مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا آپ کو یاد ہے؟‏

کیا آپ کو یاد ہے؟‏

کیا آپ کو یاد ہے؟‏

کیا آپ نے ”‏مینارِنگہبانی“‏ کے حالیہ شماروں کو پڑھنے سے لطف اُٹھایا ہے؟‏ پس،‏ آئیے پھر دیکھیں کہ آپ مندرجہ‌ذیل سوالوں کے جواب دے سکتے ہیں:‏

‏• جرمنی کی وفاقی آئینی عدالت میں مذہب سے متعلق کونسی قانونی فتح حاصل کی گئی؟‏

عدالت نے یہوواہ کے گواہوں کے خلاف ایک منفی فیصلے کو رد کرتے ہوئے انہیں قانونِ‌عامہ کی کارپوریشن کے طور پر تسلیم کِیا۔‏ اس فاتحانہ فیصلے کے مطابق،‏ ’‏ایمان کے تقاضوں‘‏ کو ملکی قوانین پر ترجیح دینا مذہبی آزادی کی حدود میں ہے۔‏—‏۱۵/‏۸،‏ صفحہ ۸۔‏

‏• ایوب نے کتنے عرصے تک تکلیف اُٹھائی؟‏

ایوب کی کتاب میں یہ اشارہ نہیں ملتا کہ اُس نے کئی سالوں تک تکلیف برداشت کی۔‏ ایوب کی تکلیف اور اُسکی بحالی کو شاید کچھ مہینے یا ایک سال سے بھی کم عرصہ لگا ہوگا۔‏—‏۱۵/‏۸،‏ صفحہ ۳۱۔‏

‏• ہم یہ یقین کیسے رکھ سکتے ہیں کہ ابلیس محض ایک خیالی ہستی نہیں؟‏

یسوع مسیح کے نزدیک ابلیس ایک حقیقی ہستی تھا۔‏ یسوع کی آزمائش اُسکے اندر کسی باطنی بدی کی بجائے ایک حقیقی شخص نے کی تھی۔‏ (‏متی ۴:‏۱-‏۱۱؛‏ یوحنا ۸:‏۴۴؛‏ ۱۴:‏۳۰‏)‏—‏۱/‏۹،‏ صفحہ ۵،‏ ۶۔‏

‏• امثال ۱۰:‏۱۵ بیان کرتی ہے:‏ ”‏دولتمند کی دولت اُس کا محکم شہر ہے۔‏ کنگال کی ہلاکت اُسی کی تنگ‌دستی ہے۔‏“‏ یہ بات کیسے سچ ثابت ہوئی ہے؟‏

دولت زندگی کی بعض بےثبات حالتوں میں تحفظ فراہم کر سکتی ہے جسطرح کسی فصیل‌دار شہر میں رہنے والے خود کو کسی حد تک محفوظ محسوس کرتے ہیں۔‏ نیز غربت غیرمتوقع حالات میں تباہ‌کُن ہو سکتی ہے۔‏—‏۱۵/‏۹،‏ صفحہ ۲۴۔‏

‏• انوس کے زمانہ میں لوگ کس مفہوم میں ”‏یہوؔواہ کا نام لیکر دُعا کرنے لگے۔‏“‏ (‏پیدایش ۴:‏۲۶‏)‏

الہٰی نام انسانی تاریخ کی ابتدا ہی سے استعمال ہو رہا تھا؛‏ تاہم انوس کے زمانہ سے یہوواہ کا نام لیکر دُعا کرنے کے عمل کا آغاز ایمان کیساتھ نہیں ہوا تھا۔‏ انسانوں نے اپنی ذات یا اُن اشخاص کیلئے خدا کا نام استعمال کِیا ہوگا جن کے ذریعے وہ خدا کی پرستش کرنے کا بہانہ کرتے تھے۔‏—‏۱۵/‏۹،‏ صفحہ ۲۹۔‏

‏• بائبل میں لفظ ”‏تنبیہ“‏ کا استعمال کیا مفہوم پیش کرتا ہے؟‏

یہ لفظ کسی قسم کی بدسلوکی یا ظلم کا مفہوم پیش نہیں کرتا۔‏ (‏امثال ۴:‏۱۳؛‏ ۲۲:‏۱۵‏)‏ ”‏تنبیہ“‏ کے لئے یونانی لفظ بنیادی طور پر ہدایت،‏ تعلیم،‏ اصلاح اور بعض‌اوقات سخت مگر پُرمحبت تادیب کا حوالہ دیتا ہے۔‏ والدین کا اپنے بچوں کیساتھ اچھا رابطہ رکھنے کی کوشش کرنا یہوواہ کی نقل کرنے کا ایک اہم طریقہ ہے۔‏ (‏عبرانیوں ۱۲:‏۷-‏۱۰‏)‏—‏۱/‏۱۰،‏ صفحہ ۸،‏ ۱۰۔‏

