آزمائشوں کے باوجود پورے دلوجان سے خدمت کرنا
میری کہانی میری زبانی
آزمائشوں کے باوجود پورے دلوجان سے خدمت کرنا
از روڈالفو لوزانو
مَیں میکسیکو کے شہر گومیز پلاسیو، ڈیورنگو سٹیٹ میں ستمبر ۱۷، ۱۹۱۷ میں پیدا ہوا۔ اُس وقت میکسیکن انقلاب پورے عروج پر تھا۔ انقلاب کے ۱۹۲۰ میں ختم ہو جانے کے باوجود ہمارے علاقے میں کئی سال بعد تک افراتفری جاری رہی جس نے زندگی کو اجیرن بنا دیا تھا۔
ایک بار جب ماں کو پتا چلا کہ فوجی اور باغی طاقتوں میں لڑائی ہونے والی ہے تو انہوں نے مجھے اور میرے تین بھائیوں اور دو بہنوں کو کئی دنوں تک گھر سے باہر جانے کی اجازت نہ دی۔ ہمارے پاس خوراک کی کمی تھی اور مجھے وہ وقت بھی یاد ہے جب مَیں اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ بستر کے نیچے چھپا تھا۔ اس کے بعد ماں نے ہم سب بہنبھائیوں کے ساتھ ریاستہائےمتحدہ جانے کا فیصلہ کر لیا جہاں میرے والد کو بعدازاں ہمارے پاس آنا تھا۔
ہم ریاستہائےمتحدہ کی طویل کسادبازاری کے کچھ عرصہ پہلے ۱۹۲۶ میں کیلیفورنیا پہنچے۔ ہم کام کی تلاش میں سان جوکن ویلی، سنٹا کلارا، سالیناس اور کنگ سٹی جیسے علاقوں میں پھرتے رہے۔ ہم نے کھیتوں میں کام کرنا اور ہر قسم کے پھلوں اور سبزیوں کی کٹائی کرنا سیکھ لیا۔ اگرچہ میری جوانی کے کئی سال کٹھن کام کرنے میں صرف ہوئے توبھی یہ میری زندگی کا سب سے خوشگوار وقت رہا۔
بائبل سچائی سے روشناس ہونا
مارچ ۱۹۲۸ میں ایک بائبل طالبعلم نے ہم سے ملاقات کی، اُس وقت یہوواہ کے گواہ بائبل طالبعلم کہلاتے تھے۔ وہ ایک عمررسیدہ ہسپانوی زبان بولنے والا شخص اسٹیبان رویرا تھا۔ اس نے جو کتابچہ میرے پاس چھوڑا اُس
کے عنوان ”ویئر آر دی ڈیڈ؟“ [مردے کہاں ہیں؟] اور اُسکے اندر موجود معلومات نے مجھے بہت متاثر کِیا۔ مَیں نے کمعمری ہی میں بائبل مطالعہ کرنا اور بائبل طالبعلموں کیساتھ رفاقت رکھنا شروع کر دی۔ کچھ وقت کے بعد میری والدہ اور بہن ارورا بھی یہوواہ کی سرگرم پرستار بن گئیں۔سان جوس میں ۱۹۳۰ کے وسط میں انگریزی زبان بولنے والی کلیسیا کے لئے ایک کنگڈم ہال تعمیر کِیا گیا۔ اس علاقہ کے کھیتوں میں کام کرنے والے بیشتر لوگ ہسپانوی تھے اسلئے ہم نے وہاں منادی کرنا اور واچٹاور کا مطالعہ کرانا شروع کر دیا۔ ہم تقریباً ۸۰ کلومیٹر دُور سان فرانسسکو کے رہنے والے ہسپانوی گواہوں کی مدد سے ایسا کرنے کے قابل ہوئے۔ بہت جلد، سان جوس کے کنگڈم ہال میں ہسپانوی زبان کے اجلاسوں پر تقریباً ۶۰ افراد حاضر ہونے لگے۔
