مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

قحط سے مخلصی قریب ہے!‏

قحط سے مخلصی قریب ہے!‏

قحط سے مخلصی قریب ہے!‏

‏’‏آپ پوچھ سکتے ہیں،‏ ’‏کس قسم کا قحط؟‏‘‏ روحانی خوراک کا قحط!‏ ایک قدیم عبرانی نبی نے اس قحط کی پیشینگوئی کی تھی:‏ ”‏خداوند [‏یہوواہ]‏ فرماتا ہے دیکھو وہ دن آتے ہیں کہ مَیں اِس مُلک میں قحط ڈالونگا۔‏ نہ پانی کی پیاس اور نہ روٹی کا قحط بلکہ [‏یہوواہ]‏ کا کلام سننے کا۔‏“‏ (‏عاموس ۸:‏۱۱‏)‏ اس روحانی قحط کو دُور کرنے میں مدد دینے کے لئے،‏ پیٹرسن،‏ نیو یارک میں واقع واچ‌ٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ کی ۱۱۲ ویں جماعت کے ۴۸ افراد ۵ بّراعظموں اور جزائر کے ۱۹ مختلف ممالک میں جا رہے ہیں۔‏

وہ گوشت اور اناج جیسی حقیقی خوراک کی بجائے علم،‏ تجربے اور تربیت سے لیس ہیں۔‏ وہ پانچ ماہ تک اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کیلئے ترتیب دئے گئے گہرے بائبل مطالعے سے مستفید ہوئے ہیں۔‏ مارچ ۹،‏ ۲۰۰۲،‏ کو ۵۵۴،‏۵ سامعین نے خوشی سے گریجویشن کے اس پروگرام کو سنا۔‏

یہوواہ کے گواہوں کی گورننگ باڈی کے ممبر کے طور پر خدمت کرنے والے سٹیفن لیٹ نے گرمجوشی سے پروگرام کا افتتاح کِیا۔‏ اس نے دُنیا کے مختلف حصوں سے آنے والے بیشتر مہمانوں کا خاص استقبال کِیا۔‏ بعدازاں،‏ اس نے مستقبل کے مشنریوں کی تفویض پر یسوع کے ان الفاظ کا اطلاق کِیا،‏ ”‏تم دُنیا کے نور ہو۔‏“‏ (‏متی ۵:‏۱۴‏)‏ بھائی نے واضح کِیا:‏ ’‏اپنی تفویض کے ذریعے آپ خلوصدل لوگوں کیلئے یہوواہ کے شاندار کاموں کے مختلف پہلوؤں کو ”‏روشن“‏ کرتے ہوئے اُنہیں یہوواہ اور اُسکے مقاصد کی عظمت کو سمجھنے میں مدد دینگے۔‏‘‏ بھائی لیٹ نے مشنریوں کی حوصلہ‌افزائی کی کہ جھوٹے عقائد کی تاریکی کو بےنقاب کرنے اور سچائی کے متلاشیوں کی راہنمائی کیلئے خدا کے کلام کی روشنی کو استعمال کریں۔‏

کامیابی کیلئے مناسب رُجحان لازم ہے

چیئرمین کے افتتاحی کلمات کے بعد،‏ ریاستہائےمتحدہ برانچ کمیٹی کے رُکن بالٹاسار پرلا نے کامیاب مشنری بننے میں گریجویٹس کی مدد کے لئے ترتیب دی گئی سلسلہ‌وار تقاریر میں سے پہلی تقریر پیش کی۔‏ اُس نے ”‏ہمت باندھ اور حوصلہ سے کام کر“‏ کے موضوع پر بات‌چیت کی۔‏ (‏۱-‏تواریخ ۲۸:‏۲۰‏)‏ قدیم اسرائیل کے بادشاہ سلیمان کو یروشلیم کی ہیکل بنانے کی چیلنج‌خیز تفویض ملی تھی جو اُس کے لئے بالکل نئی تھی۔‏ سلیمان نے کام شروع کِیا اور یہوواہ کی مدد سے ہیکل کی تعمیر مکمل ہوئی۔‏ اس سبق کا اطلاق جماعت پر کرتے ہوئے بھائی پرلا نے بیان کِیا:‏ ’‏آپ کو مشنری بننے کی ایک نئی تفویض ملی ہے اور آپ کو ہمت باندھنے اور حوصلے کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔‏‘‏ یہ یقین‌دہانی طالبعلموں کے لئے واقعی تسلی‌بخش تھی کہ جب تک وہ یہوواہ کے قریب رہیں گے وہ انہیں کبھی نہیں چھوڑے گا۔‏ آخر میں بھائی پرلا نے اس ذاتی بیان سے سامعین کے دلوں کو چُھو لیا:‏ ’‏مشنری کے طور پر آپ کا کام بڑا بااَجر ہے۔‏ مشنریوں نے مجھے اور میرے خاندان کو سچائی سے آشنا کرایا!‏‘‏