‏• آجکل سچے مسیحی خدا کی حکمرانی کی حمایت کیسے کرتے ہیں؟‏

خدائی بادشاہت کی حمایت کرتے ہوئے یہوواہ کے گواہ سیاست میں حصہ نہیں لیتے اور نہ ہی بغاوت کو ہوا دیتے ہیں،‏ وہ پابندی والے ممالک میں بھی ایسا نہیں کرتے۔‏ (‏ططس ۳:‏۱‏)‏ وہ یسوع اور اُسکے ابتدائی شاگردوں کی طرح دیانتداری،‏ اخلاقی پاکیزگی اور کام کی اچھی عادات جیسی بائبل کی صحتمندانہ اقدار اپنانے میں لوگوں کی مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‏—‏۱۵/‏۱۰،‏ صفحہ ۶۔‏

‏• اینڈیز میں زندگی‌بخش پانی کیسے بہتا ہے؟‏

یہوواہ کے گواہ دو مقامی زبانوں،‏ کیوچوآیا اور ایمارا میں بائبل سچائی لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‏ گواہ ٹی‌ٹی‌کاکا جھیل کے جزائر اور جھیل میں اُگنے والے آبی‌سبزے سے بنے ”‏ترن“‏ جزائر کے چبوتروں پر رہنے والے لوگوں کو بادشاہتی پیغام سنا رہے ہیں۔‏—‏۱۵/‏۱۰،‏ صفحہ ۸-‏۱۰۔‏

‏• جدید ہوائی‌جہازوں میں کمپیوٹر کے راہنمائی نظام کی طرح خدا نے ہماری راہنمائی کے لئے کیا فراہم کِیا ہے؟‏

خدا نے انسانوں کو اخلاقی راہنمائی کی لیاقت اور ایک باطنی اخلاقی حس عطا کی ہے۔‏ یہ ہمارا موروثی ضمیر ہے۔‏ (‏رومیوں ۲:‏۱۴،‏ ۱۵‏)‏—‏۱/‏۱۱،‏ صفحہ ۳،‏ ۴۔‏

‏• یسوع کی موت گرانقدر کیوں ہے؟‏

کامل انسان آدم نے گناہ کرنے سے اپنے اور اپنی اولاد کیلئے انسانی زندگی کھو دی۔‏ (‏رومیوں ۵:‏۱۲‏)‏ ایک کامل انسان کے طور پر یسوع نے اپنی انسانی زندگی کا فدیہ فراہم کِیا جو ایماندار انسانوں کیلئے ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کو ممکن بناتا ہے۔‏—‏۱۵/‏۱۱،‏ صفحہ ۵-‏۶۔‏

‏• کلسیوں ۳:‏۱۱ میں متذکرہ سکوتی کون تھے؟‏

سکوتی ایک خانہ‌بدوش قوم تھی جس نے یوریشیا کے وسیع صحراؤں پر تقریباً ۷۰۰ سے ۳۰۰ ق.‏س.‏ع.‏ تک اپنا اختیار قائم رکھا۔‏ وہ ہیبتناک گُھڑسوار اور جنگجو سپاہی تھے۔‏ کلسیوں ۳:‏۱۱ میں کسی مخصوص قوم کی بجائے نہایت ہی وحشی لوگوں کی طرف اشارہ ہے۔‏—‏۱۵/‏۱۱،‏ صفحہ ۲۴،‏ ۲۵۔‏

‏• ہم یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ زریں اُصول وہ تعلیم ہے جس پر ہمیں باقاعدہ توجہ دینی چاہئے؟‏

اس اخلاقی اُصول کا ذکر یہودیت،‏ بدھ‌مت،‏ یونانی فیلسوف اور کنفیوشس کے نظریات میں ملتا ہے۔‏ تاہم پہاڑی وعظ میں یسوع کی ہدایت مثبت کاموں کا تقاضا کرتی ہے اور ہر زمانے میں ہر جگہ لوگوں پر اثرانداز ہوتی ہے۔‏ (‏متی ۷:‏۱۲‏)‏—‏۱/‏۱۲،‏ صفحہ ۳۔‏