مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

پڑھائی اور مطالعے کیلئے وقت نکالنا

پڑھائی اور مطالعے کیلئے وقت نکالنا

پڑھائی اور مطالعے کیلئے وقت نکالنا

‏”‏وقت کو غنیمت جانو کیونکہ دن بُرے ہیں۔‏“‏—‏افسیوں ۵:‏۱۶‏۔‏

۱.‏ ہمارے لئے اپنے وقت کو مختص کرنا دانشمندی کی بات کیوں ہوگی اور جس طریقے سے ہم اپنے وقت کو استعمال کرتے ہیں وہ ہماری بابت کیا ظاہر کر سکتا ہے؟‏

کہاوت ہے کہ ”‏وقت کا انتخاب وقت بچانا ہے۔‏“‏ مختلف کام کرنے کے لئے مخصوص وقت مختص کرنے والا شخص اپنے وقت سے اکثراوقات زیادہ فائدہ اُٹھاتا ہے۔‏ دانشمند بادشاہ سلیمان نے تحریر کِیا:‏ ”‏ہر چیز کا ایک موقع اور ہر کام کا جو آسمان کے نیچے ہوتا ہے ایک وقت ہے۔‏“‏ (‏واعظ ۳:‏۱‏)‏ ہم سب کے پاس ایک جیسا وقت ہے؛‏ اس کا انحصار ہم پر ہے کہ ہم اسے کیسے استعمال کرتے ہیں۔‏ جس طریقے سے ہم اپنی ترجیحات قائم کرکے اپنا وقت مختص کرتے ہیں اُس سے بڑی حد تک ظاہر ہو جاتا ہے کہ ہمارے دل میں کیا ہے۔‏—‏متی ۶:‏۲۱‏۔‏

۲.‏ (‏ا)‏ یسوع نے اپنے پہاڑی وعظ میں،‏ ہماری روحانی ضرورت کی بابت کیا کہا تھا؟‏ (‏ب)‏ کونسی ذاتی جانچ کرنا ہوگی؟‏

۲ ہم کھانے اور سونے پر وقت صرف کرنے کے پابند ہیں کیونکہ یہ جسمانی ضروریات ہیں۔‏ لیکن ہماری روحانی ضروریات کی بابت کیا ہے؟‏ ہم جانتے ہیں کہ انہیں بھی ضرور پورا کِیا جانا چاہئے۔‏ اپنے پہاڑی وعظ میں،‏ یسوع نے بیان کِیا:‏ ”‏مبارک ہیں وہ جو اپنی روحانی ضرورت سے باخبر ہیں۔‏“‏ (‏متی ۵:‏۳‏،‏ این‌ڈبلیو‏)‏ اسی وجہ سے ”‏دیانتدار اور عقلمند نوکر“‏ ہمیں بائبل پڑھائی اور مطالعہ کرنے کے لئے وقت مختص کرنے کی اہمیت کی باقاعدگی سے یاددہانی کراتا رہتا ہے۔‏ (‏متی ۲۴:‏۴۵‏)‏ شاید آپ کو اس کی اہمیت تو معلوم ہو سکتی ہے لیکن آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ کو بائبل کا مطالعہ کرنے اور پڑھنے کا وقت نہیں ملتا۔‏ اگر ایسا ہے تو ہمیں اپنی زندگی میں خدا کے کلام کی پڑھائی کے لئے،‏ ذاتی مطالعہ کے لئے اور غوروفکر کے لئے اَور زیادہ گنجائش پیدا کرنے کے طریقوں کا جائزہ لینا چاہئے۔‏

بائبل پڑھائی اور مطالعہ کیلئے وقت نکالنا

۳،‏ ۴.‏ (‏ا)‏ اپنے وقت کا استعمال کرنے کے سلسلے میں پولس رسول کیا مشورت دیتا ہے اور اس میں کیا کچھ شامل ہے؟‏ (‏ب)‏ جب پولس نے مشورت دی کہ ’‏اپنے وقت کو غنیمت جانیں‘‏ تو اس کا کیا مطلب تھا؟‏

