’خدا کے گلّہ کی گلّہبانی کرو‘
”میرے پاس آؤ۔ مَیں تمکو آرام دُونگا“
’خدا کے گلّہ کی گلّہبانی کرو‘
”آپ ہمیشہ ہماری بات سننے اور ہمیں بائبل میں سے حوصلہافزائی فراہم کرنے کیلئے تیار رہتے ہیں۔“—پامیلا۔
”ہماری خاطر آپکی تمام کاوشوں کا شکریہ۔ انہوں نے واقعی متاثر کِیا ہے۔“—رابرٹ۔
پامیلا اور رابرٹ نے اپنی اپنی کلیسیاؤں کے بزرگوں کیلئے یہ تعریفی کلمات لکھنے کی تحریک پائی تھی۔ دُنیابھر میں خدا کے دیگر خادم بھی اُس مدد اور راہنمائی کیلئے شکرگزار ہیں جو ’خدا کے گلّہ کی گلّہبانی‘ کرنے والے ہمیشہ اُن کیلئے فراہم کرتے ہیں۔ (۱-پطرس ۵:۲) واقعی، یہوواہ کے لوگ اپنے حق میں کئے جانے والے بہتیرے کاموں اور جس طریقے سے انہیں کِیا جاتا ہے اُس کیلئے بزرگوں کے شکرگزار ہیں۔
”کام میں افزایش“
مسیحی بزرگوں کو بیشمار ذمہداریاں سونپی جاتی ہیں۔ (لوقا ۱۲:۴۸) وہ کلیسیائی اجلاسوں کے لئے تقاریر تیار کرتے اور خدا کی بادشاہی کی خوشخبری کی علانیہ منادی کرنے میں حصہ لیتے ہیں۔ اُنکی ذمہداریوں میں ساتھی ایمانداروں کیساتھ گلّہبانی کی ملاقاتیں کرنا بھی شامل ہے۔ بزرگ خاص توجہ کے مستحق عمررسیدہ اور دیگر اشخاص کیلئے وقت نکالنے کے علاوہ اپنے خاندانوں کی مادی اور روحانی فلاحوبہبود کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ (ایوب ۲۹:۱۲-۱۵؛ ۱-تیمتھیس ۳:۴، ۵؛ ۵:۸) بعض بزرگ کنگڈم ہالز کی تعمیر میں مدد دیتے ہیں۔ دیگر ہسپتال رابطہ کمیٹیوں یا مریضوں سے ملاقات کرنے والے گروپوں کے ممبران کے طور پر خدمت کرتے ہیں۔ اِسکے علاوہ کئی اسمبلیوں اور کنونشنوں پر رضاکارانہ خدمت انجام دیتے ہیں۔ جیہاں، بزرگ ”خداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش کرتے“ ہیں۔ (۱-کرنتھیوں ۱۵:۵۸) کچھ عجب نہیں کہ ایسے محنتی بزرگوں کی نگہبانی سے مستفید ہونے والے لوگ انکی دلی قدر کرتے ہیں!—۱-تھسلنیکیوں ۵:۱۲، ۱۳۔
ساتھی مسیحیوں کو روحانی طور پر مضبوط کرنے کیلئے ان کے گھر یا کسی دوسری جگہ پر اُن کیساتھ باقاعدہ ملاقات کرنے والے بزرگ حوصلہافزائی کا ذریعہ ہیں۔ تھامس جسکی پرورش بِن باپ کے ہوئی بیان کرتا ہے، ”مجھے نہیں لگتا کہ بزرگوں کی مشفقانہ مدد اور حوصلہافزائی کے بغیر آج مَیں کُلوقتی خادم کے طور پر یہوواہ کی خدمت انجام دے رہا ہوتا۔“ سنگل پیرنٹ خاندانوں میں پرورش پانے والے بہتیرے نوجوان اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ بزرگوں کی طرف سے ملنے والی توجہ نے خدا کیساتھ ایک ذاتی رشتہ قائم کرنے میں اُنکی مدد کی ہے۔
کلیسیا میں عمررسیدہ لوگ بھی گلّہبانی کی ملاقاتوں کی گہری قدر کرتے ہیں۔ جب دو بزرگوں نے ایک مشنری جوڑے سے ملاقات کی جنکی عمر ۸۵ کے لگبھگ تھی تو
اس جوڑے نے لکھا: ”ہم آپکی بروقت ملاقات کیلئے اپنی قدردانی کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔ آپکے جانے کے بعد، ہم نے اُن صحائف کو دوبارہ پڑھا جن پر آپ نے ہمارے ساتھ باتچیت کی تھی۔ ہم آپ کی حوصلہافزا باتوں کو کبھی نہیں بھول پائینگے۔“ ایک ۷۰ سالہ بیوہ نے بزرگوں کو لکھا: ”مَیں یہوواہ سے مدد کے لئے دُعا کر رہی تھی اور اُس نے آپ دونوں بھائیوں کو میرے گھر بھیج دیا۔ آپکی تشریفآوری یہوواہ کی طرف سے ایک برکت تھی!“ کیا آپ اپنی کلیسیا کے بزرگوں کی حالیہ ملاقات سے مستفید ہوئے ہیں؟ واقعی، ہم سب اُن کی گلّہبانی کی تمام کوششوں کی قدر کرتے ہیں!خدا اور مسیح کی نقل کرنے والے چرواہے
