعی، ہر مسیحی کو دُنیا کی طرف سے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس میں ہمسروں کا دباؤ بھی شامل ہے۔ سب کو دُنیا کے عیشپرستانہ رُجحان کی پیروی کرنے کی آزمائش کی سختی سے مزاحمت کرنی چاہئے۔ بعض ملکوں میں بادشاہتی پیغام کیلئے بےاعتنائی مُنادوں کو بےحوصلہ کر سکتی ہے۔ بہتیرے پبلشروں کی صحت ٹھیک نہیں رہتی۔ بعض کیلئے مالی مشکلات بادشاہت کی پہلے تلاش کرنے کی راہ میں حائل ہو سکتی ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ ہم سب کو—حتیٰکہ سچائی میں ایک لمبا عرصہ گزارنے والوں کو بھی—شفیق چرواہوں کی مدد کی ضرورت ہے اور ہم اسکے مستحق بھی ہیں۔
درست محرک
پہلی صدی کے مسیحیوں کو یہ نصیحت کی گئی تھی: ’اپنا دل کشادہ کرو‘! (۲-کرنتھیوں ۶:۱۱-۱۳) مسیحی بزرگوں کیلئے گلّہبانی کے فرائض انجام دیتے وقت اس مشورت پر عمل کرنا مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ وہ یہ کیسے کر سکتے ہیں؟ نیز خدمتگزار خادموں کی بابت کیا ہے جن میں سے بہتیرے چرواہے بننے کی جانب بڑھ رہے ہیں؟
اگر مسیحی بزرگ گلّہ کے لئے برکت کا باعث بننا چاہتے ہیں تو اُنکا محرک محض اپنا فرض پورا کرنا نہیں ہونا چاہئے۔ اُنہیں یہ مشورہ دیا گیا ہے: ”خدا کے اُس گلّہ کی گلّہبانی کرو جو تم میں ہے۔ لاچاری سے نگہبانی نہ کرو بلکہ خدا کی مرضی کے موافق خوشی سے اور ناجائز نفع کے لئے نہیں بلکہ دلی شوق سے۔“ (۱- پطرس ۵:۲) لہٰذا، مؤثر گلّہبانی میں خوشی اور دلی شوق سے دوسروں کی خدمت کرنا شامل ہے۔ (یوحنا ۲۱:۱۵-۱۷) اس کا مطلب گلّہ کی ضروریات بھانپ کر اُنہیں پورا کرنے کے لئے فوری کارروائی کرنا ہے۔ اس کا مطلب دوسروں کے ساتھ اپنے تعلقات میں عمدہ مسیحی خوبیوں کا مظاہرہ کرنا ہے جو دراصل خدا کی روح کے پھل ہیں۔—گلتیوں ۵:۲۲، ۲۳۔
گلّہبانی میں بعضاوقات بھائیوں سے اُن کے گھروں میں جا کر ملاقات کرنا بھی شامل ہے۔ * مگر ’اپنے دل کو کشادہ‘ کرنے والے چرواہے اس سے زیادہ کچھ کرتے ہیں۔ باالفاظِدیگر، وہ کبھیکبھار گلّہبانی کی ملاقاتوں کے علاوہ اپنے گلّہ کی نگہبانی کرنے کے ہر ممکن موقع سے فائدہ اُٹھاتے ہیں۔
دوسروں کی چرواہا بننے کیلئے تربیت کرنا
عمر سے قطعنظر، کوئی بھی بھائی جو ”نگہبان کا عہدہ چاہتا ہے وہ اچھے کام کی خواہش کرتا ہے۔“ (۱- تیمتھیس ۳:۱) بہتیرے خدمتگزار خادموں نے اضافی استحقاقات کیلئے آگے بڑھنے کے سلسلے میں رضامندی ظاہر کی ہے۔ لہٰذا، بزرگ خوشی سے ان مستعد بھائیوں کو ”نگہبان [کے] عہدہ“ کیلئے اہم اقدام اُٹھانے میں مدد دیتے ہیں۔ اسکا مطلب اُنہیں مؤثر چرواہے بننے کی تربیت دینا ہے۔
