مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

رضامندانہ جذبے کے تحت لوگوں کا گلئیڈ آنا

رضامندانہ جذبے کے تحت لوگوں کا گلئیڈ آنا

رضامندانہ جذبے کے تحت لوگوں کا گلئیڈ آنا

واچ‌ٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ کا مقصد غیرملکی مشنری خدمت کیلئے مخصوص‌شُدہ مردوزن کو تربیت دینا ہے۔‏ کون گلئیڈ آتے ہیں؟‏ وہ جو رضامندانہ جذبہ رکھتے ہیں۔‏ (‏زبور ۱۱۰:‏۳‏)‏ جب ستمبر ۸،‏ ۲۰۰۱ کو ۱۱۱ ویں کلاس فارغ‌التحصیل ہوئی تو یہ بات یقیناً عیاں ہوئی تھی۔‏

اس کلاس کے بعض طالبعلم زیادہ ضرورت والے علاقے میں خدمت کرنے کے لئے پہلے ہی سے رضامندی کیساتھ اپنا خاندان،‏ دوست‌احباب اور وطن چھوڑ چکے ہیں۔‏ اس سلسلے میں وہ پہلے ہی اپنی آزمائش کر چکے ہیں کہ آیا وہ کسی حد تک فرق ماحول میں رہنے کیلئے ردوبدل کر سکتے ہیں یا نہیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ رِچر اور ناتھالی نے بولیویا میں،‏ ٹاڈ اور مشل نے ڈومینیکن رپبلک میں اور ڈیوڈ اور مونیق نے ایشیا کے ایک مُلک میں نقل‌مکانی کرکے اپنے اُمور کو ترتیب دیا۔‏ دیگر طالبعلم پہلے ہی سے نکاراگوا،‏ ایکواڈور اور البانیہ میں خدمت کر چکے ہیں۔‏

کرسٹی کی ہائی سکول میں سپینش زبان سیکھنے کی خاطر شادی سے پہلے خود کو تیار کرنے میں مدد کیلئے ایکواڈور میں دو سال گزارنے کی حوصلہ‌افزائی کی گئی۔‏ دیگر اپنے وطن میں دوسری زبان بولنے والی کلیسیا کیساتھ مِل گئے۔‏ ایک مختلف قسم کے چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے ساؤل اور پرسلہ نے سکول آنے سے پہلے اپنی انگریزی بہتر بنانے کیلئے سخت محنت کرنے سے رضامندانہ جذبے کا مظاہرہ کِیا۔‏

مشنری تربیت کے ۲۰ ہفتے جلدی سے گزر گئے۔‏ فارغ‌التحصیل ہونے کا دن آ پہنچا اور طالبعلموں نے خود کو دوستوں اور خاندانوں کے درمیان عمدہ مشورت اور حوصلہ‌افزا الوداعی الفاظ سنتے پایا۔‏

اس پروگرام کا چیئرمین گلئیڈ سکول کی ساتویں کلاس سے فارغ‌التحصیل ہونے والا تھیوڈور جیرس تھا جو اس وقت یہوواہ کے گواہوں کی گورننگ باڈی کے ایک ممبر کے طور پر خدمت انجام دے رہا ہے۔‏ اس کے تمہیدی بیانات نے یہ حقیقت نمایاں کی کہ ایک تنظیم کے طور پر ہم گلئیڈ میں طالبعلموں کی تربیت کے مقصد یعنی تمام آبادشُدہ زمین پر بادشاہت کی منادی کرنے سے کبھی منحرف نہیں ہوئے ہیں۔‏ (‏مرقس ۱۳:‏۱۰‏)‏ گلئیڈ لائق طالبعلموں کو دُنیا کے ان علاقوں میں منادی کی کارگزاری کو وسیع پیمانے پر انجام دینے کیلئے لیس کرتا ہے جہاں تربیت‌یافتہ مشنریوں کی خاص طور پر ضرورت ہے۔‏ بھائی جیرس نے طالبعلموں کو نصیحت کی کہ جب وہ ان مشنریوں کیساتھ مل جاتے ہیں جو اس وقت ۱۹ ممالک میں خدمت کر رہے ہیں جن میں گریجویشن کرنے والے طالبعلموں کو تفویض کِیا گیا ہے تو اپنی گلئیڈ کی تربیت کا اچھا استعمال کریں۔‏

