مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ہم اپنی بھرپور کوشش کرتے ہیں!‏

ہم اپنی بھرپور کوشش کرتے ہیں!‏

ہم اپنی بھرپور کوشش کرتے ہیں!‏

‏”‏اپنی طرف سے بھرپور کوشش کریں۔‏“‏ یہ عملی مشورت یہوواہ کے گواہوں کی گورننگ باڈی کے ایک رُکن نے ایک مشنری کو دی تھی۔‏ لیکن ایسی بنیادی مشورت ایک تجربہ‌کار خادم کو دینے کی کیا ضرورت تھی؟‏ کیا بیشتر مشنری ہر روز کیڑےمکوڑوں،‏ سانپوں،‏ گرمی،‏ بیماری اور دیگر مشکلات کا مقابلہ کرنے والے بہادر اشخاص نہیں ہیں؟‏

دراصل،‏ یہوواہ کے گواہوں کے مشنری عام مردوزن ہی ہیں،‏ وہ ایسے مسیحی ہیں جنکی یہوواہ اور ساتھی انسانوں کیلئے گہری محبت انہیں بیرونی ممالک میں جا کر خدمت کرنے کی تحریک دیتی ہے۔‏ وہ اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق اور طاقت کیلئے یہوواہ پر آس لگاتے ہوئے اُسکی خدمت کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔‏—‏افسیوں ۶:‏۱۰‏۔‏

مشنری کام کی بابت مزید جاننے کیلئے،‏ آئیں تصور کریں کہ ہم مغربی افریقہ میں ایک مشنری ہوم کا دورہ کر رہے ہیں۔‏

مشنری خدمت میں ایک دن

صبح کے تقریباً ۷ بجے ہیں۔‏ ہم مشنری ہوم میں روزانہ کی آیت پر بات‌چیت میں شرکت کرنے کے لئے بالکل صحیح وقت پر پہنچ گئے ہیں۔‏ دس مشنریوں نے ہمارا پُرتپاک خیرمقدم کِیا اور ہمیں ناشتے کی میز پر بیٹھنے کی دعوت دی۔‏ جب ہم مشنریوں سے واقف ہو گئے تو کئی سالوں سے مشنری خدمت انجام دینے والی ایک بہن نے خدمتگزاری میں پیش آنے والا ایک پُرمزاح تجربہ بیان کرنا شروع کِیا۔‏ لیکن ہماری بات‌چیت ادھوری ہی رہ گئی جب اس روز مباحثے کے چیئرمین نے مسرور گروپ کو یاد دلایا کہ اب آج کی آیت پر غور کرنے کا وقت ہو گیا ہے۔‏ مباحثہ فرانسیسی زبان میں پیش کِیا گیا۔‏ اگرچہ ہم یہ زبان تو نہیں بول سکتے توبھی جس طریقے سے وہ بات‌چیت کر رہے تھے اس سے صاف ظاہر تھا کہ بیرونِ‌مُلک میں پیدا ہونے والے مشنری زبان پر عبور حاصل کرنے کیلئے بڑی تگ‌ودو کر رہے ہیں۔‏

صحیفائی مباحثے کے بعد،‏ انتہائی پُرخلوص دُعا کی گئی اور اس کے بعد ناشتہ شروع ہو گیا۔‏ جب ہم نے فراخدلی سے پیش کِیا گیا دلیا لیا تو ہمارے ساتھ بیٹھے مشنری نے کہا کہ اس میں کیلا کاٹ کر شامل کر لیں۔‏ ہم نے واضح کِیا کہ ہم کیلے پسند نہیں کرتے ہیں لیکن اُس نے کہا کہ ایک مرتبہ مقامی طور پر اُگنے والے کیلے کھانے کے بعد آپ ضرور اپنا ارادہ بدل لینگے۔‏ لہٰذا ہم نے دلیے میں کیلے کے چند ٹکڑے ڈال لئے۔‏ اُس نے بالکل درست کہا تھا!‏ یہ کیلے انتہائی لذیذ اور آئس‌کریم کی طرح شیریں تھے!‏ نیز ہمیں یقین دلایا گیا کہ دسترخوان پر پیش کی جانے والی فرانسیسی طرز کی ڈبل‌روٹی آج صبح ہی مشنری ہوم سے تھوڑی دُور ایک چھوٹی سی دکان میں تازہ تازہ تیار کی گئی تھی۔‏

