مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

منفی احساسات سے نپٹنا

منفی احساسات سے نپٹنا

منفی احساسات سے نپٹنا

● آسف نے یوں شکوہ کِیا:‏ ”‏یقیناً مَیں نے عبث اپنے دل کو صاف اور اپنے ہاتھوں کو پاک کِیا۔‏ کیونکہ مجھ پر دن‌بھر آفت رہتی ہے اور مَیں ہر صبح تنبیہ پاتا ہوں۔‏“‏—‏زبور ۷۳:‏۱۳،‏ ۱۴‏۔‏

● بارُوک نے یوں اظہارِافسوس کِیا:‏ ”‏مجھ پر افسوس کہ [‏یہوواہ]‏ نے میرے دُکھ‌درد پر غم بھی بڑھا دیا!‏ مَیں کراہتے کراہتے تھک گیا اور مجھے آرام نہ ملا۔‏“‏—‏یرمیاہ ۴۵:‏۳‏۔‏

● نعومی نے یوں نوحہ کِیا:‏ ”‏قادرِمطلق میرے ساتھ نہایت تلخی سے پیش آیا ہے۔‏ مَیں بھری‌پُوری گئی اور [‏یہوواہ]‏ مجھ کو خالی پھیر لایا۔‏ پس تم کیوں مجھے نعوؔمی کہتی ہو حالانکہ [‏یہوواہ]‏ میرے خلاف مُدعی ہوا اور قادرِمطلق نے مجھے دُکھ دیا؟‏“‏—‏روت ۱:‏۲۰،‏ ۲۱‏۔‏

بائبل میں یہوواہ کے ایسے کئی وفادار پرستاروں کی مثالیں ملتی ہیں جو بعض‌اوقات حوصلہ‌شکنی کا شکار ہو گئے تھے۔‏ درحقیقت ناکامل انسانوں کے طور پر،‏ ہم سب کو وقتاًفوقتاً ایسا محسوس ہوتا ہے۔‏ بعض لوگ دوسروں کی نسبت شاید المناک تجربات سے گزرنے کے باعث،‏ حوصلہ‌شکنی—‏کسی حد تک خودرحمی—‏کی طرف زیادہ مائل ہوتے ہیں۔‏

اگر ایسے جذبات پر قابو نہ پایا جائے تو یہ دوسرے لوگوں اور یہوواہ خدا کے ساتھ آپ کے رشتے کو تباہ کر سکتے ہیں۔‏ خودرحمی کا شکار ایک مسیحی بہن تسلیم کرتی ہے:‏ ”‏مَیں نے سماجی تقریبات میں شرکت کے کئی دعوت‌نامے محض اس لئے ٹھکرا دئے کیونکہ مَیں خود کو کلیسیا کے دوسرے افراد کی رفاقت کے لائق نہیں سمجھتی تھی۔‏“‏ ایک شخص کی زندگی پر ایسے احساسات کا اثر کسقدر تباہ‌کُن ہو سکتا ہے!‏ آپ ان کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں؟‏

یہوواہ کی قربت حاصل کریں

زبور ۷۳ میں آسف نے اپنی اُلجھن کو واضح طور پر تحریر کِیا۔‏ جب اُس نے اپنی صورتحال کا موازنہ شریر لوگوں کی خوشحال زندگی سے کِیا تو وہ حسد کرنے لگا۔‏ اُس نے دیکھا کہ بیدین لوگ مغرور اور متشدّد ہونے کے باوجود سزا سے بچ رہے تھے۔‏ لہٰذا،‏ آسف نے راست زندگی بسر کرنے کی قدروقیمت کی بابت شک کا اظہار کِیا۔‏—‏زبور ۷۳:‏۳-‏۹،‏ ۱۳،‏ ۱۴‏۔‏

کیا آسف کی طرح آپکو بھی بُرے کاموں پر گھمنڈ کرنے والے شریر لوگوں کی مبیّنہ کامیابی پر رشک آتا ہے؟‏ آسف نے اپنے منفی احساسات پر کیسے قابو پایا تھا؟‏ وہ مزید بیان کرتا ہے:‏ ”‏جب مَیں سوچنے لگا کہ اِسے کیسے سمجھوں تو یہ میری نظر میں دُشوار تھا۔‏ جبتک کہ مَیں نے خدا کے مقدِس میں جا کر اُن کے انجام کو نہ سوچا۔‏“‏ (‏زبور ۷۳:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ آسف نے دُعا میں یہوواہ کی طرف رُجوع کرنے سے مثبت کارروائی کی۔‏ پولس رسول کے الفاظ کی مطابقت میں آسف نے اپنے اندر کے ”‏روحانی شخص“‏ کو جگاتے ہوئے ”‏نفسانی آدمی“‏ کو کچل دیا۔‏ نئے روحانی نقطۂ‌نظر سے وہ سمجھ گیا کہ یہوواہ بُرائی سے نفرت کرتا ہے اور مقررہ وقت پر بدکاروں کو سزا ضرور ملیگی۔‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۲:‏۱۴،‏ ۱۵‏۔‏