۳ جس وقت میں ہم رہ رہے ہیں اس کے پیشِ‌نظر،‏ ہم سب کو پولس رسول کے الفاظ پر دھیان دینا چاہئے:‏ ”‏غور سے دیکھو کہ کس طرح چلتے ہو۔‏ نادانوں کی طرح نہیں بلکہ داناؤں کی مانند چلو۔‏ اور وقت کو غنیمت جانو کیونکہ دن بُرے ہیں۔‏ اس سبب سے نادان نہ بنو بلکہ [‏یہوواہ]‏ کی مرضی کو سمجھو کہ کیا ہے۔‏“‏ (‏افسیوں ۵:‏۱۵-‏۱۷‏)‏ بیشک،‏ یہ نصیحت مخصوص‌شُدہ مسیحیوں کے طور پر ہماری زندگی کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے جس میں دُعا،‏ مطالعہ،‏ اجلاس اور ممکنہ طور پر ”‏بادشاہی کی .‏ .‏ .‏ خوشخبری“‏ میں بھرپور حصہ لینے کیلئے وقت نکالنا شامل ہے۔‏—‏متی ۲۴:‏۱۴؛‏ ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏۔‏

۴ آجکل یہوواہ کے بیشتر خادم اپنی زندگیوں میں بائبل پڑھائی اور گہرا مطالعہ کرنے کو بظاہر مشکل پاتے ہیں۔‏ یقیناً،‏ ہم اپنے دن میں کوئی گھنٹہ بڑھا تو نہیں سکتے پس پولس کی نصیحت کا مطلب کچھ فرق ہوگا۔‏ یونانی زبان میں ”‏وقت کو غنیمت جانو“‏ کا جزوِجملہ ایک چیز کو چھوڑ کر دوسری کو غنیمت خیال کرنے کی دلالت کرتا ہے۔‏ ڈبلیو.‏ای.‏وائن اپنی ایکسپوزیٹری ڈکشنری میں اسکا مطلب یوں بیان کرتا ہے ”‏ہر موقع سے بھرپور فائدہ اُٹھانا،‏ ہر ایک موقع کو عمدہ طریقے سے استعمال کرنا ہے کیونکہ گیا وقت پھر ہاتھ نہیں آتا ہے۔‏“‏ بائبل پڑھائی اور مطالعہ کیلئے ہم کیسے وقت نکال سکتے ہیں؟‏

ہمیں ترجیحات قائم کرنی چاہئیں

۵.‏ ہمیں ”‏زیادہ اہم باتوں کا یقین“‏ کیوں اور کیسے کرنا چاہئے؟‏

۵ اپنے دُنیاوی فرائض کے علاوہ،‏ ہمارے پاس توجہ کی حامل روحانی نوعیت کی بہت ساری باتیں ہیں۔‏ یہوواہ کے مخصوص‌شُدہ خادم کے طور پر،‏ ہمارے پاس ”‏خداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش“‏ کرنے کیلئے کام ہے۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۵۸‏)‏ اسی وجہ سے،‏ پولس نے فلپی کے مسیحیوں کو ”‏عمدہ عمدہ باتوں کو پسند“‏ کرنے کی ہدایت کی۔‏ (‏فلپیوں ۱:‏۱۰‏)‏ اس کا مطلب ہے کہ ترجیحات ضرور قائم کی جانی چاہئیں۔‏ روحانی چیزوں کو مادی چیزوں پر ہمیشہ فوقیت حاصل ہونی چاہئے۔‏ (‏متی ۶:‏۳۱-‏۳۳‏)‏ تاہم،‏ اپنے روحانی فرائض کی انجام‌دہی میں توازن بھی ضروری ہے۔‏ ہم اپنی مسیحی زندگی کے مختلف پہلوؤں کے درمیان اپنے وقت کا تناسب کیسے قائم رکھتے ہیں؟‏ سفری نگہبان رپورٹ دیتے ہیں کہ ’‏زیادہ اہم باتوں‘‏ میں جنکی ایک مسیحی کو فکر ہونی چاہئے وہ ذاتی مطالعہ اور بائبل پڑھائی ہیں جن سے غفلت برتی جاتی ہے۔‏