بالآخر، مَیں نے فروری ۲۸، ۱۹۴۰ میں یہوواہ کے لئے اپنی مخصوصیت کے اظہار میں سان جوس میں منعقد ہونے والی ایک اسمبلی پر پانی کا بپتسمہ لیا۔ اگلے ہی سال مجھے بطور پائنیر، یہوواہ کے گواہوں کا کُلوقتی خادم مقرر کِیا گیا۔ پھر اپریل ۱۹۴۳ میں مجھے تقریباً ۱۳۰ کلومیٹر دُور، اسٹاکٹن کے شہر میں جا کر ہسپانوی زبان کی کلیسیا قائم کرنے کی دعوت دی گئی۔ اُس وقت مَیں سان جوس میں انگریزی کلیسیا کے صدارتی نگہبان کے طور پر خدمت انجام دے رہا تھا اور وہاں کے ہسپانوی زبان بولنے والے گواہوں کی دیکھبھال بھی کر رہا تھا۔ دوسروں کو یہ ذمہداریاں سونپنے کے بعد، مَیں اسٹاکٹن چلا گیا۔
راستی کی آزمائش
مجھے ۱۹۴۰ سے لیکر لازمی فوجی خدمت کیلئے منتخب کرنے والوں کے سامنے بارہا پیش ہونا پڑا لیکن ہر بار میرے ضمیر کی وجہ سے میرے اعتراض کا احترام کِیا گیا۔ تاہم، دسمبر ۱۹۴۱ میں دوسری عالمی جنگ میں ریاستہائےمتحدہ کی شمولیت کے فوراً بعد سے لازمی فوجی خدمت کیلئے دباؤ میں شدت پیدا ہو گئی۔ بالآخر، ۱۹۴۴ میں مجھے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ سزا سنائے جانے تک مجھے مجرموں کے ساتھ تہخانے میں رکھا گیا۔ یہ جاننے کے بعد کہ مَیں یہوواہ کا ایک گواہ ہوں، بیشتر قیدیوں نے مجھ سے پوچھا کہ ان سے سرزد ہونے والے جرائم خدا کیساتھ انکی نیکنامی پر کیسے اثرانداز ہو سکتے تھے۔
سان جوس کے گواہوں نے میری ضمانت دی تاکہ مجھے مقدمے کی کارروائی تک قید میں نہ رکھا جائے۔ لاس اینجلز میں شہری حقوق کے مقدموں میں مدعاعلیہ کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے بِلامعاوضہ میرا مقدمہ لڑنے کی حامی بھر لی۔ جج نے مجھے کُلوقتی خدمت چھوڑنے، دُنیاوی پیشہ اختیار کرنے اور ہر ماہ وفاقی حکومت کو رپورٹ دینے کی شرائط پر رہا کرنے کا فیصلہ کِیا۔ مجھے یہ فیصلہ منظور نہیں تھا لہٰذا مجھے واشنگٹن سٹیٹ کے میکنیل
جزیرے کے قیدخانے میں دو سال کی قید کی سزا سنائی گئی۔ وہاں مَیں نے بائبل کا گہرا مطالعہ کرنے میں اپنا وقت صرف کِیا۔ مَیں نے ٹائپ کرنا بھی سیکھا۔ اچھے چالچلن کی وجہ سے مجھے دو سال سے پہلے ہی رہا کر دیا گیا۔ مَیں نے فوراً پائنیر خدمت شروع کرنے کا بندوبست بنایا۔وسیع کارگزاری
مجھے ۱۹۴۷ کے موسمِسرما میں ایک پائنیر ساتھی کے ساتھ کولوراڈو شہر، ٹیکساس میں ہسپانوی زبان بولنے والے لوگوں میں کام کرنے کی تفویض سونپی گئی۔ لیکن وہاں شدید سردی کے باعث ہمیں سان انٹونیو کے گرم ملک میں جانا پڑا۔ تاہم، وہاں تیز بارش نے گھرباگھر منادی کے کام کو مشکل بنا دیا۔ بہت جلد ہمارے پاس پیسے بھی ختم ہو گئے تھے۔ کئی ہفتوں تک ہم نے کچی بند گوبھی کے سینڈوچ اور الفلفا کی چائے پر گزارا کِیا۔ میرا پائنیر ساتھی گھر واپس چلا گیا مگر مَیں نے ہمت نہ ہاری۔ جب انگریزی زبان بولنے والے گواہوں کو میری جسمانی ضروریات کا پتا چلا تو وہ میری مدد کو پہنچ گئے۔