یہوواہ ایک شفیق چرواہا ہے۔ (زبور ۲۳:۱-۴؛ یرمیاہ ۳۱:۱۰؛ ۱-پطرس ۲:۲۵) یسوع مسیح بھی ہماری روحانی ضروریات کی دیکھبھال کرنے والا ایک غیرمعمولی چرواہا ہے۔ درحقیقت اُسے ”اچھا چرواہا،“ ’بڑا چرواہا‘ اور ”سردار گلّہبان“ کہا گیا ہے۔ (یوحنا ۱۰:۱۱؛ عبرانیوں ۱۳:۲۰؛ ۱-پطرس ۵:۴) یسوع اُن لوگوں کیساتھ کیسے پیش آیا جو اُسکے شاگرد بننا چاہتے تھے؟ اُس نے انہیں یہ پُرتپاک دعوت دی: ”اَے محنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔ مَیں تمکو آرام دُونگا۔“—متی ۱۱:۲۸۔
اسی طرح بزرگ بھی، گلّہ کیلئے تازگی اور تحفظ کا ذریعہ بننے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے اشخاص ”آندھی سے پناہگاہ کی مانند . . . اور طوفان سے چھپنے کی جگہ اور خشک زمین میں پانی کی ندیوں کی مانند اور ماندگی کی زمین میں بڑی چٹان کے سایہ کی مانند“ ثابت ہوتے ہیں۔ (یسعیاہ ۳۲:۲) ایسے مہربان محافظ تازگی بخشتے، گلّہ کا احترام اور خدا کی خوشنودی حاصل کرتے ہیں۔—فلپیوں ۲:۲۹؛ ۱-تیمتھیس ۵:۱۷۔
اُنکی بیویوں کا بیشقیمت تعاون
خدا کے لوگ مسیحی بزرگوں اور اُن کی بیویوں کی طرف سے حاصل ہونے والے پُرمحبت تعاون کیلئے شکرگزار ہیں۔ ایسی خواتین کو اکثر تعاون ظاہر کرنے کیلئے کئی قربانیاں دینی پڑتی ہے۔ بعضاوقات جب انکے شوہر کلیسیائی معاملات نپٹانے یا گلّہبانی کی ملاقات میں مصروف ہوتے ہیں تو انہیں گھر پر رہنا پڑتا ہے۔ کبھیکبھار جب کلیسیا میں کوئی فوری توجہ کا حامل مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے تو محتاط طریقے سے بنائے گئے ذاتی منصوبے ملتوی کر دئے جاتے ہیں۔ ”اسکے باوجود،“ مشل کہتی ہے، ”جب مَیں دیکھتی ہوں کہ میرا شوہر اجلاسوں کی تیاری یا گلّہبانی کی ملاقاتوں میں کسقدر مصروف ہے تو مَیں اس بات کو یاد رکھتی ہوں کہ وہ یہوواہ کا کام کر رہا ہے اور مَیں اُسکی بھرپور حمایت کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔“
شیرل جسکا شوہر ایک بزرگ ہے بیان کرتی ہے: ”مَیں جانتی ہوں کہ کلیسیائی بہنبھائی بزرگوں سے بات کرنا چاہتے ہیں اور مَیں چاہتی ہوں کہ وہ یہ محسوس کریں کہ میرا شوہر ہمیشہ قالصفنرسائی ہے۔“ مشل اور شیرل جیسی متعاون خواتین خوشی سے قربانیاں دیتی ہیں تاکہ اُنکے شوہر خدا کی بھیڑوں کی دیکھبھال کر سکیں۔ اس متعاون جذبے کیلئے بزرگوں کی بیویوں کی قدر کی جاتی ہے۔
تاہم، مصروف بزرگوں کو اپنی بیوی اور بچوں کی روحانی اور دیگر ضروریات کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔ ایک شادیشُدہ بزرگ کو چاہئے کہ وہ ”بےالزام اور ایک بیوی کا شوہر ہو اور اسکے بچے ایماندار اور بدچلنی اور سرکشی کے الزام سے پاک ہوں۔“ (ططس ۱:۶) اُسے ایسے خداپرستانہ طریقے سے اپنے خاندان کی دیکھبھال کرنی چاہئے جسکا صحیفائی تقاضا مسیحی نگہبانوں سے کِیا جاتا ہے۔—۱-تیمتھیس ۳:۱-۷۔
ایک مصروف بزرگ کیلئے ایک مددگار بیوی گراںبہا ہے! اپنی بیویوں کا خیال رکھنے والے شادیشُدہ بزرگ ایسا ہی محسوس کرتے ہیں۔ یہ بات بائبل کے اس بیان کی مطابقت میں ہے: ”جسکو بیوی ملی اُس نے تحفہ پایا۔“ (امثال ۱۸:۲۲) ایسے بزرگ اپنے قولوفعل سے اپنی بیویوں کیلئے دلی قدردانی کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ شادیشُدہ مسیحی جوڑے مخلصانہ دُعا اور پُرلطف مطالعے کے علاوہ ایک ساتھ ملکر ساحل پر جانے، باغ میں گھومنے یا سیروسیاحت جیسی تفریحی کارگزاریوں کے لئے بھی وقت نکالتے ہیں۔ جیہاں، بزرگ اپنی بیویوں کے لئے پُرمحبت فکرمندی ظاہر کرنے سے خوشی حاصل کرتے ہیں۔—۱-پطرس ۳:۷۔
بےغرضی سے خدا کے گلّہ کی گلّہبانی کرنے والے بزرگ یہوواہ کے لوگوں کیلئے روحانی تازگی کا ذریعہ ہیں۔ وہ واقعی ’آدمیوں کی صورت میں انعام‘ اور کلیسیا کیلئے ایک بخشش ہیں!—افسیوں ۴:۸، ۱۱-۱۳۔