۶.‏ جب دُنیاوی کام یا گھریلو کام کی بات آتی ہے تو وقت نکالنے میں کیا بات شامل ہو سکتی ہے؟‏

۶ جیسا کہ ہم نے دیکھ لیا ہے،‏ وقت نکالنے میں ”‏ہر موقع سے بھرپور فائدہ اُٹھانا“‏ اور ”‏ہر ایک موقع کو عمدہ طریقے سے استعمال کرنا“‏ شامل ہوتا ہے۔‏ پس اگر ہماری بائبل پڑھائی اور مطالعہ کی عادات بہت خراب ہیں تو اس بات کا ذاتی جائزہ لینا اچھا ہوگا کہ ہمارا وقت کیسے صرف ہوتا ہے۔‏ اگر ہمارا دُنیاوی کام بہت تھکا دینے والا اور ہمارا بہت سا وقت اور توانائی ہڑپ کر لیتا ہے تو ہمیں یہوواہ کے حضور اس کی بابت دُعا کرنی چاہئے۔‏ (‏زبور ۵۵:‏۲۲‏)‏ ہم شاید تبدیلیاں پیدا کرنے کے قابل ہوں جو ہمیں مطالعہ اور بائبل پڑھائی کرنے کیساتھ ساتھ یہوواہ کی پرستش سے متعلق اہم باتوں کے لئے زیادہ وقت دینگی۔‏ یہ بات بجا طور پر کہی جاتی ہے کہ عورت کا کام کبھی ختم نہیں ہوتا۔‏ پس مسیحی بہنوں کو اپنی ترجیحات قائم کرنی چاہئیں اور بائبل پڑھائی اور سنجیدہ مطالعہ کیلئے قطعی وقت ٹھہرانا چاہئے۔‏

۷،‏ ۸.‏ (‏ا)‏ پڑھنے اور مطالعہ کرنے کے لئے اکثراوقات کن کاموں سے وقت نکالنا پڑتا ہے؟‏ (‏ب)‏ تفریح‌طبع کا کیا مقصد ہوتا ہے اور اسے یاد رکھنا اپنی ترجیحات قائم رکھنے میں کس طرح ہماری مدد کر سکتا ہے؟‏

۷ عام طور پر،‏ ہم میں سے بیشتر غیراہم کارگزاریوں کو ترک کرکے مطالعہ کیلئے وقت نکال سکتے ہیں۔‏ ہم خود سے پوچھ سکتے ہیں،‏ ’‏مَیں کتنا وقت دُنیاوی رسالے اور اخبارات پڑھنے،‏ ٹیلیویژن پروگرام دیکھنے،‏ موسیقی سننے یا ویڈیو گیمز کھیلنے میں صرف کرتا ہوں؟‏ کیا مَیں بائبل پڑھنے کی نسبت کمپیوٹر کے سامنے زیادہ وقت صرف کرتا ہوں؟‏‘‏ پولس کہتا ہے:‏ ”‏اس سبب سے نادان نہ بنو بلکہ [‏یہوواہ]‏ کی مرضی کو سمجھو کہ کیا ہے۔‏“‏ (‏افسیوں ۵:‏۱۷‏)‏ ٹیلیویژن کا غیرمعقول استعمال ایک بڑی وجہ نظر آتی ہے کہ کیوں بہتیرے گواہ ذاتی مطالعہ اور بائبل پڑھائی کیلئے کافی وقت وقف نہیں کرتے۔‏—‏زبور ۱۰۱:‏۳؛‏ ۱۱۹:‏۳۷،‏ ۴۷،‏ ۴۸‏۔‏

