تازگیبخش شبنم کی مانند نوجوان
”میرے پاس آؤ۔ مَیں تمکو آرام دُونگا“
تازگیبخش شبنم کی مانند نوجوان
یسوع مسیح نے بِلاشُبہ اپنے نوجوان پیروکاروں کو بھی مدِنظر رکھ کر یہ بات کہی تھی: ”میرے پاس آؤ . . . مَیں تمکو آرام دُونگا۔“ (متی ۱۱:۲۸) جب لوگ بچوں کو اُس کے پاس لانے لگے تو اُس کے شاگردوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ لیکن یسوع نے کہا: ”بچوں کو میرے پاس آنے دو۔ اُنکو منع نہ کرو۔“ یسوع نے بچوں کو ”اپنی گود میں لیا اور ان پر ہاتھ رکھ کر اُنکو برکت دی۔“ (مرقس ۱۰:۱۴-۱۶) یسوع بِلاشُبہ نوعمروں کو بیشقیمت خیال کرتا تھا۔
بائبل خدا کی خدمت کی شاندار مثال قائم کرنے والے ایماندار نوجوان مردوزن اور بچوں کا ذکر کرتی ہے۔ زبور کی کتاب شبنم کی مانند تازگیبخش ’جوانوں‘ کی پیشینگوئی کرتی ہے۔ یہ یہوواہ کے نام کی ستائش کرنے والے ’نوجوانوں‘ اور ’کنواریوں‘ کا حوالہ بھی دیتی ہے۔—زبور ۱۱۰:۳؛ ۱۴۸:۱۲، ۱۳۔
نوجوانوں کی ترقی کی جگہ
نوجوانوں کو شبنم سے تشبِیہ دینا موزوں ہے اسلئےکہ شبنم کو خوشحالی اور برکت کے ساتھ منسوب کِیا جاتا ہے۔ (پیدایش ۲۷:۲۸) شبنم کے قطرے نرم اور تروتازہ ہوتے ہیں۔ مسیح کی موجودگی کے اس وقت میں مسیحی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد رضامندی اور اشتیاق کیساتھ خود کو پیش کرتی ہے۔ تازگیبخش شبنم کی مانند بہتیرے نوجوان مردوزن خوشی سے خدا کی خدمت کرتے اور ساتھی پرستاروں کی مدد کرتے ہیں۔—زبور ۷۱:۱۷۔
مسیحی نوجوان صرف دوسروں کیلئے تازگی کا باعث ہی نہیں ہوتے؛ بلکہ وہ خود بھی اپنی خدمت میں راحت محسوس کرتے ہیں۔ خدا کی تنظیم اُنکی ترقی کیلئے سازگار ماحول فراہم کرتی ہے۔ اعلیٰ اخلاقی معیار برقرار رکھتے ہوئے نوجوان مردوزن خدا کیساتھ ایک قریبی رشتے سے استفادہ کرتے ہیں۔ (زبور ۱۱۹:۹) کلیسیا کے اندر بھی صحتمندانہ کارگزاریوں میں شمولیت اور اچھے دوستوں کی رفاقت جیسے عناصر ایک تسکینبخش اور بامقصد زندگی کو فروغ دیتے ہیں۔
’صحت اور تازگیبخش‘
کیا مسیحی نوجوان خود بھی ”شبنم“ کی مانند محسوس کرتے ہیں؟ کلیسیا کی سرگرم رُکن اور ہر ماہ خدمتگزاری میں ۷۰ سے زائد گھنٹے صرف کرنے والی نوجوان لڑکی تانیہ سے ملیں۔ وہ کیسا محسوس کرتی ہے؟ وہ بیان کرتی ہے، ”مَیں تازہدم اور تقویتبخش محسوس کرتی ہوں۔ میری زندگی کیلئے یہوواہ اور اُسکی زمینی تنظیم ’صحت اور تازگیبخش‘ ثابت ہوئے ہیں۔“—امثال ۳:۸۔
ایک اَور نوجوان کُلوقتی خادمہ ایریل کلیسیا سے حاصل ہونے والی روحانی خوراک کی قدر کرتی ہے۔ وہ بیان کرتی ہے، ”مَیں مسیحی اجلاسوں، کنونشنوں اور اسمبلیوں پر حاضر ہونے سے یہوواہ کے روحانی دسترخوان پر کھانا کھانے کے قابل ہوتی ہوں یعقوب ۲:۲۳۔
