مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ایک عینک‌ساز بیج بوتا ہے

ایک عینک‌ساز بیج بوتا ہے

ایک عینک‌ساز بیج بوتا ہے

لویف،‏ یوکرائن کے ایک عینک‌ساز کی کوششوں کا تقریباً ۲۰۰۰ کلومیٹر اور کئی ممالک دُور حیفا،‏ اسرائیل میں یہوواہ کے گواہوں کی روسی زبان کی کلیسیا کی تشکیل کیساتھ کیا تعلق ہے؟‏ یہ ایک ایسی کہانی ہے جو واعظ ۱۱:‏۶ میں درج بائبل کے اس بیان کی صداقت کو ظاہر کرتی ہے:‏ ”‏صبح کو اپنا بیج بو اور شام کو بھی اپنا ہاتھ ڈھیلا نہ ہونے دے کیونکہ تُو نہیں جانتا کہ اُن میں سے کون سا بارور ہوگا۔‏“‏

ہماری کہانی کا آغاز ۱۹۹۰ میں ہوتا ہے جب یہودی پس‌منظر سے تعلق رکھنے والی ایل نامی ایک نوجوان خاتون لویف میں رہتی تھی۔‏ ایل اور اس کا خاندان اسرائیل منتقل ہونے کی تیاری کر رہا تھا۔‏ اپنی روانگی سے قبل،‏ ایل کو ایک عینک‌ساز سے ملنا تھا جو یہوواہ کا ایک گواہ تھا۔‏ اُس وقت یوکرائن میں یہوواہ کے گواہوں کے کام پر پابندی تھی۔‏ تاہم،‏ عینک‌ساز نے ایل کو بائبل پر مبنی اپنے اعتقادات کی بابت معلومات فراہم کیں۔‏ اس نے اُسے خدا کا ذاتی نام بتا کر حیرت‌زدہ کر دیا۔‏ اس بات نے ایل میں تجسّس پیدا کِیا اور بائبل پر مبنی عمدہ گفتگو شروع ہو گئی۔‏

ایل گفتگو سے اسقدر محظوظ ہوئی کہ اس نے اگلے ہفتے ایک مرتبہ پھر اور اس کے بعد بھی گفتگو جاری رکھنے کی درخواست کی۔‏ اس کی دلچسپی بڑھ رہی تھی لیکن ایک مسئلہ تھا۔‏ خاندان کے اسرائیل کیلئے روانہ ہونے کا وقت تیزی سے قریب آ رہا تھا۔‏ ایل کو ابھی کافی کچھ سیکھنا تھا!‏ باقیماندہ وقت سے بھرپور فائدہ اُٹھانے کے لئے اُس نے اپنی روانگی تک ہر روز بائبل مطالعہ کرنے کی درخواست کی۔‏ اگرچہ ایل نے اسرائیل پہنچ کر فوراً اپنا مطالعہ دوبارہ شروع نہیں کِیا تھا توبھی سچائی کا بیج اس کے دل میں جڑ پکڑ چکا تھا۔‏ سال کے آخر تک،‏ وہ ایک مرتبہ پھر بڑی سنجیدگی سے بائبل کا مطالعہ کرنے لگی۔‏

جب خلیج‌فارس میں جنگ چھڑی تو عراق نے اسرائیل پر مزائیلوں سے حملہ کِیا۔‏ یہ بات ہر شخص کی زبان پر تھی۔‏ ایک روز سُپر مارکیٹ میں،‏ ایل نے روسی زبان بولنے والے ایک خاندان کو باتیں کرتے ہوئے سنا۔‏ اگرچہ ایل خود ابھی تک بائبل کا مطالعہ کر رہی تھی توبھی وہ اس خاندان کے پاس گئی اور ان کیساتھ پُرامن دُنیا کی بابت بائبل کے وعدے پر گفتگو کی۔‏ نتیجتاً،‏ دادی گلینہ،‏ ماں نتاشا،‏ بیٹا ساشا (‏ارئیل)‏ اور بیٹی ایلانہ سب کے سب ایل کے بائبل مطالعہ میں شریک ہو گئے۔‏

