کیا آپ کو یاد ہے؟
کیا آپ کو یاد ہے؟
کیا آپ ”مینارِنگہبانی“ کے حالیہ شمارے پڑھکر لطفاندوز ہوئے ہیں؟ پس، آئیے دیکھیں کہ آپ مندرجہذیل سوالوں کے جواب دے سکتے ہیں:
• کسی کیساتھ اپنے اختلافات نپٹانے کیلئے بنیادی بات کیا ہے؟
ہمیں پہلے اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم سب غلط خیالاتورُجحانات کے زیرِاثر ہیں۔ علاوہازیں، ہمیں اس بات پر بھی سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے کہ دوسرے شخص کی بجائے کہیں ہم خود ہی تو مسئلے کی جڑ نہیں ہیں۔—۱۵/۸، صفحہ ۲۳۔
• اعمال ۳:۲۱ میں متذکرہ ’بحالی کا وقت‘ کب ہوگا؟
بحالی دو مراحل پر مشتمل ہے۔ اوّل، روحانی فردوس کی بحالی ۱۹۱۹ سے شروع ہو چکی ہے۔ اِسکے علاوہ، ہماری زمین کے فردوس بن جانے کے بعد بحالی کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگا۔—۱/۹، صفحات ۱۷، ۱۸۔
• امثال ۶:۶-۸ کے مطابق، اگرچہ چیونٹی کا کوئی حاکم نہیں ہوتا توبھی یہ ہمارے لئے کیسے ایک اچھا نمونہ فراہم کرتی ہے؟
چیونٹیوں کی آبادی میں ایک ملکہ تو ضرور ہوتی ہے مگر وہ صرف انڈے دینے اور اِس آبادی کی ماں ہونے کی وجہ سے ملکہ کہلاتی ہے۔ چیونٹیوں کی طرح، خواہ ہمارا کوئی نگران نہ بھی ہو توبھی ہمیں محنتی اور اپنے کام میں بہتری لانے کیلئے کوشاں رہنا چاہئے۔—۱۵/۹، صفحہ ۲۶۔
• کیا ۲-سلاطین ۲۲:۲۰ میں درج خلدہ نبِیّہ کی یہ پیشینگوئی سچ ثابت ہوئی تھی کہ یوسیاہ ”سلامتی“ سے مریگا حالانکہ اُسے جنگ میں کاری زخم لگے تھے؟
جیہاں، اُسکے سلامتی کیساتھ مرنے سے مُراد یہ ہے کہ وہ ۶۰۹-۶۰۷ ق.س.ع. میں بابلیوں کے ہاتھوں یروشلیم کے محاصرے اور تباہی سے پہلے ہی مر گیا تھا۔—۱۵/۹، صفحہ ۳۰۔
• سلیمان کا ایک بیوی کو ”پیاری ہرنی اور دلفریب غزال“ سے تشبِیہ دینا کیوں معقول تھا؟ (امثال ۵:۱۸، ۱۹)
ہرنی یا غزال فطرتی طور پر، پُرسکون اور نازک ہوتی ہے۔ لیکن اس کے باوجود وہ ناقابلِرسائی اور چٹانی علاقوں اور خوراک کی کمی والی جگہوں میں زندہ رہ کر بچے پیدا کر سکتی ہے۔—۱/۱۰، صفحات ۳۰، ۳۱۔
• ہنری گرئیو اور جارج سٹورز کون تھے؟
یہ دونوں ۱۸ ویں صدی کے مستعد بائبل طالبعلم تھے۔ گرئیو اس بات کا حامی تھا کہ تثلیث، غیرفانی جان اور دوزخ غیرصحیفائی عقائد ہیں۔ سٹورز نے یہ سمجھ لیا تھا کہ بعض لوگ زمین پر غیرمختتم زندگی حاصل کرینگے۔ یہ دونوں چارلس ٹیز رسل کے پیشرو تھے جس نے ۱۸۷۹ میں اس رسالے کی اشاعت کا آغاز کِیا تھا۔—۱۵/۱۰، صفحات ۲۶-۳۰۔
• اپنے ہی خون کو استعمال کرنے کے طبّی طریقۂعلاج کی بابت یہوواہ کے گواہوں کا نظریہ کیا ہے؟
بائبل پر مبنی اعتقادات کی وجہ سے وہ اپنا خون جمع کرا کے بعدازاں اسے دوبارہ اپنے جسم میں داخل نہیں کرتے۔ ہر مسیحی کو سرجری، میڈیکل ٹیسٹ یا جدید طریقۂعلاج کیلئے اپنے خون کے استعمال کے سلسلے میں ذاتی فیصلہ کرنا چاہئے۔ خون کے استعمال کی بابت اُسے بائبل کے حکم کے علاوہ یہ یاد رکھنا چاہئے کہ وہ مکمل طور پر یہوواہ کیلئے مخصوص ہے۔—۱۵/۱۰، صفحات ۳۰، ۳۱۔
• اس سال کے اوائل میں کئے جانے والے سروے نے پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہوں کی کس خاص ضرورت کو اُجاگر کِیا؟
ترقیپذیر غریب اقوام میں ۰۰۰،۱۱ سے زائد کنگڈم ہال درکار ہیں۔ بہتیرے ممالک سے مسیحیوں کے عطیات کو ضرورت کے مطابق کنگڈم ہال تعمیر کرنے کیلئے استعمال کِیا جا رہا ہے۔—۱/۱۱، صفحہ ۳۰۔
• بائبل میں پرستش کیلئے اصلی زبان کے بعض کونسے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں؟
ایک لیتورگیا ہے جس کا ترجمہ ”عوامی خدمت“ کِیا گیا ہے۔ دوسرا لیتریا ہے جس کا ترجمہ ”پاک خدمت“ کِیا گیا ہے۔ (عبرانیوں ۱۰:۱۱؛ لوقا ۲:۳۶، ۳۷)—۱۵/۱۱، صفحات ۱۱، ۱۲۔
• ہم آدم اور حوا کی بابت بائبل سرگزشت سے کونسا اہم سبق سیکھ سکتے ہیں؟
یہوواہ خدا سے خودمختاری کا دعویٰ سراسر حماقت ہے۔—۱۵/۱۱، صفحات ۲۴-۲۷۔
• اس بات کا صحیفائی ثبوت کیا ہے کہ خدا اپنے خادموں کو طاقت بخشتا ہے؟
داؤد، حبقوق اور پولس رسول سب نے شہادت دی کہ یہوواہ خدا نے اُنہیں قوتوتوانائی بخشی تھی۔ (زبور ۶۰:۱۲؛ حبقوق ۳:۱۹؛ فلپیوں ۴:۱۳) لہٰذا، ہم بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ خدا ہمیں قوت بخشنے کی خواہش اور قابلیت رکھتا ہے۔—۱/۱۲، صفحات ۱۰، ۱۱۔