کیا آپ کو یاد ہے؟
کیا آپ کو یاد ہے؟
کیا آپ ”مینارِنگہبانی“ کے حالیہ شمارے پڑھکر لطفاندوز ہوئے ہیں؟ پس، آئیے دیکھیں کہ آپ مندرجہذیل سوالوں کے جواب دے سکتے ہیں:
• ہم کیوں یقین رکھ سکتے ہیں کہ یسعیاہ ۶۵:۱۷-۱۹ میں ”نئے آسمان اور نئی زمین“ کی پیشینگوئی کی تکمیل میں اسیری سے یہودیوں کی واپسی سے زیادہ کچھ شامل تھا؟
اس لئے کہ پطرس اور یوحنا رسول نے اپنی پہلی صدی س.ع. کی تحریروں میں مستقبل کی تکمیل کا اشارہ دیتے ہوئے ایسی برکات کا ذکر کِیا جو ابھی آنے والی ہیں۔ (۲-پطرس ۳:۱۳؛ مکاشفہ ۲۱:۱-۴)—۱۵/۴، صفحہ ۱۰-۱۲۔
• متشدّد نیمدیوتاؤں کی بابت قدیم یونانی داستانوں کی بنیاد کیا ہو سکتی ہے؟
بعض فرشتے طوفانِنوح سے قبل انسانی جسم اختیار کرکے زمین پر آئے اور نہایت متشدّد اور بداخلاق زندگی بسر کی۔ ان داستانوں میں اسی حقیقت کو توڑمروڑ کر اور بڑھاچڑھا کر بیان کِیا گیا ہے۔ (پیدایش ۶:۱، ۲)—۱۵/۴، صفحہ ۲۷۔
• پُختہ مسیحیوں کو شادیوں پر بعض کن خطرات سے خبردار رہنا چاہئے؟
شراب کی بہتات اور اُونچی آواز میں موسیقی کیساتھ غیرمہذب رقص والی ہنگامہخیز رنگرلیوں سے گریز کرنا نہایت اہم ہے۔ جبتک یہ واضح نہ کِیا گیا ہو کہ ہر کوئی استقبالیہ میں آ سکتا ہے، جن اشخاص کو دعوت نہیں دی گئی اُنہیں تقریب میں جانے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ دُلہے کو اس بات کا یقین کر لینا چاہئے کہ جبتک مناسب وقت پر جشن ختم نہیں ہو جاتا تب تک ذمہدار مسیحی وہاں موجود رہیں۔—۱/۵، صفحہ ۱۹-۲۲۔
• زبور ۱۲۸:۳ میں ایک شخص کے بیٹوں کا اُسکے دسترخوان پر ”زیتون کے پودوں کی مانند“ ہونے سے کیا مُراد ہے؟
اکثر زیتون کے درخت کی جڑوں سے نئی شاخیں نکلتی ہیں۔ جب زیادہ عمر والے درخت کا تنا پہلے جتنا پھل پیدا نہیں کرتا تو یہی نئی شاخیں اسکے گِرد مضبوط تنے بن جاتی ہیں۔ اِسی طرح، والدین بھی پھل پیدا کرنے والی اولاد کو اپنے شانہبشانہ یہوواہ کی خدمت کرتے ہوئے دیکھ کر خوشی سے پھولے نہیں سماتے۔—۱۵/۵، صفحہ ۲۷۔
• بچے خوشگوار خاندانی ماحول سے بعض کونسے فائدے حاصل کرتے ہیں؟
یہ بچوں میں اختیار کے لئے صحتمندانہ نظریے، مناسب اقدار کے لئے قدردانی اور دوسروں کیساتھ اچھے تعلقات کی بنیاد ڈالتا ہے۔ ایسا ماحول خدا کیساتھ دوستی پیدا کرنے میں بھی اُن کی مدد کر سکتا ہے۔—۱/۶، صفحہ ۱۸۔
• مشرقِبعید کے ایک ملک میں اس خیال کی حوصلہافزائی کیسے کی گئی کہ سب مسیحی بھائی ہیں؟