ناشتے کے بعد،‏ ہم نے مشنری جوڑے کے ساتھ دن گزارا جنہیں ہم بنیمین اور کیرن کا نام دینگے۔‏ ہم نے مغربی افریقہ کے اس پھلدار علاقے کی بابت سُن رکھا تھا اور ان رپورٹوں کی تصدیق کے مشتاق تھے۔‏

جب ہم بس‌سٹاپ پر پہنچے تو ہم نے دیکھا کہ تقریباً ۱۲ لوگ کھڑے ہیں۔‏ تھوڑی ہی دیر بعد،‏ ہمارے مشنری ساتھی ایک عورت اور اس کے بیٹے کیساتھ بائبل موضوع پر ایک پُرجوش گفتگو کا آغاز کر چکے تھے۔‏ فرانسیسی زبان نہ جاننے کی وجہ سے،‏ ہم وہاں کھڑے کھڑے صرف مسکرا رہے تھے!‏ جیسے ہی عورت نے مینارِنگہبانی اور جاگو!‏ کی کاپیاں قبول کیں تو اتنے میں بس آ گئی اور پھر سب نے ایک ہی ساتھ بس میں سوار ہونے کی کوشش شروع کر دی!‏ جب ہم سوار ہو گئے تو رش کی وجہ سے ہمیں پیچھے سے خوب دھکے لگے۔‏ بس میں پیچھے کھڑے ہونا واقعی ایک چیلنج تھا۔‏ جیسے ہی ڈرائیور نے بس چلائی تو ہم نے ڈنڈے کو مضبوطی سے تھام لیا۔‏ وقفے وقفے سے بس رُکتی اور مزید لوگ سوار ہوتے جاتے۔‏ ہم ساتھی مسافروں کو دیکھکر مسکراتے اور وہ بھی جواباً مسکرا دیتے۔‏ ہم نے سوچا کہ کاش ہم اُن سے رابطہ کر سکتے!‏

جوں ہی ہماری بس کی رفتار تیز ہوئی تو ہم نے کھڑکی سے باہر جھانک کر دیکھا کہ سڑک پر افراتفری مچی ہوئی ہے۔‏ دو عورتیں اپنے سروں پر بھاری بوجھ اُٹھائے ساتھ ساتھ چل رہی ہیں۔‏ ان میں سے ایک پانی کے بڑے گھڑے کو سنبھال رہی ہے۔‏ ایک شخص سڑک کے کنارے ایک طرف کمبل بچھا کر اس پر چھوٹی چھوٹی چیزیں فروخت کر رہا ہے۔‏ ہر جگہ لوگ ہر طرح کی چیزوں کی خریدوفروخت میں مصروف تھے۔‏

اچانک میرے ساتھ کھڑے بنیمین کو یہ احساس ہوا کہ کوئی چیز اس کی ٹانگ پر ٹھونگے مار رہی ہے۔‏ یہ کیا چیز ہو سکتی ہے؟‏ بس تو بھری ہوئی ہے لیکن یہ ٹھونگے کہاں سے لگ رہے ہیں۔‏ وہ نیچے دیکھنے کے قابل ہوا۔‏ اس کے پاؤں کے قریب پڑے ہوئے تھیلے میں ایک زندہ بطخ تھی جو وقفے وقفے سے تھیلے میں سے سر نکال کر اُسے ٹھونگے مار رہی تھی!‏ بنیمین نے وضاحت کی کہ بطخ کا مالک اُسے بیچنے کے لئے مارکیٹ لیجا رہا ہے۔‏

