مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

اپنی ترقی میں حائل رکاوٹوں پر غالب آئیں!‏

اپنی ترقی میں حائل رکاوٹوں پر غالب آئیں!‏

اپنی ترقی میں حائل رکاوٹوں پر غالب آئیں!‏

تصور کریں کہ آپ کی گاڑی گیئر میں ہے اور انجن بھی چل رہا ہے مگر یہ آگے بڑھنے کا نام ہی نہیں لیتی۔‏ کیا اس میں کوئی تکنیکی خرابی ہے؟‏ جی‌نہیں،‏ کسی پہیے کے آگے ایک بہت بڑا پتھر آ گیا ہے جسے گاڑی آگے بڑھانے کیلئے ہٹانا ضروری ہے۔‏

اسی طرح یہوواہ کے گواہوں کیساتھ مطالعہ کرنے والوں کی روحانی ترقی میں بھی رکاوٹیں حائل ہو سکتی ہیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ یسوع نے خبردار کِیا کہ ”‏دُنیا کی فکر اور دولت کا فریب“‏ جیسی چیزیں سچائی کے ”‏کلام کو دبا“‏ کر ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔‏—‏متی ۱۳:‏۲۲‏۔‏

بعض لوگوں کی ترقی میں اُنکی اپنی عادات یا کمزوریاں حائل ہو جاتی ہیں۔‏ یوٹاکا نامی ایک جاپانی شخص کو بائبل کا پیغام پسند آیا لیکن اُسے جؤا کھیلنے کی بُری عادت تھی۔‏ اُس نے اکثر یہ بُری عادت چھوڑنے کی کوشش کی مگر ناکام رہا۔‏ اس عادت کی وجہ سے وہ اپنے روپےپیسے،‏ تین گھروں،‏ خاندان کے احترام اور عزتِ‌نفس سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔‏ کیا وہ یہ رکاوٹ دُور کرکے مسیحی بن سکتا تھا؟‏

کائیکو نامی ایک خاتون پر بھی غور کریں۔‏ بائبل کی مدد سے وہ بُت‌پرستی،‏ بداخلاقی اور غیب‌بینی جیسے بُرے کاموں کو چھوڑنے کے قابل ہوئی تھی۔‏ تاہم،‏ کائیکو تسلیم کرتی ہے:‏ ”‏میرے لئے سگریٹ‌نوشی سب سے بڑی رکاوٹ تھی۔‏ مَیں نے کئی بار اسے چھوڑنا چاہا مگر ناکام رہی۔‏“‏

شاید آپکی ترقی کی راہ میں بھی کوئی رکاوٹ حائل ہو جسے ہٹانا مشکل ہے۔‏ یہ رکاوٹ خواہ کیسی بھی ہو،‏ آپ یقین رکھ سکتے ہیں کہ خدا کی مدد سے اس پر غالب آنا ممکن ہے۔‏

ذرا یسوع کی مشورت کو یاد کریں جو اُس نے اپنے شاگردوں کو اُس وقت دی جب وہ مرگی کے ایک مریض سے بدروح نکالنے میں ناکام ہو گئے تھے۔‏ جب یسوع نے وہ کام کر دیا جو اُس کے شاگرد نہیں کر پائے تھے تو اُس نے ان سے کہا:‏ ”‏اگر تم میں رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان ہوگا تو اِس پہاڑ سے کہہ سکو گے کہ یہاں سے سرک کر وہاں چلا جا اور وہ چلا جائیگا اور کوئی بات تمہارے لئے ناممکن نہ ہوگی۔‏“‏ (‏متی ۱۷:‏۱۴-‏۲۰؛‏ مرقس ۹:‏۱۷-‏۲۹‏)‏ جی‌ہاں،‏ جو مسئلہ ہمیں پہاڑنما لگتا ہے وہ ہمارے قادرِمطلق خدا کی نظر میں بہت چھوٹا اور معمولی ہوتا ہے۔‏—‏پیدایش ۱۸:‏۱۴؛‏ مرقس ۱۰:‏۲۷‏۔‏