بہت سی مشکلات کے باوجود پورے خاندان میں سے ساشا نے سب سے پہلے بپتسمہ لیا۔‏ ایک لائق طالبعلم ہونے کے باوجود اُسے سکول سے صرف اسلئے نکال دیا گیا کہ اُس نے اپنے مسیحی ضمیر کی آواز پر عمل کرتے ہوئے سکول کے نصاب کے مطابق ضروری پری‌ملٹری ٹریننگ حاصل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔‏ (‏یسعیاہ ۲:‏۲-‏۴‏)‏ ساشا کا مقدمہ یروشلیم میں اسرائیلی ہائی کورٹ تک پہنچا جس نے ساشا کی تعریف کرتے ہوئے اُسے سکول میں واپس لینے کا حکم دیا تاکہ وہ اپنی تعلیم مکمل کر سکے۔‏ اس مقدمے کو مُلک‌گیر شہرت حاصل ہوئی۔‏ نتیجتاً،‏ بہتیرے اسرائیلی یہوواہ کے گواہوں کے اعتقادات سے واقف ہو گئے۔‏ *

ہائی سکول سے گریجویشن کرنے کے بعد،‏ ساشا نے یہوواہ کے گواہوں کی کُل‌وقتی خدمتگزاری اختیار کر لی۔‏ آجکل وہ ایک سپیشل پائنیر اور کلیسیا کے بزرگ کے طور پر خدمت انجام دے رہا ہے۔‏ اس کی بہن،‏ ایلانہ بھی اُس کیساتھ کُل‌وقتی خدمت میں شامل ہو گئی ہے۔‏ انکی ماں اور دادی بھی بپتسمہ‌یافتہ گواہ ہیں۔‏ عینک‌ساز کا بویا ہوا بیج مزید پھل لایا!‏

اس اثنا میں،‏ ایل نے بھی روحانی ترقی جاری رکھی اور جلد ہی گھرباگھر منادی کرنے لگی۔‏ پہلے ہی گھر پر ایل کی ملاقات فیانہ سے ہوئی جو حال ہی میں یوکرائن سے آئی تھی۔‏ فیانہ افسردگی کا شکار تھی۔‏ ایل کو بعد میں پتہ چلا کہ فیانہ کے دروازے پر اُسکے دستک دینے سے تھوڑا پہلے ہی یہ افسردہ خاتون خدا سے یہ دُعا کر رہی تھی:‏ ”‏مَیں نہیں جانتی کہ تُو کون ہے لیکن اگر تُو میری سنتا ہے تو میری مدد کر۔‏“‏ ایل کی اُس کیساتھ نہایت پُرجوش بات‌چیت ہوئی۔‏ فیانہ نے بہت سے سوال پوچھے اور بڑے دھیان سے جواب سنے۔‏ تھوڑی دیر بعد،‏ وہ قائل ہو گئی کہ یہوواہ کے گواہ بائبل سے سچی تعلیم دیتے ہیں۔‏ اس نے کلیسیا کیساتھ اور منادی میں زیادہ وقت صرف کرنے کیلئے اپنے یونیورسٹی کے پروگرام میں ردوبدل کِیا۔‏ مئی ۱۹۹۴ کو فیانہ نے بپتسمہ لے لیا۔‏ اس نے بھی پائنیر خدمت اختیار کی اور اپنی کفالت کرنے کیلئے کمپیوٹر کے شعبے میں جُزوقتی ملازمت کرنے لگی۔‏

نومبر ۱۹۹۴ میں،‏ منادی کے دوران ایل کو اچانک بہت زیادہ نقاہت محسوس ہوئی۔‏ وہ ہسپتال گئی جہاں تشخیص سے معلوم ہوا کہ اُسے انتڑیوں کا السر ہے جس میں سے خون بہہ رہا ہے۔‏ شام تک ایل کا ہیموگلوبن ۲.‏۷ تک گِر گیا۔‏ ایل کی کلیسیا کے ایک بزرگ اور مقامی ہسپتال رابطہ کمیٹی (‏ایچ‌ایل‌سی)‏ کے چیئرمین نے ڈاکٹروں کو ایسے بہتیرے طبّی طریقوں کے متعلق معلومات فراہم کیں جن میں خون استعمال کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔‏ * خون کے بغیر کامیابی سے آپریشن ہو گیا اور ایل پوری طرح صحتیاب ہو گئی۔‏—‏اعمال ۱۵:‏۲۸،‏ ۲۹‏۔‏