جب ہم اپنے علاقے میں پہنچے تو ہمیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہم ایک مثالی افریقی علاقے میں لوگوں سے ملیں گے۔‏ پہلے گھر کے نزدیک جا کر بنیمین نے زور سے تالی بجا کر صاحبِ‌خانہ کو اپنی طرف متوجہ کِیا۔‏ دُنیا کے اس خطے میں لوگ اسی طریقے سے ”‏دروازے پر دستک دیتے ہیں۔‏“‏ ایک نوجوان باہر نکلا اور کہنے لگا کہ وہ مصروف ہے لیکن اُس نے ہمیں تھوڑی دیر بعد واپس آنے کیلئے کہا۔‏

اگلے دروازے پر،‏ ہم ایک عورت سے ملے جس نے اس زبان میں بات کی جسے بنیمین نہیں سمجھتا تھا۔‏ اُس نے اپنے بیٹے کو بلایا اور جوکچھ بنیمین کہنا چاہتا تھا اُس کا ترجمہ کرنے کیلئے کہا۔‏ جب بنیمین نے اپنی بات ختم کی تو عورت نے بائبل موضوعات پر مبنی ایک بروشر قبول کر لیا اور اس کے بیٹے نے وعدہ کِیا کہ وہ اُسے اسکی بابت سمجھائیگا۔‏ تیسرے گھر پر کئی نوجوان باہر صحن میں بیٹھے ہوئے تھے۔‏ ان میں سے دو نے جلدی سے کرسیاں خالی کر دیں تاکہ ہم وہاں بیٹھ سکیں۔‏ پرستش میں صلیب کے استعمال پر کافی دلچسپ بات‌چیت ہوئی۔‏ اگلے ہفتے مزید بات‌چیت کرنے کے انتظامات کئے گئے۔‏ اب وقت ہو گیا تھا کہ ہم اس مصروف نوجوان سے ملیں جس سے ہم پہلے گھر میں ملے تھے۔‏ کسی طریقے سے وہ سڑک پر نوجوانوں سے ہماری بات‌چیت کو پہلے ہی سن چکا تھا۔‏ اس کے پاس بہت سے بائبل کے سوالات تھے نیز اس نے بائبل مطالعہ کی درخواست کی۔‏ بنیمین اپنے کیلنڈر کو دیکھکر اگلے ہفتے اسی وقت ملنے کیلئے راضی ہو گیا۔‏ بنیمین اور کیرن نے دوپہر کے کھانے کیلئے واپس مشنری ہوم جاتے ہوئے بتایا کہ انہیں اپنے بائبل مطالعوں کی کارگزاری کی کافی احتیاط سے منصوبہ‌سازی کرنی پڑتی ہے کیونکہ وہ بائبل مطالعے شروع تو بآسانی کرا سکتے ہیں مگر اصل مسئلہ اُنہیں جاری رکھنا ہے۔‏

ہم نے انہیں فصاحت سے فرانسیسی زبان بولنے پر شاباش دی۔‏ بنیمین وضاحت کرتا ہے کہ وہ اور کیرن چھ سال سے مشنریوں کے طور پر خدمت کر رہے ہیں اور انہیں فرانسیسی زبان اب آسان لگتی ہے۔‏ انہوں نے کہا کہ ایک نئی زبان سیکھنا اتنا آسان تو نہیں لیکن مستقل‌مزاجی ہمارے لئے بااَجر ثابت ہوئی ہے۔‏

دوپہر ۳۰:‏۱۲ پر تمام مشنری دوپہر کے کھانے کے لئے میز کے گرد جمع ہو گئے۔‏ ہمیں پتہ چلا کہ ہر روز ایک فرق مشنری کو صبح کا ناشتہ اور دوپہر کا کھانا تیار کرنے اور اس کے بعد برتن دھونے کی تفویض دی جاتی ہے۔‏ آج کے دن ایک مشنری بہن نے لذیذ تلی ہوئی مرغی اور چپس کے ساتھ ٹماٹر کا سلاد تیار کر رکھا تھا—‏جسکی وہ خوب مہارت رکھتی تھی!‏