ترقی میں حائل رکاوٹوں کی شناخت کرنا

رکاوٹوں پر غالب آنے سے پہلے اُن کی شناخت کرنا ضروری ہے۔‏ آپ یہ کیسے کر سکتے ہیں؟‏ بعض‌اوقات آپ کیساتھ مطالعہ کرنے والا کلیسیا کا کوئی رکن یا بزرگ آپکی توجہ میں کوئی بات لاتا ہے۔‏ ایسی مشفقانہ مشورت کو رد کرنے کی بجائے آپ کو ’‏تربیت کی بات سننا اور دانا بننا‘‏ چاہئے۔‏ (‏امثال ۸:‏۳۳‏)‏ علاوہ‌ازیں،‏ بائبل کے مطالعے سے آپ اپنی کمزوریوں سے واقف ہو جاتے ہیں۔‏ جی‌ہاں،‏ خدا کا کلام ”‏زندہ اور مؤثر“‏ ہے۔‏ (‏عبرانیوں ۴:‏۱۲‏)‏ بائبل اور بائبل پر مبنی مطبوعات کی پڑھائی آپکے دلی خیالات،‏ احساسات اور محرکات کو عیاں کر سکتی ہے۔‏ یہ یہوواہ کے بلند معیاروں کے مطابق اپنی جانچ کرنے میں آپکو مدد دیتی ہے۔‏ یوں،‏ آپکی روحانی ترقی میں رکاوٹ بننے والے عناصر کی شناخت ہو جاتی ہے۔‏—‏یعقوب ۱:‏۲۳-‏۲۵‏۔‏

مثال کے طور پر،‏ فرض کریں کہ ایک بائبل طالبعلم کو گندے تصورات میں کھوئے رہنے کی عادت ہے۔‏ وہ شاید انہیں بےضرر خیال کرے کیونکہ وہ عملاً تو کوئی غلط کام نہیں کرتا۔‏ اپنے مطالعہ کے دوران وہ یعقوب ۱:‏۱۴،‏ ۱۵ کے یہ الفاظ پڑھتا ہے:‏ ”‏ہر شخص اپنی ہی خواہشوں میں کھینچ کر اور پھنس کر آزمایا جاتا ہے۔‏ پھر خواہش حاملہ ہوکر گناہ کو جنتی ہے اور گناہ جب بڑھ چکا تو موت پیدا کرتا ہے۔‏“‏ اب اُسے پتہ چلتا ہے کہ یہ روش اُسکی ترقی کیلئے کسقدر نقصاندہ ہے!‏ وہ اس رکاوٹ کو کیسے دُور کر سکتا ہے؟‏—‏مرقس ۷:‏۲۱-‏۲۳‏۔‏

رکاوٹوں پر غالب آنا

طالبعلم کسی پُختہ مسیحی کی مدد سے واچ ٹاور پبلیکیشن انڈیکس * استعمال کرتے ہوئے خدا کے کلام سے اضافی تحقیق کر سکتا ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ ذیلی عنوان ”‏خیالات“‏ قاری کی راہنمائی ایسے مضامین کی جانب کرتا ہے جن میں نقصاندہ تصورات پر قابو پانے کی بابت گفتگو کی گئی ہے۔‏ یہ مضامین مفید بائبل آیات پر روشنی ڈالتے ہیں،‏ جیسا کہ فلپیوں ۴:‏۸ جو بیان کرتی ہے:‏ ”‏جتنی باتیں سچ ہیں اور جتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جتنی باتیں واجب ہیں اور جتنی باتیں پاک ہیں اور جتنی باتیں پسندیدہ ہیں اور جتنی باتیں دلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعریف کی باتیں ہیں اُن پر غور کِیا کرو۔‏“‏ جی‌ہاں،‏ گندے خیالات کی بجائے واجب اور تقویت‌بخش خیالات کو فروغ دیا جانا چاہئے!‏

