برٹش میوزیم میں ایک نیا اضافہ
برٹش میوزیم میں ایک نیا اضافہ
برطانیہ سے جاگو! کا رائٹر
ہر سال تقریباً چھ ملین لوگ لندن میں برٹش میوزیم دیکھنے آتے ہیں۔ تقریباً ایک سال پہلے، ان لاکھوں لوگوں کیلئے گنجائش پیدا کرنے کی خاطر اس میں ۴۰ فیصد جگہ کا اضافہ کِیا گیا تھا۔ یہ سب کیسے ممکن ہوا؟
برٹش میوزیم لائبریری اور برٹش میوزیم کو عوام کے لئے ۱۷۵۹ میں کھولا گیا تھا۔ اِن دونوں پر مشتمل موجودہ عمارت ۱۸۵۲ میں مکمل ہوئی۔ لیکن ۱۹۹۷ میں، برٹش لائبریری کو اِسکی ۱۲ ملین کتابوں اور ہزاروں مسودوں اور مہروں سمیت ایک قریبی نئی عمارت میں منتقل کر دیا گیا۔ اس منتقلی کی بدولت تقریباً ۱۵۰ سال سے عوام کیلئے ناقابلِرسائی مرکزی صحن کو کھول کر برٹش میوزیم کو وسیع کر دیا گیا!
اِس صحن کو بڑا صحن کہا جاتا ہے جو اب خالی کر دیا گیا ہے۔ یہ پہلے کُروی شکل کا کمرۂمطالعہ ہوتا تھا۔ سن ۱۸۵۷ میں اپنی ابتدا سے لیکر یہ کمرۂمطالعہ ساری دُنیا کے محققین کی دلپسند جگہ رہا ہے۔ موہنداس گاندھی، چارلس ڈارون اور کارل مارکس جیسی ممتاز شخصیات اِس عالیشان لائبریری کے پُرسکون ماحول سے فائدہ اُٹھا چکی ہیں۔ اب اِس کمرے کو پہلی مرتبہ عوام کیلئے کھولا گیا ہے۔ اس میں اب میوزیم کی اپنی ۰۰۰،۲۵ کتابیں بھی ہیں۔
اس تاریخی کمرے کے گنبد کی شانوشوکت بحال کر دی گئی ہے۔ کمرۂمطالعہ اور بڑے صحن کے اُوپر اب چھت ڈال دی گئی ہے جسکا وزن ۸۰۰ ٹن ہے۔ یہ سٹیل کا فریم ہے جسے شیشے کے ۳۱۲،۳ تکونی ٹکڑوں سے مزین کِیا گیا ہے جن میں سے ہر ایک کے سائز کی پیمائش کمپیوٹر سے کی گئی ہے۔
برٹش میوزیم کی طرف سے اب اِس کمرۂمطالعہ میں کمپیوٹر نظام کا بندوبست بھی کِیا گیا ہے جسکی بدولت اِسکے ہزاروں نوادرات تک رسائی ممکن ہے۔ لندن کے دی ٹائم نے اِس عمارت میں ایک نئے اضافے کو شاہکار قرار دیا ہے جس سے تمام سیاح دل سے متفق ہیں!
[صفحہ ۱۳ پر تصویروں کے حوالہجات]
:Center top and bottom: Copyright The British Museum; all others
Copyright Nigel Young/The British Museum