بنیمین اور کیرن کے سہ‌پہر کے کیا منصوبے تھے؟‏ انہوں نے واضح کِیا کہ سارا مُلک دوپہر ۰۰:‏۱ بجے سے لیکر ۰۰:‏۳ بجے تک سورج سے پناہ مانگتا ہے،‏ پس مشنری عام طور پر اس وقت مطالعہ یا آرام کرتے ہیں۔‏ ہمیں یہ سن کر حیرانی نہیں ہوئی جب کیرن نے ہمیں بتایا کہ نئے مشنریوں کو اس دستور کو عادت بنا لینے میں زیادہ دیر نہیں لگتی!‏

آرام کے بعد،‏ ہم واپس میدانی خدمت میں گئے۔‏ بنیمین ایک دلچسپی رکھنے والے شخص سے کئی مرتبہ ملنے کی کوشش کر چکا تھا اور وہ آج بھی گھر پر نہیں تھا لیکن جب بنیمین نے تالی بجائی تو دو نوجوان دروازے پر آئے۔‏ انہوں نے ہمیں بتایا کہ صاحبِ‌خانہ نے بنیمین کی ملاقات کا ذکر کِیا تھا اور اس نے پُرزور سفارش کی کہ وہ بائبل مطالعہ کی کتاب علم جو ہمیشہ کی زندگی کا باعث ہے ضرور حاصل کریں۔‏ ہم اس کتاب کی ایک کاپی چھوڑ کر بیحد خوش تھے۔‏ اس کے بعد،‏ ہم نے بس پکڑی جو ہمیں وہاں لیجائے گی جہاں کیرن نے ایک دلچسپی رکھنے والی خاتون کیساتھ بائبل مطالعہ کرانا تھا۔‏

جب ہم بِھیڑبھاڑ والی گلیوں سے گزرے تو کیرن نے ہمیں بتایا کہ اس عورت کیساتھ اس کا رابطہ اس وقت ہوا جب وہ دونوں ایک ٹیکسی میں دیگر کئی مسافروں کیساتھ سفر کر رہی تھیں۔‏ کیرن نے عورت کو سفر کے دوران پڑھنے کیلئے ایک اشتہار دیا۔‏ خاتون نے اشتہار پڑھکر ایک اَور اشتہار کی درخواست کی۔‏ اُس نے اسے زیادہ دلچسپی کیساتھ پڑھا۔‏ سفر کے اختتام تک،‏ کیرن نے اس خاتون کیساتھ اس کے گھر پر ملنے کے انتظامات بنا لئے اور خدا ہم سے کیا تقاضا کرتا ہے؟‏ بروشر سے ایک پھلدار بائبل مطالعہ شروع ہو گیا۔‏ آج کیرن اس بروشر کے پانچویں سبق پر بات‌چیت کریگی۔‏

ہم میدانی خدمت میں اپنے دن سے پوری طرح لطف‌اندوز ہوئے لیکن مشنری خدمت کی بابت ہمارے پاس ابھی کچھ اَور سوال بھی تھے۔‏ ہمارے میزبانوں نے ہمیں یقین دلایا کہ جب ہم گھر واپس پہنچیں گے تو وہ ہمارے لئے ہلکاپھلکا کھانا تیار کرینگے اور ہمارے سوالات کا جواب بھی دینگے۔‏