ایل کا گائناکالوجسٹ کارل،‏ جرمن نژاد یہودی اس سے بہت متاثر ہوا۔‏ پھر اُسے یاد آیا کہ یہودیوں کے قتلِ‌عام سے بچنے والے اُسکے والدین مراکزِاسیران میں قید یہوواہ کے گواہوں کو جانتے تھے۔‏ کارل نے بہت سے سوال پوچھے۔‏ اپنے طبّی پیشے میں ازحد مصروف ہونے کے باوجود کارل نے باقاعدہ بائبل مطالعے کیلئے وقت نکالا۔‏ اگلے ہی سال وہ ہفتہ‌وار مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہونے لگا۔‏

عینک‌ساز کے بوئے ہوئے بیج سے کیسا پھل پیدا ہوا ہے؟‏ ہم پہلے ہی دیکھ چکے ہیں کہ ساشا اور اس کے خاندان کیساتھ کیا ہوا۔‏ ایل بھی ایک سپیشل پائنیر کے طور پر خدمت کر رہی ہے۔‏ اس کی بیٹی اینا حال ہی میں سکول سے فارغ ہوئی ہے اور وہ بھی پائنیر خدمت کا آغاز کرنے والی ہے۔‏ فیانہ بھی ایک سپیشل پائنیر کے طور پر خدمت کر رہی ہے۔‏ ایل کا گائناکالوجسٹ،‏ کارل بھی اس وقت بپتسمہ‌یافتہ گواہ اور خدمتگزار خادم ہے جو اپنے مریضوں اور دیگر لوگوں میں بائبل کی شفابخش سچائی بانٹ رہا ہے۔‏

روسی زبان بولنے والا یہ چھوٹا سا گروہ جو نقل‌مکانی کر کے آیا تھا پہلےپہل حیفا میں عبرانی کلیسیا کا حصہ تھا مگر اب یہ ۱۲۰ بادشاہتی پبلشروں پر مشتمل ایک سرگرم روسی کلیسیا بن گیا ہے۔‏ یہ ترقی کسی حد تک بیج بونے کے موقع سے فائدہ اُٹھانے والے لویف کے عینک‌ساز کی وجہ سے ہوئی ہے!‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 6 اضافی معلومات کیلئے نومبر ۸،‏ ۱۹۹۴ کے اویک!‏ میں صفحہ ۱۲-‏۱۵ کا مطالعہ کریں۔‏

^ پیراگراف 9 ہسپتال رابطہ کمیٹیاں پوری دُنیا میں یہوواہ کے گواہوں کی نمائندگی کرتی ہیں اور مریض اور ہسپتال کے عملے کے مابین رابطے میں مدد کرتی ہیں۔‏ یہ جدید طبّی تحقیق پر مبنی متبادل طبّی علاج‌معالجے کی بابت بھی معلومات فراہم کرتی ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۲۹ پر نقشہ]‏

‏(‏تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)‏

یوکرائن

اسرائیل

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

‏.Mountain High Maps® Copyright © 1997 Digital Wisdom, Inc

‏[‏صفحہ ۳۰ پر تصویریں]‏

ایل اور اس کی بیٹی،‏ اینا

‏[‏صفحہ ۳۱ پر تصویر کی عبارت]‏

حیفا میں روسی زبان بولنے والوں کا ایک شادمان گروپ۔‏ بائیں سے دائیں:‏ ساشا،‏ ایلانہ،‏ نتاشا،‏ گلینہ،‏ فیانہ،‏ ایل،‏ اینا اور کارل