”مصطکی“ کے درخت کی وسیعالاستعمال ”گوند“
”مصطکی“ کے درخت کی وسیعالاستعمال ”گوند“
”اُسکے زخم کیلئے بلسان لو،“ یرمیاہ ۵۱:۸ بیان کرتی ہے۔ اس انتہائی مسکن اور شفابخش شے کی تلاش ہمیں بحیرۂایجین میں خیس کے جزیرے تک لے جاتی ہے۔
خیس کے کسان موسمِگرما کے اوائل ہی میں بڑے غیرمعمولی طریقے سے کٹائی کی تیاری کرتے ہیں۔ زمین صاف کرنے کے بعد وہ مصطکی کے سدابہار جھاڑینما درختوں کے گرد سفید چکنی مٹی کی ایک تہ لگاتے ہیں۔ اسکے بعد کسان درخت کی چھال کو کھرچتے ہیں جسکے باعث درخت سے زرد گوند کے ”قطرے“ نکلنے لگتے ہیں۔ دو یا تین ہفتوں بعد، جب گوند کے ”قطرے“ جم جاتے ہیں تو کسان انہیں براہِراست درخت کے تنے یا اسکے نیچے مٹی کی تہ سے اُٹھا لیتے ہیں۔ یہ قطرے جنہیں مصطکی گوند کہا جاتا ہے، بلسان کی تیاری میں کام آتے ہے۔
تاہم انہیں حاصل کرنے سے پہلے صبر اور محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔ درخت کے بھورے بلدار تنے بڑھنے میں بہت دیر لگاتے ہیں۔ ایک درخت کو اپنے پورے قد، عموماً چھ سے دس فٹ کی اُونچائی تک پہنچنے میں ۴۰ سے ۵۰ سال لگتے ہیں۔
تنوں کو کاٹکر گوند کے ”قطرے“ جمع کرنے کے علاوہ مصطکی بنانے کیلئے مزید کام درکار ہوتا ہے۔ مصطکی کے ”قطرے“ جمع کرنے کے بعد کسان انہیں چھانتے، دھوتے اور انکی لمبائی اور معیار کے مطابق الگالگ کرتے ہیں۔ بعدازاں مصطکی کو مزید صاف کرکے مختلف طریقوں سے استعمال کِیا جا سکتا ہے۔
اس بیشقیمت پودے کا پسمنظر
یونانی لفظ ”مصطکی“ ”دانت پیسنا“ کی اصطلاح سے منسلک ہے۔ یہ نام ظاہر کرتا ہے کہ زمانۂقدیم سے مصطکی گوند سانس کی تازگی کیلئے چوینگ گم کے طور پر استعمال ہوتی آئی ہے۔
مصطکی کی بابت قدیمترین معلومات پانچویں صدی ق.س.ع. کے یونانی مؤرخ ہیرودوتس سے حاصل ہوتی ہیں۔ اپالودورس، دیوسکوریدس، تھیوفراستُس اور بقراط کے علاوہ دیگر قدیم مصنفوں اور طبیبوں نے بھی مصطکی کے طبّی استعمال کا حوالہ دیا ہے۔ اگرچہ تقریباً ۵۰ س.ع. سے مصطکی کے درخت بحیرۂروم کے ساحلی علاقے میں اُگتے رہے ہیں توبھی مصطکی کی پیداوار صرف خیس کے علاقے تک محدود ہو گئی ہے۔ خیس کو فتح کرنے والے رومیوں، جینوائیوں اور عثمانیوں کی بنیادی دلچسپی مصطکی میں ہی تھی۔
وسیعالاستعمال مصطکی
قدیم مصری طبیب دَست، جوڑوں کے درد اور دیگر بیماریوں کے علاج کیلئے مصطکی استعمال کرتے تھے۔ وہ اسے بخور کے طور پر اور حنوطکاری میں بھی استعمال کرتے تھے۔ ’جلعاد کا بلسان‘ بھی مصطکی کے درخت سے ہی بنایا جاتا ہوگا جسکی طبّی خصوصیات اور اشیائےسنگھار اور حنوطکاری میں استعمال کا بیان بائبل میں ملتا ہے۔ (یرمیاہ ۸:۲۲؛ ۴۶:۱۱) یہ بھی خیال کِیا جاتا ہے کہ متبرک استعمال کیلئے مخصوص، پاک بخور کی تیاری میں استعمال کِیا جانے والا خوشبودار مصالح جس درخت سے لیا جاتا تھا وہ بھی غالباً مصطکی کے خاندان سے ہی تعلق رکھتا تھا۔—خروج ۳۰:۳۴، ۳۵۔
آجکل مصطکی رنگوں سے بنی تصویروں، فرنیچر اور موسیقی کے آلات کو محفوظ رکھنے والی وارنشوں میں شامل کی جاتی ہے۔ اسے چیزوں کو حاجز اور آبروک بنانے کے علاوہ کپڑوں اور مُصوّری کے پکے رنگوں کیلئے بھی مفید خیال کِیا جاتا ہے۔ مصطکی چسپاندوں کی تیاری اور چمڑا کمانے کے کام بھی آتی ہے۔ خوشگوار مہک اور دیگر خصوصیات کی بِنا پر مصطکی صابن، کاسمیٹکس اور پرفیومز میں بھی استعمال ہوتی ہے۔
مصطکی دُنیابھر میں ادویات کے ۲۵ مستند نسخہجات کا خاص جُز ہے۔ اسے عربی ممالک کی روایتی ادویات میں اکثر استعمال کِیا جاتا ہے۔ مصطکی دندانی سیمنٹ اور کیپسولوں کی اندرونی تہ میں بھی استعمال ہوتی ہے۔
بلسان کے ایک ذریعے کے طور پر ”مصطکی“ کی وسیعالاستعمال ”گوند“ صدیوں سے مسکن اور شفابخش ثابت ہوئے ہیں۔ لہٰذا یرمیاہ کے پاس یہ کہنے کی معقول وجہ تھی: ”زخم کیلئے بلسان لو۔“
[صفحہ ۳۱ پر تصویریں]
خیس
مصطکی حاصل کرنا
مصطکی کے ”قطرے“ بڑی احتیاط سے جمع کئے جاتے ہیں
[تصویروں کے حوالہجات]
Chios and harvest line art: Courtesy of Korais Library; all
others: Kostas Stamoulis