۸ بعض شاید کہیں کہ وہ ہر وقت مطالعہ نہیں کر سکتے،‏ انہیں کچھ تفریح کی ضرورت ہے۔‏ یہ بات سچ ہے توبھی تفریح‌طبع کیلئے صرف کئے جانے والے وقت کی مقدار پر غور کرنا اور مطالعہ کرنے اور بائبل پڑھنے میں صرف ہونے والے وقت کیساتھ اِسکا موازنہ کرنا اچھا ہو سکتا ہے۔‏ نتائج حیران‌کُن ہو سکتے ہیں۔‏ تفریح‌طبع اگرچہ ضروری ہے توبھی اسے جائز مقام پر رکھنا چاہئے۔‏ اسکا مقصد ہمیں روحانی کارگزاریوں کیلئے تازہ‌دم کرنا ہے۔‏ بہتیرے ٹیلیویژن پروگرام اور ویڈیو گیمز ایک شخص کو تھکا سکتے ہیں جبکہ خدا کے کلام کی پڑھائی اور مطالعہ تازگی‌بخش اور تقویت‌بخش ثابت ہوتا ہے۔‏—‏زبور ۱۹:‏۷،‏ ۸‏۔‏

بعض مطالعہ کرنے کی گنجائش کیسے پیدا کرتے ہیں

۹.‏ کتابچہ روزبروز کتابِ‌مُقدس کی تحقیق کرنا‏—‏۱۹۹۹ میں دی جانے والی مشورت پر عمل کرنے کے کیا فوائد ہیں؟‏

۹ کتابچہ روزبروز کتابِ‌مُقدس کی تحقیق کرنا ۱۹۹۹ کے ایڈیشن کا پیش‌لفظ بیان کرتا ہے:‏ ”‏صبح کے وقت روزانہ کی آیت اور اس کتابچے سے تبصرے پر غوروخوض کرنا بڑا مفید ہوگا۔‏ آپ کو یوں محسوس ہوگا کہ عظیم مُعلم یہوواہ اپنی ہدایات کے ذریعے آپ کو جگا رہا تھا۔‏ یسوع کا ہر صبح یہوواہ کی مشورت سے مستفید ہونے والے کے طور پر نبوّتی مفہوم میں حوالہ دیا گیا ہے:‏ ’‏وہ [‏یہوواہ]‏ مجھے ہر صبح جگاتا ہے اور میرا کان لگاتا ہے تاکہ شاگرد کی طرح سنوں۔‏‘‏ ایسی ہدایات نے یسوع کو ’‏شاگرد کی زبان‘‏ عطا کی تاکہ اُسے معلوم ہو کہ ’‏کلام کے وسیلے سے کس طرح تھکےماندے کی مدد‘‏ کرے۔‏ (‏یسعیاہ ۳۰:‏۲۰؛‏ ۵۰:‏۴؛‏ متی ۱۱:‏۲۸-‏۳۰‏)‏ ہر صبح خدا کے کلام سے بروقت نصیحت حاصل کرنے کیلئے جگائے جانے سے نہ صرف مسائل سے نپٹنے کیلئے آپکی مدد ہوگی بلکہ آپ کو دوسروں کی مدد کرنے کیلئے ’‏شاگرد کی زبان‘‏ بھی حاصل ہوگی۔‏“‏ *

۱۰.‏ بعض بائبل پڑھائی اور مطالعہ کرنے کیلئے کیسے گنجائش پیدا کرتے ہیں اور اِس سے کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں؟‏