بِلاشُبہ،‏ طالبعلم کو اپنی تحقیق کے دوران مزید ایسے بائبل اُصول ملیں گے جو مسئلے کو سنگین بنانے سے بچنے میں اُسکی مدد کرینگے۔‏ مثال کے طور پر،‏ امثال ۶:‏۲۷ اور متی ۵:‏۲۸ جنسی خواہشات کو اُبھارنے والے مواد سے اپنے ذہن کو آلودہ کرنے کیخلاف خبردار کرتی ہیں۔‏ زبور نویس نے دُعا کی،‏ ”‏میری آنکھوں کو بطلان پر نظر کرنے سے باز رکھ اور مجھے اپنی راہوں میں زندہ کر۔‏“‏ (‏زبور ۱۱۹:‏۳۷‏)‏ تاہم،‏ ان بائبل آیات کی پڑھائی ہی کافی نہیں ہے۔‏ ایک دانشمند آدمی کے مطابق،‏ ’‏صادق کا دل سوچتا ہے۔‏‘‏ (‏امثال ۱۵:‏۲۸‏)‏ کسی طالبعلم کیلئے خدا کی راہوں کی حکمت اور معقولیت کی گہری سمجھ حاصل کرنا صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ وہ اس بات پر غور کرے کہ خدا کیا حکم دیتا ہے اور کیوں دیتا ہے۔‏

آخری اہم بات یہ ہے کہ ترقی میں حائل رکاوٹ پر غالب آنے کی کوشش کرنے والے شخص کو یہوواہ کی مدد کا طالب ہونا چاہئے۔‏ خدا ہماری سرشت سے واقف ہے کہ ہم خاکی اور ناکامل انسان ہیں۔‏ (‏زبور ۱۰۳:‏۱۴‏)‏ گندے خیالات کی مزاحمت کرنے کی پُرجوش کوشش کے ساتھ مدد کے لئے خدا سے بلاناغہ دُعا کرنا بالآخر ایک صاف‌ستھرے اور مطمئن ضمیر پر منتج ہوگا۔‏—‏عبرانیوں ۹:‏۱۴‏۔‏

ہمت نہ ہاریں

آپ خواہ کسی بھی مسئلے سے نبردآزما ہوں،‏ یاد رکھیں کہ یہ بعض‌اوقات ایک بار ختم ہونے کے بعد دوبارہ بھی کھڑا ہو سکتا ہے۔‏ جب ایسا ہو تو دلبرداشتہ اور مایوس ہونا فطری بات ہے۔‏ تاہم،‏ گلتیوں ۶:‏۹ کے الفاظ یاد رکھیں:‏ ”‏ہم نیک کام کرنے میں ہمت نہ ہاریں کیونکہ اگر بےدل نہ ہونگے تو عین وقت پر کاٹیں گے۔‏“‏ داؤد اور پطرس جیسے خدا کے وفادار خادموں کو بھی بعض اہانت‌آمیز ناکامیوں کا تجربہ ہوا تھا۔‏ لیکن وہ ہمت نہ ہارے۔‏ انہوں نے فروتنی سے مشورت قبول کی،‏ ضروری تبدیلیاں پیدا کیں اور خود کو خدا کے اہم خادم ثابت کِیا۔‏ (‏امثال ۲۴:‏۱۶‏)‏ داؤد کی غلطیوں کے باوجود یہوواہ نے اُسکی بابت کہا کہ اُسے وہ اُسکے ”‏دل کے موافق مل گیا۔‏ وہی میری تمام مرضی کو پورا کریگا۔‏“‏ (‏اعمال ۱۳:‏۲۲‏)‏ اسی طرح پطرس بھی اپنی غلطیوں پر قابو پا کر مسیحی کلیسیا کا ایک ستون بنا۔‏