گورننگ باڈی کے ایک اَور ممبر،‏ سموئیل ہرڈ کی تقریر کا عنوان تھا،‏ ”‏کامیابی کیلئے یہوواہ پر توکل کریں۔‏“‏ طالبعلم مشنری کام کو ایک پیشے کے طور پر شروع کر رہے ہیں اور انکی کامیابی کا دارومدار یہوواہ کیساتھ اُنکے رشتے پر ہے۔‏ بھائی ہرڈ نے انہیں نصیحت کی:‏ ’‏گلئیڈ میں اپنی تعلیم کے دوران آپ نے بائبل کا کافی علم حاصل کر لیا ہے۔‏ آپ نے خوشی کیساتھ علم حاصل کِیا ہے۔‏ لیکن اب آپ کو حقیقی کامیابی کیلئے ان سیکھی ہوئی باتوں کو دوسروں تک پہنچانا ہے۔‏‘‏ (‏اعمال ۲۰:‏۳۵‏)‏ دوسروں کیلئے ’‏خود کو قربان‘‏ کرنے والے مشنریوں کے پاس ایسا کرنے کے کئی مواقع دستیاب ہونگے۔‏—‏فلپیوں ۲:‏۱۷‏۔‏

آخر میں اُستاد اپنے طالبعلموں کو کونسی نصیحت دے سکتے تھے؟‏ مارک نومیئر کا موضوع روت ۳:‏۱۸ پر مبنی تھا،‏ ”‏جب تک انجام کا پتہ نہ لگے چپ‌چاپ بیٹھے رہو۔‏“‏ نعومی اور روت کی مثال پر غور کرتے ہوئے مقرر نے گریجویٹس کی حوصلہ‌افزائی کی کہ خدا کی زمینی تنظیم کے قائم‌کردہ بندوبست پر پورا بھروسا رکھیں اور تھیوکریٹک اختیار کے لئے احترام ظاہر کرتے رہیں۔‏ طالبعلموں کے دلوں کو چُھو لینے والی بات کہتے ہوئے بھائی نومیئر نے بیان کِیا:‏ ’‏ایسا وقت آ سکتا ہے جب آپ اپنی ذات کو متاثر کرنے والے فیصلوں کو نہیں سمجھ پاتے یا معاملات کو مختلف طریقے سے نپٹانے کی بابت پُرزور احساسات رکھتے ہیں۔‏ ایسے میں آپ کیا کریں گے؟‏ کیا آپ معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینے کے لئے تیار ہو جائیں گے یا آپ یہوواہ کی راہنمائی پر پورا بھروسا کرتے ہوئے اس اعتماد کے ساتھ ”‏چپ‌چاپ“‏ بیٹھے رہیں گے کہ وقت آنے پر وہ ضرور خاطرخواہ نتائج سے ہمکنار کرے گا۔‏‘‏ (‏رومیوں ۸:‏۲۸‏)‏ ’‏بادشاہتی مفادات کو فروغ دینے پر متوجہ رہنے اور شخصیات کی بجائے یہوواہ کی تنظیم کی کارکردگی کو ذہن میں رکھنے‘‏ کی مشورت اپنی غیرملکی تفویضات کو پورا کرنے میں مستقبل کے مشنریوں کیلئے یقیناً بیش‌قیمت ثابت ہوگی۔‏