مَیں اگلے موسمِبہار میں کولوراڈو شہر میں اپنی تفویض پر چلا گیا اور آخرکار ہسپانوی زبان کی ایک چھوٹی کلیسیا قائم ہو گئی۔ پھر مَیں سویٹواٹر ٹیکساس منتقل ہو گیا جہاں مَیں نے ہسپانوی زبان کی ایک اَور کلیسیا قائم کرنے میں مدد دی۔ سویٹواٹر میں مجھے ایک خط ملا جس میں مشنری تربیت کیلئے فروری ۲۲، ۱۹۵۰ سے شروع ہونے والی واچٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ کی ۱۵ ویں کلاس میں شرکت کرنے کی دعوت دی گئی تھی۔ اس موسمِگرما میں نیو یارک شہر کے یانکی سٹیڈیم میں انٹرنیشنل کنونشن پر اپنی گریجویشن کے بعد مَیں تین ماہ تک بروکلن میں یہوواہ کے گواہوں کے عالمی ہیڈکوارٹرز میں رہا۔ پھر مجھے میکسیکو برانچ آفس میں تفویض قبول کرنے کیلئے تربیت دی گئی۔
میکسیکو میں خدمت
مَیں اکتوبر ۲۰، ۱۹۵۰ میں میکسیکو شہر پہنچا۔ تقریباً دو ہفتے بعد، میری تقرری برانچ اوورسیئر کے طور پر ہوئی اور مَیں نے ساڑھے چار سال تک یہ ذمہداری سنبھالی۔ پائنیر خدمت کے سلسلے میں جو تجربہ مَیں نے قیدخانے، گلئیڈ اور بروکلن میں حاصل کِیا وہ میرے لئے مفید ثابت ہوا۔ میکسیکو پہنچنے کے بعد، مَیں نے جلد ہی محسوس کر لیا کہ میرے میکسیکن بہنبھائیوں کو روحانیت میں تعمیروترقی کی ضرورت ہے۔ خدا کے کلام کے اعلیٰ اخلاقی معیار برقرار رکھنے میں انکی مدد کرنے کی خاص ضرورت تھی۔
میکسیکو سمیت لاطینی امریکہ کے بیشتر ممالک میں قانونی طور پر غیرشادیشُدہ ہونے کے باوجود جوڑوں کا ایک دوسرے کیساتھ رہنا عام تھا۔ دُنیائےمسیحیت کے مذاہب، خاص طور پر رومن کیتھولک چرچ نے اس غیرصحیفائی دستور کو قائم رہنے کی اجازت دے رکھی تھی۔ (عبرانیوں ۱۳:۴) لہٰذا، بعض اشخاص قانونی طور پر غیرشادیشُدہ ہونے کے باوجود یہوواہ کے گواہوں کی کلیسیاؤں کے رُکن بن گئے تھے۔ ایسے اشخاص کو اب چھ ماہ کا وقت دینے کا بندوبست کِیا گیا تاکہ وہ اپنی راہیں درست کر سکیں۔ بصورتِدیگر انہیں یہوواہ کے گواہ خیال نہیں کِیا جائے گا۔
بہتیروں کے لئے اپنی روش کو درست کرنا آسان تھا۔ انہیں صرف شادی کر کے اپنے رشتے کو قانونی شکل دینی تھی۔ تاہم، دوسروں کی صورتحال زیادہ پیچیدہ تھی۔ مثال کے طور پر، بعض نے قانونی طور پر طلاق لئے بغیر دو حتیٰکہ تین شادیاں کر رکھی تھیں۔ انجامکار جب یہوواہ کے لوگوں کے ازدواجی رشتے خدا کے کلام کی تعلیمات کی مطابقت میں آ گئے تو کلیسیائیں عمدہ روحانی برکات سے مستفید ہوئیں۔—۱-کرنتھیوں ۶:۹-۱۱۔
اُس وقت میکسیکو میں دُنیاوی تعلیم کا معیار عموماً کم تھا۔ تاہم ۱۹۵۰ میں میرے وہاں جانے سے بھی پہلے، برانچ آفس نے کلیسیاؤں میں پڑھنے اور لکھنے کی کلاسوں کو منظم کرنا شروع کر دیا تھا۔ اب ان کلاسوں کو دوبارہ منظم کر کے حکومت کیساتھ انہیں رجسٹر کرنے کا بندوبست کِیا گیا۔ جب ۱۹۴۶ میں ریکارڈ رکھے جانے لگے تو میکسیکو میں گواہوں کے ذریعے منعقد ہونے والی کلاسوں میں ۰۰۰،۴۳،۱ سے زائد اشخاص نے پڑھنالکھنا سیکھ لیا تھا!