گریجویشن کرنے والوں کیلئے بروقت مشورت

اس کے بعد کئی ایک تقاریر پیش کی گئیں۔‏ ریاستہائےمتحدہ کی برانچ کمیٹی کے رُکن ولیم وان ڈی وال نے ”‏مشنری جوش—‏سچی مسیحیت کا ایک نشان“‏ کے موضوع پر تقریر پیش کی۔‏ انہوں نے متی ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰ میں درج ’‏شاگرد بنانے‘‏ کے فرض پر توجہ دلائی اور طالبعلموں کو تاکید کی:‏ ”‏اپنی مشنری تفویض کو سرگرمی اور جوش کیساتھ انجام دینے والے یسوع کی نقل کریں۔‏“‏ مشنری کام میں اپنے جوش کو برقرار رکھنے کی خاطر نئے مشنریوں کی مدد کرنے کیلئے اس نے انکی حوصلہ‌افزائی کی:‏ ‏”‏عملی شیڈول کی پابندی کریں؛‏ ذاتی مطالعے کی اچھی عادات برقرار رکھیں،‏ تازہ‌ترین خدمتی معاملات سے باخبر رہیں اور اپنی تفویض کو انجام دینے کے مقصد کو ہمیشہ سامنے رکھیں۔‏“‏

پروگرام کے اگلے مقرر گورننگ باڈی کے ممبر گائی پیئرس تھے۔‏ انہوں نے اس عنوان پر بات کی،‏ ”‏’‏اپنی قوتِ‌استدلال‘‏ کو فروغ دیتے رہیں۔‏“‏ (‏رومیوں ۱۲:‏۱‏)‏ انہوں نے فارغ‌التحصیل ہونے والی کلاس کی سوچنے اور استدلال کرنے کی خداداد صلاحیت کو استعمال میں لانے کی حوصلہ‌افزائی کرتے ہوئے عملی مشورت دی۔‏ انہوں نے بیان کِیا:‏ ”‏یہوواہ کے کلام پر خوب سوچ‌بچار کریں۔‏ یہ آپ کی حفاظت کریگا۔‏“‏ (‏امثال ۲:‏۱۱‏)‏ بھائی پیئرس نے جماعت کو اپنے نظریات کے سلسلے میں ادعاپسند بننے سے اجتناب کرنے کی نصیحت کی تاکہ انکی ’‏قوتِ‌استدلال‘‏ میں رکاوٹ پیدا نہ ہو۔‏ یقیناً،‏ جب فارغ‌التحصیل ہونے والے مشنری خدمت انجام دیتے ہیں تو یہ بروقت یاددہانیاں ان کیلئے مددگار ثابت ہونگی۔‏

اس کے بعد چیئرمین نے گلئیڈ کے ایک انسٹرکٹر لارنس بیون کو متعارف کرایا جنہوں نے اس عنوان پر تقریر پیش کی ”‏کسی بات کو نہ جاننے کا فیصلہ کریں۔‏“‏ انہوں نے بیان کِیا کہ کرنتھس میں مشنری کام کے حوالے سے پولس رسول نے ”‏ارادہ کر لیا تھا کہ .‏ .‏ .‏ یسوؔع مسیح بلکہ مسیح مصلوب کے سوا اور کچھ نہ جانونگا۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۲:‏۲‏)‏ پولس جانتا تھا کہ کائنات میں عظیم‌ترین قوت روح‌القدس ساری بائبل سے نمایاں ہونے والے پیغام—‏موعودہ نسل کے ذریعے یہوواہ کی حاکمیت کی سربلندی—‏کی پُشت‌پناہی کرتی ہے۔‏ (‏پیدایش ۳:‏۱۵‏)‏ فارغ‌التحصیل ہونے والے ۴۸ طالبعلموں کو ’‏صحیح باتوں کے خاکے‘‏ کا پابند رہتے ہوئے پولس اور تیمتھیس کی مانند بننے اور مشنریوں کے طور پر کامیابی حاصل کرنے کی تاکید کی گئی۔‏—‏۲-‏تیمتھیس ۱:‏۱۳‏۔‏

