ویتنام کے غیرمعروف جانور
ویتنام کے غیرمعروف جانور
”اس صدی میں جانوروں کی دریافت کے سب سے دلچسپ دَور نے“ لندن کے چڑیا گھر میں پائے جانے والے ممالیہ کے محافظ ڈگلس رچرڈسن کو جوش سے بھر دیا۔ وہ گزشتہ دس سال سے ویتنام کے دُورافتادہ جنگلوں کے بعض بڑے جانوروں کی دریافت کی بات کر رہا تھا۔
کئی عشروں سے، سفاک جنگوجدل نے اِن جنگلات کو سائنسدانوں کیلئے ناقابلِرسائی بنا دیا تھا۔ تاہم، اب وہاں جانوروں پر تحقیق کرنے والے ماہرین تصاویر اُتارنے کیلئے خودکار کیمرے استعمال کر رہے ہیں۔ اِن جانوروں میں ویتنامی گینڈے شامل ہیں جو کہ دُنیا کی انتہائی خطرے سے دوچار انواع میں سے جاوا کے گینڈے کی نسل ہیں۔
ویتنام کے اِن غیرمعروف جانوروں میں چکارے سے مشابہ بیل بھی شامل ہے جو یو کوانگ آکس بھی کہلاتا ہے۔ یو کوانگ کے علاقے میں ۱۹۹۲ میں دریافت ہونے والے اس جانور کا وزن تقریباً ۲۲۵ پاؤنڈ اور شانوں تک قد تقریباً تین فٹ ہے۔ یہ غالباً بیل، سانڈ یا پہاڑی بکرے کی سی خصوصیات رکھتا ہے۔ اس علاقے میں ہرن کی تین اقسام، ۱۹۹۳ میں چکارا، ۱۹۹۷ میں ٹرونگسن چکارا اور ۱۹۹۸ میں لیف چکارا کی دریافت ہوئی تھی۔
سن ۱۹۹۶ میں، ویتنام کے علاقے، ٹینگواِن میں موجود سائنسدانوں نے رات کو پایا جانے والا ایک چھوٹا گوشتخور جانور ٹینگواِن سیوٹ دریافت کِیا۔ اسکا وزن ۶.۶ پاؤنڈ سے ۵.۱۶ پاؤنڈ ہوتا ہے اور گرممرطوب جنگلات میں رہتا ہے۔
رچرڈسن بیان کرتا ہے کہ لندن کے اخبار دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق، چھوٹے چھوٹے جانور تو متواتر دریافت ہوتے رہے ہیں—شاید سال کے اندر اندر لگبھگ ۲۰ مختلف اقسام کے مینڈک—مگر اِن بڑے جانوروں کی موجودگی نہایت غیرمتوقع ہے۔
[صفحہ ۳۰ پر تصویریں]
ٹینگواِن سیوٹ
یو گوانگ آکس
ٹرونگسن چکارا
ویتنامی گینڈا
[تصویروں کے حوالہجات]
Forest: © Wildside Photography
;Vietnamese rhino: AP Photo/World Wildlife Fund, Mike Baltzer
other three animals: Courtesy EC-SFNC/Acknowledging the European
Commission’s support of the photo-trapping program