میکسیکو کے مذہب کے سلسلے میں قوانین بڑے سخت تھے۔ تاہم، حالیہ سالوں میں اس سلسلے میں اہم تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ سن ۱۹۹۲ میں مذہبی اُمور کے سلسلے میں ایک نیا قانون نافذ کِیا گیا، لہٰذا ۱۹۹۳ میں، میکسیکو میں یہوواہ کے گواہوں کو ایک مذہبی تنظیم کے طور پر رجسٹر کِیا گیا۔
ایسی تبدیلیاں جنہیں مَیں پہلے ناممکن سمجھتا تھا میرے لئے بڑی خوشی کا باعث بنیں۔ کئی سال تک مَیں نے بارہا حکومتی دفاتر کے چکر لگائے جہاں مجھے تعاون کی کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تاہم، ہمارے برانچ آفس
کے لیگل ڈپارٹمنٹ کے ذریعے یہ معاملات طے پاتے دیکھ کر بڑی خوشی ہوتی ہے کیونکہ اب ہم اپنی منادی کے کام میں نسبتاً بہت کم مداخلت کا سامنا کرتے ہیں۔مشنری ساتھی کیساتھ خدمت کرنا
جب مَیں میکسیکو پہنچا تو وہاں سابقہ گلئیڈ کلاسوں کے بہتیرے گریجویٹ پہلے ہی سے موجود تھے۔ ان میں سے ایک ارمینیا کی رہنے والی گواہ آستر وارٹانین تھی جس نے ۱۹۴۲ میں کیلیفورنیا، والیجو میں پائنیرنگ شروع کی تھی۔ ہم نے جولائی ۳۰، ۱۹۵۵ میں شادی کر لی اور پھر میکسیکو میں اپنی تفویض جاری رکھی۔ آستر میکسیکو شہر میں مشنری خدمت کرتی رہی اور مَیں برانچ میں خدمت کرتا رہا جہاں ہم رہتے تھے۔
آستر ۱۹۴۷ میں اپنی پہلی مشنری تفویض پر مونٹرے نیووہ لےآن، میکسیکو پہنچی۔ مونٹرے میں پہلے ۴۰ گواہوں پر مشتمل صرف ایک کلیسیا تھی مگر جب وہ ۱۹۵۰ میں میکسیکو شہر منتقل ہوئی تو اُس وقت تک وہاں چار کلیسیائیں قائم ہو چکی تھیں۔ میکسیکو شہر کے قریب ہماری برانچ میں اب بھی ان خاندانوں کے دو نوجوان رشتہدار موجود ہیں جن کے ساتھ آستر نے مونٹرے میں خدمت کرتے وقت بائبل کا مطالعہ کِیا تھا۔
میکسیکو کے مشنری ۱۹۵۰ میں شہر کے بہتیرے علاقوں میں منادی کرتے تھے۔ وہ اپنی تفویض پوری کرنے کیلئے پیدل چلتے تھے یا لوگوں سے کھچاکھچ بھری پُرانی بسوں میں سفر کرتے تھے۔ جب مَیں ۱۹۵۰ کے آخر میں وہاں پہنچا تو وہاں سات کلیسیائیں قائم ہو چکی تھیں۔ اب میکسیکو شہر میں انکی تعداد تقریباً ۶۰۰،۱ ہو گئی ہے جہاں ۰۰۰،۹۰ سے زائد بادشاہتی مبشر ہیں! پچھلے سال ۰۰۰،۵۰،۲ سے زیادہ افراد مسیح کی موت کی یادگاری پر حاضر ہوئے تھے۔ ان سالوں کے دوران، آستر کو اور مجھے ان میں سے بہتیری کلیسیاؤں میں کام کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔
