مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

شاندار ترقی فوری توسیع کا تقاضا کرتی ہے

شاندار ترقی فوری توسیع کا تقاضا کرتی ہے

‏”‏میرے پاس آؤ۔‏ مَیں تمکو آرام دُونگا“‏

شاندار ترقی فوری توسیع کا تقاضا کرتی ہے

یسوع نے کہا:‏ ”‏میرے پاس آؤ۔‏ مَیں تمکو آرام دُونگا۔‏“‏ (‏متی ۱۱:‏۲۸‏)‏ مسیحی کلیسیا کے سردار کی طرف سے دل کو گرما دینے والی کیا ہی شاندار دعوت!‏ (‏افسیوں ۵:‏۲۳‏)‏ جب ہم ان الفاظ پر غور کرتے ہیں تو ہم تازگی کے اہم ماخذ—‏مسیحی اجلاسوں پر روحانی بہن بھائیوں کیساتھ رفاقت—‏کی ضرور قدر کرتے ہیں۔‏ ہم یقیناً زبورنویس سے متفق ہونگے جس نے گیت گایا:‏ ”‏دیکھو!‏ کیسی اچھی اور خوشی کی بات ہے کہ بھائی باہم ملکر رہیں۔‏“‏—‏زبور ۱۳۳:‏۱‏۔‏

واقعی،‏ پرستش کے اجتماعات پر ہمارے رفیق بہترین رفاقتیں ہیں اور ماحول محفوظ اور خوشگوار ہوتا ہے۔‏ اِسی وجہ سے ایک نوجوان مسیحی نے معقول طور پر کہا:‏ ”‏مَیں پورا دن سکول میں گزارنے سے تھک کر چُور ہو جاتی ہوں۔‏ لیکن اجلاس میرے لئے صحرا میں نخلستان کی مانند ہے جہاں سے مَیں سکول کے اگلے دن کا مقابلہ کرنے کے لئے تازگی حاصل کرتی ہوں۔‏“‏ نائیجیریا کے ایک نوجوان نے کہا:‏ ”‏مَیں نے دیکھا کہ یہوواہ سے محبت رکھنے والے دیگر اشخاص کے ساتھ قریبی رفاقت یہوواہ کی قربت میں رہنے میں میری مدد کرتی ہے۔‏“‏

یہوواہ کے گواہوں کے مقامی کنگڈم ہال سچی پرستش کے مراکز کے طور پر لوگوں کی اس بڑی ضرورت کو پورا کرتے ہیں۔‏ بیشتر مقامات میں،‏ ہفتے میں کم‌ازکم دو مرتبہ کنگڈم ہال میں اجلاس منعقد ہوتے ہیں اور وہاں تازگی بخشنے والی رفاقت سے فائدہ اُٹھانے کیلئے بائبل طالبعلموں کی وقت سے پہلے حاضر ہونے کی حوصلہ‌افزائی کی جاتی ہے۔‏—‏عبرانیوں ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵‏۔‏

فوری ضرورت

تاہم،‏ یہ بات قابلِ‌غور ہے کہ تمام یہوواہ کے گواہوں کو موزوں کنگڈم ہال کی سہولت دستیاب نہیں۔‏ پوری دُنیا میں بادشاہتی مُنادوں کی صفوں میں غیرمعمولی ترقی نے فوری ضرورت پیدا کر دی ہے۔‏ ترقی‌پذیر ممالک میں خاص طور پر ابھی بھی ہزاروں کنگڈم ہال درکار ہیں۔‏—‏یسعیاہ ۵۴:‏۲؛‏ ۶۰:‏۲۲‏۔‏

مثال کے طور پر،‏ ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کے دارالحکومت میں ۲۹۰ کلیسیاؤں کیلئے صرف دس کنگڈم ہال ہیں۔‏ اس مُلک کو بہت سے کنگڈم ہال درکار ہیں۔‏ انگولا کی بیشتر کلیسیائیں کنگڈم ہال کم ہونے کی وجہ سے کھلے آسمان تلے اجلاس منعقد کرتی ہیں۔‏ ایسی ہی ضرورت کئی دوسرے ممالک میں پائی جاتی ہے۔‏

لہٰذا،‏ ۱۹۹۹ سے لے کر،‏ محدود وسائل والے ممالک میں کنگڈم ہال کی تعمیر میں معاونت کرنے کے لئے ایک منظم کوشش کی گئی ہے۔‏ ایسے ممالک میں عمارتی پروجیکٹ کی دیکھ‌بھال کرنے کے لئے تجربہ‌کار گواہوں نے اپنی خدمات پیش کی ہیں۔‏ رضامندانہ جذبے کے ساتھ ایسی کوششوں اور مقامی رضاکاروں کی دستیابی سے نتائج کافی حوصلہ‌افزا ہیں۔‏ نتیجتاً،‏ مقامی گواہ حاصل ہونے والی تربیت سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔‏ یہ تمام اپنے متعلقہ ممالک میں کنگڈم ہال تعمیر کرنے کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔‏

