”تُو پاکدامن عورت ہے“
”تُو پاکدامن عورت ہے“
یہ بات ایک نوجوان موآبی عورت کی تعریف میں کہی گئی تھی۔ وہ روت نامی ایک بیوہ تھی جو ایک اسرائیلی عورت نعومی کی بہو تھی۔ تقریباً ۰۰۰،۳ سال پہلے قاضیوں کے دَور میں رہنے والی روت نے اپنی پاکدامنی کیلئے ایک نیک نام کمایا تھا۔ (روت ۳:۱۱) اُس نے ایسی شہرت کیسے حاصل کی تھی؟ اُسکی مثال کن لوگوں کیلئے فائدہمند ہے؟
روت جسے ”کاہلی کی روٹی“ گوارا نہ تھی سارا سارا دن کھیتوں میں سخت محنت کیساتھ بالیں چنتی تھی اور اسی محنت کی بدولت اُسے نیکنامی حاصل تھی۔ اُسکے کام کے بوجھ کو ہلکا کرنے کی پیشکش کے باوجود وہ اپنے حصے سے زیادہ کام کرتی رہی۔ وہ نمایاں طریقے سے قابلِتعریف، لائق اور محنتی بیوی کی بابت بائبل کے بیان پر پورا اُترتی تھی۔—امثال ۳۱:۱۰-۳۱؛ روت ۲:۷، ۱۵-۱۷۔
روت کی روحانی خوبیاں—اُس کی فروتنی، خودایثاری کا جذبہ اور وفادار محبت—بنیادی عناصر تھے جسکی وجہ سے اُسے لوگوں کا احترام حاصل تھا۔ شادی سے حاصل ہونے والے تحفظ کی بابت کوئی خاص اُمید نہ ہونے کے باوجود اُس نے اپنے والدین اور آبائی وطن کو چھوڑ کر نعومی کا ساتھ دیا۔ اسی اثنا میں روت نے اپنی ساس کے خدا یہوواہ کی خدمت کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ اُسکی قدروقیمت کو ظاہر کرتے ہوئے صحیفائی سرگزشت بیان کرتی ہے کہ وہ ”[نعومی کے] لئے سات بیٹوں سے بھی بڑھ کر“ تھی۔—روت ۱:۱۶، ۱۷؛ ۲:۱۱، ۱۲؛ ۴:۱۵۔
اُس وقت کے لوگوں میں روت کی نیکنامی قابلِتعریف تھی تاہم زیادہ اہم بات خدا کا اُسکی خوبیوں کا مثبت جائزہ لینا اور اَجر میں اُسے یسوع مسیح کی اُماسلاف بننے کا شرف عطا کرنا تھا۔ (متی ۱:۵؛ ۱-پطرس ۳:۴) روت مسیحی عورتوں کے علاوہ، یہوواہ کے تمام پرستاروں کیلئے کیا ہی عمدہ مثال ہے!