جب آستر اور مَیں کوئی بائبل مطالعہ شروع کرتے ہیں تو ہماری
کوشش ہوتی ہے کہ ہم خاندان کے سربراہ کے ساتھ بھی مطالعہ شروع کریں تاکہ پورا خاندان اس میں شامل ہو سکے۔ لہٰذا ہم نے بہتیرے بڑے خاندانوں کو یہوواہ کی خدمت شروع کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ مَیں یہ بات یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ میکسیکو میں سچی پرستش میں تیزی سے ہونے والی ترقی کی ایک وجہ یہ ہے کہ پورے خاندان اکثر متحد ہو کر سچی پرستش میں حصہ لیتے ہیں۔یہوواہ نے کام کو برکت بخشی ہے
میکسیکو میں ۱۹۵۰ سے لیکر انتظامات میں تبدیلیوں اور تعداد میں اضافے کے سلسلے میں کام میں ترقی قابلِغور رہی ہے۔ ایسے مہماننواز اور شادمان لوگوں کیساتھ کام کر کے اس ترقی میں معمولی سا حصہ لینے سے ہم نے حقیقی خوشی حاصل کی ہے۔
کارل کلین جو یہوواہ کے گواہوں کی گورننگ باڈی کے ایک ممبر کے طور پر خدمت کر رہا ہے اپنی اہلیہ مارگریٹ کے ساتھ کچھ سال پہلے اپنی چھٹیوں کے دوران ہم سے ملنے آیا۔ بھائی کلین میکسیکو کے علاقے میں ہمارے کام کی رفتار دیکھنا چاہتے تھے لہٰذا وہ اور مارگریٹ میکسیکو شہر کے قریب سان جوآن ٹیزوٹلا کلیسیا آئے جہاں ہم اس وقت خدمت کرتے تھے۔ ہمارا چھوٹا سا ہال تقریباً ۱۵ فٹ چوڑا اور ۱۸ فٹ لمبا تھا۔ جب ہم وہاں پہنچے تو تقریباً ۷۰ اشخاص پہلے ہی وہاں حاضر تھے اور کھڑے ہونے کی جگہ بھی نہیں تھی۔ عمررسیدہ کرسیوں پر، نوجوان بینچ پر اور چھوٹے بچے اینٹوں یا فرش پر بیٹھے تھے۔
بھائی کلین اس بات سے بہت متاثر ہوا کیونکہ بچوں نے اپنی بائبل تیار رکھی تھی اور وہ مقرر کیساتھ بائبل اقتباسات دیکھ رہے تھے۔ عوامی تقریر کے بعد، بھائی کلین نے متی ۱۳:۱۹-۲۳ پر باتچیت کی اور کہا کہ میکسیکو میں یسوع کی بیانکردہ ”اچھی زمین“ بڑی مقدار میں دستیاب ہے۔ اس دن پر حاضر ہونے والے بچوں میں سے سات اب میکسیکو شہر کے قریب ہماری برانچ سہولیات کے ایک بڑے توسیعی پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔ ایک اَور نوجوان اب بیتایل میں خدمت کر رہا ہے اور کئی دوسرے پائنیر خدمت کر رہے ہیں!
