کیا آپ خدا کی محبت کی قدر کرتے ہیں؟
کیا آپ خدا کی محبت کی قدر کرتے ہیں؟
ایوب نے ایک مرتبہ انسان کی ناکامل حالت کا اِن الفاظ میں ذکر کِیا: ”انسان جو عورت سے پیدا ہوتا ہے۔ تھوڑے دنوں کا ہے اور دُکھ سے بھرا ہے۔ وہ پھول کی طرح نکلتا اور کاٹ ڈالا جاتا ہے۔ وہ سایہ کی طرح اُڑ جاتا ہے اور ٹھہرتا نہیں۔“ (ایوب ۱۴:۱، ۲) اُس وقت ایوب دُکھبھری زندگی گزار رہا تھا۔ کیا آپ نے کبھی اُسکی طرح محسوس کِیا ہے؟
تاہم، اُن تمام مشکلات اور مسائل کا سامنا کرتے وقت ہم خدا کے رحم اور محبت پر مبنی پُختہ اُمید حاصل کر سکتے ہیں۔ سب سے پہلے تو ہمارے رحیم آسمانی باپ نے نسلِانسانی کو اُنکی پست اور گنہگارانہ حالت سے چھڑانے کیلئے فدیے کا بندوبست کِیا ہے۔ یوحنا ۳:۱۶، ۱۷ کے مطابق یسوع مسیح نے بیان کِیا: ”خدا نے [نسلِانسانی کی] دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔ کیونکہ خدا نے بیٹے کو دُنیا میں اسلئے نہیں بھیجا کہ دُنیا پر سزا کا حکم کرے بلکہ اسلئےکہ دُنیا اُسکے وسیلہ سے نجات پائے۔“
تاہم ناکامل انسانوں کے سلسلے میں خدا کے مہربانہ رویے پر بھی غور کریں۔ پولس رسول نے بیان کِیا: ”اُس نے ایک ہی اصل سے آدمیوں کی ہر ایک قوم تمام رویِزمین پر رہنے کیلئے پیدا کی اور اُنکی میعادیں اور سکونت کی حدیں مقرر کیں۔ تاکہ خدا کو ڈھونڈیں۔ شاید کہ ٹٹول کر اُسے پائیں ہر چند وہ ہم میں سے کسی سے دُور نہیں۔“ (اعمال ۱۷:۲۶، ۲۷) ذرا اِسکی بابت سوچیں! اگرچہ ہم ناکامل انسان ہیں توبھی ہم اپنے پُرمحبت خالق، یہوواہ خدا کیساتھ ذاتی رشتے سے لطفاندوز ہو سکتے ہیں۔
لہٰذا، ہم یہ جانتے ہوئے پورے اعتماد کیساتھ مستقبل کا سامنا کر سکتے ہیں کہ خدا ہماری فکر رکھتا ہے اور اُس نے پُرمحبت طریقے سے ہمارے ابدی فائدے کیلئے بندوبست کِیا ہے۔ (۱-پطرس ۵:۷؛ ۲-پطرس ۳:۱۳) پس ہمارے پاس خدا کے کلام، بائبل کا مطالعہ کرنے سے پُرمحبت خدا کی بابت سیکھنے کی یقیناً ہر وجہ موجود ہے۔