مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

کیا یہوواہ نے ابرہام کیساتھ عہد اُور میں یا حاران میں باندھا تھا؟‏

ابرہام کے ساتھ یہوواہ کے عہد کا ابتدائی بیان پیدایش ۱۲:‏۱-‏۳ میں ملتا ہے جو یوں بیان کرتی ہیں:‏ ”‏[‏یہوواہ]‏ نے اؔبرام سے کہا کہ تُو اپنے وطن اور اپنے ناتےداروں کے بیچ سے اور اپنے باپ کے گھر سے نکل کر اُس ملک میں جا جو مَیں تجھے دکھاؤں گا۔‏ اور مَیں تجھے ایک بڑی قوم بناؤں گا .‏ .‏ .‏ اور زمین کے سب قبیلے تیرے وسیلہ سے برکت پائیں گے۔‏“‏ * غالباً یہوواہ نے ابرہام کے ساتھ یہ عہد اُور میں باندھا تھا اور بعدازاں حاران میں اس کی توثیق کی تھی۔‏

پہلی صدی میں ستفنس نے ابرہام کے کنعان میں منتقل ہونے کی بابت یہوواہ کے حکم کا حوالہ دیا۔‏ اُس نے صدر عدالت سے مخاطب ہو کر کہا:‏ ”‏خدایِ‌ذوالجلال ہمارے باپ اؔبرہام پر اُس وقت ظاہر ہوا جب وہ حاؔران میں بسنے سے پیشتر مسوؔپتامیہ میں تھا۔‏ اور اُس سے کہا کہ اپنے ملک اور اپنے کُنبے سے نکلکر اُس ملک میں چلا جا جسے مَیں تجھے دکھاؤنگا۔‏“‏ (‏اعمال ۷:‏۲،‏ ۳‏)‏ ابرہام کا آبائی‌وطن اُور تھا اور ستفنس کے مطابق کنعان جانے کا حکم اُسے پہلی بار اِسی جگہ ملا تھا۔‏ (‏پیدایش ۱۵:‏۷؛‏ نحمیاہ ۹:‏۷‏)‏ ستفنس نے ابرہام کیساتھ خدا کے عہد کا ذکر تو نہیں کِیا تاہم پیدایش ۱۲:‏۱-‏۳ میں یہ عہد کنعان جانے کے حکم کیساتھ وابستہ ہے۔‏ لہٰذا،‏ اس بات کا یقین کرنا معقول ہے کہ یہوواہ نے ابرہام کیساتھ اُور میں عہد باندھا تھا۔‏

تاہم،‏ پیدایش کے بیان کی محتاط پڑھائی ظاہر کرتی ہے کہ یہوواہ نے جس طرح کنعان میں کئی مواقع پر ابرہام کیساتھ اپنے عہد کے مختلف پہلوؤں کی تفصیلات کو اُجاگر کِیا تھا بالکل اُسی طرح حاران میں بھی اسے دہرایا تھا۔‏ (‏پیدایش ۱۵:‏۵؛‏ ۱۷:‏۱-‏۵؛‏ ۱۸:‏۱۸؛‏ ۲۲:‏۱۶-‏۱۸‏)‏ پیدایش ۱۱:‏۳۱،‏ ۳۲ کے مطابق،‏ ابرہام کا باپ،‏ تارح بھی اُور کو چھوڑ کر ابرہام،‏ سارہ اور لوط کے ہمراہ کنعان روانہ ہو گیا تھا۔‏ وہ حاران میں آئے اور تارح کی موت تک وہیں رہے۔‏ ابرہام نے حاران میں کافی مال‌ومتاع جمع کر لیا۔‏ (‏پیدایش ۱۲:‏۵‏)‏ اسی دوران ابرہام کا بھائی نحور بھی وہاں منتقل ہو گیا۔‏

بائبل تارح کی موت اور ابرہام سے یہوواہ کے ہمکلام ہونے کا ذکر کرنے کے بعد مزید کہتی ہے:‏ ”‏سو اؔبرام [‏یہوواہ]‏ کے کہنے کے مطابق چل پڑا۔‏“‏ (‏پیدایش ۱۲:‏۴‏)‏ لہٰذا،‏ پیدایش ۱۱:‏۳۱–‏۱۲:‏۴ میں اس بات کا واضح اشارہ ملتا ہے کہ یہوواہ نے پیدایش ۱۲:‏۱-‏۳ میں درج الفاظ تارح کی موت کے بعد کہے تھے۔‏ اگر ایسا ہے تو ابرہام اِس وقت اور سالوں پہلے اُور میں ملنے والے حکم کی تعمیل میں حاران چھوڑ کر اُس ملک کو چلا گیا جسکا یہوواہ نے ذکر کِیا تھا۔‏

پیدایش ۱۲:‏۱ کے مطابق،‏ یہوواہ نے ابرہام کو حکم دیا:‏ ”‏تُو اپنے وطن اور اپنے ناتےداروں کے بیچ سے اور اپنے باپ کے گھر سے نکل کر اُس ملک میں جا جو مَیں تجھے دکھاؤنگا۔‏“‏ ایک وقت تھا جب ابرہام کا ”‏وطن“‏ اُور تھا جہاں اُسکے باپ کا ”‏گھر“‏ تھا۔‏ تاہم،‏ ابرہام کا باپ اپنے گھرانے کیساتھ حاران میں منتقل ہو گیا تھا جسکی وجہ سے ابرہام اِسے اپنا ملک کہنے لگا۔‏ کنعان میں کئی سال گزرانے کے بعد اُس نے اضحاق کیلئے بیوی تلاش کرنے کی خاطر اپنے نوکر کو ’‏اپنے وطن اور اپنے رشتہ‌داروں‘‏ کے پاس بھیجا جو ”‏نحوؔر کے شہر“‏ (‏حاران یا اسکے قرب‌وجوار)‏ میں گیا تھا۔‏ (‏پیدایش ۲۴:‏۴،‏ ۱۰‏)‏ وہاں اس نوکر کو ربقہ ملی جو ابرہام کے رشتہ‌داروں،‏ نحور کے بڑے خاندان سے تھی۔‏—‏پیدایش ۲۲:‏۲۰-‏۲۴؛‏ ۲۴:‏۱۵،‏ ۲۴،‏ ۲۹؛‏ ۲۷:‏۴۲،‏ ۴۳‏۔‏

صدر عدالت کے سامنے اپنی تقریر میں ستفنس نے ابرہام کی بابت کہا:‏ ”‏اُسکے باپ کے مرنے کے بعد خدا نے اُسکو اس ملک میں لا کر بسا دیا جس میں تم اب بستے ہو۔‏“‏ (‏اعمال ۷:‏۴‏)‏ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ حاران میں ابرہام سے ہمکلام ہوا تھا۔‏ یہ یقین کر لینا معقول ہے کہ اُس موقع پر پیدایش ۱۲:‏۱-‏۳ کے مطابق،‏ یہوواہ نے ابرہام کیساتھ اپنا عہد دہرایا تھا جبکہ یہ عہد ابرہام کے کنعان میں منتقل ہونے کے بعد عمل میں آیا تھا۔‏ لہٰذا،‏ تمام حقائق پر غور کرنے سے یہ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ یہوواہ نے ابرہام کیساتھ یہ عہد اُور میں باندھا اور حاران میں دہرایا تھا۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 3 یہوواہ نے کنعان میں ابرام کا نام بدل کر ابرہام رکھ دیا تھا جب اُسکی عمر ۹۹ سال تھی۔‏—‏پیدایش ۱۷:‏۱،‏ ۵‏۔‏