مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

زمین—‏کیا یہ محض آزمائشی جگہ ہے؟‏

زمین—‏کیا یہ محض آزمائشی جگہ ہے؟‏

زمین‏—‏کیا یہ محض آزمائشی جگہ ہے؟‏

بالآخر وہ امتحان میں پاس ہو گئی۔‏ دو ہفتوں کے امتحانات میں سخت محنت کرنے والی طالبہ نے ایک خوش‌کُن رپورٹ حاصل کی۔‏ اب وہ اُس ملازمت کے سلسلے میں پیش‌رفت کر سکتی تھی جسکی وہ ہمیشہ خواہاں تھی۔‏

بہتیرے لوگ زمین پر زندگی کو ایسا ہی خیال کرتے ہیں۔‏ وہ اسے ابتدائی امتحان خیال کرتے ہیں جس میں سے سب کو گزرنا پڑتا ہے۔‏ جو اس میں ”‏کامیاب“‏ ہو جاتے ہیں وہ آئندہ زندگی کیلئے کسی بہتر مقام تک پہنچ جاتے ہیں۔‏ واقعی،‏ اگر انسانی توقع کے مطابق موجودہ زندگی ہی—‏بہتیروں کیلئے بس زندہ رہنے کا نام—‏بہترین زندگی ہوتی تو یہ بڑی افسوسناک بات ہوتی۔‏ بالعموم خوشحال‌وخوشگوار زندگی بسر کرنے کے باوجود،‏ بائبل کردار ایوب نے بیان کِیا:‏ ”‏انسان جو عورت سے پیدا ہوتا ہے۔‏ تھوڑے دنوں کا ہے اور دُکھ سے بھرا ہے۔‏“‏—‏ایوب ۱۴:‏۱‏۔‏

بہتیرے انسانوں کی سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے نیو کیتھولک انسائیکلوپیڈیا بیان کرتا ہے:‏ ”‏آسمانی جلال وہ منزل ہے جسے خدا نے انسانوں کیلئے ٹھہرایا ہے۔‏ .‏ .‏ .‏ انسان کی خوشی اسکے آسمانی بہشت حاصل کرنے سے دیکھی جا سکتی ہے۔‏“‏ ریاستہائےمتحدہ میں چرچ آف کرائسٹ کے ایک حالیہ سروے سے ظاہر ہوا کہ ۸۷ فیصد لوگوں کا ایمان ہے کہ غالباً وہ مرنے کے بعد آسمان پر جائینگے۔‏

بیشتر غیرمسیحی لوگ بھی مرنے کے بعد زمین کو چھوڑ کر ایک بہتر جگہ جانے کی اُمید رکھتے ہیں۔‏ مثلاً،‏ مسلمان آسمانی جنت میں جانے کی اُمید رکھتے ہیں۔‏ چین اور جاپان میں بدھ‌مت فرقوں کے پاک سرزمین کے معتقد یقین رکھتے ہیں کہ لامحدود روشنی کے بدھا،‏ ‏”‏امیدا“‏ کے نام کو غیرمختتم طور پر دہرانے سے وہ پاک سرزمین یا مغربی فردوس میں دوبارہ جنم لینگے جہاں وہ انتہائی خوشحال زندگی بسر کرینگے۔‏

دلچسپی کی بات ہے کہ دُنیا میں وسیع پیمانے پر ترجمہ ہونے اور تقسیم ہونے والی مُقدس کتاب،‏ بائبل،‏ زمین کو ایسی جگہ یا گزرپتھر کے طور پر بیان نہیں کرتی جس سے گزر کر آگے جانا ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ یہ بیان کرتی ہے:‏ ”‏صادق زمین کے وارث ہونگے اور اُس میں ہمیشہ بسے رہینگے۔‏“‏ (‏زبور ۳۷:‏۲۹‏)‏ بائبل میں یسوع کے مشہور الفاظ بھی پائے جاتے ہیں:‏ ”‏مبارک ہیں وہ جو حلیم ہیں کیونکہ وہ زمین کے وارث ہونگے۔‏“‏—‏متی ۵:‏۵‏۔‏

عام نقطۂ‌نظر یہ دلالت کرتا ہے کہ ہمارا زمینی مسکن عارضی ہے اور موت دراصل آسمانی بہشت میں پُرلطف زندگی کا دروازہ ہے۔‏ اگر ایسا ہے توپھر موت یقیناً ایک برکت ہے۔‏ لیکن کیا عام طور پر لوگ موت کو ایسا خیال کرتے ہیں یا کیا وہ موجودہ زندگی کو بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں؟‏ تجربہ ظاہر کرتا ہے کہ جب لوگ کسی حد تک صحت‌وتندرستی اور امن‌وامان سے رہ رہے ہوتے ہیں تو وہ مرنا نہیں چاہتے ہیں۔‏

تاہم،‏ زمین پر مشکلات اور تکالیف سے پُر زندگی کے باعث آسمان کو بیشتر لوگ حقیقی امن اور خوشی کا واحد مقام خیال کرتے ہیں۔‏ کیا آسمان ہی انتہائی امن کا مقام،‏ خرابی اور ناموافقت سے مکمل طور پر پاک ہے؟‏ اسی طرح سے کیا آئندہ زندگی صرف آسمانی عالم میں ہی ہوگی؟‏ آپ بائبل کے جواب پر حیران ہو سکتے ہیں۔‏ براہِ‌مہربانی آگے پڑھنا جاری رکھیں۔‏