تمہیدی تقاریر کے سلسلے کی آخری تقریر کا عنوان تھا:‏ ”‏اپنے شرف،‏ خدا کی بخشش کی قدر کریں۔‏“‏ گلئیڈ سکول کے رجسٹرار والس لیورنس نے یہ سمجھنے میں گریجویٹس کی مدد کی کہ خدمتی استحقاقات خدا کے غیرمستحق فضل کے اظہارات ہیں ان پر حق جتایا یا انہیں کمایا نہیں جا سکتا۔‏ پولس رسول کے نمونے پر توجہ دلاتے ہوئے بھائی لیورنس نے بیان کِیا:‏ ”‏یہوواہ کی طرف سے قوموں کے رسول کے طور پر پولس کا انتخاب کاموں کی وجہ سے نہیں تھا کہ یہ معلوم ہو کہ پولس نے تفویض کا حق حاصل کر لیا یا وہ اس کا مستحق ہے۔‏ اِسکا انحصار خدمت کی مدت یا تجربے پر منحصر نہیں تھا۔‏ انسانی نقطۂ‌نظر سے برنباس کو معقول انتخاب خیال کِیا جا سکتا تھا۔‏ یہ ذاتی لیاقت پر مبنی نہیں تھا؛‏ اپلوس بظاہر پولس سے زیادہ خوش‌بیان تھا۔‏ یہ خدا کے غیرمستحق فضل کا ایک اظہار تھا۔‏“‏ (‏افسیوں ۳:‏۷،‏ ۸‏)‏ بھائی لیورنس نے گریجویٹس کی حوصلہ‌افزائی کی کہ اپنی بخشش یا خدمتی شرف کی قدر کریں،‏ خدا کا دوست بننے اور ”‏خدا کی بخشش ہمارے خداوند مسیح یسوؔع میں ہمیشہ کی زندگی“‏ حاصل کرنے میں دوسروں کی مدد کریں۔‏—‏رومیوں ۶:‏۲۳‏۔‏

اس کے بعد ایک اَور گلئیڈ انسٹرکٹر مارک نومیر نے اس عنوان پر کئی طالبعلموں کیساتھ دلچسپ مباحثہ پیش کِیا:‏ ”‏تیاری اچھے نتائج لاتی ہے۔‏“‏ (‏امثال ۲۱:‏۵‏)‏ تجربات سے پوری طرح واضح ہے کہ جب ایک خادم خدمتگزاری کیلئے اچھی تیاری کرتا،‏ خاص طور پر اپنے دل کو آمادہ کرتا ہے تو وہ لوگوں میں حقیقی دلچسپی رکھیگا۔‏ وہ کچھ کہنے میں غیریقینی کا شکار نہیں ہوگا۔‏ اس کے برعکس وہ اپنے قول‌وفعل سے ان کیلئے روحانی طور پر مددگار ثابت ہوگا۔‏ بھائی نومیر نے بیان کِیا،‏ ”‏کامیاب مشنری بننے کی کُنجی یہ ہے،‏“‏ اور افریقہ میں اپنے مشنری تجربے پر توجہ دلائی۔‏

مشنری خدمت—‏ایک تسکین‌بخش پیشہ

رالف والز اور چارلس ووڈی نے بعض مشنریوں کے انٹرویو لئے جو خاص تربیت کیلئے پیٹرسن ایجوکیشنل سینٹر آئے تھے۔‏ انٹرویوز نے واضح کر دیا کہ لوگوں کی محبت مشنری خدمت میں خوشی پر منتج ہوتی ہے۔‏ جب انہوں نے تجربہ‌کار مشنریوں کے مُنہ سے سنا کہ مشنری خدمت کیسے ایک تسکین‌بخش پیشہ ہے تو یہ بات طالبعلموں کے لئے اور ان کے خاندانوں اور دوستوں کیلئے ہمت‌افزا تھی۔‏