وہ کیسے رفتار برقرار رکھتے ہیں

جب ہم تلے ہوئے انڈوں،‏ فرنچ ڈبل‌روٹی اور پنیر کے مزے لے رہے تھے تو ہم نے مشنری زندگی کی بابت اَور بہت کچھ سیکھا۔‏ سوموار کے دن عموماً مشنری آرام کرتے یا ذاتی نوعیت کے کام کرتے ہیں۔‏ بیشتر مشنری اس دن کا کچھ وقت خاندانوں اور دوستوں کو خط لکھنے میں صرف کرتے ہیں۔‏ گھر والوں کی خیرخبر ان کیلئے بہت اہم ہے اور مشنری خط ارسال کرنے اور وصول کرنے سے بہت خوش ہوتے ہیں۔‏

چونکہ مشنریوں کے کمرے ساتھ ساتھ ہوتے ہیں اس لئے یہ بات بہت ضروری ہے کہ وہ ساتھی مشنریوں کیساتھ ملنےجلنے اور روحانی معاملات پر بات‌چیت کرنے سے اچھا رابطہ برقرار رکھیں۔‏ اس مقصد کیلئے ایک ذاتی بائبل مطالعے کا باقاعدہ شیڈول برقرار رکھنے کے علاوہ،‏ مشنری ہر سوموار کی شام مینارِنگہبانی کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرتے ہیں۔‏ بنیمین نے واضح کِیا کہ جب مختلف پس‌منظروں والے مشنری ایک ساتھ رہتے ہیں تو تھوڑا بہت اختلافِ‌رائے یقینی ہے لیکن خاندانی مطالعہ کی روحانی فراہمی پُرامن اور متحد ماحول کو برقرار رکھنے میں اُن کی مدد کرتی ہے۔‏ اُس نے زور دیا کہ یہ بات خود کو بہت زیادہ اہم خیال نہ کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔‏

فروتنی بھی لازمی ہے۔‏ مشنریوں کو خدمت لینے کی بجائے خدمت کرنے کیلئے بھیجا جاتا ہے۔‏ ہمارے دوست بیان کرتے ہیں کہ کسی بھی زبان میں کہی جانے والی سب سے مشکل بات،‏ ”‏مجھے معاف کیجئے“‏ ہے بالخصوص اُس وقت جب ایک شخص کو کسی ایسی بات کیلئے معافی مانگنی پڑتی ہے جو اُس نے نادانستہ طور پر کہی یا کی ہے۔‏ بنیمین نے ہمیں بائبل سے ابیجیل کی مثال کی یاد دلائی جس نے اپنے شوہر کے گستاخانہ طرزِعمل کیلئے معافی مانگ کر ایک صورتحال کو پُرسکون بنایا جو تباہ‌کُن ہو سکتی تھی۔‏ (‏۱-‏سموئیل ۲۵:‏۲۳-‏۲۸‏)‏ ”‏میل‌ملاپ“‏ سے رہنے کی صلاحیت ایک اچھا مشنری بننے کا اہم حصہ ہے۔‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۱۳:‏۱۱‏۔‏

مشنری مہینے میں ایک مرتبہ خاندان پر اثرانداز ہونے والے معاملات نیز شیڈول میں تبدیلی کی بابت بات‌چیت کرنے کیلئے جمع ہوتے ہیں۔‏ اس کے بعد سب ایک خاص میٹھی ڈِش سے لطف اُٹھاتے ہیں۔‏ یہ ایک نہایت ہی عملی اور عمدہ انتظام ہے۔‏

جب رات کا کھانا ختم ہوا تو ہم نے مشنری ہوم کا مختصر سا دورہ کِیا۔‏ ہم نے نوٹ کِیا کہ اگرچہ گھر سادہ ہے توبھی اسے صاف‌ستھرا رکھنے کے لئے مشنری فرض‌شناسی سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔‏ وہاں ایک ریفریجریٹر،‏ واشنگ‌مشین اور چولہا ہے۔‏ کیرن نے ہمیں بتایا کہ گرم مرطوب ممالک میں جیسےکہ مغربی افریقہ میں ایئرکنڈیشن بھی فراہم کِیا جاتا ہے۔‏ موزوں رہائش،‏ غذائیت‌بخش خوراک اور حفظانِ‌صحت کے سلسلے میں سادہ احتیاطی تدابیر صحتمند رہنے اور پھلدار ثابت ہونے میں مشنریوں کی مدد کرتی ہیں۔‏

