مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏”‏آپ نے غلط نمبر ڈائل کِیا ہے“‏

‏”‏آپ نے غلط نمبر ڈائل کِیا ہے“‏

بادشاہتی مُناد رپورٹ دیتے ہیں

‏”‏آپ نے غلط نمبر ڈائل کِیا ہے“‏

لیزلی اور کیرولین جوہانزبرگ،‏ جنوبی افریقہ کے ایک ممنوعہ علاقے میں ریٹائرڈ لوگوں کی آبادی میں رہنے والے لوگوں کو ٹیلیفون پر باری باری گواہی دے رہی تھیں۔‏ وہ بہت ہی کم لوگوں سے بات کر پائیں اور اُنکے پیغام کو بھی کوئی خاص پذیرائی حاصل نہ ہوئی اسی لئے جب ایک عورت نے جواب دیا تو کیرولین کی کچھ حوصلہ‌افزائی ہوئی۔‏

‏”‏کیا آپ مسز بی—‏بول رہی ہیں؟‏“‏ کیرولین نے پوچھا۔‏

نہایت دوستانہ آواز میں جواب آیا،‏ ”‏جی‌نہیں،‏ مَیں مسز جی—‏بول رہی ہوں۔‏ آپ نے غلط نمبر ڈائل کِیا ہے۔‏“‏

اس آواز میں تپاک محسوس کرتے ہوئے کیرولین نے کہا:‏ ”‏خیر،‏ مَیں آپ کو وہ پیغام دیتی ہوں جو مَیں مسز بی—‏کو دینا چاہتی تھی۔‏“‏ اس کے بعد اس نے خدا کی آنے والی بادشاہت کی برکات کی بابت گفتگو کرنا شروع کی۔‏ جب خدا ہم سے کیا تقاضا کرتا ہے؟‏ بروشر دینے کے انتظامات کر لئے گئے تو مسز جی—‏نے پوچھا:‏ ”‏آپ یہ تو بتائیں کہ آپ کس مذہب سے تعلق رکھتی ہیں؟‏“‏

‏”‏ہم یہوواہ کے گواہ ہیں،‏“‏ کیرولین نے جواب دیا۔‏

‏”‏او ہو!‏ معاف کیجئے مَیں اِس مذہب کے لوگوں سے ملنا نہیں چاہتی۔‏“‏

‏”‏لیکن مسز جی—‏،‏“‏ کیرولین نے استدعا کی،‏ ”‏پچھلے ۲۰ منٹ سے مَیں نے آپ کے ساتھ انتہائی شاندار اُمید پر بات کی ہے اور بائبل سے واضح کِیا ہے کہ خدا کی بادشاہت عنقریب نسلِ‌انسانی کے لئے کیا کرے گی۔‏ آپ یہ سب باتیں سن کر بہت خوش ہوئی تھیں—‏حتیٰ‌کہ جوش سے بھر گئی تھیں—‏اور مزید سیکھنا چاہتی تھیں۔‏ آپ یہوواہ کے گواہوں کی بابت درحقیقت کیا جانتی ہیں؟‏ اگر آپ بیمار ہوتیں تو کیا آپ کسی میکینک کے پاس جاتیں؟‏ براہِ‌مہربانی،‏ مجھے یہوواہ کے گواہوں کے اعتقادات کی وضاحت کرنے کا موقع دیجئے۔‏“‏

کچھ دیر کی خاموشی کے بعد اس نے جواب دیا:‏ ”‏میرا خیال ہے کہ آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں۔‏ آپ ضرور آئیں۔‏ لیکن آپ یہ سمجھ لیں کہ آپ میرا مذہب کبھی بدل نہیں سکیں گی!‏“‏

‏”‏مسز جی—‏مَیں اگر چاہوں بھی تو آپ کے مذہب کو تبدیل نہیں کر سکتی،‏“‏ کیرولین نے جواب دیا۔‏ ”‏یہ تو صرف یہوواہ ہی کر سکتا ہے۔‏“‏

بروشر دینے کی ملاقات اچھی رہی اور مسز جی—‏(‏بیٹیؔ)‏ ایک اَور ملاقات کیلئے رضامند ہو گئی۔‏ جب کیرولین دوبارہ ملنے کیلئے آئی تو بیٹیؔ نے کہا کہ جو خواتین میرے ساتھ کھانا کھانے بیٹھی تھیں مَیں نے اُن کو بھی بتایا کہ مَیں یہوواہ کے گواہوں سے بات‌چیت کر رہی ہوں۔‏ انہوں نے اپنے ہاتھ جھٹکتے ہوئے کہا،‏ ”‏تم ایسا کیسے کر سکتی ہو؟‏ وہ لوگ تو یسوع کو بھی نہیں مانتے!‏“‏

کیرولین نے بیٹیؔ کو فوراً خدا کی بادشاہت کی بابت سابقہ بات‌چیت سے ایک اہم نکتہ یاد دلایا۔‏

‏”‏بادشاہ کون ہوگا؟‏“‏ کیرولین نے پوچھا۔‏

‏”‏واہ،‏ یسوع،‏“‏ بیٹیؔ نے جواب دیا۔‏

‏”‏بیشک،‏“‏ کیرولین نے کہا۔‏ اس کے بعد اس نے وضاحت کی کہ یہوواہ کے گواہ مانتے ہیں کہ یسوع خدا کا بیٹا ہے لیکن وہ تثلیث کے مطابق خدا کے برابر نہیں ہے۔‏—‏مرقس ۱۳:‏۳۲؛‏ لوقا ۲۲:‏۴۲؛‏ یوحنا ۱۴:‏۲۸‏۔‏

چند ایک ملاقاتوں کے بعد یہ بات واضح ہو گئی کہ اگرچہ بیٹیؔ مثبت،‏ خوش‌کُن رُجحان کی مالک ہے توبھی اس کی صحت خراب رہتی ہے۔‏ درحقیقت،‏ اُسے کینسر تھا اور وہ مرنے سے ڈرتی تھی۔‏ اس نے اقرار کِیا:‏ ”‏کاش مَیں نے یہ باتیں پہلے سنی ہوتیں اور میرا ایمان آپ لوگوں جیسا ہوتا۔‏“‏ کیرولین نے اسے وہ صحائف دکھانے سے تسلی دی جو موت کو ایک گہری نیند کی طرح بیان کرتے ہیں جس سے قیامت کے وقت جاگنا ممکن ہوگا۔‏ (‏یوحنا ۱۱:‏۱۱،‏ ۲۵‏)‏ بیٹیؔ کیلئے یہ بات بہت حوصلہ‌افزا تھی جو اب باقاعدہ گھریلو بائبل مطالعے سے استفادہ کر رہی ہے۔‏ صرف اپنی خراب صحت کی وجہ سے وہ کنگڈم ہال میں اجلاس پر حاضر ہونے سے قاصر ہے۔‏

کیرولین بیان کرتی ہے:‏ ”‏مَیں یہ بات بخوبی سمجھتی ہوں کہ فرشتے اس کام کی راہنمائی کر رہے ہیں۔‏ بیٹیؔ کا ’‏نمبر غلطی سے مل گیا‘‏ تھا اور اِس پر طرہ یہ کہ اس کی عمر اس وقت ۸۹ سال ہے!‏“‏—‏مکاشفہ ۱۴:‏۶‏۔‏