کنگڈم ہال کی تعمیر کے سلسلے میں مقامی طریقۂ‌کار اور سازوسامان کا استعمال ہی بہتر ہو سکتا ہے۔‏ اس سلسلے میں نصب‌العین صرف کنگڈم ہال فراہم کرنا نہیں ہے بلکہ مقامی حالات کے مطابق مرمت کرنے کا پروگرام بھی تیار کرنا ہے۔‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۸:‏۱۴،‏ ۱۵‏۔‏

حوصلہ‌افزا ترقیاں

پرستش‌گاہیں مہیا کرنے کیلئے ان کوششوں کا کیا اثر ہوا ہے؟‏ سن ۲۰۰۱ کے اوائل میں،‏ ملاوی سے ایک رپورٹ بیان کرتی ہے:‏ ”‏اس مُلک میں جوکچھ بھی کِیا گیا وہ واقعی متاثرکُن ہے۔‏ اگلے دو ماہ میں ہم اضافی کنگڈم ہال مکمل کر لینگے۔‏“‏ (‏تصویر ۱ اور ۲)‏ ٹوگو میں رضاکار حالیہ مہینوں میں کئی سادہ کنگڈم ہال تعمیر کرنے کے لائق ہوئے ہیں۔‏ (‏تصویر ۳)‏ رضاکاروں کا شاندار کام میکسیکو،‏ برازیل اور دیگر ممالک میں موزوں کنگڈم ہال فراہم کرنے میں مددگار رہا ہے۔‏

کلیسیائیں بیان کرتی ہیں کہ جب کوئی کنگڈم ہال تعمیر ہو جاتا ہے تو مقامی لوگ سمجھ جاتے ہیں کہ یہوواہ کے گواہ یہیں رہینگے۔‏ جب تک پرستش کی ایک موزوں جگہ نہیں تھی تو بہتیرے بظاہر گواہوں کیساتھ رفاقت رکھنے سے ہچکچاتے تھے۔‏ ملاوی میں نفیسی کلیسیا نے رپورٹ دی:‏ ”‏اس وقت ہمارا موزوں کنگڈم ہال عمدہ گواہی دینے پر منتج ہوتا ہے۔‏ لہٰذا،‏ بائبل مطالعے شروع کرنا آسان ہو گیا ہے۔‏“‏

بینن میں قراق کلیسیا کے ارکان نے بہت زیادہ تمسخر کا سامنا کِیا کیونکہ سابقہ کنگڈم ہال کچھ گرجاگھروں کے مقابلے میں پُرانا تھا۔‏ (‏تصویر ۴)‏ اس وقت کلیسیا کے پاس ایک عالیشان کنگڈم ہال ہے جو سچی پرستش کی سادہ مگر پُروقار طریقے سے نمائندگی کرتا ہے۔‏ (‏تصویر ۵)‏ اس کلیسیا کے ۳۴ بادشاہتی پبلشر ہیں اور اتوار کے اجلاس پر اوسط ۷۳حاضری ہوتی ہے مگر کنگڈم ہال کی مخصوصیت پر ۶۵۱ اشخاص حاضر ہوئے تھے۔‏ علاقے کے بیشتر لوگ اس بات سے متاثر ہوئے تھے کہ گواہوں نے بہت تھوڑے وقت میں ایک ہال تعمیر کر لیا ہے۔‏ اس سلسلے میں ماضی کی ترقیوں پر غور کرتے ہوئے،‏ زمبابوے برانچ نے لکھا:‏ ”‏ایک نئے کنگڈم ہال کی تعمیر کرنے سے ایک ماہ کے اندر اندر حاضری عام طور پر دُگنی ہو جاتی ہے۔‏“‏—‏تصویر ۶ اور ۷۔‏

بِلاشُبہ،‏ بہتیرے نئے کنگڈم ہال مخصوص‌شُدہ مسیحیوں اور دلچسپی رکھنے والے لوگوں کیلئے روحانی تازگی کے مقام فراہم کرتے ہیں۔‏ جب یوکرائن میں مقامی کلیسیا نے اپنا نیا کنگڈم ہال استعمال کرنا شروع کِیا تو ایک گواہ نے کہا،‏ ”‏ہم بہت خوش ہیں۔‏ ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا کہ یہوواہ کیسے اپنے لوگوں کی مدد کرتا ہے۔‏“‏

‏[‏صفحہ ۱۰،‏ ۱۱ پر بکس/‏تصویریں]‏

فراخدلانہ حمایت کی قدر کی جاتی ہے

یہوواہ کے گواہ پوری دُنیا میں کنگڈم ہالوں کی دستیابی کے سلسلے میں تیز ترقی کو دیکھ کر جوش سے بھر جاتے ہیں۔‏ مختلف ممالک میں یہوواہ کے پرستاروں کی تعداد میں مسلسل ترقی اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ مستقبل میں بہتیرے نئے کنگڈم ہال تعمیر کئے جائینگے۔‏ واہ،‏ ۲۰۰۱ کے خدمتی سال کے دوران،‏ ہر ہفتے اوسطاً ۳۲ کلیسیائیں تشکیل پا رہی ہیں!‏ ایسی کلیسیاؤں کو جمع ہونے اور پرستش کرنے کی جگہیں درکار ہیں۔‏