زندگی کی حقیقت پر توجہ مرکوز رکھنے کیلئے بائبل کی مدد قبول کرنا کسقدر اہم ہے!‏ یہوواہ ہمیں یاددہانی کراتا ہے کہ وہ بُرے لوگوں کے کاموں سے بےخبر نہیں ہے۔‏ بائبل بتاتی ہے:‏ ”‏فریب نہ کھاؤ۔‏ خدا ٹھٹھوں میں نہیں اُڑایا جاتا کیونکہ آدمی جوکچھ بوتا ہے وہی کاٹیگا۔‏ .‏ .‏ .‏ ہم نیک کام کرنے میں ہمت نہ ہاریں۔‏“‏ (‏گلتیوں ۶:‏۷-‏۹‏)‏ یہوواہ شریروں کو ”‏پھسلنی جگہوں“‏ پر رکھتا ہے اور اُنہیں ”‏ہلاکت کی طرف دھکیل دیتا ہے۔‏“‏ (‏زبور ۷۳:‏۱۸‏)‏ بالآخر الہٰی انصاف ہی کی فتح ہوگی۔‏

یہوواہ کے دسترخوان سے روحانی خوراک حاصل کرنے کا مستقل بندوبست اور خدا کے لوگوں کی صحتمندانہ رفاقت اپنے ایمان کو مضبوط بنانے اور حوصلہ‌شکنی کے علاوہ دیگر منفی احساسات سے نپٹنے میں آپ کی مدد کرے گی۔‏ (‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۵‏)‏ آسف کی طرح،‏ آپ بھی یہوواہ کے قریب رہنے سے اُس کی پُرشفقت حمایت کا تجربہ کر سکتے ہیں۔‏ آسف مزید بیان کرتا ہے:‏ ”‏مَیں برابر تیرے ساتھ ہوں۔‏ تُو نے میرا دہنا ہاتھ پکڑ رکھا ہے۔‏ تُو اپنی مصلحت سے میری رہنمائی کرے گا اور آخرکار مجھے جلال میں قبول فرمائے گا۔‏“‏ (‏زبور ۷۳:‏۲۳،‏ ۲۴‏)‏ بچپن میں بدسلوکی کا نشانہ بننے والی ایک مسیحی بہن نے اِن الفاظ کی حکمت کو سمجھ لیا۔‏ وہ کہتی ہے:‏ ”‏کلیسیا کے ساتھ قریبی رفاقت نے مجھے زندگی کا ایک دوسرا رُخ دکھایا۔‏ مجھے احساس ہو گیا کہ مسیحی بزرگ پولیس والے نہیں بلکہ شفیق چرواہے ہیں۔‏“‏ واقعی،‏ شفیق مسیحی بزرگ نقصاندہ جذبات سے چھٹکارا پانے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔‏—‏یسعیاہ ۳۲:‏۱،‏ ۲؛‏ ۱-‏تھسلنیکیوں ۲:‏۷،‏ ۸‏۔‏

یہوواہ کی مشورت قبول کریں

یرمیاہ نبی کا مُنشی،‏ بارُوک اپنی تفویض کے جذباتی دباؤ کے باعث غمزدہ تھا۔‏ تاہم،‏ یہوواہ نے نرمی سے بارُوک کی توجہ حقیقت پر دلائی۔‏ ”‏کیا تُو اپنے لئے اُمورِعظیم کی تلاش میں ہے؟‏ اُن کی تلاش چھوڑ دے کیونکہ [‏یہوواہ]‏ فرماتا ہے دیکھ مَیں تمام بشر پر بلا نازل کرونگا لیکن جہاں کہیں تُو جائے تیری جان تیرے لئے غنیمت ٹھہراؤنگا۔‏“‏—‏یرمیاہ ۴۵:‏۲-‏۵‏۔‏

یہوواہ نے واضح الفاظ میں بیان کِیا کہ بارُوک کی پریشانی کی وجہ اُس کے اپنے خودغرضانہ نشانے تھے۔‏ بارُوک اُمورِعظیم کی تلاش اور خداداد تفویض دونوں میں خوشی حاصل نہیں کر سکتا تھا۔‏ آپ بھی یہ سمجھ لینگے کہ انتشارِخیال کا باعث بننے والی چیزوں سے گریز کرنا اور خدائی اطمینان سے حاصل ہونے والے ذہنی سکون کو قبول کرنا حوصلہ‌شکنی کا مقابلہ کرنے میں یقیناً ایک مثبت قدم ثابت ہوتا ہے۔‏—‏فلپیوں ۴:‏۶،‏ ۷‏۔‏