سلسلہ‌وار تقاریر کے اختتام پر سابقہ مشنری والس لیورنس نے تقریر پیش کی جو اب بطور گلئیڈ انسٹرکٹر خدمت انجام دے رہے ہیں۔‏ اُن کی تقریر کا عنوان تھا ”‏خدا کی خدمت میں قائم اور مستعد رہیں۔‏“‏ اُس نے بیان کِیا کہ دانی‌ایل نبی بابل کے زوال اور یرمیاہ کی پیشینگوئی سے سمجھ گیا تھا کہ اسرائیلیوں کی غلامی سے آزادی قریب تھی۔‏ (‏یرمیاہ ۲۵:‏۱۱؛‏ دانی‌ایل ۹:‏۲‏)‏ دانی‌ایل یہوواہ کے شیڈول کی سمجھ رکھتا تھا جس سے اُسے خدا کے مقصد کی تکمیل پر توجہ مرتکز رکھنے میں مدد ملی تھی۔‏ اس کے برعکس،‏ حجی کے زمانہ کے اسرائیلیوں نے کہا:‏ ’‏ابھی وقت نہیں آیا۔‏“‏ (‏حجی ۱:‏۲‏)‏ اُنہوں نے اُس وقت کی اہمیت کو فراموش کر دیا جس میں وہ رہ رہے تھے اور اپنی آسائشوں اور ذاتی تسکین میں کھو گئے لہٰذا اُنہوں نے ہیکل کی دوبارہ تعمیر کے کام کو ترک کر دیا جس کے لئے انہیں بابل سے آزاد کرایا گیا تھا۔‏ آخر میں بھائی لیورنس نے بیان کِیا:‏ ”‏لہٰذا یہوواہ کے مقصد کو ہمیشہ ذہن میں رکھتے ہوئے ثابت‌قدم رہیں۔‏“‏

اگلے حصے میں گلئیڈ انسٹرکٹر لارنس باون نے ”‏خدا کا زندہ کلام استعمال کرنے والوں کو یہوواہ کی برکت حاصل ہے“‏ کے موضوع پر پیش کئے جانے والے حصوں کی صدارت کی۔‏ (‏عبرانیوں ۴:‏۱۲‏)‏ جماعت کے میدانی خدمت کے تجربات پر مبنی اس حصے میں یہ نمایاں کِیا گیا تھا کہ یہوواہ منادی اور تعلیم دیتے وقت بائبل کا استعمال کرنے والوں کو کیسے برکت بخشتا ہے۔‏ نگران نے اس بات کی نشاندہی کی کہ یسوع مسیح نے خدا کے تمام خادموں کیلئے عمدہ نمونہ قائم کِیا تھا:‏ ’‏یسوع دیانتداری سے یہ کہہ سکتا تھا کہ اُسکی تعلیم اُسکی نہیں بلکہ خدا کے کلام پر مبنی تھی۔‏‘‏ خلوصدل لوگوں نے سچائی کو پہچاننے کے بعد اس کیلئے مثبت جوابی‌عمل ظاہر کِیا تھا۔‏ (‏یوحنا ۷:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ یہ آج بھی سچ ہے۔‏

گلئیڈ کی تربیت ہر نیک کام کیلئے لیس کرتی ہے

اسکے بعد،‏ طویل عرصے سے بیت‌ایل خاندان کے ارکان،‏ ریچرڈ ابراہامسن اور پیٹرک لافرانکا نے چھ گلئیڈ گریجویٹس کا انٹرویو لیا جو اب مختلف قسم کی خاص کُل‌وقتی خدمت کر رہے ہیں۔‏ یہ جان کر ۱۱۲ ویں جماعت کے گریجویٹس نے حوصلہ‌افزائی حاصل کی کہ کئی سال گزرنے جانے کے بعد بھی یہ چھ اشخاص اپنی حالیہ تفویض سے قطع‌نظر گلئیڈ سے حاصل‌کردہ تربیت کو بائبل مطالعہ،‏ تحقیقی پروجیکٹس یا لوگوں کیساتھ اپنے تعلقات میں استعمال کر رہے ہیں۔‏