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ’‏ہم ایسے پروجیکٹس کی مالی ضرورت کیسے پوری کرتے ہیں جیساکہ نئے کنگڈم ہالوں کی تعمیر خاصکر ایسے ممالک میں جہاں بھائیوں کے مالی وسائل بہت محدود ہیں؟‏‘‏ جواب الہٰی حمایت اور انسانی فیاضی ہے۔‏

اپنے قول کے مطابق،‏ یہوواہ اپنے خادموں پر اپنی روح‌القدس نازل کرتا اور انہیں اس قابل بناتا ہے کہ ”‏نیکی کریں اور اچھے کاموں میں دولتمند بنیں اور سخاوت پر تیار اور امداد پر مستعد ہوں۔‏“‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۶:‏۱۸‏)‏ خدا کی روح یہوواہ کے گواہوں کو تحریک دیتی ہے کہ ہر طرح سے بادشاہتی منادی کی حمایت کریں—‏مسیحی کارگزاری کیلئے اپنا وقت،‏ توانائی،‏ ذاتی مشقت اور دیگر وسائل استعمال کریں۔‏

توسیعی اور تعمیراتی کام میں معاونت کرنے والے گواہوں اور دیگر اشخاص کو فراخدلانہ جذبہ مالی امداد کرنے کی تحریک دیتا ہے۔‏ مقامی کلیسیا کے باقاعدہ اخراجات پورے کرنے کے علاوہ،‏ وہ دُنیا کے دیگر ممالک میں تعمیراتی کام کے سلسلے میں بھی معاونت کرتے ہیں۔‏

ہر کلیسیا میں،‏ بکس ہوتے ہیں جن پر واضح الفاظ میں لکھا ہوتا ہے ”‏عالمگیر کام کیلئے عطیات—‏متی ۲۴:‏۱۴‏۔‏“‏ لوگ اپنی استطاعت کے مطابق رضاکارانہ عطیات ڈال سکتے ہیں۔‏ (‏۲-‏سلاطین ۱۲:‏۹‏)‏ کم یا زیادہ تمام عطیات کی قدر کی جاتی ہے۔‏ (‏مرقس ۱۲:‏۴۲-‏۴۴‏)‏ ان فنڈز کو ضرورت کے مطابق مختلف طریقوں سے استعمال کِیا جاتا ہے جس میں کنگڈم ہالوں کی تعمیر بھی شامل ہے۔‏ ایسے فنڈز کو تنخواہ‌دار منتظمین کو تنخواہیں دینے کیلئے استعمال نہیں کِیا جاتا کیونکہ یہوواہ کے گواہوں میں کوئی بھی ایسا نہیں ہے۔‏

کیا عالمگیر کام کیلئے عطیات اپنا مقصد انجام دیتے ہیں؟‏ جی‌ہاں،‏ واقعی ایسا ہے۔‏ خانہ‌جنگی سے متاثر ایک مُلک،‏ لائبیریا میں برانچ رپورٹ دیتی ہے کہ مقامی گواہوں کی اکثریت کو بیروزگاری اور سنگین مالی مسائل کا سامنا ہے۔‏ یہوواہ کے گواہ کیسے اس مُلک میں مناسب پرستش‌گاہیں حاصل کرتے ہیں؟‏ برانچ دفتر بیان کرتا ہے کہ ”‏دیگر ممالک میں بھائیوں کے فراخدلانہ عطیات اِس کام کی مالی اعانت کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں۔‏ یہ کیا ہی دانشمندانہ اور پُرمحبت بندوبست ہے!‏“‏

مقامی بھائی بھی اپنے محدود وسائل کے باوجود اعانت کرتے ہیں۔‏ سیرالیون کے افریقی مُلک سے رپورٹ یوں بیان کرتی ہے:‏ ”‏مقامی بھائی کنگڈم ہالوں کی تعمیری کوششوں کی حمایت کرتے،‏ سخت محنت کرتے اور اپنی استطاعت کے مطابق مالی عطیات دے کر خوشی محسوس کرتے ہیں۔‏“‏

انجام‌کار،‏ یہ تعمیری کوشش یہوواہ کے نام کیلئے تمجید کا باعث ہے۔‏ لائبیریا کے بھائی پُرجوش ہوکر کہتے ہیں:‏ ”‏پورے مُلک میں موزوں پرستش‌گاہیں لوگوں پر ظاہر کرینگی کہ سچی پرستش یہاں قائم رہیگی اور ہمارے خدا کے عظیم نام کو وقار اور رونق بخشے گی۔‏“‏