مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

دو عورتوں پر بیوگی کا اثر

دو عورتوں پر بیوگی کا اثر

دو عورتوں پر بیوگی کا اثر

سینڈرا آسٹریلیا میں رہنے والی ایک بیوہ ہے۔‏ کچھ سال پہلے اپنے شوہر کی وفات پر سینڈرا کو گہرا صدمہ پہنچا۔‏ وہ بیان کرتی ہے کہ ”‏اچانک اپنے ساتھی اور قریبی دوست سے محروم ہو جانے کے احساس نے مجھے غم سے نڈھال کر دیا۔‏ مجھے بالکل یاد نہیں کہ مَیں گھر واپس کیسے پہنچی اور دن‌بھر مَیں نے کیا کِیا۔‏ اگلے چند ہفتوں کے دوران میرے اندیشوں نے مستقل جسمانی تکلیف کی صورت اختیار کر لی۔‏“‏

سینڈرا سے عمر میں بڑی اُس کی ایک سہیلی ایلین تقریباً چھ سال سے بیوہ ہے۔‏ اُس کے شوہر نے کینسر کی وجہ سے وفات پائی تھی۔‏ تاہم،‏ ایلین نے اُس کی موت سے پہلے چھ ماہ تک اُس کی دل‌وجان سے خدمت کی تھی۔‏ اُس کا غم اسقدر شدید تھا کہ شوہر کی وفات کے بعد وہ عارضی طور پر نابینا ہو گئی۔‏ دو سال بعد،‏ ایک موقع پر تو وہ سرِعام بیہوش ہو گئی۔‏ مکمل معائنے کے باوجود اُس کے ڈاکٹر کو کسی بیماری کی کوئی علامت نہ مِل سکی۔‏ تاہم،‏ اُسے یہ پتہ چلا کہ ایلین نے اپنے غم کو دل میں دبا رکھا ہے،‏ لہٰذا اُس نے اسے گھر جا کر رونے کی کوشش کرنے کا مشورہ دیا۔‏ ایلین تسلیم کرتی ہے کہ ”‏مجھے اپنے غم پر قابو پانے میں کافی وقت لگا“‏ اور جب مَیں تنہا ہوتی تھی تو ”‏بیڈروم میں جا کر ڈیوڈ کے کپڑوں میں اپنا مُنہ چھپا لیا کرتی تھی۔‏“‏

جی‌ہاں،‏ عزیز ساتھی کی موت مختلف اثرات مرتب کر سکتی ہے کیونکہ بیوگی میں محض شوہر کے بغیر زندگی بسر کرنا ہی شامل نہیں ہوتا۔‏ مثال کے طور پر،‏ سینڈرا نے کچھ وقت کے لئے محسوس کِیا کہ اُس کے شوہر کے بغیر اُسکی تو کوئی شناخت ہی نہیں ہے۔‏ حال ہی میں اپنے شوہروں کی موت پر ماتم کرنے والی بہتیری بیواؤں کی طرح،‏ وہ بھی خود کو بہت کمزور اور غیرمحفوظ محسوس کرتی تھی۔‏ سینڈرا یاد کرتی ہے:‏ ”‏پہلے تمام اہم فیصلے میرا شوہر کِیا کرتا تھا لیکن اب اُس کی موت کے بعد سارے فیصلے مجھے تنہا ہی کرنے تھے۔‏ اس سے میری نیند بھی خاصی متاثر ہوئی۔‏ مَیں ہمیشہ تھکی تھکی سی رہنے لگی۔‏ میری سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا تھا کہ مَیں کیا کروں۔‏“‏

سینڈرا اور ایلین کی طرح کی کہانیاں ہر روز دہرائی جاتی ہیں۔‏ بیماریاں،‏ حادثات،‏ جنگیں،‏ نسل‌کُشی اور تشدد کی وجہ سے بیواؤں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔‏ * ان میں سے بہتیری عورتیں حالات کا مقابلہ کرنا نہیں جانتی اور نہ ہی وہ اپنے دُکھ کا اظہار کر پاتی ہیں۔‏ اس سلسلے میں دوست اور رشتہ‌دار بیواؤں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟‏ اگلا مضمون کچھ مفید تجاویز پیش کرتا ہے۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 5 آجکل بہتیرے شوہر اپنی بیویوں کو چھوڑ کر چلے جاتے ہیں اس لئے ایسی صورتحال میں مبتلا عورتیں بھی بیواؤں جیسے حالات کا سامنا کرتی ہیں۔‏ اگرچہ علیٰحدگی اور طلاق سے بھی مسائل پیدا ہوتے ہیں توبھی اگلے مضمون میں زیرِبحث آنے والے کئی اصول ان حالات سے دوچار عورتوں کے لئے بھی مدد کا باعث بن سکتے ہیں۔‏