تمام کلیسیاؤں میں تاکید کی گئی کہ بعض اشخاص کیلئے تکریمی القاب استعمال کرنے کی بجائے سب کو یکساں طور پر بھائی کہہ کر مخاطب کرنا چاہئے۔—۱۵/۶، صفحہ ۲۱، ۲۲۔
• کیا یہوواہ کے گواہ خون سے تیارکردہ ادویات استعمال کرتے ہیں؟
ہمارا ایمان ہے کہ ’خون سے پرہیز‘ کرنے کے سلسلے میں بائبل کا حکم خون یا اُس کے بنیادی حصوں (پلازمہ، سُرخ خلیے، سفید خلیے اور پلیٹلیٹس) کے انتقال کو ممنوع قرار دیتا ہے۔ (اعمال ۱۵:۲۸، ۲۹) جب خون کے بنیادی حصوں سے حاصل ہونے والے اجزاء کی بات آتی ہے تو ہر مسیحی بائبل کے حکم اور خدا کیساتھ اپنے ذاتی رشتے کو مدِنظر رکھتے ہوئے ذاتی فیصلہ کرتا ہے۔—۱۵/۶، صفحہ ۲۹-۳۱۔
• کیا آج باطنی اطمینان حاصل کرنا واقعی ممکن ہے؟
جیہاں۔ یسوع مسیح بائبل کے ذریعے لوگوں کی راہنمائی سچی پرستش اور یسعیاہ ۳۲:۱۸ میں بیانکردہ اطمینان کی جانب کر رہا ہے۔ علاوہازیں، ایسا اطمینان حاصل کرنے والوں کے پاس زبور ۳۷:۱۱، ۲۹ کی تکمیل میں زمین پر دائمی اطمینان سے لطفاندوز ہونے کا امکان بھی ہے۔—۱/۷، صفحہ ۷۔
• جدید تھیوکریٹک تاریخ میں جارج ینگ نے کیا کردار ادا کِیا؟
اُس نے ۱۹۱۷ کے اوائل سے بہتیرے ممالک میں بادشاہتی خوشخبری کی شمع روشن کی۔ اُس نے کینیڈا، کریبیئن کے جزائر، برازیل اور جنوبی امریکہ کے دیگر علاقوں، وسطی امریکہ، سپین، پُرتگال، سابقہ سوویت یونین اور ریاستہائےمتحدہ میں خدمت انجام دی۔—۱/۷، صفحہ ۲۲-۲۷۔
• ۱-کرنتھیوں ۱۵:۲۹ میں ”مرنے کے مقصد سے بپتسمہ“ لینے کے اظہار کا کیا مطلب ہے؟
اس کا مطلب ہے کہ رُوحاُلقدس سے مسح ہونے والے مسیحی، ایسی روشِزندگی کیلئے وقف ہو جاتے ہیں جو اُنکی موت اور بعدازاں آسمانی زندگی کی قیامت کا باعث بنتی ہے۔—۱۵/۷، صفحہ ۱۷۔
• پولس رسول نے اُس وقت کے دوران کیا کِیا جسے اُسکی زندگی کا نامعلوم عرصہ قرار دیا گیا ہے؟
ممکن ہے کہ اُس نے سوریہ اور کِلکیہ میں کلیسیائیں قائم کرنے یا اِنہیں مضبوط کرنے میں مدد کی ہو۔ ۲-کرنتھیوں ۱۱:۲۳-۲۷ میں متذکرہ مشکلات میں سے بیشتر اسی عرصے کے دوران پیش آئی ہونگی جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سرگرمی سے اپنی خدمت جاری رکھے ہوئے تھا۔—۱۵/۷، صفحہ ۲۶، ۲۷۔
• کونسی چیز اپنی توقعات کے سلسلے میں معقولیت کا مظاہرہ کرنے میں ہماری مدد کر سکتی ہے؟
یاد رکھیں کہ یہوواہ فہیم ہے۔ اُس سے دُعا کرنا اپنی سوچ کو متوازن رکھنے کے علاوہ فروتنی کا اظہار بھی ہے۔ کسی پُختہ دوست کیساتھ گفتگو کرنے سے نیا طرزِفکر اپنانا بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔—۱/۸، صفحہ ۲۹، ۳۰۔