اخلاقی اقدار رُوبہتنزل
اخلاقی اقدار رُوبہتنزل
”ایسا پہلے کبھی نہیں ہوتا تھا،“ جرمنی کے سابق چانسلر، ہلمٹ شمٹ نے تبصرہ کِیا۔ وہ سرکاری افسران کی سنگین بددیانتی کے حالیہ واقعات کی بابت اخباری شہسرخیوں پر افسوس کر رہا تھا۔ اُس نے بیان کِیا کہ ”لالچ اخلاقی معیاروں کی تنزلی کا سبب ہے۔“
بہتیرے اُس سے اتفاق کرینگے۔ عرصۂدراز سے وسیع پیمانے پر صحیح اور غلط کے سلسلے میں خدا کے کلام بائبل کی جن اخلاقی اقدار کو راہنمائی کے طور پر قبول کِیا جاتا تھا اُنہیں اب نظرانداز کِیا جا رہا ہے۔ نامنہاد مسیحی ممالک میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔
کیا بائبل اخلاقیت عملی ہے؟
بائبل تعلیمات پر مبنی اخلاقیت میں دیانتداری اور راستی شامل ہیں۔ تاہم، بےایمانی، رشوتستانی اور دھوکےبازی عام ہیں۔ لندن کے دی ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بعض ”خفیہ پولیس پر ضبطکردہ منشیات کو دوبارہ فروخت کیلئے جرائمپیشہ لوگوں کے حوالے کرنے یا اُنکے کیخلاف تمام ثبوت مٹانے کیلئے ایک وقت میں ۰۰۰،۰۰،۱ پونڈ تک رشوت لینے کا الزام ہے۔“ آسٹریا میں انشورنس فراڈ عام سی بات ہے۔ اسکے علاوہ جرمنی میں جب محققین نے حال ہی میں ”جرمن سائنس کی تاریخ میں فراڈ کے انتہائی شرمناک واقعہ“ کا انکشاف کِیا تو سائنسدانوں کا حلقہاحباب حیران رہ گیا۔ ”جرمن کے ماہرینِجینیات میں ایک ممتاز“ پروفیسر کو بڑے پیمانے پر ڈیٹا تبدیل کرنے یا گھڑنے کا قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔
کرئسٹ اِن ڈے گیگنوارٹ (معاصر مسیحی) کے مطابق ” ’روادار‘ سوئٹزرلینڈ میں بھی بہت سی شادیاں ٹوٹ رہی ہیں۔“ نیدرلینڈز میں ۳۳ فیصد شادیاں طلاق پر ختم ہو جاتی ہیں۔ جرمنی میں گزشتہ چند سالوں میں واقع ہونے والی سماجی تبدیلیوں پر غور کرتے ہوئے ایک خاتون نے اپنی فکرمندی کا اظہار کِیا: ”اب شادی کا بندھن دقیانوسی اور متروک خیال کِیا جاتا ہے۔ لوگ اب ایک جیونساتھی کیلئے شادی نہیں کرتے۔“
بائبل پر مبنی اخلاقیت میں شادیشُدہ زندگی میں وفاداری بھی شامل ہے جس کا مطلب اسے ایک دائمی بندھن بنانا ہے۔ تاہم، عدالت سے طلاق حاصل کرنے والے جوڑوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ کیتھولک اخباراِس کے برعکس، لاکھوں لوگ بائبل کے اخلاقی معیاروں کو قابلِبھروسا اور ہمارے زمانۂجدید کے لئے عملی خیال کرتے ہیں۔ سوئسجرمن باڈر پر رہنے والے ایک شادیشُدہ جوڑے نے جان لیا ہے کہ بائبل اخلاقیت کے مطابق زندگی بسر کرنے سے اُنہیں زیادہ خوشی حاصل ہوئی ہے۔ اُن کے مطابق ”زندگی کے تمام پہلوؤں کیلئے صرف ایک راہنما ہے۔ وہ راہنما بائبل ہے۔“
آپ اس کی بابت کیا سمجھتے ہیں؟ کیا بائبل ایک بیشقیمت راہنما کے طور پر خدمت انجام دے سکتی ہے؟ کیا بائبل اخلاقیت ہمارے زمانہ کے لئے عملی ہیں؟