بیوہ نعومی نے اپنے شوہر اور دو بیٹوں کی موت کے بعد غم کے باعث موآب میں گوشہ‌نشینی اختیار نہیں کی تھی۔‏ تاہم،‏ اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ وہ کچھ وقت کیلئے اپنی اور اپنی دونوں بہوؤں کی بابت دلگیر ضرور ہوئی تھی۔‏ اُنہیں بھیجتے وقت نعومی نے کہا:‏ ”‏مَیں تمہارے سبب سے زیادہ دلگیر ہوں اِسلئے کہ [‏یہوواہ]‏ کا ہاتھ میرے خلاف بڑھا ہؤا ہے۔‏“‏ اُس نے بیت‌لحم پہنچ کر بھی ایسا ہی کہا:‏ ”‏مجھ کو نعوؔمی [‏خوشگوار]‏ نہیں بلکہ ماؔرہ [‏تلخ،‏ کڑوا]‏ کہو اِسلئے کہ قادرِمطلق میرے ساتھ نہایت تلخی سے پیش آیا ہے۔‏“‏—‏روت ۱:‏۱۳،‏ ۲۰‏۔‏

تاہم،‏ نعومی نے افسردہ‌خاطر ہو کر خود کو یہوواہ اور اُس کے لوگوں سے علیٰحدہ نہیں رکھا تھا۔‏ اُس نے موآب میں سنا تھا کہ ”‏[‏یہوواہ]‏ نے اپنے لوگوں کو روٹی دی اور یوں اُن کی خبر لی۔‏“‏ (‏روت ۱:‏۶‏)‏ وہ سمجھ گئی کہ اُس کی صحیح جگہ یہوواہ کے لوگوں کے درمیان ہی ہے۔‏ نعومی اپنی بہو،‏ روت کے ہمراہ بعدازاں واپس یہوداہ آ گئی جہاں اُس نے بڑی عقلمندی سے روت کی راہنمائی کی کہ اُسے اپنے قرابتی،‏ بوعز کے ساتھ کیسے پیش آنا چاہئے۔‏

اسی طرح آجکل بھی وفادار خادم مسیحی کلیسیا میں مصروف رہنے سے اپنے بیاہتا ساتھیوں کی موت کے غم کا کامیابی سے مقابلہ کرتے ہیں۔‏ نعومی کی طرح،‏ وہ بھی گرمجوشی سے روحانی معاملات میں دلچسپی لیتے ہیں اور روزانہ خدا کے کلام کی پڑھائی کرتے ہیں۔‏

خدائی حکمت کا اطلاق کرنے کے فوائد

یہ بائبل سرگزشتیں منفی احساسات کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں بصیرت فراہم کرتی ہیں۔‏ آسف نے یہوواہ کے مقدِس میں مدد مانگی اور صبر سے یہوواہ کا انتظار کِیا۔‏ بارُوک نے مشورت کے لئے جوابی‌عمل دکھایا اور انتشارِخیال کا باعث بننے والے مادی حاصلات سے گریز کِیا۔‏ نعومی نے یہوواہ کے لوگوں میں سرگرم رہتے ہوئے نوجوان روت کو سچے خدا کی پرستش میں اپنے استحقاقات کے لئے تیار کِیا۔‏—‏ا-‏کرنتھیوں ۴:‏۷؛‏ گلتیوں ۵:‏۲۶؛‏ ۶:‏۴‏۔‏

آپ یہوواہ کی مدد سے اُس کے لوگوں کو انفرادی اور اجتماعی طور پر حاصل ہونے والی الہٰی کامرانیوں پر غور کرنے سے حوصلہ‌شکنی اور دیگر منفی احساسات کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔‏ اس مقصد کے پیشِ‌نظر،‏ آپ یہوواہ کی عظیم محبت کے اظہار میں فدیے کی فراہمی پر غوروخوض کر سکتے ہیں۔‏ مسیحی برادری کی حقیقی محبت کی قدر کریں۔‏ عنقریب خدا کی نئی دُنیا میں زندگی پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں۔‏ دُعا ہے کہ آپ بھی آسف جیسا رُجحان رکھیں جس نے کہا:‏ ”‏میرے لئے یہی بھلا ہے کہ خدا کی نزدیکی حاصل کروں۔‏ مَیں نے [‏یہوواہ]‏ خدا کو اپنی پناہ‌گاہ بنا لیا ہے۔‏ تاکہ تیرے سب کاموں کو بیان کروں۔‏“‏—‏زبور ۷۳:‏۲۸‏۔‏