۱۰ بہتیرے مسیحی روزانہ کی آیت اور تبصرہ پڑھنے اور صبح سویرے بائبل کی پڑھائی کرنے اور مطالعہ کرنے سے اس مشورت پر عمل کرتے ہیں۔‏ فرانس میں ایک وفادار پائنیر ہر صبح جلدی اُٹھکر ۳۰ منٹ تک بائبل پڑھائی کرتی ہے۔‏ کس بات نے اُسے کئی سالوں سے ایسا کرنے کے قابل بنایا ہے؟‏ وہ بیان کرتی ہے:‏ ”‏مَیں نے گہری تحریک پائی ہے اور خواہ کچھ بھی ہو مَیں اپنے پڑھنے کے شیڈول کی پابندی کرتی ہوں!‏“‏ خواہ ہم دن کا کوئی بھی وقت منتخب کریں اہم بات اپنے شیڈول کی پابندی کرنا ہے۔‏ چالیس سال سے یورپ اور شمالی افریقہ میں پائنیر خدمت کرنے والا رینے میکا بیان کرتا ہے:‏ ”‏۱۹۵۰ سے لیکر ہر سال پوری بائبل کو پڑھنا میرا نصب‌اُلعین رہا ہے اور اس وقت مَیں ۴۹ مرتبہ پورا کر چکا ہوں۔‏ مجھے احساس ہے کہ یہ میرے لئے اپنے خالق کیساتھ قریبی رشتہ قائم رکھنے کی خاطر نہایت اہم ہے۔‏ خدا کے کلام پر غوروخوض کرنا یہوواہ کے انصاف اور دیگر خوبیوں کو بہتر طور پر سمجھنے میں میری مدد کرتا ہے اور یہ میرے لئے ناقابلِ‌یقین تقویت کا باعث رہا ہے۔‏“‏ *

‏”‏خوراک وقت پر بانٹ دیا کرے“‏

۱۱،‏ ۱۲.‏ (‏ا)‏ ”‏دیانتدار اور عقلمند داروغہ“‏ کونسی روحانی ”‏خوراک وقت پر“‏ فراہم کرتا رہا ہے؟‏ (‏ب)‏ ”‏خوراک“‏ وقت پر کیسے پہنچائی گئی ہے؟‏

۱۱ جس طرح باقاعدہ کھانے کی عادات اچھی جسمانی صحت میں معاونت کرتی ہیں اُسی طرح مطالعہ اور بائبل پڑھائی کا ایک باقاعدہ شیڈول اچھی روحانی صحت کا باعث ہے۔‏ ہم لوقا کی انجیل میں یسوع کے الفاظ پڑھتے ہیں:‏ ”‏کون ہے وہ دیانتدار اور عقلمند داروغہ جسکا مالک اُسے اپنے نوکر چاکروں پر مقرر کرے کہ ہر ایک کی خوراک وقت پر بانٹ دیا کرے؟‏“‏ (‏لوقا ۱۲:‏۴۲‏)‏ اس وقت ۱۲۰ سالوں سے،‏ مینارِنگہبانی اور بائبل پر مبنی دوسری کتابوں اور مطبوعات میں روحانی ”‏خوراک وقت پر بانٹی“‏ جا رہی ہے۔‏

۱۲ ‏”‏وقت پر“‏ کے اظہار پر غور فرمائیں۔‏ ہمارے ”‏عظیم مُعلم،‏“‏ یہوواہ نے اپنے بیٹے اور نوکر جماعت کے ذریعے عقیدے اور چال‌چلن کے معاملات کے سلسلے میں اپنے لوگوں کی بروقت راہنمائی فرمائی ہے۔‏ گویا ہم نے مجموعی طور پر ایک آواز کو خود سے یہ کہتے ہوئے سنا ہے:‏ ”‏جب تو دہنی یا بائیں طرف مڑے تو تیرے کان تیرے پیچھے سے یہ آواز سنیں گے کہ راہ یہی ہے اِس پر چل۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۳۰:‏۲۰،‏ ۲۱‏)‏ اس کے علاوہ،‏ جب لوگ بائبل اور بائبل پر مبنی دیگر مطبوعات توجہ سے پڑھتے ہیں تو انہیں اکثراوقات یہ احساس ہونے لگتا ہے کہ خیالات کا اظہار خاص طور پر ان ہی سے کِیا گیا ہے۔‏ جی‌ہاں،‏ خدائی مشورت اور ہدایت ہم تک بروقت پہنچتی ہے جو ہمیں آزمائش کی مزاحمت کرنے یا دانشمندانہ فیصلہ کرنے کے قابل بناتی ہے۔‏

