”آخرکار دانا ہو“
”آخرکار دانا ہو“
”نسلِانسانی کی اکثریت جوانی میں اپنائی گئی روش کے باعث بڑھاپے میں تکلیف اُٹھاتی ہے۔“ یہ بیان سترھویں صدی کے ایک فرانسیسی مضموننگار، جین ڈی لا برایئر نے دیا تھا۔ واقعی، ایک دو دِلا نوجوان غیرمستقل ہونے کی وجہ سے بےاطمینانی اور افسوس کا تجربہ کر سکتا ہے۔ اسکے برعکس، ایک خودسر نوجوان کسی غیردانشمندانہ روش پر قائم رہنے سے اپنی باقی زندگی کی خوشی کھو سکتا ہے۔ دونوں صورتوں میں، صحیح کام کرنے میں کوتاہی اور غلط کاموں کے نتائج بڑی تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں۔
ایسے امکان سے کیسے بچا جائے؟ جوانی میں ڈانوانڈول رہنے کے خلاف آگاہ کرتے ہوئے خدا کا کلام نوجوانوں کو نصیحت کرتا ہے: ”اپنی جوانی کے دنوں میں اپنے خالق کو یاد کر جبکہ بُرے دن ہنوز نہیں آئے اور وہ برس نزدیک نہیں ہوئے جن میں تُو کہیگا کہ اِن سے مجھے کچھ خوشی نہیں۔“ (واعظ ۱۲:۱) اگر آپ نوجوان ہیں تو اپنی جوانی میں ”اپنے خالق“ کی بابت سیکھنے کیلئے فیصلہکُن قدم اُٹھائیں۔
تاہم، جوانی کی نادانیوں سے بچنے کیلئے بائبل نوجوانوں کی مدد کیسے کرتی ہے؟ یہ بیان کرتی ہے: ”مشورت کو سُن اور تربیتپذیر ہو تاکہ تُو آخرکار دانا ہو جائے۔“ (امثال ۱۹:۲۰) بائبل واضح طور پر یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ جوانی یا کسی بھی عمر میں غفلت یا بغاوت کے باعث خدائی حکمت کا استرداد تکلیفدہ نتائج پر منتج ہوتا ہے۔ (امثال ۱۳:۱۸) اس کے برعکس، الہٰی ہدایات کی پیروی کرنے سے ”عمر کی درازی اور پیری اور سلامتی“ حاصل ہوگی۔—امثال ۳:۲۔