مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یہوواہ سے محبت رکھنے والے اسکے نزدیک بیش‌بہا ہیں

یہوواہ سے محبت رکھنے والے اسکے نزدیک بیش‌بہا ہیں

بادشاہتی مُناد رپورٹ دیتے ہیں

یہوواہ سے محبت رکھنے والے اسکے نزدیک بیش‌بہا ہیں

لبنان بائبل وقتوں ہی سے اپنے قدرتی وسائل کیلئے مشہور ہے۔‏ (‏زبور ۷۲:‏۱۶؛‏ یسعیاہ ۶۰:‏۱۳‏)‏ خاص طور پر اسکے عالیشان دیودار کے درختوں کو نہایت گراں‌بہا سمجھا جاتا تھا کیونکہ تعمیراتی سامان کے طور پر اپنی خوبصورتی،‏ مہک اور پائیداری کی وجہ سے انکی بڑی مانگ تھی۔‏ پہلی صدی میں،‏ لبنان میں اس سے بھی بیش‌بہا چیز سامنے آئی۔‏ مرقس کی انجیل بیان کرتی ہے کہ لبنان کے قدیم علاقے،‏ صور اور صیدا سے ”‏ایک بڑی بِھیڑ یہ سن کر کہ [‏یسوع]‏ کیسے بڑے کام کرتا ہے اُسکے پاس آئی۔‏“‏—‏مرقس ۳:‏۸‏۔‏

اسی طرح آجکل بھی،‏ لبنان یہوواہ کی نظروں میں نہایت بیش‌بہا پھل پیدا کر رہا ہے۔‏ مندرجہ‌ذیل تجربات اس حقیقت پر روشنی ڈالتے ہیں۔‏

‏• ویسام نامی ایک نوجوان گواہ کو سکول میں اپنی کلاس کے سامنے ۳۰ منٹ کی تقریر پیش کرنے کیلئے کہا گیا۔‏ ویسام نے سوچا کہ یہ گواہی دینے کا عمدہ موقع ہوگا۔‏ پس اس نے کتاب لائف—‏ہاؤ ڈِڈ اِٹ گٹ ہیئر؟‏ بائے ایولوشن اور بائے کریئیشن؟‏ میں سے تخلیق کے موضوع پر تقریر تیار کی۔‏ تاہم،‏ مواد دیکھنے پر ویسام کے ٹیچر نے کہا کہ یہ نہایت اہم موضوع ہے اس لئے ویسام ۴۵ منٹ کی تقریر پیش کر سکتا ہے۔‏

جب ویسام نے اپنی تقریر شروع کی تو اس کے ٹیچر نے مداخلت کی اور پرنسپل کو بلانے کیلئے کسی کو بھیجا۔‏ جلد ہی پرنسپل صاحبہ آ گئیں اور ویسام نے پھر سے تقریر شروع کی۔‏ جب پرنسپل صاحبہ نے ان سوالات کو بغور سنا جو ویسام نے اپنی تقریر کی تمہید میں اُٹھائے تھے تو وہ بہت خوش ہوئیں اور کہا کہ تمام طالبعلموں کو اس تقریر کی نقل ملنی چاہئے۔‏

تھوڑی دیر بعد قریب سے گزرنے والے ایک اَور ٹیچر نے کلاس میں جوش‌وخروش دیکھا تو دریافت کِیا کہ کیا ہو رہا ہے۔‏ جب اُسے بتایا گیا تو اس نے پوچھا کہ ویسام تخلیق ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے یا ارتقا۔‏ جواب ملا ”‏تخلیق۔‏“‏ یہ جاننے کے بعد کہ ویسام یہوواہ کا گواہ ہے،‏ ٹیچر نے کلاس سے کہا:‏ ”‏آپ اس کی تقریر سے سمجھ جائیں گے کہ سائنس ارتقا کی نہیں بلکہ تخلیق کی حمایت کرتی ہے۔‏“‏

بعدازاں پتہ چلا کہ اس ٹیچر کے پاس کریئیشن کتاب تھی جسے وہ یونیورسٹی میں لیکچر دینے کیلئے استعمال کرتا تھا!‏ جانے سے پہلے اس ٹیچر نے پوچھا کہ آیا وہ اگلے دن اپنے طالبعلموں کیساتھ آ سکتا ہے تاکہ ویسام اسکی کلاس کے سامنے بھی یہی تقریر پیش کرے۔‏ اس سے یہوواہ کی بابت عمدہ گواہی دینے کا ایک اَور موقع حاصل ہوا۔‏

‏• بائیس‌سالہ نینا سچائی کے پانیوں کی پیاسی تھی۔‏ ایک روز اس کے کزن نے اسے بائبل دی اور اُسے پینٹیکاسٹل چرچ سے متعارف کرایا۔‏ نینا نے خوشی سے بائبل کو پڑھا اور یہ سیکھا کہ مسیحیوں کو منادی کرنی چاہئے،‏ پس اس نے اپنے واقف‌کاروں سے بات‌چیت شروع کر دی۔‏ اس نے جس کسی سے بھی بات کی ہر ایک نے اس سے یہی پوچھا:‏ ”‏کیا آپ یہوواہ کی گواہ ہیں؟‏“‏ اس بات نے اُسے اُلجھن میں ڈال دیا۔‏

چھ سال بعد،‏ یہوواہ کے گواہ نینا کے گھر آئے اور انہوں نے اُسے خدا کی بادشاہت کی بابت بتایا۔‏ پہلےپہل تو اس نے ان کی تعلیمات میں نقص نکالنے کی کوشش کی۔‏ تاہم،‏ اس نے محسوس کِیا کہ ان کے تمام جوابات منطقی اور بائبل پر مبنی تھے۔‏

آخرکار نینا نے جو باتیں—‏خدا کا نام،‏ یہوواہ؛‏ بادشاہت کی برکات وغیرہ وغیرہ—‏سیکھیں اُن سے وہ یہ تسلیم کرنے پر مجبور ہو گئی کہ اس نے سچائی پا لی ہے۔‏ اس نے خدا کے حضور اپنی زندگی مخصوص کی اور بپتسمہ لے لیا۔‏ پچھلے سات سال سے،‏ نینا کُل‌وقتی مبشر کے طور پر خدمت انجام دے رہی ہے۔‏ واقعی،‏ جو لوگ یہوواہ سے حقیقی محبت رکھتے ہیں وہ اُنہیں برکتوں سے مالامال کرتا ہے۔‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۲:‏۹‏۔‏