کھانے کی اچھی عادات پیدا کریں

۱۳.‏ کھانا کھانے کی کچھ خراب عادات کیا ہیں؟‏

۱۳ وقت پر فراہم کی جانے والی ایسی ”‏خوراک“‏ سے بھرپور فائدہ اُٹھانے کے لئے،‏ ہمیں کھانے کی اچھی عادات اپنانے کی ضرورت ہے۔‏ بائبل پڑھائی اور ذاتی مطالعہ کا باقاعدہ شیڈول ہونا چاہئے جس کی پابندی لازمی ہے۔‏ کیا آپ روحانی کھانا کھانے کی اچھی عادات اور گہرے ذاتی مطالعہ کے باقاعدہ اوقات رکھتے ہیں؟‏ یا آپ اس مواد کا سرسری جائزہ لیتے ہیں جو ہمارے لئے بڑی احتیاط سے تیار کِیا گیا ہے گویا جلدی جلدی کھاتے یا بعض کھانوں کو بالکل نظرانداز کر دیتے ہیں؟‏ روحانی کھانا کھانے کی خراب عادات بعض کے لئے ایمان میں کمزور پڑنے—‏حتیٰ کہ گمراہ ہونے—‏کا باعث بنی ہیں۔‏—‏۱-‏تیمتھیس ۱:‏۱۹؛‏ ۴:‏۱۵،‏ ۱۶‏۔‏

۱۴.‏ ایسے مواد کو غور سے پڑھنا کیوں فائدہ‌مند ہو سکتا ہے جو بظاہر پہلے بھی نظر سے گزر چکا ہے؟‏

۱۴ بعض محسوس کر سکتے ہیں کہ وہ بنیادی عقائد سے پہلے ہی واقف ہیں نیز ہر مضمون مکمل طور پر کوئی نئی بات پیش نہیں کرتا۔‏ لہٰذا،‏ باقاعدہ مطالعہ اور اجلاس پر حاضری غیرضروری ہیں۔‏ تاہم،‏ بائبل ظاہر کرتی ہے کہ ہمیں سیکھی ہوئی باتوں کی یاددہانی کرانے کی ضرورت پڑتی ہے۔‏ (‏زبور ۱۱۹:‏۹۵،‏ ۹۹؛‏ ۲-‏پطرس ۳:‏۱؛‏ یہوداہ ۵‏)‏ جس طرح اچھا باورچی انہی بنیادی اجزاء کو بہتیرے طریقوں سے تیار کرتا ہے،‏ اُسی طرح نوکر جماعت مختلف طریقوں سے غذائیت‌بخش روحانی خوراک فراہم کرتی ہے۔‏ اکثروبیشتر پہلے ہی زیرِبحث آنے والے موضوعات پر بات‌چیت کرنے والے مضامین بھی شاندار نکات پیش کرتے ہیں جن سے ہم محروم نہیں رہنا چاہتے۔‏ حقیقت یہ ہے کہ پڑھائی کے مواد سے جو کچھ ہم حاصل کرتے ہیں اس کا انحصار بڑی حد تک اس بات پر ہے کہ ہم اپنے مطالعہ میں کتنا وقت اور کوشش صرف کرتے ہیں۔‏

