مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

حصولِ‌تعلیم عمر پر منحصر نہیں

حصولِ‌تعلیم عمر پر منحصر نہیں

حصولِ‌تعلیم عمر پر منحصر نہیں

کیس‌ینیا ۱۸۹۷ میں پیدا ہوئی۔‏ اُسکی ۳ بیٹیاں،‏ ایک بیٹا،‏ ۱۵ پوتے پوتیاں اور ۲۵ پڑپوتے پڑپوتیاں تھے۔‏ اُس نے تمام عمر وہی کِیا جو اُس نے اپنے والدین سے سیکھا تھا۔‏ وہ بحیرۂاسود اور کاکوسس کے درمیان جنگ سے تباہ‌حال علاقے ابکاز ریپبلک سے ایک پناہ‌گزین کے طور پر ماسکو آنے کے باوجود اپنی زندگی،‏ بالخصوص اپنے آباؤاجداد سے حاصل‌کردہ ایمان سے مطمئن تھی۔‏

کیس‌ینیا کی بیٹی میری ۱۹۹۳ میں یہوواہ کی گواہ بن گئی۔‏ میری نے کیس‌ینیا سے یہوواہ خدا اور بائبل کی بابت بات‌چیت کرنا شروع کی لیکن وہ سننے کو تیار نہ تھی۔‏ کیس‌ینیا ہمیشہ اپنی بیٹی سے یہی کہتی تھی،‏ ”‏اب میری نئی باتیں سیکھنے کی عمر نہیں ہے۔‏“‏

اسکے باوجود یہوواہ کی گواہ بن جانے والی اُسکی بیٹی میری،‏ اُسکے پوتے کی بیوی لون‌ڈا اور اُسکی پڑپوتیاں نینا اور زازا اُس سے بائبل کی بابت بات‌چیت کرتی رہتی تھیں۔‏ سن ۱۹۹۹ کی ایک شام اُنہوں نے کیس‌ینیا کیلئے ایک صحیفہ پڑھا جس نے اُسکے دل کو چُھو لیا۔‏ یہ یسوع کے تحریک‌بخش الفاظ تھے جو اُس نے خداوند کے عشائیے کو رائج کرتے وقت اپنے وفادار رسولوں سے کہے تھے۔‏ (‏لوقا ۲۲:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ اُس شام ۱۰۲ سال کی عمر میں کیس‌ینیا نے بائبل مطالعہ شروع کرنے کا فیصلہ کِیا۔‏

کیس‌ینیا بیان کرتی ہے،‏ ”‏مَیں نے ۱۰۲ سال تک زندہ رہنے کے بعد آخرکار زندگی کا مقصد جان لیا تھا۔‏ اب مَیں سمجھ گئی ہوں کہ ہمارے عظیم،‏ پُرمحبت خدا یہوواہ کی خدمت کرنے سے بہتر اور کوئی کام نہیں۔‏ مَیں ابھی تک تندرست‌وتوانا ہوں۔‏ مَیں چشمے کے بغیر پڑھ سکتی ہوں اور اپنے خاندان کیساتھ گرمجوش رفاقت رکھتی ہوں۔‏“‏

کیس‌ینیا نے نومبر ۵،‏ ۲۰۰۰ کو بپتسمہ لیا۔‏ وہ کہتی ہے:‏ ”‏اب مَیں نے اپنی زندگی یہوواہ کی پُرمحبت خدمت کیلئے مخصوص کر دی ہے۔‏ مَیں اپنے گھر کے قریب ہی بس‌سٹاپ پر بیٹھ کر رسالے اور اشتہارات پیش کرتی ہوں۔‏ میرے رشتہ‌دار اکثر مجھ سے ملنے آتے ہیں اور مَیں خوشی سے انہیں یہوواہ کی بابت سچائی بتاتی ہوں۔‏“‏

کیس‌ینیا اُس دن کی منتظر ہے جب ’‏اُس کا جسم بچے کے جسم سے بھی تازہ ہوگا اور اُسکی جوانی کے دن لوٹ آئینگے۔‏‘‏ (‏ایوب ۳۳:‏۲۵‏)‏ جب ایک سو سالہ خاتون بائبل سے زندگی کا مقصد جاننے کیلئے عمر کی قید محسوس نہیں کرتی تو آپکی بابت کیا ہے؟‏