اور یہ واقعی مجھے روحانی طور پر تازہدم کر دیتا ہے۔ یہ جاننا میرے لئے تقویتبخش ہے کہ میرے ساتھی کارکن دُنیابھر میں موجود ہیں۔“ وہ تازگی کے اصلی ماخذ کا بیان یوں کرتی ہے: ”لوگوں پر اس نظاماُلعمل کے افسوسناک اثرات کو دیکھ یا سن کر مَیں یہوواہ کو ایک دوست کے طور پر جاننے کی وجہ سے خاص طور پر تازگی محسوس کرتی ہوں۔“—ابیشے جسکی عمر ۲۰ سال ہے کلیسیا میں کُلوقتی مبشر اور خدمتگزار خادم ہے۔ وہ اپنے تجربے کو یوں بیان کرتا ہے: ”مَیں تازہدم محسوس کرتا ہوں اسلئےکہ مجھے ایسے بہتیرے مسائل سے نپٹنا آتا ہے جنکا سامنا آجکل کے نوجوان کرتے ہیں۔ بائبل کی سچائی نے اس بات پر توجہ مُرتکز رکھنے میں میری مدد کی ہے کہ پورے دلوجان سے یہوواہ کی خدمت کرنے کیلئے مجھے کیا کرنے کی ضرورت ہے۔“
اینٹوئن اپنی نوعمری میں بہت جلد غصے میں آ جاتا تھا۔ ایک بار اُس نے اپنے ساتھی طالبعلم کو کرسی اُٹھا کر مار دی اور ایک دوسرے طالبعلم کو اپنی پنسل سے زخمی کر دیا۔ اینٹوئن قعطاً تازگیبخش شخص نہیں تھا! لیکن بائبل کی تربیت سے اُسکے رویے میں تبدیلی آئی۔ اب ۱۹ سال کی عمر میں کلیسیا میں ایک خدمتگزار خادم اور کُلوقتی مُناد کے طور پر خدمت کرتے ہوئے وہ بیان کرتا ہے: ”مَیں یہوواہ کا شکرگزار ہوں کہ اُس نے مجھے اپنی بابت علم حاصل کرنے کی اجازت دی اور ضبطِنفس سے کام لینے اور اپنی روش تبدیل کرنے کی اہمیت کو سمجھنے میں میری مدد کی۔ اس طرح مَیں کئی مسائل سے بچنے کے قابل ہوا ہوں۔“
دوسرے لوگوں نے بھی نوجوان مسیحیوں کے تازگیبخش رُجحان پر غور کِیا ہے۔ ماٹیو اٹلی سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان گواہ ہے۔ اُسکے ٹیچر نے فیصلہ کِیا کہ کلاس میں گندی زبان استعمال کرنے والے ہر بچے کو جرمانے کے طور پر ایک چھوٹی سی رقم ادا کرنی پڑیگی۔ کچھ عرصہ بعد بچوں نے اس قانون کو منسوخ کرنے کی درخواست کی اسلئےکہ اُن کے مطابق، ”فحشکلامی سے گریز کرنا ناممکن ہے۔“ ”لیکن،“ ماٹیو بیان کرتا ہے، ”ٹیچر نے کہا کہ ایسا نہیں ہے اور اُس نے یہوواہ کے ایک گواہ کے طور پر میری مثال دیتے ہوئے پوری کلاس کے سامنے گندی زبان استعمال نہ کرنے کیلئے میری تعریف کی۔“
تھائیلینڈ میں ایک غیرمہذب کلاسروم میں ٹیچر نے ۱۱ سالہ راٹیا کو بلوایا اور سب کے سامنے اُسکے چالچلن کی تعریف کرکے کہا: ”تم سب اس کے نمونے کی نقل کیوں نہیں کرتے؟ یہ ایک مستعد اور فرمانبردار طالبعلم ہے۔“ اسکے بعد اُس نے دوسرے طالبعلموں سے کہا: ”میرے خیال سے تم سب کو اپنے چالچلن کو بہتر بنانے کیلئے راٹیا کی طرح یہوواہ کا گواہ بننا پڑیگا۔“
ہزاروں مسیحی نوجوانوں کو یہوواہ کو بہتر طور پر جانتے اور اُسکی مرضی پوری کرتے ہوئے دیکھنا نہایت خوشی کی بات ہے۔ ایسے عمدہ نوجوان اپنی عمر سے زیادہ حکمت ظاہر کرتے ہیں۔ خدا اُنکی موجودہ زندگی کو کامیاب بنانے کیلئے اُن کی مدد اور آنے والی نئی دُنیا میں انہیں ایک شاندار مستقبل عطا کر سکتا ہے۔ (۱-تیمتھیس ۴:۸) روحانی طور پر بنجر اس موجودہ نظاماُلعمل کے غیرمطمئن اور پریشان نوجوانوں کے برعکس یہ واقعی تازگی فراہم کرتے ہیں!