آجکل بہتیرے لوگوں نے کامیابی کیساتھ رکاوٹوں پر قابو پایا ہے۔‏ مسبوق‌اُلذکر یوٹاکا نے بائبل مطالعے کی پیشکش قبول کی۔‏ وہ بیان کرتا ہے:‏ ”‏یہوواہ کی حمایت اور برکت نے جوئےبازی کے مسئلے پر قابو پانے میں میری مدد کی۔‏ مجھے یسوع کی اس بات کی صداقت کا تجربہ کرنے سے بہت خوشی ہوئی ہے کہ ایمان سے ’‏پہاڑوں‘‏ کو بھی ہٹایا جا سکتا ہے۔‏“‏ یوٹاکا بہت جلد ترقی کرکے کلیسیا میں خادم بن گیا۔‏

کائیکو کی بابت کیا ہے جو تمباکونوشی کی عادی تھی؟‏ اُس کے ساتھ مطالعہ کرنے والی بہن نے اُسے تمباکونوشی کے موضوع پر جاگو!‏ کے مختلف مضامین پڑھنے کا مشورہ دیا۔‏ کائیکو نے یہوواہ کی نظر میں ہمیشہ پاک رہنے کے سلسلے میں روزانہ کی یاددہانی کے طور پر ۲-‏کرنتھیوں ۷:‏۱ لکھ کر اپنی گاڑی پر لگائی۔‏ اس کے باوجود وہ اس عادت سے چھٹکارا حاصل نہ کر پائی۔‏ کائیکو یاد کرتی ہے:‏ ”‏مَیں نہایت مایوسی کے عالم میں یہ سوچنے لگی کہ مَیں یہوواہ یا ابلیس دونوں میں سے کس کی خدمت کرنا چاہتی ہوں؟‏“‏ ایک بار یہ فیصلہ کرنے کے بعد کہ وہ یہوواہ کی خدمت کرنا چاہتی تھی اُس نے مدد کیلئے خلوصدلی سے دُعا کی۔‏ وہ بیان کرتی ہے:‏ ”‏جب مَیں نے کسی تکلیف کے بغیر سگریٹ‌نوشی چھوڑ دی تو مجھے بڑی حیرت ہوئی۔‏ مجھے افسوس صرف اس بات کا ہے کہ مَیں نے یہ قدم بہت پہلے کیوں نہیں اُٹھایا تھا۔‏“‏

آپ بھی اپنی ترقی میں حائل رکاوٹوں پر قابو پا سکتے ہیں۔‏ آپ جتنا زیادہ اپنے خیالات،‏ خواہشات اور قول‌وفعل کو بائبل معیاروں کی مطابقت میں لائینگے اتنا زیادہ عزتِ‌نفس اور اعتماد حاصل کرینگے۔‏ آپکے روحانی بہن‌بھائی اور خاندانی افراد آپکی رفاقت سے تازگی اور حوصلہ‌افزائی حاصل کرینگے۔‏ سب سے بڑھکر یہوواہ خدا کیساتھ آپکا رشتہ مضبوط ہو جائیگا۔‏ اُس نے وعدہ کِیا ہے کہ وہ ابلیس کے تسلط سے چھٹکارا پانے میں اپنے ’‏لوگوں کی راہ سے ہر رکاوٹ دُور کر دیگا۔‏‘‏ (‏یسعیاہ ۵۷:‏۱۴‏)‏ نیز آپ یقین رکھ سکتے ہیں کہ اگر آپ اپنی روحانی ترقی میں حائل رکاوٹیں دُور کرنے اور ان پر قابو پانے کی کوشش کرینگے تو یہوواہ آپکو بڑی برکت سے نوازے گا۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 12 کئی زبانوں میں یہوواہ کے گواہوں کی شائع‌کردہ اشاعت۔‏

‏[‏صفحہ ۲۸ پر تصویر]‏

یسوع نے وعدہ کِیا کہ ایمان سے پہاڑنما رکاوٹوں پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے

‏[‏صفحہ ۳۰ پر تصویر]‏

بائبل پڑھائی روحانی کمزوریوں پر غالب آنے میں ہماری کوشش کو مزید مستحکم بناتی ہے