خدا کے اعلیٰ معیاروں کی احتیاط کے ساتھ پابندی کرنے کی وجہ سے یہوواہ کی مسیحی کلیسیا حزقیایل ۳۴:۲-۶ میں متذکرہ چرواہوں جیسے جھوٹے چرواہوں کے اثر سے کمزور نہیں ہوئی ہے۔ یہ بجا طور پر یہوواہ کی نظر میں قابلِنفرت تھے۔ گلّہ کو چرانے کی بجائے وہ اپنا پیٹ بھرتے تھے۔ وہ کمزوروں کو توانائی دینے، بیماروں کو شفا بخشنے، ٹوٹے ہوئے کو باندھنے اور پراگندہ یا گمشُدہ کی تلاش کرنے میں ناکام ہو گئے تھے۔ اُنہوں نے چرواہوں کی بجائے بھیڑئیے بن کر بھیڑوں پر ظلم کِیا۔ غفلت کا شکار بھیڑیں پراگندہ ہو کر بھٹکنے لگیں کیونکہ اُنکا کوئی پاسبان نہیں تھا۔—یرمیاہ ۲۳:۱، ۲؛ ناحوم ۳:۱۸؛ متی ۹:۳۶۔
اُن بےایمان چرواہوں کے برعکس مسیحی چرواہے یہوواہ کے نمونے کی نقل کرتے ہیں۔ وہ بھیڑوں کو روحانی ”ہری ہری چراگاہوں“ اور ”راحت کے چشموں“ کے پاس لیجانے میں مدد کرتے ہیں۔ وہ انہیں یہوواہ کے کلام کی صحیح سمجھ حاصل کرنے اور اُسکا ذاتی اطلاق کرنے میں مدد دینے سے ”صداقت کی راہوں“ پر لے چلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ ”تعلیم دینے کے لائق“ ہونے کی وجہ سے یہ کام مؤثر طریقے سے انجام دے سکتے ہیں۔—۱- تیمتھیس ۳:۲۔
بزرگ زیادہتر کلیسیائی اجلاسوں کے دوران پلیٹ فارم سے تعلیم دیتے ہیں۔ تاہم، بزرگ ذاتی طور پر بھی تعلیم دیتے ہیں۔ بیشک، بعض ذاتی طور پر بہتر طریقے سے تعلیم دے سکتے ہیں جبکہ دیگر کو تقریر دینے میں مہارت حاصل ہوتی ہے۔ تاہم تعلیم دینے کے کسی حلقے میں کمزوری کی بِنا پر کسی کو اُستاد بننے کے نااہل قرار نہیں دیا جا سکتا۔ بزرگ گلّہبانی سمیت تعلیم دینے کے تمام پہلوؤں سے فائدہ اُٹھاتے ہیں۔ بعض گلّہبانی کی ملاقاتیں ایک ضابطے یا انتظام کے تحت کی جاتی ہیں۔ تاہم گلّہبانی غیررسمی طور پر بھی کی جا سکتی ہے جو زیادہ فائدہمند ثابت ہوتی ہے۔
ہر وقت چرواہے اور اُستاد
ڈاکٹر کو اپنا کام کرنے کے لئے علم اور تجربے کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم، جب وہ اپنے مریضوں کے لئے مہربانی، رحم، فکر اور حقیقی دلچسپی ظاہر کرتا ہے تو وہ اُس کی قدر کرتے ہیں۔ یہ خوبیاں اُس کی شخصیت کا حصہ ہونی چاہئیں۔ ایسی خوبیاں ایک اچھے اُستاد اور چرواہے کی شخصیت، اُس کی روزمرّہ زندگی کا حصہ ہونی چاہئیں۔ ایک حقیقی اُستاد بوقتِضرورت اپنے اردگرد موجود لوگوں کو ہدایت دینے کے لئے تیار رہیگا۔ امثال ۱۵:۲۳ کہتی ہے، ”باموقع بات کیا خوب ہے!“ پلیٹفارم سے تقریر دیتے وقت، گھربہگھر مُنادی یا کنگڈمہال میں یا ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران وہ ”باموقع بات“ کر سکتا ہے۔ اسی طرح، ایک اچھا چرواہا نہ صرف گلّہبانی کی ملاقاتوں پر بلکہ ہر وقت عمدہ، مشفقانہ خوبیاں ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ’اپنے دل کو کشادہ‘ کرنے سے وہ ہر موقع کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے صحیح وقت پر گلّہ کی دیکھبھال کریگا۔ یہی بات اُسے بھیڑوں کی نظر میں عزیز بناتی ہے۔—مرقس ۱۰:۴۳۔