پڑھائی اور مطالعہ کرنے سے حاصل ہونے والے روحانی فوائد

۱۵.‏ بائبل کی پڑھائی اور مطالعہ خدا کے کلام کے بہتر خادم بننے میں کیسے ہماری مدد کرتا ہے؟‏

۱۵ ہم بائبل پڑھائی اور مطالعہ سے بیشمار فوائد حاصل کرتے ہیں۔‏ اپنی بنیادی مسیحی ذمہ‌داریوں میں سے ایک پر پورا اُترنے یعنی انفرادی طور پر ایک ایسا شخص بننے میں ہماری مدد ہوتی ہے ”‏جس کو شرمندہ ہونا [‏نہیں پڑتا]‏ اور جو حق کے کلام کو درستی سے کام میں لاتا“‏ ہے۔‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۲:‏۱۵‏)‏ جتنا زیادہ ہم بائبل مطالعہ کرینگے اتنا ہی زیادہ ہمارے ذہن خدا کے خیالات سے معمور ہونگے۔‏ اس کے بعد،‏ ہم بھی پولس کی مانند،‏ یہوواہ کے مقاصد کی بابت شاندار سچائیاں بیان کرنے کیلئے ’‏کتابِ‌مقدس سے بحث اور اُسکے معنی بیان کرنے کیلئے دلیلیں پیش کرنے‘‏ کے قابل ہونگے۔‏ (‏اعمال ۱۷:‏۲،‏ ۳‏)‏ تعلیم دینے کے سلسلے میں ہماری مہارت بڑھے گی اور ہماری بات‌چیت،‏ گفتگو اور مشورت روحانی طور پر اَور زیادہ ترقی‌بخش ہوگی۔‏—‏امثال ۱:‏۵‏۔‏

۱۶.‏ ہم ذاتی طور پر کن طریقوں سے خدا کے کلام کی پڑھائی اور مطالعہ سے فائدہ اُٹھاتے ہیں؟‏

۱۶ علاوہ‌ازیں،‏ خدا کے کلام کی تحقیق کرنے کیلئے صرف کِیا گیا وقت ہماری مدد کرے گا کہ اپنی زندگیوں کو اَور زیادہ یہوواہ کی راہوں کے مطابق ڈھال سکیں۔‏ (‏زبور ۲۵:‏۴؛‏ ۱۱۹:‏۹،‏ ۱۰؛‏ امثال ۶:‏۲۰-‏۲۳‏)‏ یہ فروتنی،‏ وفاداری اور خوشی جیسی ہماری روحانی خوبیوں کو مضبوط بنائیگی۔‏ (‏استثنا ۱۷:‏۱۹،‏ ۲۰؛‏ مکاشفہ ۱:‏۳‏)‏ جب ہم بائبل کی پڑھائی کرنے اور مطالعہ کرنے سے حاصل ہونے والے علم کا اطلاق کرتے ہیں تو ہم اپنی زندگی میں خدا کی رُوح کی بےروک‌ٹوک کارفرمائی سے استفادہ کرتے ہیں جو ہمارے سب کاموں میں رُوح کے پھلوں کی کثرت پر منتج ہوتی ہے۔‏—‏گلتیوں ۵:‏۲۲،‏ ۲۳‏۔‏

۱۷.‏ بائبل کی ہماری ذاتی پڑھائی اور مطالعہ کرنے کی مقدار اور خوبی کیسے یہوواہ کیساتھ ہمارے رشتے پر اثرانداز ہوتی ہے؟‏

