مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

یہوواہ اپنے لوگوں کیلئے پناہ‌گاہ ہے

یہوواہ اپنے لوگوں کیلئے پناہ‌گاہ ہے

بادشاہتی مُناد رپورٹ دیتے ہیں

یہوواہ اپنے لوگوں کیلئے پناہ‌گاہ ہے

ایک تھکےماندے مسافر کے لئے کسی پہاڑی راستے پر ایک سایہ‌دار پناہ‌گاہ باعثِ‌مسرت ہوتی ہے۔‏ نیپال میں ایسی سکونت‌گاہوں کو چوتارا کہتے ہیں۔‏ عموماً ایک چوتارا کسی برگد کے گھنے درخت کے قریب بنایا جاتا ہے جو بیٹھنے اور آرام کرنے کیلئے ایک سایہ‌دار جگہ ہوتی ہے۔‏ چوتارا تعمیر کرنا ایک مہربانہ کام ہوتا ہے اور اسے بنانے والے بیشتر لوگ گم‌نام رہتے ہیں۔‏

نیپال کے تجربات ظاہر کرتے ہیں کہ اس نظام‌اُلعمل میں بھی بہتیرے تھکےماندے ”‏مسافروں“‏ کیلئے یہوواہ خدا خوشی اور روحانی تازگی کا سرچشمہ ہے۔‏—‏زبور ۲۳:‏۲‏۔‏

‏• لیل‌کماری برف‌پوش کوہِ‌ہمالیہ کا شاندار نظارہ پیش کرنے والے خوبصورت شہر پوکھارا میں رہتی ہے۔‏ تاہم،‏ خاندان کی مالی پریشانیوں کے باعث لیل‌کماری مایوسی کا شکار تھی۔‏ جب یہوواہ کی ایک گواہ نے اُس سے ملاقات کی تو اُس نے بائبل کی روشن اُمید سے اثرپذیر ہو کر فوراً بائبل مطالعے کی درخواست کی۔‏

لیل‌کماری تو اپنے مطالعے سے بہت خوش تھی تاہم شدید خاندانی مخالفت نے اسے جاری رکھنا مشکل بنا دیا۔‏ لیکن اُس نے ہمت نہ ہاری۔‏ وہ مسیحی اجلاسوں پر باقاعدہ حاضر ہوتی اور سیکھی ہوئی باتوں کا اطلاق کرتی تھی،‏ بالخصوص ایک بیوی کے طور پر اُس نے تابعداری کے سلسلے میں ہدایات کا اطلاق کِیا۔‏ نتیجتاً،‏ اسکے شوہر اور ماں نے محسوس کِیا کہ لیل‌کماری کے بائبل مطالعے سے پورا خاندان فائدہ اُٹھا رہا ہے۔‏

اب اسکا شوہر اور کئی دوسرے رشتےدار بھی خدا کے کلام کا مطالعہ کر رہے ہیں۔‏ پوکھارا میں منعقد ہونے والی ایک حالیہ اسمبلی پر لیل‌کماری نے اپنے ۱۵ رشتےداروں کیساتھ اس پروگرام سے لطف اُٹھایا ہے۔‏ وہ بیان کرتی ہے:‏ ”‏میرا گھر واقعی ایک پناہ‌گاہ بن گیا ہے،‏ اسلئے کہ ہمارا پورا خاندان اب سچی پرستش میں متحد ہے اور مَیں نے حقیقی ذہنی سکون حاصل کر لیا ہے۔‏“‏

‏• اگرچہ نیپال میں ذات‌پات کا امتیاز غیرقانونی ہے توبھی لوگوں کے طرزِزندگی پر اس کا گہرا اثر ہے۔‏ لہٰذا،‏ بیشتر لوگ مساوات اور غیرجانبداری کی بابت بائبل کے بیان میں دلچسپی رکھتے ہیں۔‏ جب سوریا مایا اور اس کے خاندان نے سیکھا کہ ”‏خدا کسی کا طرفدار نہیں“‏ تو ان کی زندگی میں ایک بڑی تبدیلی واقع ہوئی۔‏—‏اعمال ۱۰:‏۳۴‏۔‏

سوریا مایا ذات‌پات کے امتیاز اور قدیم رسم‌ورواج کی بِنا پر ہونے والی بےانصافی سے بہت پریشان تھی۔‏ ایک خداپرست خاتون کے طور پر سوریا مایا نے برسوں اپنے دیوتاؤں سے مدد کیلئے درخواست کی۔‏ تاہم اُسے اپنی دُعاؤں کا جواب نہیں ملا۔‏ ایک دن جب وہ مدد کیلئے گڑگڑا رہی تھی تو اسکی چھ سالہ نواسی بابیتا نے پاس جا کر اس سے پوچھا:‏ ”‏آپ ان بُتوں کے آگے مدد کیلئے کیوں رو رہی ہیں جو آپ کیلئے کچھ نہیں کر سکتے؟‏“‏

دراصل بعد میں پتہ چلا تھا کہ بابیتا کی ماں یہوواہ کے گواہوں کیساتھ بائبل کا مطالعہ کر رہی تھی۔‏ بابیتا نے خوشی سے اپنی نانی کو مسیحی اجلاس پر جانے کی دعوت دی۔‏ جب سوریا مایا اجلاس پر حاضر ہوئی تو وہ مختلف طبقوں کے لوگوں کو بِلاتعصب ایک دوسرے کی رفاقت سے لطف‌اندوز ہوتے دیکھ کر حیران رہ گئی۔‏ اس نے فوراً بائبل مطالعہ کی درخواست کی۔‏ اسکے مطالعے کے نتیجے میں اُسکے پڑوسیوں نے اُسے برادری سے الگ کر دیا،‏ مگر وہ بےحوصلہ نہیں ہوئی؛‏ نہ ہی اسکی پڑھنےلکھنے کی محدود صلاحیت روحانی ترقی میں کوئی رکاوٹ بن سکی۔‏

آٹھ سال گزر جانے کے بعد اب اس کے شوہر اور تین بچوں سمیت اُس کے خاندان کے چھ افراد یہوواہ کے گواہ ہیں۔‏ سوریا مایا اب ایک کُل‌وقتی خادمہ اور باقاعدہ پائنیر ہے جو خوشی سے اس حقیقی پناہ‌گاہ میں سکونت اختیار کرنے کے لئے دوسروں کی مدد کرتی ہے جو صرف یہوواہ فراہم کر سکتا ہے۔‏