جب مَیں میکسیکو کے شہر میں آیا تھا تو ہماری برانچ میں صرف ۱۱ ممبران تھے۔ اب ہمارے ساتھ ۳۵۰،۱ ممبر سائٹ پر کام کر رہے ہیں جن میں سے تقریباً ۲۵۰ نئی برانچ عمارتوں کی تعمیر میں مصروف ہیں۔ جب سن ۲۰۰۲ تک تمام کام مکمل ہو جائیگا تو ہم ممکنہ طور پر مزید ۲۰۰،۱ لوگوں کو اپنی وسیع سہولیات پر رہائش فراہم کر سکیں گے۔ حیرانکُن بات یہ ہے کہ ہمارے پاس ۱۹۵۰ میں پورے ملک میں ۰۰۰،۷ سے بھی کم بادشاہتی مبشر تھے اور اب ہماری تعداد ۰۰۰،۰۰،۵ سے بھی زائد ہے! میکسیکو میں ہمارے فروتن بھائیوں کی کوششوں پر یہوواہ کی برکت دیکھ کر میرا دل خوشی سے معمور ہو جاتا ہے جو اُسکی تمجید کیلئے سخت محنت کرتے ہیں۔
ایک بڑے چیلنج کا مقابلہ کرنا
آجکل میرے لئے سب سے بڑا چیلنج میری بیماری ہے۔ عام طور پر میری صحت اچھی رہتی تھی۔ تاہم، نومبر ۱۹۸۸ میں فالج کے حملے نے میری جسمانی لیاقتوں کو بڑی حد تک متاثر کِیا۔ یہوواہ کا شکر ہے کہ ورزش اور دوسرے علاجمعالجوں کے ذریعے مَیں کسی حد تک صحتیاب ہوا ہوں لیکن میرے جسم کے کچھ حصے اب بھی مفلوج ہیں۔ مَیں شدید سردرد اور دوسری علامات جو ابھی تک موجود ہیں ان کیلئے علاج اور طبّی مدد حاصل کر رہا ہوں۔
اگرچہ مَیں اب اپنی توقع کے مطابق کام نہیں کر سکتا توبھی مَیں اس بات سے مطمئن ہوں کہ مَیں نے یہوواہ کے مقاصد کی بابت سیکھنے اور اسکے مخصوص خادم بننے میں بہتیروں کی مدد کی ہے۔ مجھے برانچ میں آنے والے زیادہ سے زیادہ مسیحی بہنبھائیوں سے باتچیت کر کے خوشی ملتی ہے اور باہمی حوصلہافزائی کا احساس بھی ہوتا ہے۔
اس احساس نے مجھے بڑی تقویت بخشی ہے کہ یہوواہ ہماری خدمت کی قدر کرتا ہے اور ہماری محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ (۱-کرنتھیوں ۱۵:۵۸) اپنی کمزوریوں اور بیماری کے باوجود مَیں نے کلسیوں ۳:۲۳، ۲۴ کے الفاظ ہمیشہ یاد رکھیں ہیں: ”جو کام کرو جی سے کرو۔ یہ جان کر کہ خداوند [”یہوواہ،“ اینڈبلیو] کے لئے کرتے ہو نہ کہ آدمیوں کے لئے۔ کیونکہ تم جانتے ہو کہ خداوند [”یہوواہ،“ اینڈبلیو] کی طرف سے اسکے بدلہ میں تم کو میراث ملیگی۔“ اس نصیحت پر عمل کرتے ہوئے مَیں نے مشکلات کے باوجود، دلوجان سے یہوواہ کی خدمت کرنا سیکھا ہے۔
[صفحہ ۲۴ پر تصویر کی عبارت]
سن ۱۹۴۲ میں جب مَیں پائنیر تھا
[صفحہ ۲۴ پر تصویر کی عبارت]
میری بیوی نے میکسیکو میں ۱۹۴۷ میں مشنری تفویض شروع کی
[صفحہ ۲۴ پر تصویر کی عبارت]
آستر کیساتھ حال میں
[صفحہ ۲۶ پر تصویر کی عبارت]
بائیں جانب اُوپر: ۱۹۵۲ میں میکسیکو کے بیتایل خاندان کیساتھ، مَیں سامنے کھڑا ہوں
اُوپر: میکسیکو شہر کے اس سٹیڈیم میں ۱۹۹۹ کی ڈسٹرکٹ کنونشن پر ۰۰۰،۰۹،۱ سے بھی زائد لوگ حاضر ہوئے
بائیں جانب نیچے: ہماری نئی برانچ سہولیات جو اب مکمل ہونے کو ہیں