مثبت باتوں پر توجہ دیں

ہم سب کچھ دیکھ کر بہت متاثر ہوئے۔‏ کیا ہم بھی مشنری خدمت انجام دے سکتے ہیں؟‏ ہمیں کیسے پتہ چلے گا؟‏ ہمارے میزبانوں نے ہمیں چند باتوں پر غور کرنے کا مشورہ دیا۔‏

سب سے پہلے،‏ یاد رکھیں کہ مسیحی مشنری مہم‌جوئی کی جستجو میں نہیں نکلتے۔‏ وہ خلوصدل لوگوں کی تلاش کر رہے ہوتے ہیں جو خدا کے شاندار وعدوں کی بابت جاننا چاہتے ہیں۔‏ مشنری میدانی خدمت میں کم‌ازکم ۱۴۰ گھنٹے صرف کرتے ہیں لہٰذا خدمتگزاری سے لگاؤ ناگزیر ہے۔‏

‏’‏لیکن‘‏ ہم نے سوچا کہ ’‏سانپوں،‏ چھپکلیوں اور کیڑےمکوڑوں کی بابت کیا ہے؟‏‘‏ بنیمین نے ہمیں بتایا کہ مشنری تفویض میں ایسی چیزوں کے بہت سی جگہوں پر پائے جانے کی وجہ سے مشنری ان سے مانوس ہو جاتے ہیں۔‏ اس نے مزید کہا کہ ہر مشنری تفویض کی اپنی انفرادی خوبی ہوتی ہے اور وقت گزرنے کیساتھ ساتھ مشنری اپنی تفویض کے مثبت پہلوؤں پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔‏ ایسی حالتیں جنہیں شروع میں ”‏مختلف“‏ سمجھا جاتا ہے وہ جلد ہی عام ہو جاتی ہیں اور بعض کے معاملے میں تو پُرلطف بن جاتی ہیں۔‏ مغربی افریقہ میں کئی سالوں سے خدمت کرنے والی ایک مشنری کو جب ذاتی فرائض کی ادائیگی کی وجہ سے اپنے وطن واپس جانا پڑا تو اُس نے کہا کہ اس کیلئے سالوں پہلے اپنے مُلک کو چھوڑنے کی نسبت اپنی تفویض کو چھوڑنا زیادہ مشکل تھا۔‏ اسکی مشنری تفویض اسکا گھر بن چکی تھی۔‏

کیا آپ تیار ہیں؟‏

بنیمین اور کیرن نے ہمیں سوچ‌بچار کرنے کیلئے بہت کچھ بتایا۔‏ آپ کی بابت کیا ہے؟‏ کیا آپ نے کبھی کسی غیرملکی میدان میں مشنری کے طور پر خدمت کرنے کی بابت سوچا ہے؟‏ اگر ایسا ہے تو شاید آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ آپ اپنے نصب‌العین کے کس قدر قریب ہیں۔‏ ایک بنیادی تقاضا کُل‌وقتی خدمت کیلئے محبت اور لوگوں کی مدد کرنے کے کام سے لطف اُٹھانا ہے۔‏ یاد رکھیں کہ مشنری فوق‌البشر نہیں ہیں بلکہ عام مردوزن ہیں۔‏ وہ نہایت اہم کام کو سرانجام دینے کے لئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویریں]‏

ہر دن کا آغاز بائبل آیت پر بات‌چیت سے ہوتا ہے

‏[‏صفحہ ۲۹ پر تصویریں]‏

مشنری کے طور پر زندگی نہایت اطمینان‌بخش ہو سکتی ہے

‏[‏صفحہ ۲۹ پر تصویر]‏

افریقہ کے مناظر