ولفگینگ کو، جو اب ایک بزرگ ہے، اپنے خاندان کیساتھ ایک خدمتگزار خادم اور اُسکی اہلیہ کی دوستانہ ملاقات ابھی تک یاد ہے۔ وہ بیان کرتا ہے: ”ہمارے بچے اُن کی توجہ اور اُس خوشگوار وقت سے بہت لطفاندوز ہوئے جو اُنہوں نے ہمارے ساتھ گزارا تھا۔ وہ اب بھی اسکا ذکر کرتے ہیں۔“ جیہاں، اس خدمتگزار خادم نے ظاہر کِیا کہ وہ دوسروں کی فکر کرتا ہے؛ اُس نے ’اپنا دل کشادہ‘ کِیا تھا۔
بیماروں کی عیادت کرنا، اُنہیں حوصلہافزائی کا مختصر خط بھیجنا یا ٹیلیفون کرنا—کوئی بھی ایسا کام جو ظاہر کرے کہ آپ اُن کی فکر کرتے ہیں—’اپنا دل کشادہ‘ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے! ضرورت کے وقت مدد کی پیشکش کریں۔ اگر وہ بات کرنا چاہتے ہیں تو دلچسپی سے سنیں۔ مقامی کلیسیا اور دوسرے علاقوں کی مثبت اور دلچسپ تھیوکریٹک کارگزاریوں پر باتچیت کریں۔ یہوواہ سے محبت کرنے والوں کے شاندار مستقبل پر نظریں جمائے رکھنے میں اُنکی مدد کریں۔—۲- کرنتھیوں ۴:۱۶-۱۸۔
گلّہبانی کی ملاقاتوں کے علاوہ
گلّہبانی کے مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے، یہ بات واضح ہے کہ بہنبھائیوں کے گھروں میں جاکر باضابطہ گلّہبانی کی ملاقاتیں کرنا اگرچہ اہم تو ہے مگر یہ کام کا صرف ایک پہلو ہے۔ ایک شفیق چرواہا ہر حال میں اور ہر وقت قابلِرسائی ہونے سے ’اپنے دل کو کشادہ کرتا‘ ہے۔ وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ جو پُرتپاک رشتہ اُستوار کرتا ہے اُس سے اُنہیں اس بات کی یقیندہانی ہوتی ہے کہ مصیبت کے وقت ڈرنے یا گھبرانے کی ضرورت زبور ۲۳:۴۔
نہیں کیونکہ اُن کا شفیق بھائی، مسیحی چرواہا، اُن کی فکر کرتا ہے۔—جیہاں، اَے مسیحی چرواہو، ’اپنا دل کشادہ کرو۔‘ بھائیوں کے لئے مخلصانہ محبت کا اظہار کریں—ان کی حوصلہافزائی کریں، اُنہیں تازگی بخشیں اور ہر ممکن طریقے سے روحانی طور پر اُنہیں تقویت پہنچائیں۔ ایمان میں قائم رہنے کے لئے اُن کی مدد کریں۔ (کلسیوں ۱:۲۳) ’اپنا دل کشادہ‘ کرنے والے مسیحی چرواہوں کی بخشش حاصل کرنے والی بھیڑوں کو کوئی کمی نہ ہوگی۔ وہ داؤد کی طرح یہوواہ کے گھر میں ہمیشہ تک سکونت کرنے کے لئے پُرعزم ہونگی۔ (زبور ۲۳:۱، ۶) ایک شفیق چرواہے کو اَور کیا چاہئے؟
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 10 گلّہبانی کی ملاقاتیں کرنے کی بابت تجاویز دی واچٹاور ستمبر ۱۵، ۱۹۹۳ کے صفحہ ۲۰-۲۳ اور مارچ ۱۵، ۱۹۹۶ کے صفحہ ۲۴-۲۷ پر دیکھی جا سکتی ہیں۔
[صفحہ ۳۰ پر بکس]
مسیحی چرواہے
• خوشی اور دلی شوق سے خدمت کرتے ہیں
• گلّہ کو چراتے اور اُسکی نگہبانی کرتے ہیں
• چرواہے بننے میں دوسروں کی مدد کرتے ہیں
• بیماروں کی عیادت اور اُنکی دیکھبھال کرتے ہیں
• اپنے بھائیوں کی مدد کیلئے ہمیشہ مستعد رہتے ہیں
[صفحہ ۳۱ پر تصویریں]
خواہ میدانی خدمت ہو، اجلاس ہوں یا دوستانہ میلجول کا کوئی موقع ہو، بزرگ ہمیشہ چرواہے ہوتے ہیں