۱۷ سب سے بڑھکر،‏ خدا کے کلام کو پڑھنے اور اس کا مطالعہ کرنے کیلئے دیگر کاموں سے وقت نکالنا خدا کیساتھ ہمارے رشتے کے سلسلے میں باعثِ‌برکت ثابت ہوگا۔‏ پولس نے دُعا کی تھی کہ اس کے ساتھی مسیحی ”‏کمال روحانی حکمت اور سمجھ کے ساتھ [‏خدا]‏ کی مرضی کے علم سے معمور ہو ‏[‏جائیں]‏۔‏ تاکہ [‏انکا]‏ چال چلن [‏یہوواہ]‏ کے لائق ہو اور اُسکو ہر طرح سے پسند آئے۔‏“‏ (‏کلسیوں ۱:‏۹،‏ ۱۰‏)‏ اسی طرح،‏ ”‏چال چلن [‏میں یہوواہ]‏ کے لائق“‏ ہونے کے لئے ہمیں ”‏کمال روحانی حکمت اور سمجھ کے ساتھ اُس کی مرضی کے علم سے معمور [‏ہونا]‏“‏ چاہئے۔‏ واضح طور پر،‏ یہوواہ کی برکت اور پسندیدگی حاصل کرنے کا انحصار بڑی حد تک بائبل کی ہماری ذاتی پڑھائی اور مطالعہ کرنے کی مقدار اور خوبی پر ہے۔‏

۱۸.‏ ہم یوحنا ۱۷:‏۳ میں درج یسوع کے الفاظ پر عمل کرنے سے کونسی برکات حاصل کر سکتے ہیں؟‏

۱۸ ‏”‏ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدایِ‌واحد اور برحق کو اور یسوؔع مسیح کو جسے تُو نے بھیجا ہے جانیں۔‏“‏ (‏یوحنا ۱۷:‏۳‏)‏ خدا کے کلام کا مطالعہ کرنے کی اہمیت کی قدر کرنے میں دوسروں کی مدد کرنے کی خاطر یہوواہ کے گواہ اس صحیفے کو وسیع پیمانے پر استعمال کرتے ہیں۔‏ یقیناً ہم میں سے ہر ایک کے لئے ذاتی طور پر ایسا کرنا کم اہم نہیں ہے۔‏ ہمیشہ تک زندہ رہنے کی ہماری اُمید کا انحصار یہوواہ اور اس کے بیٹے یسوع مسیح کی بابت علم میں ترقی کرنے پر ہے۔‏ نیز سوچیں کہ اس کا کیا مطلب ہے۔‏ ہمارے لئے یہوواہ کی بابت سیکھنے کی کوئی انتہا نہیں ہوگی—‏تاہم ابدیت ضرور ہوگی جس میں ہم اس کی بابت سیکھیں گے!‏—‏واعظ ۳:‏۱۱؛‏ رومیوں ۱۱:‏۳۳‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 9 واچ‌ٹاور بائبل اینڈ ٹریکٹ سوسائٹی آف نیو یارک انکارپوریٹڈ کی شائع‌کردہ۔‏

^ پیراگراف 10 مینارِنگہبانی کے جولائی ۱،‏ ۱۹۹۵ کے شمارے کے صفحہ ۱۷،‏ ۱۸ کے مضمون ”‏جس وقت وہ اِسے پڑھتے ہیں اور وہ فائدہ اُٹھاتے ہیں“‏ کو دیکھیں۔‏

سوالات برائے اعادہ

‏• جس طریقے سے ہم اپنا وقت استعمال کرتے ہیں اس سے کیا ظاہر ہوتا ہے؟‏

‏• بائبل کی پڑھائی اور مطالعہ کیلئے کن کاموں سے وقت نکالا جا سکتا ہے؟‏

‏• ہمیں روحانی کھانا کھانے کی اپنی عادات پر کیوں غور کرنا چاہئے؟‏

‏• صحائف کی پڑھائی اور مطالعہ سے کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۲۰ پر تصویریں]‏

باقاعدہ بائبل پڑھائی اور مطالعہ ہمیں ’‏حق کے کلام کو درستی سے کام میں لانے‘‏ کے قابل بنائیگا

‏[‏صفحہ ۲۳ پر تصویریں]‏

اپنی مصروف زندگی میں روحانی حاصلات اور دیگر کارگزاریوں میں توازن قائم کرنا برکات لاتا ہے