پروگرام کی مرکزی تقریر،‏ گورننگ باڈی کے ممبر تھیوڈور جیرس نے پیش کی۔‏ اس کا عنوان تھا ”‏شیطانی نفرت کو برداشت کرنا کن نتائج پر منتج ہوتا ہے۔‏“‏ طالبعلم پچھلے پانچ مہینوں سے ایک پُرمحبت اور تھیوکریٹک ماحول میں رہے ہیں۔‏ تاہم جیساکہ جماعت میں ان کی پڑھائی کے دوران نمایاں کِیا گیا،‏ ہم ایک مخالف دُنیا میں رہتے ہیں۔‏ دُنیابھر میں یہوواہ کے لوگ حملے کی زد میں ہیں۔‏ (‏متی ۲۴:‏۹‏)‏ مختلف بائبل سرگزشتوں کا استعمال کرتے ہوئے،‏ بھائی جیرس نے واضح کِیا کہ ’‏ہم ابلیس کا خاص نشانہ ہیں۔‏ ہمیں یہوواہ کے ساتھ اپنے رشتے کو مضبوط کرنا اور آزمائشوں کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔‏‘‏ (‏ایوب ۱:‏۸؛‏ دانی‌ایل ۶:‏۴؛‏ یوحنا ۱۵:‏۲۰؛‏ مکاشفہ ۱۲:‏۱۲،‏ ۱۷‏)‏ بھائی جیرس نے اختتام میں کہا کہ خدا کے لوگوں کے خلاف نفرت جاری رہنے کے باوجود یسعیاہ ۵۴:‏۱۷ کے بیان کے مطابق ’‏ہمارے خلاف اُٹھنے والا کوئی بھی ہتھیار کامیاب نہیں ہوگا۔‏ یہوواہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہم اُس کے مُتعیّنہ وقت اور طریقہ سے نجات حاصل کرتے ہیں۔‏‘‏

واقعی،‏ ”‏بالکل تیار“‏ ۱۱۲ ویں جماعت کے گریجویٹس اپنے تفویض‌کردہ ممالک میں روحانی خوراک کے قحط کو دُور کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱۶،‏ ۱۷‏)‏ ہم اشتیاق کے ساتھ ان رپورٹوں کے منتظر رہیں گے کہ وہ کیسے ان ممالک کے لوگوں کو تقویت‌بخش پیغام پہنچاتے ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۲۳ پر بکس]‏

کلاس کے اعدادوشمار

اُن ممالک کی تعداد جنکی نمائندگی کی گئی:‏ ۶

اُن ممالک کی تعداد جن کیلئے تفویض دی گئی:‏ ۱۹

طالبعلموں کی تعداد:‏ ۴۸

اوسط عمر:‏ ۲.‏۳۳

سچائی میں اوسط سال:‏ ۷.‏۱۵

کُل‌وقتی خدمت میں اوسط سال:‏ ۲.‏۱۲

‏[‏صفحہ ۲۴ پر تصویر]‏

واچ‌ٹاور بائبل سکول آف گلئیڈ سے گریجویشن کرنے والی ۱۱۲ ویں جماعت

درجِ‌ذیل فہرست میں قطاروں کے نمبر آگے سے پیچھے کی طرف اور ہر قطار میں نام بائیں سے دائیں درج کئے گئے ہیں۔‏

‏,‎1‎( Parotte, M.; Hooker, E.; Anaya, R.; Reynolds, J.; Gesualdi)‏

‏;.K.; Gonzalez, J. )‎2‎( Robinson, C.; Phillips, B.; Maidment, K

‏;.Moore, I.; Noakes, J.; Barnett, S. )‎3‎( Stires, T.; Palmer, B

‏;.Yang, C.; Groothuis, S.; Groppe, T.; Bach, C. )‎4‎( Anaya, R

‏.Soukoreff, E.; Stewart, K.; Simozrag, N.; Simottel, C.; Bach, E

‏,‎5‎( Stewart, R.; Yang, H.; Gilfeather, A.; Harris, R.; Barnett)‏

‏;.D.; Parotte, S. )‎6‎( Maidment, A.; Moore, J.; Groothuis, C

‏,Gilfeather, C.; Noakes, S.; Stires, T. )‎7‎( Gesualdi, D.; Groppe

‏.T.; Soukoreff, B.; Palmer, G.; Phillips, N.; Simottel, J

‏,‎8‎( Harris, S.; Hooker, P.; Gonzalez, J.; Simozrag, D.; Reynolds)‏

‏.D.; Robinson, M