مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

زمانۂ‌جدید کے شہید سویڈن میں گواہی دیتے ہیں

زمانۂ‌جدید کے شہید سویڈن میں گواہی دیتے ہیں

بادشاہتی مُناد رپورٹ دیتے ہیں

زمانۂ‌جدید کے شہید سویڈن میں گواہی دیتے ہیں

گواہ کیلئے یونانی لفظ مارتیر ہے جس سے اُردو لفظ شہید مشتق ہے اور اس کا مطلب ”‏اپنی موت کے ذریعے شہادت دینے والا شخص“‏ ہوتا ہے۔‏ پہلی صدی کے بیشتر مسیحیوں نے اپنے ایمان کی خاطر مر جانے سے یہوواہ کی بابت گواہی دی تھی۔‏

اسی طرح،‏ ۲۰ ویں صدی میں ہزاروں گواہ سیاسی اور قومی مسائل میں اپنی غیرجانبداری کی وجہ سے ہٹلر کے حمایتیوں کے ہاتھوں مارے گئے۔‏ زمانۂ‌جدید کے یہ شہید بھی پُرزور گواہی دیتے ہیں۔‏ سویڈن میں حال ہی میں ایسا واقع ہوا ہے۔‏

دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کی ۵۰ ویں سالگرہ کے سلسلے میں،‏ سویڈش حکومت نے ہالوکاسٹ کی بابت قومی سطح پر ایک تعلیمی مہم شروع کی۔‏ اس پروجیکٹ کو زندہ تاریخ کا نام دیا گیا۔‏ یہوواہ کے گواہوں کو حصہ لینے اور اپنے تجربات سنانے کی دعوت دی گئی۔‏

اس سلسلے میں گواہوں نے ہالوکاسٹ کے فراموش شہیدوں کے عنوان سے ایک نمائش لگائی۔‏ اس کا آغاز سٹرانگناس میں یہوواہ کے گواہوں کے اسمبلی ہال میں ہوا۔‏ ہالوکاسٹ سے بچنے والے گواہ وہاں موجود تھے جنہوں نے پہلے دن آنے والے ۴۰۰،‏۸ سے زائد لوگوں کو اپنے تجربات سنائے!‏ پورے سویڈن میں ۱۹۹۹ تک،‏ ۱۰۰ سے زائد عجائب‌گھروں اور عوامی لائبریریوں میں نمائش منعقد ہوئی اور اسے تقریباً ۰۰۰،‏۵۰،‏۱ لوگوں نے دیکھا۔‏ نمائش دیکھنے کیلئے آنے والے لوگوں میں کئی سرکاری اہلکار بھی شامل تھے جنہوں نے اس نمائش کی بڑی تعریف کی۔‏

سویڈن میں یہوواہ کے گواہوں کی کارگزاری سے متعلق کسی اَور واقعہ کو اتنی وسیع عوامی تشہیر حاصل نہیں ہوئی۔‏ بہتیرے لوگوں نے پوچھا:‏ ”‏آپ نے اپنے ہالوکاسٹ کے تجربات کے متعلق ہمیں پہلے کیوں نہیں بتایا؟‏“‏

ایک کلیسیا نے اپنے علاقے میں نمائش دکھائے جانے کے بعد گھریلو بائبل مطالعوں میں ۳۰ فیصد اضافے کی رپورٹ دی۔‏ ایک گواہ نے ایک ساتھی کارکن کو نمائش دیکھنے کی دعوت دی۔‏ ساتھی کارکن نے خوشی سے دعوت قبول کر لی اور اپنے ساتھ ایک دوست کو بھی لیکر آیا۔‏ اس کے بعد اس دوست نے کہا کہ اُس کیلئے یہ سمجھنا بہت مشکل ہے کہ لوگوں کا ایمان اسقدر مضبوط کیسے ہو سکتا ہے کہ اُنہوں نے ایمان سے منکر ہونے والی دستاویز پر دستخط کرنے کی بجائے مرنا گوارا کِیا۔‏ اس کیساتھ مزید بات‌چیت ہوئی اور بائبل مطالعہ شروع ہو گیا۔‏

پہلی صدی کے ساتھی ایمانداروں کی طرح،‏ ۲۰ ویں صدی کے ان وفادار شہیدوں نے دلیرانہ گواہی دی ہے کہ یہوواہ ہی سچا خدا ہے جو غیرمتزلزل ایمان اور وفاداری کا مستحق ہے۔‏—‏مکاشفہ ۴:‏۱۱‏۔‏

‏[‏صفحہ ۱۳ پر تصویر کا حوالہ]‏

Camp prisoner: Państwowe Muzeum Oświęcim-Brzezinka, courtesy of

the USHMM Photo Archives