گورننگ باڈی کے رکن کے طور پر خدمت انجام دینے والے جان.‏ ای.‏ بار نے اس دن کی خاص تقریر پیش کی جس کا عنوان تھا ”‏یہوواہ کیلئے ایک نیا گیت گاؤ۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۴۲:‏۱۰‏)‏ بھائی بار نے بیان کِیا کہ اظہار ”‏نیا گیت“‏ بائبل میں نو مرتبہ آتا ہے۔‏ انہوں نے سوال پوچھا،‏ ”‏یہ نیا گیت ہے کیا؟‏“‏ اس کے بعد انہوں نے جواب دیا:‏ ”‏سیاق‌وسباق ظاہر کرتا ہے کہ نیا گیت یہوواہ کی حاکمیت کے عمل میں آنے والی نئی ترقیوں کی وجہ سے گایا گیا۔‏“‏ انہوں نے طالبعلموں کو تاکید کی کہ مسیحائی بادشاہ مسیح یسوع کے ہاتھوں خدا کی فاتح بادشاہت کی ستائش کرنے میں اپنی آوازیں ملاتے رہیں۔‏ بھائی بار نے ذکر کِیا کہ گلئیڈ میں جو تربیت انہوں نے حاصل کی ہے اس نے اس ”‏نئے گیت“‏ کے مختلف پہلوؤں کو پہلے سے کہیں زیادہ وسیع پیمانے پر سمجھنے میں انکی مدد کی ہے۔‏ ”‏سکول نے آپ کیلئے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ آپ جہاں کہیں جائیں اپنے بہن بھائیوں کیساتھ ملکر یہوواہ کی حمد ’‏گاتے‘‏ رہیں اور اپنی تفویض میں ہمیشہ دوسروں کیساتھ اتحاد کو فروغ دیں۔‏“‏

اس کے بعد طالبعلموں کو ڈپلومے دئے گئے اور جماعت کے ایک نمائندے نے گلئیڈ سے حاصل ہونے والی تربیت کیلئے قدردانی کے اظہار میں ایک خط پڑھا۔‏

کیا آپ اپنی خدمت کو وسیع کرکے اسے زیادہ پھلدار بنا سکتے ہیں؟‏ اگر ایسا ہے تو گریجویشن کرنے والے ان طالبعلموں کے طور پر تندہی سے کام کریں۔‏ اسی بات نے انہیں مشنری میدان کیلئے لائق بننے میں مدد دی ہے۔‏ جب ایک شخص خود کو خوشی کیساتھ رضامندی سے خدا کی خدمت میں پیش کرتا ہے تو اس سے بڑی شادمانی حاصل ہوتی ہے۔‏—‏یسعیاہ ۶:‏۸‏۔‏

‏[‏صفحہ ۵۲ پر بکس]‏

کلاس کے اعدادوشمار

اُن ممالک کی تعداد جنکی نمائندگی کی گئی:‏ ۱۰

اُن ممالک کی تعداد جن کیلئے تفویض دی گئی:‏ ۱۹

طالبعلموں کی تعداد:‏ ۴۸

اوسط عمر:‏ ۲.‏۳۳

سچائی میں اوسط سال:‏ ۸.‏۱۶

کُلوقتی خدمت میں اوسط سال:‏ ۶.‏۱۲

‏[‏صفحہ ۶۲ پر تصویر]‏

واچ‌ٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ سے گریجویشن کرنے والی ۱۱۱ویں جماعت

درج‌ذیل فہرست میں قطاروں کے نمبر آگے سے پیچھے کی طرف اور ہر قطار میں نام بائیں سے دائیں درج کئے گئے ہیں۔‏

‏;.‎1‎( Yeomans, C.; Toukkari, A.; Nuñez, S.; Phillips, J)‏

‏;.Dawkin, M.; Silvestri, P. )‎2‎( Morin, N.; Biney, J.; López, M

‏;.Van Hout, M.; Cantú, A.; Szilvassy, F. )‎3‎( Williams, M.; Itoh, M

‏.Van Coillie, S.; Levering, D.; Fuzel, F.; Geissler, S

‏;.‎4‎( Yeomans, J.; Moss, M.; Hodgins, M.; Dudding, S.; Briseño, J)‏

‏;.Phillips, M. )‎5‎( López, J.; Itoh, T.; Sommerud, S.; Kozza, C

‏;.Fuzel, G.; Moss, D. )‎6‎( Williams, D.; Dudding, R.; Geissler, M

‏;.Morin, R.; Biney, S.; Cantú, L. )‎7‎( Dawkin, M.; Hodgins, T

‏.Levering, M.; Silvestri, S.; Van Hout, D.; Briseño, A

‏;.‎8‎( Van Coillie, M.; Nuñez, A.; Kozza, B.; Sommerud, J)‏

‏.Toukkari, S.; Szilvassy, P