بائبل مطالعہ—کیا یہ آپ کیلئے مفید ہے؟
بائبل مطالعہ—کیا یہ آپ کیلئے مفید ہے؟
”اِسے کسی پادری کے بغیر نہیں پڑھنا چاہئے۔“ کیتھولک لوگوں کے پاس موجود بعض بائبلوں کے شروع میں یہ آگاہی پائی جاتی ہے۔ لاس اینجلس کے کیتھولک بائبل انسٹیٹیوٹ سے تعلق رکھنے والی کائے مرڈی بیان کرتی ہے کہ ”کیتھولکوں کے طور پر ہمیں کبھی بائبل سے واقف ہونے کا موقع ہی نہیں ملا مگر اب صورتحال بدل رہی ہے۔“ اُسکے بیان کے مطابق، جب کیتھولک اس حقیقت سے آگاہ ہو جاتے ہیں کہ پاک صحائف انکی زندگی پر کس حد تک اثرانداز ہو سکتے ہیں تو وہ ”ذاتی طور پر بائبل کیلئے اشتیاق پیدا کرتے ہیں۔“
اس تبدیلی کی بابت، میگزین یو۔ایس۔ کیتھولک مذہبی تعلیم کے ایک منتظم کا حوالہ دیتا ہے جس نے بیان کِیا کہ بائبل مطالعے کی کلاسز میں شرکت کرنے والے کیتھولک لوگوں نے محسوس کِیا کہ ”کیتھولکوں کے طور پر وہ بائبل میں پائے جانے والے بےپناہ خزانے سے محروم تھے۔ اپنی دانست میں جو خزانہ وہ کھو چکے تھے اب وہ اس کا کچھ حصہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔“
صورتحال خواہ کچھ بھی ہو، ایک بائبل طالبعلم کو کس ”خزانے“ کی تلاش کرنی چاہئے؟ غور فرمائیں: کیا آپ جاننا چاہینگے کہ روزمرّہ زندگی کی پریشانیوں کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیسے کِیا جا سکتا ہے؟ آپ خاندان کے اندر امن کیسے قائم رکھ سکتے ہیں؟ اسقدر غیرمہذب اور باغیانہ رویہ کیوں پایا جاتا ہے؟ آجکل نوجوانوں میں تشدد کی وجہ کیا ہے؟ اِس طرح کے دیگر پیچیدہ سوالات کے قابلِبھروسا جوابات خدا کے کلام، بائبل سے حاصل کئے جا سکتے ہیں اور یہی وہ ”خزانہ“ ہے جو نہ صرف کیتھولک یا پروٹسٹنٹ کیلئے بلکہ بدھسٹ، ہندو، مسلم، شنتو حتیٰکہ دہریوں یا لاادریوں کیلئے بھی مفید ہے۔ زبورنویس کے مطابق ’خدا کا کلام اُسکے قدموں کیلئے چراغ اور اُسکی راہ کیلئے روشنی تھا۔‘ آپ کیلئے بھی یہ ایسے ہی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔—زبور ۱۱۹:۱۰۵۔